السلام علیکم
میدان عرفات میں نبی رحمت محمد رسول اللہﷺ نے 9 ذی الجہ، 10 ہجری (7 مارچ 632 عیسوی) کو آخری خطبہ حج دیا تھا۔ آئیے اس خطبے کے اہم نکات کو دہرا لیں، کیونکہ ہمارے نبی نے کہا تھا، میری ان باتوں کو دوسروں تک پہنچائیں۔ حضرت محمد رسول اللہ ﷺ نے فرمایا۔۔
👇 #ZafarDar
اے لوگو! سنو، مجھے نہیں لگتا کہ اگلے سال میں تمہارے درمیان موجود ہوں گا۔ میری باتوں کو غور سے سنو، اور ان لوگوں تک پہنچاؤ جو یہاں نہیں پہنچ سکے۔
جس طرح یہ دن، مہینہ اور یہ جگہ حرمت والے ہیں۔ بالکل اسی طرح دوسرے مسلمانوں کی زندگی، عزت اور مال حرمت والے ہیں۔
👇
لوگوں کے مال اور امانتیں ان کو واپس کرو،
کسی کو تنگ نہ کرو، کسی کا نقصان نہ کرو۔ تا کہ تم بھی محفوظ رہو۔
یاد رکھو، تم نے اللہ سے ملنا ہے، اور اللہ تم سے تمہارے اعمال کی بابت سوال کرے گا۔
اللہ نے سود کو ختم کر دیا، اس لیے آج سے سارا سود ختم کر دو (معاف کر دو)۔
👇
تم عورتوں پر حق رکھتے ہو، اور وہ تم پر حق رکھتی ہیں۔ جب وہ اپنے حقوق پورے کر رہی ہیں تم ان کی ساری ذمہ داریاں پوری کرو۔
عورتوں کے بارے میں نرمی کا رویہ قائم رکھو، کیونکہ وہ تمہاری شراکت دار اور بے لوث خدمت گذار رہتی ہیں۔
کبھی زنا کے قریب بھی مت جانا۔
👇
صرف اللہ کی عبادت کرو، پانچ فرض نمازیں پوری رکھو، رمضان کے روزے رکھو، اورزکوۃ ادا کرتے رہو۔ اگر استطاعت ہو تو حج کرو۔
زبان , رنگ و نسل ، حسب و نسب کی بنیاد پر تعصب میں مت پڑ جانا, کالے کو گورے اور گورے کو کالے پر, عربی کو عجمی اور عجمی کو عربی پر کوئی فوقیت حاصل نہیں. 👇
ہر مسلمان دوسرے مسلمان کا بھائی ہے۔ تم سب اللہ کی نظر میں برابر ہو۔ برتری صرف تقوی کی وجہ سے ہے۔
تمہیں ایک دن اللہ کے سامنے اپنے اعمال کی جوابدہی کے لیے حاضر ہونا ہے،خبردار رہو! میرے بعد گمراہ نہ ہو جانا۔
میرے بعد کوئی نبی نہیں آنے والا ، نہ کوئی نیا دین لایا جاےَ گا۔ 👇
میری باتیں اچھی طرح سے سمجھ لو۔
میں تمہارے لیے دو چیزیں چھوڑ کے جا رہا ہوں، قرآن اور میری سنت، اگر تم نے ان کی پیروی کی تو کبھی گمراہ نہیں ہو گے۔
تم لوگ جو موجود ہو، اس بات کو اگلے لوگوں تک پہنچانا۔ اور وہ پھر اگلے لوگوں کو پہنچائیں۔👇
اور یہ ممکن ہے کہ بعد والے میری بات کو پہلے والوں سے زیادہ بہتر سمجھ (اور عمل) کر سکیں۔
پھر آپ نے آسمان کی طرف چہرہ اٹھایا اور کہا،
اے اللہ! گواہ رہنا، میں نے تیرا پیغام تیرے لوگوں تک پہنچا دیا ہے.
گوادر پورٹ سی پیک کو تباہ کرنے کا ہر حربہ کامیابی کی طرف گامزن تھا. پاکستان کو کُھلی جنگ کی طرف لانے کے لیئے انڈیا کے پاس ایک ہی ہتھیار تھا... کشمیر..
کشمیر پر 370 لگانے کے بعد دشمن تیاری میں تھے کہ جیسے ہی پاکستان کُھلی جنگ کی طرف آئےتو اسے3 اطراف سے مارا جائے.
1/10👇 #ZafarDar
لیکن وہ بھول چُکے تھے کہ ایک اور قوت اُن پر نظر رکھے ہوئے ہے جسے مارخور کہتے ہیں..
کچھ ہی عرصے بعد جب جموں کشمیر میں 370 لگایا گیا تو پاکستان کی عوام کو سڑکوں پر لایا جانے لگا. پاکستان اس وقت اندرونی دشمنوں سے لڑنے اور اُن کو پہچاننے میں مصروف تھا. 👇
2/10
ایک طرف کشمیر کی آڑ میں پاکستان کو کُھلی جنگ کی طرف لانے والے مصروفِ عمل تھے. تو دوسری طرف پاک آرمی کے خلاف نعرے لگانے والے اور پاکستانی عوام کو پاک فوج کا دشمن بنانے والے مصروفِ عمل تھے..
ایسے میں موجودہ وزیراعظم کے پاس ایک ہی راستہ تھا. قریبی دوستوں سے مشورہ کیا جائے۔۔
👇3/10
یہ معلومات ہر شہری کے لیے جاننا ضروری ہے۔
مختلف دفعات کی تفصیل:
دفعہ 307 = قتل کی کوشش
302 = قتل
376 = عصمت دری
395 = ڈکیتی
377 = غیر فطری حرکتیں
396 = ڈکیتی کے دوران قتل
120= سازش
365= اغوا
201 = ثبوت کا خاتمہ
309 = خودکش کی کوشش
310= دھوکہ دہی
1/8👇
312 = اسقاط حمل
351 = حملہ کرنا
362= اغوا
320 = بغیر لائسنس ایکسڈنٹ میں کسی کی موت ہونا(ناقابلِ ضمانت)
322 = ڈرائیونگ لائسنس کے ساتھ ایکسیڈنٹ میں کسی کی موت ہونا (قابلِ ضمانت)
445 = گھریلو امتیاز
494 = شریک حیات کی زندگی میں دوبارہ شادی کرنا
499= ہتک عزت
2/8👇
قانون کے کچھ حقائق
1۔ ضابطہ فوجداری کے تحت، دفعہ 46، شام 6 بجے کے بعد اور صبح 6 بجے سے قبل پولیس کسی بھی خاتون کو گرفتار نہیں کرسکتی، چاہے اس سے کتنا بھی سنگین جرم ہو۔ اگر پولیس ایسا کرے تو پولیس افسر کے خلاف مقدمہ درج کیا جاسکتا ہے۔اس سے افسر کی نوکری خطرے میں پڑسکتی ہے۔
3/8👇
ایک انٹرویو میں اناؤنسر نے اپنے مہمان سےجو ایک کروڑ پتی شخص تھا ، پوچھا :زندگی میں سب سے زیادہ خوشی آپ کو کس چیز میں محسوس ہوئی؟
وہ بولا: میں زندگی میں خوشیوں کے چار مراحل سے گزرا اور آخر میں مجھے حقیقی خوشی کا مطلب سمجھ آیا۔
پہلا مرحلہ مال اور اسباب جمع کرنے کا تھا۔۔👇
1/5
۔۔اس مرحلے میں مجھے وہ خوشی نہیں ملی جو مجھے مطلوب تھی. دوسرا مرحلہ قیمتی سامان اور اشیاء جمع کرنے کا. لیکن مجھے محسوس ہوا کہ اس کا اثر بھی وقتی ہے اور قیمتی چیزوں کی چمک بھی زیادہ دیر تک برقرار نہیں رہتی.
تیسرا مرحلہ بڑے پروجیکٹ حاصل کرنے کا. جیسے فٹ بال ٹیم خریدنا۔۔👇2/5
۔۔. لیکن یہاں بھی مجھے وہ خوشی نہیں ملی جس کا میں تصور کرتا تھا.
ایک مرتبہ میں ایک دوست کے کہنے پرکچھ معذور بچوں کے لیے وہیل چیرز خرید کر دینے گیا۔وہاں میں نےان کے چہروں پر خوشی کی عجیب چمک دیکھی. وہ سب کرسیوں پر بیٹھ کر خوش ہوئے اور جی بھر کے مزہ کر رہے تھے۔۔۔👇3/5
2014 میں بحرین نے پاکستان کو نرسنگ یونیورسٹی گفٹ کرنے کا اعلان کیا۔ پاکستان کو اس پراجیکٹ کیلئے صرف زمین فراہم کرنا تھی جبکہ تعمیراتی لاگت کا تمام خرچ بحرین کی حکومت نے اٹھانا تھا۔
اس وقت کے وزیراعظم نوازشریف نے یہ آفر بے دلی سے سرخ فیتے میں لپیٹ کر رکھ دی۔👇1
2016 میں بحیرین کی حکومت نے پوچھا کہ کیا آپ منصوبہ شروع کرنے کیلئے تیار ہیں تو وزارت صحت کے کلرک نے جواب لکھا کہ ہمارے پاس اس منصوبے کیلئے فی الحال زمین موجود نہیں۔
یاد رہے اس وقت رائیونڈ پیلس کے اطراف پانچ سو ایکڑ سے زائد زمین قبضے میں لے کر آمدورفت کیلئے بند کردیا گیا تھا۔
👇2
پھر 2017 میں دوبارہ رابطہ کرنے پر شاہد خاقان عباسی نے جواب دیا کہ ابھی تک زمین کی تلاش جاری ہے۔
پچھلے سال تحریک انصاف کی حکومت نے اس معاملے پر پیشقدمی کرتے ہوئے چک شہزاد میں 237 کنال زمین وزارت صحت کو الاٹ کرکے منصوبے پر کام شروع کرنے کا فیصلہ کیا۔
👇3
مودی نے آرٹیکل 370 کا خاتمہ کس پاکستانی لیڈر کی فرمائش پر کیا؟
مقبوضہ کشمیر کی خصوصی حیثیت آرٹیکل 370 کے خاتمے کے ساتھ ہی ختم ہوگئی مگر ایسا اچانک کیا ہوا تھا جو مودی نے یہ قدم اُٹھایا اور کشمیر کی خصوصی حیثیت کیونکر ختم کی اور کس کی فرمائش پر ایسا کیا ۔۔۔1👇
۔۔۔اس بات کی خبر ہمارے وزیراعظم بیشتر وزراء اور خفیہ ایجنسیوں کو بہت پہلے سے ہے کہ آرٹیکل 370 ختم کرانے میں کن کن پاکستانی شخصیات نے نریندر مودی کا ساتھ دیا اور اسکا مقصد کیا تھا۔
اپریل 2019 میں قطر میں انڈین سفیر پیوش سریوستو سے سابق سینٹر سیف الرحمن۔۔۔👇2
۔۔۔ نے نواز شریف کا ایک خاص پیغام انڈین سفیر کے ذریعے نریندر مودی تک پہنچایا۔
اس پلان کے تحت دوسری میٹینگ لندن میں ہوئی جس میں برطانیہ میں تعینات انڈین سفیر رُچی گھنشام انڈین وزیرِداخلہ امیت شاہ، اسحاق ڈار، حسین نواز اور سینیٹر سیف الرحمن قطر سے شامل ہوئے۔۔۔👇3
9 صفر 656ھ کو چنگیز خان کا پوتا ہلاکو خان بغداد میں داخل ہوا۔ اس نے عباسی خلیفہ مستعصم باﷲ کو قتل کرکے خلافتِ عباسیہ کا خاتمہ کردیا، اس کی فوج کے ہاتھوں بغداد اور اس کے گرد و نواح میں ایک کروڑ 6لاکھ مسلمان قتل ہوئے۔