جہاں عدل و انصاف کے مقابلے میں ظالم و استحصال اپنے پر پھیلائے دم توڑتے انسان کی ہیچکیاں نگل رہا ہو ،راستے مقتل بن گئے ہوں
جُرمُ غارت گری سماج کو رواج ہو
آفتاب کب کے گہنا چکے ہوں
مہتاب👇
جنگوں کو مٹھیوں میں دبانے کی ریت زور پکڑ چکی ہو اور ٹمٹماتے چرا غوں کا بوجھل سانسوں سے بجھانے کا رواج عام ہو چلا ہو ابھی غلامی کی مسموم فضاوں میں شب و روز بسر کرنے والے محب وطن اور آزادی کی قیمت کو قریب سے جانتے ہیں
حب الوطنی ایک ایسا جذبہ ہے👇
یہ سب منظر جل خیموں کا پرنم آنکھ کا منظر اور اس منظر کے پسِ منظر میں امیدوں کی چنگاری ہے ،اور ہمارا بسیرا عدلو انصاف کے پر وردہ اجالوں میں ہوگا ، چناروں کی خوشبو ہمیں مُحبت👇
وطن عزیز کے👇
ہر محب وطن کارواں کے ہمراہ یہ عہد کر کے جیتا ہے
کانٹے دامن سے الجھتے ہیں تو الجھنے دو
مگر یاد رہے دامن کی پر دھجی راہ رواں کے لیے
نشانِ👇
اور مرو تو ایسے کِہ موت بھی عراصہ تک ماتم کناں رہے
#یوم_آزادی_مبارک
#عشق_محمد