غازی Profile picture
Sep 29, 2020 19 tweets 5 min read Read on X
"امام مہدی اور مرزا قادیانی کا تقابلی جائزہ"

جائزہ نمبر 1

امام مہدی کے بارے میں درج ذیل باتیں ہمیں احادیث سے معلوم ہویئں۔اب اسی کے اوپر مرزا صاحب کو پرکھ لیتے ہیں۔

1) امام مہدی کا نام محمد ہوگا۔ جبکہ مرزا صاحب کا نام غلام احمد تھا۔
2) امام مہدی کے والد کا نام عبداللہ ہوگا۔
جبکہ مرزا صاحب کا نام غلام احمد تھا۔
2) امام مہدی کے والد کا نام عبداللہ ہوگا۔ جبکہ مرزا صاحب کے والد کا نام غلام مرتضی تھا۔
3) امام مہدی سادات میں سے ہوں گے ۔ جبکہ مرزا صاحب کا خاندان "مغل" تھا۔
4) امام مہدی بیت اللہ کا طواف کر رہے ہوں گے جب ان کو پہچان کر ان کی بیعت کی جائے
گی۔جبکہ مرزا صاحب ساری زندگی مکہ مکرمہ نہیں جاسکے۔
5) امام مہدی حاکم(بادشاہ) ہوں گے ۔ جبکہ مرزا صاحب غلام تھے۔
6) امام مہدی زمین کو عدل و انصاف سے بھر دیں گے۔جبکہ مرزا صاحب کو تو حکومت ہی نصیب نہیں ہوئی۔
7) امام مہدی کی حکومت 7 یا 9 سال ہوگی۔جبکہ مرزا صاحب کو تو حکومت ہی نصیب
نہیں ہوئی۔
8) امام مہدی کے وقت میں سیدنا عیسیؑ علیہ السلام کا آسمان سے نزول ہوگا۔جبکہ مرزا صاحب کے دور میں عیسیؑ آسمان سے نازل نہیں ہوئے۔

جب مرزا صاحب سے اس بارے میں سوال کیا گیا کہ آپ تو کہتے ہیں کہ آپ امام مہدی ہیں،حالانکہ جس مہدی کے آنے کا حدیث میں ذکر ملتا ہے۔ان کا نام محمد
ہوگا،ان کے والد کا نام عبداللہ ہوگا،وہ سادات میں سے ہوں گے جبکہ آپ کے اندر تو اس بارے میں کوئی نشانی نہیں پائی جاتی۔تو مرزا صاحب نے جو جواب دیا وہ پڑھیں۔

"میرا یہ دعوی نہیں کہ میں وہ مہدی ہوں جو مصداق من ولد فاطمة ومن عترتی وغیرہ ہے۔ بلکہ میرا دعوی تو مسیح موعود ہونے کا ہے۔ اور
مسیح موعود کے لئے کسی محدث کا قول نہیں کہ وہ بنی فاطمہ وغیرہ سے ہوگا۔ہاں ساتھ اس کے جیسا کہ تمام محدثین کہتے ہیں میں بھی کہتا ہوں کہ مہدی موعود کے بارے میں جس قدر حدیثیں ہیں تمام مجروح اور مخدوش ہیں۔اور ایک بھی ان میں سے صحیح نہیں۔اور جس قدر افترا ان حدیثوں میں ہوا ہے کسی اور
حدیث میں ایسا افترا نہیں ہوا۔"

(ضمیمہ براہین احمدیہ حصہ پنجم صفحہ 185 مندرجہ روحانی خزائن جلد 21 صفحہ 356)
لیجیے اس جائزے اور مرزا صاحب کی تشریح سے پتہ چلا کہ جس امام مہدی کے قرب قیامت آنے کی خبر احادیث میں دی گئی ہے۔ مرزا صاحب کا دعوی اس مہدی ہونے کا نہیں ہے۔پتہ چلا کہ مرزا صاحب اپنے دعوی مہدویت میں احادیث کی روشنی سے کذاب ہیں۔

جائزہ نمبر 2

مرزا صاحب ایک اور جگہ قلابازی کھاتے ہوئے
لکھتے ہیں کہ

"اگر مجھے قبول نہیں کرتے تو یوں سمجھ لو کہ تمہاری حدیثوں میں لکھا ہے کہ مہدی موعود خلق اور خلق میں ہمرنگ آنحضرتﷺ ہوگا۔اور اس کا اسم آنجناب کے اسم سے مطابق ہوگا۔یعنی اس کا نام بھی محمد اور احمد ہوگا۔اور اس کے اہل بیت میں سے ہوگا۔"

اس کے حاشیے میں مرزا جی لکھتے
لکھتے ہیں کہ

"یہ بات میرے اجداد کی تاریخ سے ثابت ہے کہ ایک دادی ہماری شریف خاندان سادات سے اور بنی فاطمہ میں سے تھیں۔اس کی تصدیق آنحضرتﷺ نے بھی کی اور خواب میں مجھے فرمایا کہ "سلمان منااھل البیت علی مشرب الحسن" میرا نام سلمان رکھا یعنی دو سلم۔ اور سلم عربی میں صلح کو کہتے ہیں
یعنی مقدر ہے کہ دو صلح میرے ہاتھ پر ہوں گی۔ایک اندرونی کہ جو اندرونی بغض اور شحنا کو دور کرے گی۔دوسری بیرونی کہ جو بیرونی عداوت کے وجوہ کو پامال کر کے اور اسلام کی عظمت دکھا کر غیر مذہب والوں کو اسلام کی طرف جھکادے گی۔معلوم ہوتا ہے کہ حدیث میں جو سلمان آیا ہے۔ اس سے بھی میں مراد
ہوں۔ورنہ اس سلمان پر دو صلح کی پیشگوئی صادق نہیں آتی۔اور میں خدا سے وحی پاکر کہتا ہوں کہ میں بنی فارس میں سے ہوں۔اور بموجب اس حدیث کے جو کنزالعمال میں درج ہے۔بنی فارس بھی بنی اسرائیل اور اہل بیت میں سے ہیں۔
اور حضرت فاطمہ نے کشفی حالت میں اپنی ران پرمیرا سر رکھا۔اور مجھے دکھایا کہ میں اس میں سے ہوں۔چنانچہ یہ کشف براہین احمدیہ میں موجود ہے۔"

(ایک غلطی کا ازالہ صفحہ 5 مندرجہ روحانی خزائن جلد 18 صفحہ 212،213)
مرزا صاحب اس جگہ یہ تسلیم کرتے ہیں کہ تمہاری بات مان کر اگر یہ کہا جائے کہ امام مہدی کا نام محمد ہوگا اور وہ سادات میں سے ہوگا۔تو پھر بھی میں مہدی ہوں کیونکہ میری ایک دادی سادات میں سے تھیں۔اور حضرت فاطمہ ؓ نے مجھے خواب میں اپنا بیٹا کہا ہے۔
ماشاء اللہ کیا کہنے کہ جب صاف پتہ
چلتا ہے کہ مرزا صاحب مہدی کی بتائی گئی کسی ایک نشانی پر پورے نہیں اترتے تو کس طرح کھینچ تان کر اپنے آپ کو سید ثابت کر دیا حالانکہ ساری دنیا جانتی ہے کہ نسب ماں سے نہیں بلکہ باپ سے چلتا ہے۔

اگر یوں کہا جائے کہ سادات بھی تو حضرت فاطمہ ؓ کی اولاد کو کہا جاتا ہے تو اس کا جواب یہ
ہے کہ صرف حضرت فاطمہ ؓ کی اولاد کو سادات نہیں کہا جاتا بلکہ بنی ہاشم تمام سادات میں داخل ہیں۔جن میں حضرت علی ؓ ،حضرت عباس ؓ،حضرت عقیل ؓ اور حضرت جعفر ؓ کی اولاد شامل ہیں۔

اب اگر مرزا جی کو بالفرض سادات میں سے تسلیم کر بھی لیا جائے تو مرزا صاحب پھر بھی مہدی ثابت نہیں ہوتے کیونکہ
مرزا صاحب کا نام غلام احمد تھا اور مہدی کا نام محمد ہوگا۔جیسا کہ خود بھی مرزا صاحب نے تسلیم کیا ہے۔

لیجئے اس جائزے سے ثابت ہوا کہ مرزا صاحب نے جھوٹ کا سہارا لے کر جو مہدی بننے کی ناکام کوشش کی ہے مرزا صاحب اس میں بھی ناکام رہے کیونکہ مرزا صاحب نا تو سید ہیں اور ہی مرزا صاحب کا
کا نام محمد ہے۔ اور نہ ہی والد کا نام عبداللہ ہے۔اور نہ ہی مرزا صاحب کبھی مکہ مکرمہ جاسکے ہیں۔

پہلے جائزے کے مطابق مرزا صاحب اس امام مہدی ہونے سے انکاری تھے جن کا ذکر احادیث میں آیا ہے۔اور دوسرے جائزے کے مطابق مرزا صاحب اسی امام مہدی ہونے کے دعوے دار ہیں جن کا ذکر احادیث میں
آیا ہے۔
اب سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ مرزا صاحب کی کون سی بات سچ تسلیم کی جائے؟؟؟
اور قانون یہ ہے کہ نبی جھوٹ نہیں بولتا اور جھوٹا شخص نبی نہیں ہوسکتا۔

• • •

Missing some Tweet in this thread? You can try to force a refresh
 

Keep Current with غازی

غازی Profile picture

Stay in touch and get notified when new unrolls are available from this author!

Read all threads

This Thread may be Removed Anytime!

PDF

Twitter may remove this content at anytime! Save it as PDF for later use!

Try unrolling a thread yourself!

how to unroll video
  1. Follow @ThreadReaderApp to mention us!

  2. From a Twitter thread mention us with a keyword "unroll"
@threadreaderapp unroll

Practice here first or read more on our help page!

More from @ghazi1810

Sep 26, 2022
"مرزا غلام احمد قادیانی اور قادیانی جماعت کا مسلمانوں کو کافر قرار دینا اور قادیانیوں کی پہچان"

ویسے تو عام طور پر قادیانی یہ شور ڈالتے ہیں کہ جو کلمہ گو ہو وہ چاہے قرآن پاک کا ہی انکار کیوں نہ کرے اس کو کافر نہیں کہ سکتے۔

لیکن قادیانیوں کی بددیانتی دیکھیں کہ ان کے پیشوا
مرزا غلام احمد قادیانی اور ان کے بیٹے مسلمانوں کو یعنی مرزا قادیانی کو نہ ماننے والوں کو کافر کہتے ہیں۔
قادیانیوں کا کہنا ہے کہ ہم تمام دینی امور نماز، روزہ وغیرہ مسلمانوں کے طریقے کے مطابق ادا کرتے ہیں،اور سو سال میں ہماری اچھی خاصی تعداد ہو گئی ہے پھر ہمیں کافر کیوں کہا جاتا
ہے؟جب قادیانیوں سے یہ سوال کیا جاتا ہے کہ دنیا کے ایک ارب بیس کروڑ مسلمان جو دین اسلام پر چل رہے
ہیں آپ (قادیانی) ان کو کافر اور حرامی،رنڈیوں کی اولاد جہنمی،پکا کافر کیوں کہتے ہیں؟اور ان کے خلاف بدترین زبان کیوں استعمال کرتے ہیں تو اس کا جواب نہیں دیا جاتا اور الٹا
Read 59 tweets
Sep 24, 2022
"مرزا کی انبیاء کرامؑ اورصحابہ کرام ؓ کی شان میں کی گئی گستاخیاں"

"مرزا قادیانی کی انبیاء کرامؑ کی شان میں کی گئی گستاخیاں"

انبیاء کرامؑ کی ذات مقام و مرتبے کے لحاظ سے تمام انسانوں میں سب سے بلند ہے۔انبیاء کرامؑ کو اللہ تعالٰی امانت دار بناتے ہیں کیونکہ وہ نبوت جیسی امانت کو
سنبھالتے ہیں اور انبیاء کرامؑ کے گروہ میں سے کسی ایک نبی نے بھی اللہ تعالٰی کی دی گئی اس امانت میں خیانت نہیں کی۔انبیاء کرامؑ کا گروہ گناہوں سے معصوم ہوتا ہے۔کسی بھی نبی سے کبھی بھی کوئی خطا یا گناہ سرزد نہیں ہوتا۔

لیکن جھوٹے مدعی نبوت مرزا غلام احمد قادیانی اور قادیانی
جماعت نے جہاں اللہ تعالٰی اور حضور اکرمﷺ کی شان میں گستاخیاں کی ہیں وہاں انبیاء کرامؑ کے مقدس گروہ کو بھی نہیں بخشا۔آیئے مرزا غلام احمد قادیانی کی انبیاء کرامؑ کی شان میں کی گئی گستاخیوں پر نظر ڈالتے ہیں۔
Read 58 tweets
Jul 27, 2022
"مرزا صاحب اور منہاج نبوت"

عام طور پر قادیانی کہتے ہیں کہ مرزا صاحب کو نبوت کے قرآنی معیار پر پرکھتے ہیں اگر مرزا صاحب نبوت کے معیار پر پورا اتریں تو اس کو سچا تسلیم کر لیں۔اور اگر مرزا صاحب نبوت کے معیار پر پورا نہیں اترتے تو مرزا صاحب کذاب ہیں۔
قادیانیوں کی یہ بات اصولی طور پر غلط ہے کیونکہ جب نبوت کا دروازہ حضورﷺ پر اللہ تعالٰی نے بند کر دیا ہے تو کسی نئے نبی کی گنجائش دین اسلام میں نہیں ہے۔اور جو کوئی بھی نئی نبوت کا دعوی کرے تو وہ کذاب ہے۔

لیکن آیئے قادیانیوں پر حجت تام کرنے کے لئے مرزا صاحب کو نبوت کے قرآنی
معیار پر پرکھتے ہیں۔لیکن اس معیار پر پرکھنے سے پہلے مرزا صاحب کی اس بارے میں تحریرات پر نظر ڈالتے ہیں۔

1۔ مرزا صاحب نے لکھا ہے:

"یہ سلسلہ بالکل منہاج نبوت پر قائم ہوا ہے۔اس کا پتہ اس طرز پر لگ سکتا ہے۔جس طرح انبیاء علیہم السلام کی حقانیت معلوم ہوئی۔"
Read 145 tweets
Jul 19, 2022
مرزا صاحب کی متضاد باتیں

عام طور پر قادیانی کہتے ہیں کہ مرزا صاحب کو نبوت کے معیار پر پرکھیں اگر تو مرزا صاحب نبوت کے معیار پر پورا اترے تو ان کو سچا مان لیں اور اگر مرزا صاحب نبوت کے معیار پر پورا نہیں اترتے تو پھر مرزا صاحب "کذاب" ہیں۔
قادیانیوں کی یہ بات اصولی طور پر غلط ہے کیونکہ مرزا صاحب کو نبوت کے معیار پر تو تب پرکھیں گے جب نبوت کا دروازہ کھلا ہو اور نبیوں کے آنے کا سلسلہ جاری ہو۔
چونکہ اب نبوت کا دروازہ ہمارے حضورﷺ پر بند ہوچکا ہے اور کسی بھی انسان کو نبوت نہیں مل سکتی۔اس لئے اب کوئی کتنا ہی پارسا ہو
اگر وہ نبوت کا دعوی کرے تو وہ "کذاب" ہے۔اور اس کو کسی معیار پر پرکھنا غلط ہے۔

لیکن قادیانیوں پر حجت تام کرنے کے لئے مرزا صاحب کو نبوت کے معیار پر پرکھتے ہیں۔

نبی کی ایک صفت یہ بھی ہوتی ہے کہ نبی کی باتیں متضاد نہیں ہوتیں۔اور ایک مسلمہ اصول ہے کہ نبی جھوٹ نہیں بولتا اور جھوٹ
Read 40 tweets
Jul 14, 2022
"مرزا صاحب کے کفریہ دعوے"

جھوٹے مدعی نبوت مرزا غلام احمد قادیانی نے صرف نبوت اور رسالت کا دعوی نہیں کیا بلکہ اس کے علاوہ اور بھی بہت سے دعوے کئے ہیں۔مرزا صاحب کے چند باطل اور کفریہ دعوے ملاحظہ فرمائیں اور خود فیصلہ کریں کہ کیا ایسے کفریہ اور باطل اور کفریہ دعوے ملاحظہ فرمائیں۔
پھر خود فیصلہ کریں کہ کیا ایسے کفریہ اور باطل دعوے کرنے والا مسلمان تو درکنار ایک عقلمند انسان کہلانے کا مستحق بھی ہے؟؟؟؟

ان عقائد کو ایک بار نہیں بار بار پڑھیں اور خود مرزا صاحب کے بارے میں فیصلہ کریں۔ کہ کیا مرزا صاحب ایک عقلمند انسان کہلانے کے لائق بھی ہے یا نہیں؟
آیئے مرزا صاحب کے دعوؤں کا جائزہ لیتے ہیں۔

1) "1881ء حجر اسود ہونے کا دعویٰ"

مرزا صاحب نے لکھا ہے کہ مجھے الہام ہوا ہے:

"شخصے پائے من بوسیدومن گفتم کہ سنگ اسود منم"

ایک شخص نے میرے پاؤں کو چوما اور میں نے اسے کہا کہ حجر اسود میں ہوں۔
(تذکرہ صفحہ 29 ایڈیشن چہارم 2008ء)
Read 72 tweets
Jul 4, 2022
"جھوٹے مدعی نبوت مرزا غلام احمد قادیانی اور قادیانی جماعت کا تعارف"

مرزا صاحب کا خاندانی پس منظر

مرزا صاحب نے اپنے خاندان کے بارے میں لکھا ہے کہ:

"میں ایک ایسے خاندان سے ہوں کہ جو اس گورنمنٹ (برطانیہ) کا پکا خیر خواہ ہے.
میرا والد مرزا غلام مرتضیٰ گورنمنٹ کی نظر میں ایک وفادار اور خیر خواہ آدمی تها جن کو دربار گورنری میں کرسی ملتی تهی اور جن کا عرذ مسٹر گریفن صاحب کی تاریخ رئیسان پنجاب میں ہے اور 1857ء میں انہوں نے اپنی طاقت سے بڑھ کر سرکار انگریزی کو مدد دی تهی۔
یعنی پچاس سوار اور گھوڑے بہم پہنچا کر عین زمانہ غدر کے وقت سرکار انگریزی کی امداد میں دیئے تهے ان خدمات کی وجہ سے جو چٹھیات خوشنودی حکام انکو ملی تھیں مجھے افسوس ہے کہ بہت سی ان میں سے گم ہو گئیں مگر تین چٹھیات جو مدت سے چھپ چکی ہیں انکی نقلیں حاشیہ میں درج کی گئی ہیں۔
Read 124 tweets

Did Thread Reader help you today?

Support us! We are indie developers!


This site is made by just two indie developers on a laptop doing marketing, support and development! Read more about the story.

Become a Premium Member ($3/month or $30/year) and get exclusive features!

Become Premium

Don't want to be a Premium member but still want to support us?

Make a small donation by buying us coffee ($5) or help with server cost ($10)

Donate via Paypal

Or Donate anonymously using crypto!

Ethereum

0xfe58350B80634f60Fa6Dc149a72b4DFbc17D341E copy

Bitcoin

3ATGMxNzCUFzxpMCHL5sWSt4DVtS8UqXpi copy

Thank you for your support!

Follow Us!

:(