غازی Profile picture
Oct 3, 2020 32 tweets 10 min read Read on X
"امام مہدی اور مرزا قادیانی کا تقابلی جائزہ"
(حصہ دوم)

جائزہ نمبر 3

مرزا صاحب کی کچھ تحریرات کے مطابق امام مہدی کے بارے میں جتنی بھی احادیث ہیں وہ سب جھوٹی،ضعیف ہیں۔چند حوالہ جات ملاحظہ فرمائیں۔

حوالہ نمبر 1

مرزا صاحب نے لکھا ہے کہ "میں بھی کہتا ہوں کہ مہدی موعود کے بارے
جس قدر حدیثیں ہیں تمام مجروح و مخدوش ہیں اور ایک بھی اُن میں سے صحیح نہیں۔اور جسقدر افتراء اُن حدیثوں میں ہوا ہے کسی اور میں ایسا نہیں ہوا۔"

(ضمیمہ براہین احمدیہ پنجم، روحانی خزائن جلد 21 صفحہ 356)

حوالہ نمبر 2

مرزا صاحب نے لکھا ہے کہ
"مہدی کی حدیثوں کا یہ حال ہے کہ کوئی بھی جرح سے خالی نہیں اور کسی کو صحیح حدیث نہیں کہہ سکتے۔"

(حاشیہ حقیقتہ الوحی، روحانی خزائن جلد 22، صفحہ 217)

حوالہ نمبر 3

مرزا صاحب نے لکھا ہے کہ
"اہل سنت کا مذہب ہے کہ امام مہدی فوت ہو گئے ہیں اور آخری زمانہ میں انہیں کے نام پر ایک اور امام پیدا ہوگا،لیکن محققین کے نزدیک مہدی کا آنا کوئی یقینی امر نہیں ہے۔"

(روحانی خزائین جلد 3 صفحہ 344 )

حوالہ نمبر 4

مرزا صاحب نے لکھا ہے کہ
"اور سچ یہ ہے کہ بنی فاطمہ سے کوئی مہدی آنے والا نہیں۔اور ایسی تمام حدیثین موضوع اور بے اصل اور بناوٹی ہیں۔"

(کشف الغطا 12 ، روحانی خزائن جلد 14 صفحہ 193)

حوالہ نمبر 5

مرزا صاحب نے لکھا ہے کہ
"مسلمانوں کے قدیم فرقوں کو ایک ایسے مہدی کا انتظار ہے جو فاطمہ مادر حسین کی اولاد میں سے ہوگا اور نیز ایسے مسیح کا بھی انتظار ہے جو اس مہدی سے مِلکر مخالفانِ اسلام سے لڑائیاں کرے گا
مگر میں نے اس بات پر زور دیا ہے کہ یہ سب خیالات لغو اور باطل اور جھوٹ ہیں۔"

(کشف الغطاء، روحانی خزائن جلد 14 صفحہ 193)

حوالہ نمبر 6

مرزا صاحب نے لکھا ہے کہ
"میں کہتا ہوں کہ مہدی کی خبریں ضعف سے خالی نہیں ہیں کیونکہ امامین(بخاری و مسلم) نے ان کو نہیں لیا۔"

(ازالہ اوہام،مندرجہ روحانی خزائن جلد 3 صفحہ 406)

مرزا صاحب کی ان تحریرات سے پتہ چلا کہ امام مہدی کے بارے میں جتنی بھی روایات ہیں وہ ضعیف ہیں اور باطل ہیں۔
ب مرزا صاحب کی چند مزید تحریرات ملاحظہ فرمائیں جن میں مرزا صاحب انہی روایات کو صحیح قرار دیتے ہیں۔اور خود کو امام مہدی انہیں روایات کی وجہ سے کہتے ہیں۔

حوالہ نمبر 1

مرزا صاحب نے لکھا ہے کہ

"وہ آخری مہدی جو تنزل اسلام کے وقت اور گمراہی پھیلنے کے زمانہ میں براہ راست خدا سے
ہدایت پانے والا اُس آسمانی مائدہ کو نئے سرے انسانوں کے آگے پیش کرنے والا تقدیر الٰہی میں مقرر کیا گیا تھا جس کی بشارت آج سے تیرہ سو برس پہلے رسول کریمﷺ نے دی تھی وہ میں ہی ہوں۔"

(تذکرتہ الشہادتین، صفحہ 2، روحانی خزائن جلد 20، صفحہ 3 تا 4)

حوالہ نمبر 2

مرزا صاحب نے لکھا ہے
کہ

"میں خدا سے وحی پا کر کہتا ہوں کہ میں بنی فارس میں سے ہوں اور بموجب اس حدیث کےجو کنزالعمال میں درج ہے بنی فارس بھی بنی اسرائیل اور اہل بیت میں سے ہیں اور حضرت فاطمہ نے کشفی حالت میں اپنی ران پرمیرا سر رکھا۔اور مجھے دکھایا کہ
میں اس میں سے ہوں۔"

(ایک غلطی کا ازالہ صفحہ 5، روحانی خزائن جلد 18 صفحہ 213)

حوالہ نمبر 3

مرزا صاحب نے لکھا ہے کہ
"اور بموجب حدیث لو کان الایمان عند الثریا لنا لہ رجال او رجل من ھٰولاء ای من فارس دیکھو بخاری صفحہ 727۔رجل فارسی کا جائے ظہور بھی یہ مشرق ہے۔اور ہم ثابت کر چکے ہیں کہ وہی رجل فارسی مہدی ہے اس لیے ماننا پڑا کہ مسیح موعود اور مہدی اور دجال تینوں مشرق میں ہی ظاہر ہوں گے اور وہ
ملک ہند ہے۔"

(تحفہ گولڑویہ، روحانی خزائن جلد 17، صفحہ 167)

حوالہ نمبر 4

مرزا صاحب نے لکھا ہے کہ

"دوسری گواہی اس حدیث (ان لمھدینا آیتین) کی صحیح اور مرفوع متصل ہونے پر آیت "فلا یظھر علی غیبہ احد ا الا من ارتضی من رسول"
میں ہے کیونکہ یہ آیت علم غیب صحیح اور صاف کا رسولوں پر حصر کرتی ہے جس سے بالضرورت متعین ہوتا ہے کہ "ان لمھدینا" کی حدیث بلاشبہ رسول اللہ ﷺ کی حدیث ہے۔"

(حاشیہ تحفہ گولڑویہ ، روحانی خزائن جلد 17، صفحہ 135)

حوالہ نمبر 5

مرزا صاحب نے لکھا ہے کہ
"اگر حدیث کے بیان پر اعتبار ہے تو پہلے ان حدیثوں پر عمل کرنا چاہیے جو صحت اور وثوق میں اس حدیث پر کئی درجہ بڑھی ہوئی ہیں۔مثلا صحیح بخاری کی وہ حدیثیں جن میں آخری زمانوں میں بعض خلیفوں کی نسبت خبر دی گئی ہے۔خاص کر وہ خلیفہ جس کی نسبت بخاری میں لکھا ہے کہ آسمان سے اس کے لئے آواز
آئے گی "ھذا خلیفتہ اللہ المھدی" اب سوچو یہ حدیث کس پائے اور مرتبے کی ہے۔جو ایسی کتاب میں درج ہے جو اصح الکتب بعد کتاب اللہ ہے۔"

(شہادت القرآن ، مندرجہ روحانی خزائن جلد 6 صفحہ 337)

معزز قارئین دونوں قسم کے حوالہ جات آپ نے ملاحظہ کئے جن میں مرزا صاحب پہلے کہتے ہیں کہ امام مہدی
کے بارے میں حدیثیں ضعیف ہیں اور اس کی ایک وجہ یہ بھی لکھتے ہیں کہ امام مہدی کے بارے میں بخاری اور مسلم میں کوئی روایت نہیں لہذا امام مہدی کے بارے میں احادیث ضعیف ہیں۔
اسی کے برعکس پھر مرزا صاحب انہیں احادیث کو صحیح قرار دیتے ہیں اور بخاری کی ایک روایت کا ذکر بھی کرتے ہیں۔
جو درحقیقت بخاری میں موجود نہیں بلکہ مرزا صاحب نے بخاری پر جھوٹ لکھا ہے۔

ہمارا قادیانیوں سے سوال ہے کہ مرزا صاحب کی کون سی بات سچ تسلیم کی جائے۔ایک طرف تو مرزا جی امام مہدی کے بارے میں تمام حدیثوں کو ضعیف اور جھوٹا لکھتے ہیں اور دوسری طرف انہی احادیث کو صحیح کہتے ہیں۔اب دونوں
میں سے ایک ہی بات سچی ہوسکتی ہے۔اور ایک بات یقینا جھوٹ ہوگی۔
اور قانون یہ ہے کہ نبی جھوٹ نہیں بولتا اور جھوٹا شخص نبی نہیں ہوسکتا۔

جائزہ نمبر 4

مرزا صاحب نے لکھا ہے کہ

"اگرچہ اس میں کچھ شک نہیں کہ احادیث میں جہاں جہاں مہدی کے نام سے کسی آنے والے کی پیشگوئی
رسول صلی اللہ علیہ وسلم کی درج ہے۔اس کے سمجھنے میں لوگوں نے بڑے بڑے دھوکے کھائے ہیں۔اور غلط فہمی کی وجہ سے عام طور پر یہی سمجھا گیا ہے کہ ہر ایک مہدی کے لفظ سے مراد محمد بن عبداللہ ہے۔جس کی نسبت بعض احادیث پائی جاتی ہیں۔لیکن نظر غور سے معلوم ہوگا کہ آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کئی
مہدیوں کی خبر دیتے ہیں۔منجملہ ان کے وہ مہدی بھی ہے جس کا نام حدیث میں سلطان مشرق رکھا گیا ہے۔ جس کا ظہور ممالک مشرقیہ ہندوستان وغیرہ سے اور اصل وطن فارس سے ہونا ضرور ہے۔ درحقیقت اسی کی تعریف میں یہ حدیث ہے کہ اگر ایمان ثریا سے معلق یا ثریا پر ہوتا تب بھی وہ مرد وہیں سے اس کو لے
لیتا۔اور اس کی یہ نشانی بھی لکھی ہے کہ وہ کھیتی کرنے والا ہوگا۔غرض یہ بات بالکل ثابت شدہ اور یقینی ہے کہ صحاح ستہ میں کئی مہدیوں کا ذکر ہے۔اور ان میں سے ایک وہ بھی ہے جس کا ممالک مشرقیہ سے ظہور لکھا ہے۔مگر بعض لوگوں نے روایات کے اختلاط کی وجہ سے دھوکا کھایا ہے۔لیکن بڑی توجہ
دلانے والی یہ بات ہے کہ خود آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے ایک مہدی کے ظہور کا زمانہ وہی زمانہ قرار دیا ہے جس میں ہم ہیں۔اور چودھویں صدی کا اس کو مجدد قرار دیا ہے۔"

(نشان آسمانی صفحہ 9،10 مندرجہ روحانی خزائن جلد 4 صفحہ 370)

مرزا صاحب کی اس تحریر سے پتہ چلا کہ صرف ایک مہدی نے
نہیں آنا بلکہ احادیث میں بہت سے مہدیوں کے آنے کی خبر دی گئی ہے۔

اب مرزا صاحب کی دو اور تحریرات دیکھتے ہیں جن سے پتہ چلتا ہے کہ مرزا صاحب ہی آخری مہدی ہیں اور ان کے بعد کسی مہدی نے نہیں آنا۔

تحریر نمبر 1

مرزا صاحب نے لکھا ہے کہ

"وہ آخری مہدی جو تنزل اسلام کے وقت اور گمراہی
پھیلنے کے زمانہ میں براہ راست خدا سے ہدایت پانے والا اُس آسمانی مائدہ کو نئے سرے انسانوں کے آگے پیش کرنے والا تقدیر الٰہی میں مقرر کیا گیا تھا جس کی بشارت آج سے تیرہ سو برس پہلے رسول کریمﷺ نے دی تھی وہ میں ہی ہوں۔"

(تذکرتہ الشہادتین صفحہ 2، روحانی خزائن جلد 20، صفحہ 3 تا 4)
تحریر نمبر 2

مرزا صاحب نے لکھا ہے کہ

"میرے ساتھ ایک لڑکی پیدا ہوئی تھی جس کا نام جنت تھا پہلے وہ لڑکی پیٹ سے نکلی تھی اور بعد اس کے میں نکلا تھا۔اور میرے بعد میرے والدین کے گھر میں کوئی اور لڑکا یا لڑکی نہیں ہوئی اور میں ان کے لئے خاتم الاولاد تھا۔اور یہ میری پیدائش کا وہ طرز
ہے جس کو بعض اہل کشف نے مہدی خاتم الولایت کی علامتوں میں سے لکھا ہے۔اور بیان کیا ہے کہ وہ آخری مہدی جس کی وفات کے بعد کوئی اور مہدی پیدا نہیں ہوگا۔"

(تریاق القلوب صفحہ 157 مندرجہ روحانی خزائن جلد 15 صفحہ 479)
ہمارا قادیانیوں سے سوال ہے کہ اگر ایک مہدی کی بجائے بہت سے مہدیوں نے آنا ہے تو ہمیں بتایا جائے کہ مرزا صاحب سے پہلے کون سچا مہدی تھا؟؟؟
اور ساتھ یہ بھی بتایا جائے کہ وہ مہدی جس کے بارے میں ذکر ہے کہ اس کا نام محمد، والد کا نام عبداللہ اور وہ سادات میں سے ہوگا وہ کون تھا اس کی
نشاندہی کی جائے ؟؟؟ کیونکہ مرزا صاحب لکھتے ہیں کہ میں آخری مہدی ہوں۔

معزز قارئین ان چاروں جائزوں کا خلاصہ یہ ہے کہ مرزا صاحب کا مہدی ہونے کا دعوی سچا نہیں تھا کیونکہ کبھی مرزا صاحب کہتے ہیں کہ میں وہی مہدی ہوں جس کا حدیث میں ذکر ہے۔کبھی کہتے ہیں وہ مہدی میں نہیں ہوں۔
کبھی کہتے ہیں کہ ایک نہیں،بہت سے مہدیوں نے ظاہر ہونا ہے،کبھی کہتے ہیں میں ہی آخری مہدی ہوں۔
مرزا صاحب نے اتنے پلٹے کھائے ہیں کہ اگر خود قادیانی بھی ٹھنڈے دماغ سے مرزا صاحب کی کتابوں کو پڑھیں تو چکرا جائیں۔ اتنے پلٹے کھانے والا سچا مہدی نہیں ہوسکتا۔
جبکہ ایک بھی نشانی مہدی کی مرزا صاحب میں پوری بھی نہ ہوئی ہو۔

• • •

Missing some Tweet in this thread? You can try to force a refresh
 

Keep Current with غازی

غازی Profile picture

Stay in touch and get notified when new unrolls are available from this author!

Read all threads

This Thread may be Removed Anytime!

PDF

Twitter may remove this content at anytime! Save it as PDF for later use!

Try unrolling a thread yourself!

how to unroll video
  1. Follow @ThreadReaderApp to mention us!

  2. From a Twitter thread mention us with a keyword "unroll"
@threadreaderapp unroll

Practice here first or read more on our help page!

More from @ghazi1810

Sep 26, 2022
"مرزا غلام احمد قادیانی اور قادیانی جماعت کا مسلمانوں کو کافر قرار دینا اور قادیانیوں کی پہچان"

ویسے تو عام طور پر قادیانی یہ شور ڈالتے ہیں کہ جو کلمہ گو ہو وہ چاہے قرآن پاک کا ہی انکار کیوں نہ کرے اس کو کافر نہیں کہ سکتے۔

لیکن قادیانیوں کی بددیانتی دیکھیں کہ ان کے پیشوا
مرزا غلام احمد قادیانی اور ان کے بیٹے مسلمانوں کو یعنی مرزا قادیانی کو نہ ماننے والوں کو کافر کہتے ہیں۔
قادیانیوں کا کہنا ہے کہ ہم تمام دینی امور نماز، روزہ وغیرہ مسلمانوں کے طریقے کے مطابق ادا کرتے ہیں،اور سو سال میں ہماری اچھی خاصی تعداد ہو گئی ہے پھر ہمیں کافر کیوں کہا جاتا
ہے؟جب قادیانیوں سے یہ سوال کیا جاتا ہے کہ دنیا کے ایک ارب بیس کروڑ مسلمان جو دین اسلام پر چل رہے
ہیں آپ (قادیانی) ان کو کافر اور حرامی،رنڈیوں کی اولاد جہنمی،پکا کافر کیوں کہتے ہیں؟اور ان کے خلاف بدترین زبان کیوں استعمال کرتے ہیں تو اس کا جواب نہیں دیا جاتا اور الٹا
Read 59 tweets
Sep 24, 2022
"مرزا کی انبیاء کرامؑ اورصحابہ کرام ؓ کی شان میں کی گئی گستاخیاں"

"مرزا قادیانی کی انبیاء کرامؑ کی شان میں کی گئی گستاخیاں"

انبیاء کرامؑ کی ذات مقام و مرتبے کے لحاظ سے تمام انسانوں میں سب سے بلند ہے۔انبیاء کرامؑ کو اللہ تعالٰی امانت دار بناتے ہیں کیونکہ وہ نبوت جیسی امانت کو
سنبھالتے ہیں اور انبیاء کرامؑ کے گروہ میں سے کسی ایک نبی نے بھی اللہ تعالٰی کی دی گئی اس امانت میں خیانت نہیں کی۔انبیاء کرامؑ کا گروہ گناہوں سے معصوم ہوتا ہے۔کسی بھی نبی سے کبھی بھی کوئی خطا یا گناہ سرزد نہیں ہوتا۔

لیکن جھوٹے مدعی نبوت مرزا غلام احمد قادیانی اور قادیانی
جماعت نے جہاں اللہ تعالٰی اور حضور اکرمﷺ کی شان میں گستاخیاں کی ہیں وہاں انبیاء کرامؑ کے مقدس گروہ کو بھی نہیں بخشا۔آیئے مرزا غلام احمد قادیانی کی انبیاء کرامؑ کی شان میں کی گئی گستاخیوں پر نظر ڈالتے ہیں۔
Read 58 tweets
Jul 27, 2022
"مرزا صاحب اور منہاج نبوت"

عام طور پر قادیانی کہتے ہیں کہ مرزا صاحب کو نبوت کے قرآنی معیار پر پرکھتے ہیں اگر مرزا صاحب نبوت کے معیار پر پورا اتریں تو اس کو سچا تسلیم کر لیں۔اور اگر مرزا صاحب نبوت کے معیار پر پورا نہیں اترتے تو مرزا صاحب کذاب ہیں۔
قادیانیوں کی یہ بات اصولی طور پر غلط ہے کیونکہ جب نبوت کا دروازہ حضورﷺ پر اللہ تعالٰی نے بند کر دیا ہے تو کسی نئے نبی کی گنجائش دین اسلام میں نہیں ہے۔اور جو کوئی بھی نئی نبوت کا دعوی کرے تو وہ کذاب ہے۔

لیکن آیئے قادیانیوں پر حجت تام کرنے کے لئے مرزا صاحب کو نبوت کے قرآنی
معیار پر پرکھتے ہیں۔لیکن اس معیار پر پرکھنے سے پہلے مرزا صاحب کی اس بارے میں تحریرات پر نظر ڈالتے ہیں۔

1۔ مرزا صاحب نے لکھا ہے:

"یہ سلسلہ بالکل منہاج نبوت پر قائم ہوا ہے۔اس کا پتہ اس طرز پر لگ سکتا ہے۔جس طرح انبیاء علیہم السلام کی حقانیت معلوم ہوئی۔"
Read 145 tweets
Jul 19, 2022
مرزا صاحب کی متضاد باتیں

عام طور پر قادیانی کہتے ہیں کہ مرزا صاحب کو نبوت کے معیار پر پرکھیں اگر تو مرزا صاحب نبوت کے معیار پر پورا اترے تو ان کو سچا مان لیں اور اگر مرزا صاحب نبوت کے معیار پر پورا نہیں اترتے تو پھر مرزا صاحب "کذاب" ہیں۔
قادیانیوں کی یہ بات اصولی طور پر غلط ہے کیونکہ مرزا صاحب کو نبوت کے معیار پر تو تب پرکھیں گے جب نبوت کا دروازہ کھلا ہو اور نبیوں کے آنے کا سلسلہ جاری ہو۔
چونکہ اب نبوت کا دروازہ ہمارے حضورﷺ پر بند ہوچکا ہے اور کسی بھی انسان کو نبوت نہیں مل سکتی۔اس لئے اب کوئی کتنا ہی پارسا ہو
اگر وہ نبوت کا دعوی کرے تو وہ "کذاب" ہے۔اور اس کو کسی معیار پر پرکھنا غلط ہے۔

لیکن قادیانیوں پر حجت تام کرنے کے لئے مرزا صاحب کو نبوت کے معیار پر پرکھتے ہیں۔

نبی کی ایک صفت یہ بھی ہوتی ہے کہ نبی کی باتیں متضاد نہیں ہوتیں۔اور ایک مسلمہ اصول ہے کہ نبی جھوٹ نہیں بولتا اور جھوٹ
Read 40 tweets
Jul 14, 2022
"مرزا صاحب کے کفریہ دعوے"

جھوٹے مدعی نبوت مرزا غلام احمد قادیانی نے صرف نبوت اور رسالت کا دعوی نہیں کیا بلکہ اس کے علاوہ اور بھی بہت سے دعوے کئے ہیں۔مرزا صاحب کے چند باطل اور کفریہ دعوے ملاحظہ فرمائیں اور خود فیصلہ کریں کہ کیا ایسے کفریہ اور باطل اور کفریہ دعوے ملاحظہ فرمائیں۔
پھر خود فیصلہ کریں کہ کیا ایسے کفریہ اور باطل دعوے کرنے والا مسلمان تو درکنار ایک عقلمند انسان کہلانے کا مستحق بھی ہے؟؟؟؟

ان عقائد کو ایک بار نہیں بار بار پڑھیں اور خود مرزا صاحب کے بارے میں فیصلہ کریں۔ کہ کیا مرزا صاحب ایک عقلمند انسان کہلانے کے لائق بھی ہے یا نہیں؟
آیئے مرزا صاحب کے دعوؤں کا جائزہ لیتے ہیں۔

1) "1881ء حجر اسود ہونے کا دعویٰ"

مرزا صاحب نے لکھا ہے کہ مجھے الہام ہوا ہے:

"شخصے پائے من بوسیدومن گفتم کہ سنگ اسود منم"

ایک شخص نے میرے پاؤں کو چوما اور میں نے اسے کہا کہ حجر اسود میں ہوں۔
(تذکرہ صفحہ 29 ایڈیشن چہارم 2008ء)
Read 72 tweets
Jul 4, 2022
"جھوٹے مدعی نبوت مرزا غلام احمد قادیانی اور قادیانی جماعت کا تعارف"

مرزا صاحب کا خاندانی پس منظر

مرزا صاحب نے اپنے خاندان کے بارے میں لکھا ہے کہ:

"میں ایک ایسے خاندان سے ہوں کہ جو اس گورنمنٹ (برطانیہ) کا پکا خیر خواہ ہے.
میرا والد مرزا غلام مرتضیٰ گورنمنٹ کی نظر میں ایک وفادار اور خیر خواہ آدمی تها جن کو دربار گورنری میں کرسی ملتی تهی اور جن کا عرذ مسٹر گریفن صاحب کی تاریخ رئیسان پنجاب میں ہے اور 1857ء میں انہوں نے اپنی طاقت سے بڑھ کر سرکار انگریزی کو مدد دی تهی۔
یعنی پچاس سوار اور گھوڑے بہم پہنچا کر عین زمانہ غدر کے وقت سرکار انگریزی کی امداد میں دیئے تهے ان خدمات کی وجہ سے جو چٹھیات خوشنودی حکام انکو ملی تھیں مجھے افسوس ہے کہ بہت سی ان میں سے گم ہو گئیں مگر تین چٹھیات جو مدت سے چھپ چکی ہیں انکی نقلیں حاشیہ میں درج کی گئی ہیں۔
Read 124 tweets

Did Thread Reader help you today?

Support us! We are indie developers!


This site is made by just two indie developers on a laptop doing marketing, support and development! Read more about the story.

Become a Premium Member ($3/month or $30/year) and get exclusive features!

Become Premium

Don't want to be a Premium member but still want to support us?

Make a small donation by buying us coffee ($5) or help with server cost ($10)

Donate via Paypal

Or Donate anonymously using crypto!

Ethereum

0xfe58350B80634f60Fa6Dc149a72b4DFbc17D341E copy

Bitcoin

3ATGMxNzCUFzxpMCHL5sWSt4DVtS8UqXpi copy

Thank you for your support!

Follow Us!

:(