غازی Profile picture
Oct 4, 2020 48 tweets 13 min read Read on X
"امام مہدی کے بارے میں چند روایات پر قادیانی اعتراضات اور ان کے علمی تحقیقی جوابات"

(حصہ اول)

روایت نمبر 1

مرزا صاحب درج ذیل روایت پر باطل استدلال کرتے ہوئے لکھتے ہیں کہ اس روایت میں ذکر ہے کہ امام مہدی جس گاؤں میں ظاہر ہوں گے اس کا نام "کدعہ" ہے۔اور "کدعہ" قادیان کا ہی
پرانا نام ہے۔لہذا مرزا صاحب سچے امام مہدی ہیں۔

اس روایت کو مرزا صاحب نے بھی اپنی کتاب میں ذکر کیا ہوا ہے۔آیئے سب سے پہلے مرزا صاحب کی تحریر کا جائزہ لیتے ہیں اور پھر اس کا علمی رد کرتے ہیں۔

مرزا صاحب نے لکھا ہے کہ

"شیخ حمزہ ملک الطوسی اپنی کتاب جواہرالاسرار میں جو سنہ 840ھ
میں تالیف ہوئی تھی مہدی موعود کے بارے میں مندرجہ زیل عبارت لکھتے ہیں۔درابعین آمدہ است کہ خروج مہدی از قریہ کدعہ باشد۔قال النبی صلی اللہ علیہ وسلم یخرج المھدی من قریۃ یقال لھا کدعہ ویصدقہ اللہ تعالیٰ ویجمع اصحابہ من اقصی البلاد علی عدۃ اھل بدر بثلاث مائۃ وثلاثہ عشر رجلاََ ومعہ
صحیفۃ مختومۃ ( ای مطبوعۃ ) فیھا عدد اصحابہ باسمائھم وبلادھم وخلالھم،یعنی مہدی اس گاؤں سے نکلے گا جس کا نام کدعہ ہے (یہ نام دراصل قادیان کے نام کو معرب کیا ہوا ہے) اور پھر فرمایا کہ خدا اس مہدی کی تصدیق کرے گا اوردور دور سے اس کے دوست جمع کرے گا جن کا شمار اہل بدر سے برابر ہوگا
یعنی تین سو تیرہ (313) ہوں گے اور ان کے نام بقید مسکن و خصلت چھپی ہوئی کتاب میں درج ہوں گے۔"

(ضمیمہ رسالہ انجام آتھم صفحہ 40٬41 مندرجہ روحانی خزائن جلد 11 صفحہ 324،325)
اس روایت میں ایک نہیں دو باتیں بیان ہوئی ہیں آیئے دونوں کا باتوں کا جائزہ لے کر ان کا رد کرتے ہیں۔

جواب نمبر 1

مرزا صاحب نے لکھا ہے کہ
"میں بھی کہتا ہوں کہ مہدی موعود کے بارے میں جس قدر حدیثیں ہیں تمام مجروح و مخدوش ہیں اور ایک بھی اُن میں سے صحیح نہیں۔اور جسقدر افتراء اُن حدیثوں میں ہوا ہے کسی اور میں ایسا نہیں ہوا۔"

(ضمیمہ براہین احمدیہ پنجم، روحانی خزائن جلد 21 صفحہ 356)
ایک اور جگہ مرزا صاحب نے لکھا ہے کہ

"مہدی کی حدیثوں کا یہ حال ہے کہ کوئی بھی جرح سے خالی نہیں اور کسی کو صحیح حدیث نہیں کہہ سکتے۔"

(حاشیہ حقیقتہ الوحی، روحانی خزائن جلد 22 صفحہ 217)

جب مرزا صاحب کے نزدیک مہدی کے بارے میں کوئی ایک روایت بھی صحیح نہیں تو پھر مہدی کے بارے میں
ضعیف روایات کو مرزا صاحب پیش کر کے اس پر اپنا عقیدہ کیوں بناتے ہیں؟؟

جواب نمبر 2

مرزا صاحب کے نزدیک قادیان کا پرانا نام "اسلام پور" تھا پھر یہ بگڑتے بگڑتے قادیان بن گیا۔مرزا صاحب نے اس بارے میں لکھا ہے کہ

"ہماری قوم مغل برلاس ہے اور میرےبزرگوں کے پرانے کاغذات سےجواب تک
محفوظ ہیں معلوم ہوتاہے کہ وہ اس ملک میں سمرقند سے آئے تھے اور ان کے ساتھ قریباً دو سو آدمی ان کے توابع اور خدام اور اہم وعیال میں سے تھے اور وہ ایک معزز رئیس کی حیثیت سے اس ملک میں داخل ہوئے اور اس قصبہ کی جگہ جو اس وقت ایک جنگل پڑا ہوا تھا اورجو لاہور سے تخمیناً پچاس کوس بگوشہ
شمال مشرق واقع ہے فرد کش ہو گئے۔جس کو انہوں نے آباد کرکےاس کا نام اسلام پور رکھا جو پیچھےاسلام پور قاضی ماجھی کے نام سے مشہور ہوا۔اور رفتہ رفتہ اسلام پور کا لفظ لوگوں کو بھول گیا اور قاضی ماجھی کی جگہ قاضی رہا اور پھر آخر میں قادی بنااور پھر اس سے بگڑکر قادیان بن گیا اور قاضی
ماجھی کی وجہ تسمیہ یہ بیان کی گئی کہ یہ علاقہ جس کا طولانی رقبہ قریباً ساٹھ کوس ہے۔ان دنوں میں سب کا سب ماجھہ کہلاتا تھا۔غالباً اس وجہ سے اس کا نام ماجھہ تھا کہ اس ملک میں بھینسیں بکثرت ہوتی تھیں اور
ماجھ زبان ہندی میں بھینس کو کہتے ہیں۔"

(کتاب البریہ صفحہ 134٬135 مندرجہ روحانی خزائن جلد 23 صفحہ 163٬164)

اگر بالفرض مرزا صاحب کی یہ بات مان بھی لی جائے کہ روایت میں جس کدعہ کا ذکر ہے وہ دراصل قادیان کا ہی نام ہے کیونکہ قادیان کو عربی میں کدعہ کہتے ہیں تو مرزا صاحب پھر بھی
کذاب ثابت ہوتے ہیں کیونکہ قادیان کا پرانا نام مرزا صاحب کے مطابق "اسلام پور" تھا۔اور اسلام پور تو کسی صورت بھی کدعہ نہیں بن سکتا۔

جواب نمبر 3

یہاں مرزاصاحب نے ایک شیعہ"علی حمزہ طوسی" کے حوالے سے یہ روایت پیش کی ہے اور پھر اس روایت کو "حدیث صحیح" بھی بتایا ہے۔
جبکہ مرزا صاحب نے خود شیعہ کے بارے میں لکھا ہے کہ

"شیعہ مذھب اسلام کا مخالف ہے ۔۔۔۔۔۔۔۔الخ"

( ملفوظات جلد 1 صفحات 96،97 )

جس مذہب کو مرزا صاحب خود اسلام کا مخالف مانتے ہیں پھر اسی مذہب کے ایک ماننے والے کی کتاب سے روایت پیش کر کے اس روایت کو صحیح بھی کہتے ہیںکیا یہ مرزا صاحب
جواب نمبر 4

مرزا صاحب نے شیعہ مصنف کی جس "جواہرالاسرار" نامی کتاب کا حوالہ دیا ہے اس میں لفظ "کرعہ" ہے "کدعہ" نہیں ہے۔
( اگر کسی کاتب نے غلطی سے کسی ایک نسخے میں کرعہ کو کدعہ لکھ دیا تو اس کا علم نہیں )

اس کتاب کا ایک قلمی نسخہ ایران کے "کتاب خانہ ملی" کی ڈیجیٹل لائبریری کی ویب
سائٹ پر بھی موجود ہے جس کا انٹرنیٹ لنک یہ ہے:
dl.nlai.ir
جب یہ سائیٹ کھل جائے تو سرچ میں کتاب کا نام "جواہرالاسرار" لکھیں اور جو نتائج سامنے آئیں ان میں سب سے پہلی کتاب کو کھول کر اس کا صفحہ نمبر 96 دیکھیں۔

وہاں لفظ "کرعہ" لکھا ہے اور ہونا بھی یہی چاہیے کیونکہ
"جواہرالاسرار" کے مصنف علی طوسی نے "اربعین" کا حوالہ دیا ہے جس سے مراد غالباَ ابو نعیم اصفہانی رحمتہ اللہ علیہ کی کتاب "الاربعون حدیثاَ فی المھدی" ہے ۔

اس کتاب میں "ساتویں نمبر" پر یہ روایت موجود ہے اور اس میں لفظ "کرعہ" ہے نہ کہ "کدعہ"

نیز علامہ جلال الدین سیوطیؒ نے اپنی کتاب
"العرف الوردی فی اخبار المھدی" میں حافظ ابو نعیم اصفہانیؒ کی کتاب میں بیان کردہ روایات کو مختصر طور پر ذکر کیا ہے اور ان کے علاوہ مزید روایات بھی ذکر کی ہیں اس میں بھی لفظ "کرعہ" ہے نہ کہ "کدعہ"
( دیکھیں : العرف الوردی فی اخبار المہدی صفحہ 82 روایت نمبر 84)
پھر شیعہ مصنف علی طوسی کی کتاب
"جواہرالاسرار" کے اسی صفحے پر جہاں سے مرزا صاحب نے یہ روایت پیش کی ہے امام مہدی کے بارے میں یہ بات لکھی ہوئی ہے کہ:

"یکون اختلاف عند موت خلیفۃ فیخرج رجل من بنی ھاشم من المدینۃ حتی یاتی مکۃ فخرج الیہ جیش من الشام فیستخرجہ الناس من بیتہ وھو کارہ حتی
یبایعوہ بین الرکن والمقام۔"

"ایک خلیفہ کی موت کے بعد اختلاف ہوگا ( کہ اب خلیفہ کیسے بنایا جائے) تو بنی ہاشم کا ایک شخص مدینہ منورہ سے نکل کر مکہ آئے گا،شام کا ایک لشکر اس کی طرف فوج خروج کرے گا تو لوگ اسے گھر سے باہر نکلنے پر مجبور کریں گے (یعنی انکی بیعت کرنا چاہیں گے) لیکن وہ
ایسا نہیں چاہے گا،آخرکار لوگ حجراسود اور مقام ابراہیم کے درمیان اس کی بیعت کریں گے۔"

(جواہرالاسرار ، قلمی نسخہ صفحات 95 تا 96)

یہ الفاظ مرزا صاحب کو نظر نہیں آئے یا مرزا صاحب نے جان بوجھ کر اس لئے نقل نہیں کئے کہ اس طرح وہ "نقلی اور جعلی" مہدی ثابت ہوتے تھے۔کیونکہ نہ وہ
ہاشمی اور نہ انہوں نے کبھی مکہ ومدینہ کا منہ دیکھا اور نہ انہوں نے بیت اللہ کے سائے میں کبھی کسی سے بیعت لی۔

دیگر شیعہ کتب جن میں یہ روایت نقل کی گئی ہے ان میں بھی لفظ "کرعہ" ہے "کدعہ" نہیں ہے۔آیئے ان کا جائزہ لیتے ہیں۔

مشہور شیعہ عالم محمد باقر مجلسی نے حضرت علی ؓ کی طرف
منسوب امام غائب کے بارے میں روایت ذکر کی ہے جس کے اندر یہ الفاظ بھی ہیں:

"فیخرج من الیمن من القریۃ یقال لھا کرعۃ علی راسہ عمامتی متدرع بدرعی،متقلد بسیفی ذی الفقار۔"

"وہ (مہدی) یمن کے ایک گاؤں سے خروج کرے گا جسے "کرعہ" کہا جاتا ہے،اس کے سر پر میرا اعمامہ ہوگا اور اسکے پاس میری
ڈھال ہوگی اور اس نے میری تلوار ذوالفقار لٹکائی ہوگی۔"

(بخارالانوار جلد 52 صفحہ 380)

لیجئے اس روایت میں تو صاف طور پر یہ بھی بیان ہوگیا کہ یہ "کرعہ" ہندوستان کے ضلع گورداسپور کا نہیں بلکہ یمن کا ایک گاؤں ہے۔

ایک اور شیعہ عالم سید ہاشم بحرانی موسوی نے بھی یہ روایت نقل کی ہے:
"التاسع والسبعون :الاربعین باسنادہ عن عبداللہ بن عمر قال:قال النبیﷺ:یخرج المھدی من قریة یقال لھا کرعة۔"

روایت نمبر 79:اربعین میں حضرت عبداللہ بن عمر ؓ (صحیح عبداللہ بن عمرو ہے : ناقل) سے روایت نقل کی گئی ہے کہ نبی کریمﷺ نے فرمایا:
"مہدی ایک کرعہ نام گاؤں سے خروج کرے گا۔"
(غایۃ المرام وحجۃ الخصام ، جلد 7 صفحہ 101)

ساری گفتگو کا خلاصہ یہ ہے کہ اس روایت میں لفظ "کدعہ" نہیں ہے بلکہ "کرعہ" ہے۔مرزا صاحب نے اس "کرعہ" کو "کدعہ" سے بدلا یعنی اصل الفاظ میں کدعہ یعنی دال کے ساتھ نہیں ہے بلکہ راء کے ساتھ "کرعہ" ہے۔

جواب نمبر 5

مہدی کے "کرعہ" نامی گاؤں
سے نکلنے کی روایت اہل سنت کی مندرجہ ذیل کتابوں میں بھی ملتی ہے۔اور ان تمام کتب میں لفظ "کرعہ" ہی ہے کسی ایک میں بھی "کدعہ" نہیں ہے۔

1)الاربعون حدیثا فی المھدی(روایت نمبر 7)( ابو نعیم اصفہانیؒ)*

2)العرف الوردی فی اخبار المھدی (صفحہ 82 ، روایت نمبر 84 )( امام سیوطیؒ)
3)المعجم لابن المُقریء ( صفحہ 58 روایت نمبر 94 )( ابوبکر محمد بن ابراہیم اصفہانیؒ)

4)الکامل فی ضعفاءالرجال(جلد 6 صفحہ 516 روای نمبر 1435) ( ابن عدی جرجانیؒ)

نوٹ :"معجم ابن المُقری" اور ابن عدی کی "الکامل فی ضعفاء الرجال" کی روایات میں بھی یہ ذکر ہے کہ "کرعہ یمن کا ایک
گاؤں ہے۔"

جواب نمبر 6

مرزا صاحب نے دعویٰ کیا کہ "کدعہ" دراصل
"قادیان" کو مُعرب کیا ہوا ہے۔

اب دیکھتے ہیں کہ معرب کسے کہتے ہیں۔

"معرب" کا معنی ہے کسی غیر عربی لفظ یا کلمہ کو جس کا عربی میں تلفظ مشکل ہو عربی الفاظ میں ڈالنا۔

مثال کے طور پر چین کے لفظ میں جو حرف "چ" ہے یہ
عربی میں نہیں پایا جاتا اس لئے عربی میں چین کو "الصین" کہتے ہیں۔

مرزا صاحب نے "کدعہ" سے "قادیان" بنانے کے لئے یہ شوشہ چھوڑا کہ لفظ "کدعہ" اصل میں
"قادیان" کو عربی میں ڈھالا گیا ہے جبکہ "قادیان" کو "معرب" کرنے کی کوئی ضرورت ہی نہیں کیونکہ اسے عربی میں بھی"قادیان" بولا اور
پڑھا جاسکتا ہے،پھر عجیب بات ہے کہ "ق" اور "ک" یہ دونوں حروف عربی کے ہیں پھر نہ جانے وہ کون کم علم تھا جس نے "قادیان" کو عربی میں ڈھالتے ہوئے "ق" کو "ک" سے بدلنے کی ضرورت محسوس کی اور بجائے "قدعہ" کے "کدعہ" بنایا؟
اگر ایسا ہی ہے تو پھر "قادیان" کا اصل تلفظ"کادیان" بنتا ہے۔جو کہ
قادیانی بھی تسلیم نہیں کرتے۔

جواب نمبر 7

اب اسی روایت کے دوسرے حصے کا جائزہ لیتے ہیں۔

ایک اور جگہ مرزا صاحب نے عنوان قائم کیا ہے۔
"ایک اور پیشگوئی کا پورا ہونا" اور پھر اس کے نیچے لکھا ہے:
"چونکہ حدیث صحیح میں آچکا ہے کہ مہدی موعود کے پاس ایک چھپی ہوئی کتاب ہوگی جس میں اس کے تین سو تیرہ اصحاب کا نام درج ہوگا،اس لئے یہ بیان کرنا ضروری ہے کہ وہ پیشگوئی آج پوری ہوگئی۔"

(ضمیمہ رسالہ انجام آتھم صفحہ 40 مندرجہ روحانی خزائن جلد 11 صفحہ 324 )
اس کے بعد مرزا صاحب نے اس روایت کو صحیح ثابت کرنے کے لئے اپنے تین سو تیرہ خاص مریدوں کے نام نمبروار لکھے ہیں۔

(ضمیمہ رسالہ انجام آتھم صفحہ 41 تا 45 مندرجہ روحانی خزائن جلد 11 کے صفحہ 325 تا 328)
ایک اور مزے کی بات مرزا صاحب کے ان تین سو تیرہ (313)مریدان باصفا میں سے کئی ایسے بھی نکلے جو بعد میں مرزا صاحب پر لعنت بھیجنے لگے جن میں خاص طور پر مرزا کی تیار کردہ لسٹ میں نمبر 159 پر لکھا نام "ڈاکٹر عبدالحکیم خان ۔ پٹیالہ" کا ہے۔
دیکھیں مرزا صاحب
کی لسٹ

(ضمیمہ رسالہ انجام آتھم صفحہ 43 مندرجہ روحانی خزائن 11 صفحہ 327 )

ان صاحب کو آج بھی جماعت قادیانیہ "ڈاکٹر عبدالحکیم مرتد" کے نام سے یاد کرتی ہے۔
مرزا صاحب نے اپنی اس تحریر میں جو دھوکے اور فریب دیے ہیں ان پر ایک نظر ڈالتے ہیں۔

شیعہ مصنف علی طوسی کی تحریر کے اندر یہ الفاظ ہیں۔
"ومعہ صحیفۃ مختومۃ فیھا عدد اصحابہ باسمائھم۔"

جس کا ترجمہ ہے کہ اس (مہدی) کے پاس ایک سر بمہر صحیفہ ہوگا جس میں اس کے ساتھیوں کے نام لکھے ہوں گے
یعنی عبارت کے سیاق و سباق سے یہی معلوم ہوتا ہے کہ جب وہ مہدی ظاہر ہوگا تو یہ صحیفہ اس کے پاس ہوگا۔

اس میں یہ کہیں نہیں کہ اس صحیفہ میں وہ تین سو تیرہ نام خود مہدی پرنٹنگ پریس سے طبع کروائے گا۔

لیکن مرزا صاحب نے ان عربی الفاظ میں اپنی طرف سے "ای مطبوعۃ" کا اضافہ کیا تاکہ یہ
دھوکہ دیا جائے کہ وہ مہدی خود اپنے مریدوں کے نام کسی پریس سے پرنٹ کروائے گا۔

یہ بلکل ویسا ہی قادیانی فراڈ ہے جیسا حدیث میں آتا ہے کہ حضرت عیسیٰؑ دمشق شہر کے مشرقی حصہ میں سفید مینار کے پاس نازل ہوں گے یعنی وہ مینار نزول عیسیٰؑ سے پہلے ہی موجود ہوگا.لیکن مرزا نے اس حدیث کو اپنے
اوپر چسپاں کرنے کا یہ طریقہ نکالا کہ اپنی زندگی کے آخری حصہ میں چندہ اکٹھا کرکے قادیان میں ایک مینار بنوانا شروع کیا جو اس کی موت تک بھی ابھی نامکمل تھا اور اسے جماعت قادیانیہ آج بھی "مینارۃ المسیح" کے نام سے یاد کرتی ہے۔

جواب نمبر 8

یہ بات تو روزِ روشن کی طرح واضح ہوچکی ہے کہ
اہل سنت اور شیعہ کی جس کتاب میں بھی یہ روایت ملتی ہے وہاں لفظ "کرعہ" ہی ہے،مرزا صاحب نے کمال دھوکہ دہی سے "ر" کو "د" سے بدل کر "کدعہ" بنایا اور پھر کہا کہ "کدعہ" اصل میں "قادیان" کا عربی نام ہے۔

اب آخر میں ہم آپ کو بتاتے ہیں کہ یہ روایت سرے سے ہی قابل اعتبار نہیں کیونکہ اس کی
سند میں ایک راوی ہے "عبدالوھاب بن ضحاک حمصی" اس کا مختصر تعارف پیش خدمت ہے:

"عبدالوھاب بن ضحاک کا تعارف"

1) امام بخاریؒ نے فرمایا :
وہ عجیب قسم کی روایات بیان کیا کرتا تھا۔

2( امام ابو داؤدؒ نے فرمایا :
یہ روایتیں گھڑتا تھا،میں نے خود اسے دیکھا ہے۔
3۔ امام نسائیؒ نے فرمایا :
یہ ثقہ نہیں ہے،اسے ترک کردیا گیا ہے۔(متروک ہے)

4۔ امام عقیلیؒ امام دارقطنیؒ اور امام بیہقیؒ نے فرمایا : یہ متروک راوی ہے۔

5۔ امام صالح بن محمد الحافظ نے فرمایا:
منکر الحدیث ہے اس کی زیادہ تر حدیثیں جھوٹی ہیں۔

6۔ امام ابن حبانؒ نے فرمایا:
یہ حدیثیں چوری کیا کرتا تھا،اس سے دلیل پکڑنا جائز نہیں۔

7۔ امام ابن ابی حاتمؒ نے فرمایا:
وہ جھوٹ بولا کرتا تھا۔

8۔ امام حاکمؒ اور ابو نعیمؒ نے فرمایا:
یہ موضوع حدیثیں بیان کیا کرتا تھا۔

(تہذیب التھذیب جلد 2 صفحہ 637)

تو یہ ہے ہندوستانی نقلی مہدی مرزا غلام قادیانی کی دھوکہ
دہی کا ایک نمونہ اور اس کی پیش کردہ "حدیث صحیح" کا حال۔

اب آخر میں قادیانیوں کی تبلیغی پاکٹ بک کے مصنف "ملک عبدالرحمن خادم" کا ایک جھوٹ بھی ملاحظہ فرمائیں۔

ملک عبدالرحمن خادم مرزائی نے نواب صدیق حسن خان مرحوم کی کتاب "حجج الکرامۃ" کے حوالے سے بھی جھوٹ بولا ہے کہ اس میں لکھا
ہے
"مہدی کدعہ نامی گاؤں میں پیدا ہوگا۔"
اور حوالہ "حجج الکرامۃ" کے صفحہ نمبر 358 کا دیا ہے۔

(تبلیغی پاکٹ بک صفحہ 655)

جبکہ حقیقت یہ ہے کہ اس کتاب میں بھی لفظ "کرعہ" ہے نہ کہ "کدعہ"

( دیکھیں :حجج الکرامہ صفحہ 358 ، سطر 11 مطبع شاہجہانی ، بھوپال )
لہذا مصنف تبلیغی پاکٹ بک نے حوالے میں صریح خیانت کی ہے اور جھوٹ بولا ہے۔

• • •

Missing some Tweet in this thread? You can try to force a refresh
 

Keep Current with غازی

غازی Profile picture

Stay in touch and get notified when new unrolls are available from this author!

Read all threads

This Thread may be Removed Anytime!

PDF

Twitter may remove this content at anytime! Save it as PDF for later use!

Try unrolling a thread yourself!

how to unroll video
  1. Follow @ThreadReaderApp to mention us!

  2. From a Twitter thread mention us with a keyword "unroll"
@threadreaderapp unroll

Practice here first or read more on our help page!

More from @ghazi1810

Sep 26, 2022
"مرزا غلام احمد قادیانی اور قادیانی جماعت کا مسلمانوں کو کافر قرار دینا اور قادیانیوں کی پہچان"

ویسے تو عام طور پر قادیانی یہ شور ڈالتے ہیں کہ جو کلمہ گو ہو وہ چاہے قرآن پاک کا ہی انکار کیوں نہ کرے اس کو کافر نہیں کہ سکتے۔

لیکن قادیانیوں کی بددیانتی دیکھیں کہ ان کے پیشوا
مرزا غلام احمد قادیانی اور ان کے بیٹے مسلمانوں کو یعنی مرزا قادیانی کو نہ ماننے والوں کو کافر کہتے ہیں۔
قادیانیوں کا کہنا ہے کہ ہم تمام دینی امور نماز، روزہ وغیرہ مسلمانوں کے طریقے کے مطابق ادا کرتے ہیں،اور سو سال میں ہماری اچھی خاصی تعداد ہو گئی ہے پھر ہمیں کافر کیوں کہا جاتا
ہے؟جب قادیانیوں سے یہ سوال کیا جاتا ہے کہ دنیا کے ایک ارب بیس کروڑ مسلمان جو دین اسلام پر چل رہے
ہیں آپ (قادیانی) ان کو کافر اور حرامی،رنڈیوں کی اولاد جہنمی،پکا کافر کیوں کہتے ہیں؟اور ان کے خلاف بدترین زبان کیوں استعمال کرتے ہیں تو اس کا جواب نہیں دیا جاتا اور الٹا
Read 59 tweets
Sep 24, 2022
"مرزا کی انبیاء کرامؑ اورصحابہ کرام ؓ کی شان میں کی گئی گستاخیاں"

"مرزا قادیانی کی انبیاء کرامؑ کی شان میں کی گئی گستاخیاں"

انبیاء کرامؑ کی ذات مقام و مرتبے کے لحاظ سے تمام انسانوں میں سب سے بلند ہے۔انبیاء کرامؑ کو اللہ تعالٰی امانت دار بناتے ہیں کیونکہ وہ نبوت جیسی امانت کو
سنبھالتے ہیں اور انبیاء کرامؑ کے گروہ میں سے کسی ایک نبی نے بھی اللہ تعالٰی کی دی گئی اس امانت میں خیانت نہیں کی۔انبیاء کرامؑ کا گروہ گناہوں سے معصوم ہوتا ہے۔کسی بھی نبی سے کبھی بھی کوئی خطا یا گناہ سرزد نہیں ہوتا۔

لیکن جھوٹے مدعی نبوت مرزا غلام احمد قادیانی اور قادیانی
جماعت نے جہاں اللہ تعالٰی اور حضور اکرمﷺ کی شان میں گستاخیاں کی ہیں وہاں انبیاء کرامؑ کے مقدس گروہ کو بھی نہیں بخشا۔آیئے مرزا غلام احمد قادیانی کی انبیاء کرامؑ کی شان میں کی گئی گستاخیوں پر نظر ڈالتے ہیں۔
Read 58 tweets
Jul 27, 2022
"مرزا صاحب اور منہاج نبوت"

عام طور پر قادیانی کہتے ہیں کہ مرزا صاحب کو نبوت کے قرآنی معیار پر پرکھتے ہیں اگر مرزا صاحب نبوت کے معیار پر پورا اتریں تو اس کو سچا تسلیم کر لیں۔اور اگر مرزا صاحب نبوت کے معیار پر پورا نہیں اترتے تو مرزا صاحب کذاب ہیں۔
قادیانیوں کی یہ بات اصولی طور پر غلط ہے کیونکہ جب نبوت کا دروازہ حضورﷺ پر اللہ تعالٰی نے بند کر دیا ہے تو کسی نئے نبی کی گنجائش دین اسلام میں نہیں ہے۔اور جو کوئی بھی نئی نبوت کا دعوی کرے تو وہ کذاب ہے۔

لیکن آیئے قادیانیوں پر حجت تام کرنے کے لئے مرزا صاحب کو نبوت کے قرآنی
معیار پر پرکھتے ہیں۔لیکن اس معیار پر پرکھنے سے پہلے مرزا صاحب کی اس بارے میں تحریرات پر نظر ڈالتے ہیں۔

1۔ مرزا صاحب نے لکھا ہے:

"یہ سلسلہ بالکل منہاج نبوت پر قائم ہوا ہے۔اس کا پتہ اس طرز پر لگ سکتا ہے۔جس طرح انبیاء علیہم السلام کی حقانیت معلوم ہوئی۔"
Read 145 tweets
Jul 19, 2022
مرزا صاحب کی متضاد باتیں

عام طور پر قادیانی کہتے ہیں کہ مرزا صاحب کو نبوت کے معیار پر پرکھیں اگر تو مرزا صاحب نبوت کے معیار پر پورا اترے تو ان کو سچا مان لیں اور اگر مرزا صاحب نبوت کے معیار پر پورا نہیں اترتے تو پھر مرزا صاحب "کذاب" ہیں۔
قادیانیوں کی یہ بات اصولی طور پر غلط ہے کیونکہ مرزا صاحب کو نبوت کے معیار پر تو تب پرکھیں گے جب نبوت کا دروازہ کھلا ہو اور نبیوں کے آنے کا سلسلہ جاری ہو۔
چونکہ اب نبوت کا دروازہ ہمارے حضورﷺ پر بند ہوچکا ہے اور کسی بھی انسان کو نبوت نہیں مل سکتی۔اس لئے اب کوئی کتنا ہی پارسا ہو
اگر وہ نبوت کا دعوی کرے تو وہ "کذاب" ہے۔اور اس کو کسی معیار پر پرکھنا غلط ہے۔

لیکن قادیانیوں پر حجت تام کرنے کے لئے مرزا صاحب کو نبوت کے معیار پر پرکھتے ہیں۔

نبی کی ایک صفت یہ بھی ہوتی ہے کہ نبی کی باتیں متضاد نہیں ہوتیں۔اور ایک مسلمہ اصول ہے کہ نبی جھوٹ نہیں بولتا اور جھوٹ
Read 40 tweets
Jul 14, 2022
"مرزا صاحب کے کفریہ دعوے"

جھوٹے مدعی نبوت مرزا غلام احمد قادیانی نے صرف نبوت اور رسالت کا دعوی نہیں کیا بلکہ اس کے علاوہ اور بھی بہت سے دعوے کئے ہیں۔مرزا صاحب کے چند باطل اور کفریہ دعوے ملاحظہ فرمائیں اور خود فیصلہ کریں کہ کیا ایسے کفریہ اور باطل اور کفریہ دعوے ملاحظہ فرمائیں۔
پھر خود فیصلہ کریں کہ کیا ایسے کفریہ اور باطل دعوے کرنے والا مسلمان تو درکنار ایک عقلمند انسان کہلانے کا مستحق بھی ہے؟؟؟؟

ان عقائد کو ایک بار نہیں بار بار پڑھیں اور خود مرزا صاحب کے بارے میں فیصلہ کریں۔ کہ کیا مرزا صاحب ایک عقلمند انسان کہلانے کے لائق بھی ہے یا نہیں؟
آیئے مرزا صاحب کے دعوؤں کا جائزہ لیتے ہیں۔

1) "1881ء حجر اسود ہونے کا دعویٰ"

مرزا صاحب نے لکھا ہے کہ مجھے الہام ہوا ہے:

"شخصے پائے من بوسیدومن گفتم کہ سنگ اسود منم"

ایک شخص نے میرے پاؤں کو چوما اور میں نے اسے کہا کہ حجر اسود میں ہوں۔
(تذکرہ صفحہ 29 ایڈیشن چہارم 2008ء)
Read 72 tweets
Jul 4, 2022
"جھوٹے مدعی نبوت مرزا غلام احمد قادیانی اور قادیانی جماعت کا تعارف"

مرزا صاحب کا خاندانی پس منظر

مرزا صاحب نے اپنے خاندان کے بارے میں لکھا ہے کہ:

"میں ایک ایسے خاندان سے ہوں کہ جو اس گورنمنٹ (برطانیہ) کا پکا خیر خواہ ہے.
میرا والد مرزا غلام مرتضیٰ گورنمنٹ کی نظر میں ایک وفادار اور خیر خواہ آدمی تها جن کو دربار گورنری میں کرسی ملتی تهی اور جن کا عرذ مسٹر گریفن صاحب کی تاریخ رئیسان پنجاب میں ہے اور 1857ء میں انہوں نے اپنی طاقت سے بڑھ کر سرکار انگریزی کو مدد دی تهی۔
یعنی پچاس سوار اور گھوڑے بہم پہنچا کر عین زمانہ غدر کے وقت سرکار انگریزی کی امداد میں دیئے تهے ان خدمات کی وجہ سے جو چٹھیات خوشنودی حکام انکو ملی تھیں مجھے افسوس ہے کہ بہت سی ان میں سے گم ہو گئیں مگر تین چٹھیات جو مدت سے چھپ چکی ہیں انکی نقلیں حاشیہ میں درج کی گئی ہیں۔
Read 124 tweets

Did Thread Reader help you today?

Support us! We are indie developers!


This site is made by just two indie developers on a laptop doing marketing, support and development! Read more about the story.

Become a Premium Member ($3/month or $30/year) and get exclusive features!

Become Premium

Don't want to be a Premium member but still want to support us?

Make a small donation by buying us coffee ($5) or help with server cost ($10)

Donate via Paypal

Or Donate anonymously using crypto!

Ethereum

0xfe58350B80634f60Fa6Dc149a72b4DFbc17D341E copy

Bitcoin

3ATGMxNzCUFzxpMCHL5sWSt4DVtS8UqXpi copy

Thank you for your support!

Follow Us!

:(