7 #ستمبر#پاک#فضائیہ ڈے
۔
"شکاری پرندوں کو گن رہا ہوں ، ایم ایم عالم کے یادگار الفاظ"🔥
ایک ۔۔دو ۔۔ تین ۔۔ چار ۔۔ پانچ”
سرگودھا ایئر بیس کے کنٹرول روم میں لگے وائر لیس سیٹ پر وقفے وقفے سے گنتی کی یہ آواز اُبھر رہی تھی ۔۔
آپریٹر اس اچانگ گنتی کا سگنل کچھ سمجھ نہ پایا اور👇🏻
پائیلٹ سے مخاطب ہوا "کیا تم کوئی گانا گنگنا رہے ہو ۔۔؟”
"نہیں ۔۔۔ شکاری پرندوں کو گِن رہا ہوں ۔۔” پائیلٹ نے اطمینان سے جواب دیا ۔۔
آپریٹر دوبارہ الجھن کا شکار ہو گیا "پرندے ۔۔؟؟ کیا تم دشمن کے ہنٹرز طیاروں کی بات کر رہے ہو۔۔؟”
"ہاں ۔۔۔۔ میرے لیئے یہ پرندوں کی مانند ہی ہیں ۔👇🏻
نوجوان پائیلٹ کے ہونٹوں پر ایک فاتحانہ مسکراہٹ اُبھری ۔۔
یہ 7ستمبر 1965 کی صبح تھی جب دشمن کے طیاروں نے سرگودھا ایئر بیس پر دھاوا بول دیا ۔۔ اور اپنے ملک کے دفاع کیلئے یہ نوجوان اپنے سکاڈ کے ساتھ نکلا تھا ۔۔ لیکن اُس وقت وہ نہیں جانتا تھا👇🏻
کہ آنے والی دنیا کی تاریخ اسے پاک فضائیہ کے ایک "فائٹر پائیلٹ” کے بجائے "قومی ہیرو” کے نام سے لکھے گی ۔۔💜
اس صبح کمال مہارت کا مظاہرہ کرتے ہوئے اس اکیلے نوجوان پائیلٹ نے ایک منٹ سے بھی کم وقت میں دشمن کے 5 جنگی طیارے مار گرائے تھے ۔۔👇🏻
جن میں سے چار طیارے پہلے تیس سیکنڈ میں ہی مار گرانے کا عالمی ریکارڈ بنا ڈالا تھا ۔۔ اور اب اپنے جنگی طیارے سبیئر 86 کے کاک پٹ میں بیٹھا شکار ہونے والے دشمن طیاروں کو گنتی کر رہا تھا ۔۔💓
اس نوجوان ہوا باز کا نام محمد محبوب عالم تھا ۔۔ جو 1965 کی پاک بھارت جنگ کا ہیرو کہلایا ۔👇🏻
ایم ایم عالم کا خاندان تقسیمِ ہند کے بعد کراچی میں مقیم ہوا تھا ۔۔ ایم ایم عالم نے ابتدائی تعلیم کے بعد پاک فضائیہ میں شمولیت اختیار کی اور 1965 میں بطور سکارڈن لیڈر سرگودھا ایئر بیس پر تعینات تھے جب دشمن نے پاکستان پر حملہ کیا ۔۔ لیکن اس جنگی کارنامہ نے جہاں افواجِ پاکستان کے👇🏻
حوصلے بلند کیئے وہاں پاکستان کی عسکری تاریخ میں جرات و شجاعت کی ایک نئی داستان رقم کی ۔۔
انہیں حکومتِ پاکستان کی طرف کی سے ستارہءِ جرآت اور ستارہ امتیاز سے نوازا گیا ۔۔ اس عظیم کارنامے پر ان کا کہنا تھا کہ "ایک منٹ میں پانچ طیارے گرانا صرف ایک معجزہ ہے ۔۔👇🏻
اور شاید اللہ تعالٰی نے میرے حب الوطنی کے جذبے کو دیکھتے ہوئے مجھے یہ موقع عطا کیا” ۔۔❤
انہوں نے پاک فضائیہ میں ایئر کموڈور کے عہدے تک ترقی پائی اور بعد ازاں ریٹائر منٹ لے کر اپنے اہل و عیال میں زندگی بسر کی ۔
18 مارچ 2013 کی صبح پاکستانی تاریخ کا یہ عظیم ہیرو👇🏻
اس دنیا سے رخصت ہو گیا اور ان کے جسدِ خاکی کو جناح بیس کراچی میں فوجی اعزاز کے ساتھ سپردِ خاک کر دیا گیا💛
الله ان کے درجات بلند کرے۔۔۔۔آمین💞
بادشاہ کا موڈ اچھا تھا‘ وہ نوجوان وزیر کی طرف مڑا اور مسکرا کر پوچھا
”تمہاری زندگی کی سب سے بڑی خواہش کیا ہے“
وزیر شرما گیا‘ اس نے منہ نیچے کر لیا‘ بادشاہ نے قہقہہ لگایا اور بولا
”تم گھبراﺅ مت‘ بس اپنی زندگی کی سب سے بڑی خواہش بتاﺅ“
وزیر گھٹنوں پر جھکا اور عاجزی سے بولا 👇
”حضور آپ دنیا کی خوبصورت ترین سلطنت کے مالک ہیں‘ میں جب بھی یہ سلطنت دیکھتا ہوں تو میرے دل میں خواہش پیدا ہوتی ہے اگر اس کا دسواں حصہ میرا ہوتا تو میں دنیا کا خوش نصیب ترین شخص ہوتا“
وزیر خاموش ہو گیا‘
بادشاہ نے قہقہہ لگایا اور بولا
”میں اگر تمہیں اپنی آدھی سلطنت دے دوں تو؟“👇
وزیر نے گھبرا کر اوپر دیکھا اور عاجزی سے بولا
”بادشاہ سلامت یہ کیسے ممکن ہے‘ میں اتنا خوش قسمت کیسے ہو سکتا ہوں“
بادشاہ نے فوراً احکامات لکھنے کا حکم دیا‘ بادشاہ نے پہلے حکم کے ذریعے اپنی آدھی سلطنت نوجوان وزیر کے حوالے کرنے کا فرمان جاری کر دیا‘ 👇
ایک خاتون کی عادت تھی کہ وہ روزانہ رات کو سونے سے پہلے اپنی دن بھر کی خوشیوں کو ایک کاغذ پر لکھ لیا کرتی تھی
ایک شب اس نے لکھا کہ:
میں خوش ہوں کہ میرا شوہر تمام رات زور دار خراٹے لیتا ہےکیونکہ وہ زندہ ہے اور میرے پاس ہے نا
یہ اللّٰه کا شکر ہے
میں خوش ہوں کہ میرا بیٹا 👇
صبح سویرے اس بات پر جھگڑا کرتا ہے کہ رات بھر مچھر،کھٹمل سونے نہیں دیتے یعنی وہ رات گھر پہ ہی گزارتا ہے آوارہ گردی نہیں کرتا۔
اس پر بھی اللّٰه کا شکر ہے۔
میں خوش ہوں کہ ہر مہینہ بجلی، گیس، پانی،پٹرول وغیرہ کا اچھا خاصا ٹیکس ادا کرنا پڑتا ہے یعنی یہ سب چیزیں میرے پاس 👇
میرے استعمال میں ہیں نا۔اگر یہ نہ ہوتی تو زندگی کتنی مشکل ہوتی
اس پر بھی اللّٰه کا شکر ہے
میں خوش ہوں کہ دن ختم ہونے تک میرا تھکن سے برا حال ہوجاتا ہے یعنی میرے اندر دن بھر سخت کام کرنے کی طاقت ہے نا
اور یہ طاقت اور ہمت صرف اللّٰه ہی کے فضل سے ہے۔
میں خوش ہوں 👇
اچھے لباس، اُونچے عہدے، اُونچے سٹیٹس اور مال و دولت سے مرعوب ہونا ایک عیب ہے،
اس دنیا اللّٰہ رب العزت ہے
جو اِن سب چیزوں سے بڑھ کر ہے...
الحمدللہ🙏 ثم الحمدللہ۔۔
مُجھےتو بس وہ لوگ ہی مرعوب کرتے ہیں...
جو دین میں مُجھ سے آگے ہیں...
جو اللّٰہ رب العزت کی مُحبت میں شدید ہیں.👇
جن کےاعمالِ صالحہ کا سلسلہ مضبوط ہے...
جن کا بھروسہ صرف☝️ اللّٰہ رب العزت کی ذات پر ہے...
جن کی باتوں میں اللّٰہ رب العزت ہی کا ذکر ہو...
جو ہر بات میں اللّٰہ رب العزت کو ہی کریڈٹ دیں...
مُجھے ایسے لوگ ہی آئیڈیل لگتے ہیں
جن کو دیکھ کر اللّٰہ یاد آئے....
یاد رکھیں۔۔۔👇
اگر آپ کی بھی یہی خواہش ہے،
اگر آپ کو بھی یہ نیک لوگ اچھے لگتے ہیں ،
تو سمجھ لیں کہ آپ انسان کہلانے کے لائق ہیں،
لھذا اپنا محاسبہ کریں۔۔
کسی اور کی نہیں ،
دنیا کی نہیں بلکہ خود کی فکر کریں۔۔!!!
کیونکہ جب ہم خود بدلتے ہیں تو ہمارے ارد گرد کا ماحول بھی بدلتا ہے،👇
عمل,برائی, نیکی .....
خیر اور شر کے معاملے میں جزا ، عمل کی جنس سے مماثلت رکھتی ہے
پس جس نے کسی مسلمان کی پردہ پوشی کی ، اللہ اس کی پردہ پوشی کرے گا۔
جو کسی تنگدست کے لیے آسانیاں پیدا کرے گا اللہ اس کے لیے دنیا اور آخرت میں آسانیاں پیدا کرے گا👇
اور جس نے کسی مومن کی دنیا کی تکالیف میں سے کسی تکلیف کو دور کیا ، اللہ تعالیٰ قیامت کے دن کی تکالیف میں سے کسی تکلیف سے اس کو دور کر دیں گے۔
اور جو اپنے بھائی کے عیبوں کے پیچھے لگ جاتا ہے، اللہ اس کے عیبوں کے پیچھے لگ جاتا ہے
اور جو کسی مسلمان کو نقصان پہنچاتا ہے، 👇
اللہ تعالیٰ اسے نقصان پہنچاتا ہے۔
اور جو سختی کرتا ہے، اللہ اس پر سختی کرتا ہے۔
اور جو شخص کسی مسلمان کو ایسی جگہ چھوڑ دے جہاں اس کی مدد کی جانی چاہیئے، تو اللہ اسے ایسی جگہ چھوڑ دے گا جہاں اس کی مدد کی جانی چاہیئے۔
اللہ کے بندوں پر رحم کرنے والے پر ہی اللہ 👇
نومولود بچوں کا سر بنانا اور اسکے نقصانات .....
جیسے ہی آپ والدین بنیں گے آپکی امی، ساس، خالہ، پھوپھو، تائی، چاچی اور ہر رشتہ دار خاتون آپکو ایک مشورہ ضرور دیگی اور وہ ہے بچے کا سر کیسے بنایا جائے
ان مشوروں میں بچے کے سر کو آگے پیچھے سے دبانا، بچے کے سر کے نیچے سخت گتا، 👇
لکڑی، پلیٹ یا کوئی سخت چیز رکھنا ہوتا ہے
بچے (جو کہ اب بڑا ہو چکا ہوگا) کا سر ایک بار غور سے دیکھیں۔ اسکا سر پیچھے سے سیدھا ہو گا جیسا اس تصویر میں left میں دکھایا گیا ہے،
جو کہ بالکل بھی نارمل نہیں ہے
سر کا اس طرح سیدھا ہوجانا Flat head syndrome کہلاتا ہے۔ جو کہ 👇
پاکستانی ماؤں کے مُطابق ایک achievement ہے دراصل ایک abnormal کنڈیشن ہے۔
سر کی ایک سطح کو بالکل سیدھا کر دینا اور ہڈی کی ساخت کو تبدیل کر دینا سراسر غلط ہے۔
flat head syndrome
کے بچوں میں
باریکی کے کام (یعنی fine motor skills)
زبان کا استعمال( یعنی Language 👇
*ہاروت اور ماروت کا قصہ.....
حضرت ادریس علیہ السلام کے زمانے میں لوگ بہت بد عمل ہو گئے تھے اور فرشتوں نے بارگاہِ الہیٰ میں عرض کی کہ انسان بہت بدکار ہے یہ تیری خلافت کے لائق نہیں ہے اس لیے انسان کو منصبِ خلافت سے ہٹا دیا جائے۔ اللہ پاک کا ارشاد ہوا کہ انسان میں غصہ اور شہوت ہے 👇
جس کی وجہ سے وہ زیادہ گناہ کرتا ہے اگر یہ چیزیں فرشتوں کو دے دی جائیں تو وہ بھی گناہگار ہو جائیں گے۔ فرشتوں نے کہا ہم تو کبھی بھی گناہ کے قریب نہ جائیں گے خواہ کتنا ہی غصہ اور شہوت ہو۔ حکمِ ربی ہوا کہ اچھا تم فرشتے اپنی جماعت میں سے کوئی سے دو فرشتے چن لو جو تمہارے خیال میں 👇۔
سب سے زیادہ پرہیزگار ہوں پھر انھیں غصہ اور شہوت دے کر دنیا میں بھیجا جائے گا تاکہ انہیں آزمایا جا سکے۔ چنانچہ ہاروت اور ماروت جو بہت پرہیزگار فرشتے تھے منتخب ہو گئے اور انہیں غصہ اور شہوت دے کر شہرِ بابل میں اتار دیا گیا۔ اور کہا گیا کہ تم دونوں قاضی بن کر لوگوں کے درمیان👇