یہ جس بزرگ ھستی کا مزار ھے۔۔ ان کا اصل نام بابا شجاع الدین لہوو فیروز ھے۔۔ یہ ساتویں آٹھویں صدی ھجری کے بھت بڑے اھل سنت صوفی عارف بزرگ
یاد رھے ایران ھمیشہ اپنے حکمرانوں کے مسلک پر اھل سنت ملک رھا ھے۔۔۔ پچھلے تین سو سال میں ایران ایک صوفی سنی حکمران صفوی خاندان کے ایک حکمران کے شیعہ ھونے سے
لولو فیروز بدبخت نے جب دوسرے خلیفہ رض کو شھید کیا تو اس کو اسی وقت مار دیا گیا تھا۔۔ اور اس کے بعد حضرے عثمان رض کی خلافت آ گئ۔۔ یہ کیسے ممکن ھے۔۔ کہ ایک مجوسی غلام کی میت کو چار پانچ ھزار کلومیٹر چار مھینے کے فاصلے پر لے جا کر ایران دفن کیا گیا۔۔۔
ایک اور مزے
ھیں نا مزے کی معلومات۔۔۔۔
بس اپنی جہالت اور کم معلومات پر سب مل کر سر پیٹو۔۔۔۔