✨ سیدنا عبد الله بن عمر رضي الله عنهما کہتے ہیں کہ کم ہی ایسا ہوتا کہ رسول الله صلى الله عليه وسلم اپنے صحابہ کی کسی مجلس سے یہ دعا کیے بغیر اٹھے ہوں :
اللَّهُمَّ اقْسِمْ لَنَا مِنْ خَشْيَتِكَ مَا تَحُولُ بِهِ بَيْنَنَا وَبَيْنَ مَعَاصِيكَ ،
اے الله! تو ہمیں اپنے خوف میں سے اتنا عطا کر کہ وہ ہمارے اور ہمارے گناہوں کے درمیان حائل ہو جائے،
♦️ اللَّهُمَّ مَتِّعْنَا بِأَسْمَاعِنَا، وَأَبْصَارِنَا، وَقُوَّاتِنَا مَا أَحْيَيْتَنَا، وَاجْعَلْهُ الْوَارِثَ مِنَّا ،
اے الله! جب تک تو ہمیں زندہ رکھ،ہمیں اپنے کانوں، اپنی آنکھوں، اور اپنی قوتوں سے فائدہ اٹھانے کی توفیق دئیے رکھ #سرمایہ_زیست #فروغ_سخن
♦️ وَاجْعَلْ ثَأْرَنَا عَلَى مَنْ ظَلَمَنَا ،
اور جن لوگوں نے ہم پر ظلم کیا، ان سے ہمارا انتقام لے، (یا) ہمارا انتقام انہی سے ہو جنہوں نے ہم پر ظلم کیا ہے،
جو تم نے خود #خاتم_النبیین_محمدﷺ سے سنی ہے اور اس میں کسی زیادتی اور جھوٹ کی ملاوٹ نہ ہو، نیز تم نے وہ حدیث کسی اور آدمی سے بیان نہیں کرنی،جو اُس نے سنی ہو؟انھوں نے کہا: جی ہاں،میں نے خود رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو یہ فرماتے ہوئے سنا
*تحقیق میری محبت ان لوگوں کے لیے ثابت ہو گئی جو میری وجہ سے ایک دوسرے سے محبت کرتے ہیں*
*میری محبت ان لوگوں کے لیے ثابت ہو گئی، جو میری وجہ سے ایک دوسرے کے ساتھ خالص تعلق رکھتے ہیں*
( #خاتم_النبیین_محمدﷺ پر درود وسلام) #درود_وقرآن
صَلُّوا عَلَى الْحَبِيْب صَلَّى ﷲُ تَعَالٰى عَلٰى مُحَمَّدﷺ
صَلُّوا عَلَى الْحَبِيْب صَلَّى ﷲُ تَعَالٰى عَلٰى مُحَمَّدﷺ
لا الہ الا اللہ محمدرسول اللہ
اللہ ھو اللہ سبحان اللہ الحمداللہ
استغفراللہ استغفراللہ استغفراللہ
( #خاتم_النبیین_محمدﷺ پر درود و سلام ) #درود_وقرآن
Surat92 سورة الليل
Ayat13
وَ اِنَّ لَنَا لَلۡاٰخِرَۃَ وَ الۡاُوۡلٰی﴿۱۳﴾
اور بیشک آخرت اور دنیا دونوں کے ہمیں مالک ہیں
Ayat14
فَاَنۡذَرۡتُکُمۡ نَارًا تَلَظّٰی ﴿ۚ۱۴﴾
تو میں تمہیں ڈراتا ہوں اس آگ سے جو بھڑک رہی ہے
وقوله ; وكان أبوهما صالحا‘‘فيه دليل على أن الرجل الصالح يحفظ في ذريته، وتشمل بركة عبادته لهم في الدنيا والآخرة،بشفاعته فيهم ورفع درجتهم إلى أعلى درجة في الجنة لتقر عينه بهم،كما جاء في القرآن ووردت السنة به.
اور ان کا باپ ایک نیک آدمی تھا۔ یہ آیت کریمہ اس بات کی دلیل ہے کہ نیک آدمی کی اولاد کی بھی حفاظت کی جاتی ہے اور اس کی شفاعت کی وجہ سے اس کی عبادت کی برکت اس کی اولاد کو بھی دنیا و آخرت میں حاصل ہوتی ہے، نیز اس کی اولاد کے
💥اے ایمان والو! اپنی فکر کرو، جب تم راہ راست پر چل رہے ہو تو جو شخص گمراہ رہے اس سے تمہارا کوئی نقصان نہیں۔ (سورۂ مائدہ: ۱۰۵) ، لیکن ہم نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو یہ فرماتے ہوئے سنا تھا:
تو اس کا بدلہ اس کی مثل ہو گا یا میں اسے بخش دوں گا۔ جو شخص مجھ سے (نیکیوں کے ذریعہ )ایک بالشت کے برابر قریب ہوگا میں اس کے ایک ہاتھ قریب ہوں گا۔ اور جو مجھ سے ایک ہاتھ قریب ہوگا میں اس کے دو ہاتھ قریب ہوں گا اور جو شخص
چل کر میرے پاس آئے گا تو میں دوڑتا ہوا اس کی طرف جاؤں گا۔ اور جو شخص زمین بھر برائی لے کر مجھے ملے گا لیکن وہ میرے ساتھ کسی کو شریک نہ ٹھہراتا ہو تو میں اسے اسی قدر بخشش لے کر ملوں گا
*پتہ ہے جیسے جیسے انسان کی اللّٰه سے واقفیت بڑھتی جاتی ہے نا ویسے ویسے اس کا مخلوق کے آ گے اپنے دکھڑے رونا کم ہو جاتا ہے یہاں تک کہ بالکل ختم ہو جاتا ہے*
الحَمْدللهْ