*مائیكل ہارٹ نے اپنى كتاب’’ سو عظيم شخصيات‘‘ كو لكھنے ميں 28 سال كا عرصہ لگايا ، اور جب اپنى تاليف كو مكمل كيا تو لندن ميں ايک تقريب رونمائى منعقد كى جس ميں اس نے اعلان كرنا تھا كہ تاريخ كى سب سے ’’عظيم شخصيت‘‘ كون ہے؟*
جب وہ ڈائس پر آيا تو كثير تعداد نے سيٹيوں ، شور اور
👇
احتجاج كے ذريعے اس كى بات كو كاٹنا چاہا، تاكہ وہ اپنى بات كو مكمل نہ كرسكے۔۔۔
پھر اس نے كہنا شروع كيا:
ايک آدمى چھوٹى سى بستى مكہ ميں كھڑے ہو كر لوگوں سے كہتا ہے ’’مَيں اللہ كا رسول ھوں‘‘ ميں اس ليے آيا ھوں تاكہ تمہارے اخلاق و عادات كو بہتر بنا سكوں، تو اس كى اس بات پر 👇
صرف 4 لوگ ايمان لائے جن ميں اس كى بيوى، ايک دوست اور 2 بچےتھے۔
اب اس كو 1400 سو سال گزر چكے ہيں۔۔۔ مرورِ زمانہ كہ ساتھ ساتھ اب اس كے فالورز كى تعداد ڈيڑھ ارب سے تجاوز كر چكى ہے۔۔۔ اور ہر آنے والے دن ميں اس كے فالورز ميں اضافہ ہورہا ہے۔
اور يہ ممكن نہيں ہے كہ وہ شخص جھوٹا ہے 👇
كيونكہ 1400 سو سال جھوٹ كا زندہ رہنا محال ہے۔ اور كسى كے ليے يہ بھى ممكن نہيں ہے كہ وہ ڈيڑھ ارب لوگوں كو دھوكہ دے سكے۔۔۔
ہاں ايک اور بات....!
اتنا طويل زمانہ گزرنے كے بعد آج بھى لاكھوں لوگ ہمہ وقت اس كى ناموس كى خاطر اپنى جان تک قربان كرنے كے ليے مستعد رہتے ہيں.
كيا ہے 👇
كوئى ايک بھى ايسا مسيحى يا يہودى جو اپنے نبى كى ناموس كى خاطر حتى كہ اپنے رب كى خاطر جان قربان كرے۔۔۔۔؟
بلا شبہ تاريخ كى وہ عظيم شخصيت ’’ حضرت محمد ﷺ‘‘ ھيں۔
اس كے بعد پورے ہال ميں اس عظيم شخصيت اور سيد البشر ﷺ كى ہيبت اور جلال ميں خاموشى چھا گئى۔
*اگر آپ نے یہ اعزازی تحریر 👇
پڑھ لی ہے تو ایک بار درودپاک کا وِر کریں تاکہ ایمان تازہ ہو جاۓ.....!
جزاکم اللہ خیرا* ﷺﷺ #محبت_مافیا
• • •
Missing some Tweet in this thread? You can try to
force a refresh
*پرانے زمانے کی بات ھے کہ ایک بادشاہ تھا جو اپنی رعایا پر بڑا مہربان تھا۔ اس نے 100 کلومیٹر لمبی سڑک تعمیر کرنے کا حکم دیا۔*
*جب سڑک تعمیر ھو گئی اور اس کے افتتاح کا وقت آیا تو اس نے اپنے تین وزیروں سے کہا کہ ایک بار پوری سڑک کا جائیزہ لیکر آو تاکہ پتہ چل سکے کہ کہیں کوئی 👇
نقص تو باقی نہیں رہ گیا؟
تینوں وزیر چلے گئے*
*شام میں پہلا وزیر واپس آیا اور کہنے لگا بادشاہ سلامت پوری سڑک بہت شاندار بنی ھے۔ مگر سڑک پر ایک جگہ کچرا پڑا نظر آیا اگر وہ اٹھا لیا جائے تو سڑک کی خوبصورتی کو چارچاند لگ جائیں گے۔*
*دوسرا وزیر آیا تو اس نے بھی بالکل یہی احوال 👇
سنایا کہ سڑک پر ایک جگہ کچرہ ھے اگر وہ اٹھا لیا جائے تو سڑک پر انگلی اٹھانے کی گنجائیش باقی نہیں رھے گی۔*
*تیسرا وزیر آیا تو وہ بہت تھکا ھوا نظر آیا اور پسینے سے اسکے کپڑے گیلے ھو رھے تھے اور اس کے ہاتھ میں ایک تھیلا بھی تھا۔ بادشاہ کو ان نے بتایا کہ بادشاہ سلامت سڑک تو بہت 👇
Tulajh Fort is linked with the attack of Genghiz Khan army and some peoples constructed and took refuge here for long time. Remains of about 150 houses are still present. On the way from Kathwai to Khushab, after few km from Dada Golra, a sign board on the road is
"Baba Kachhi Wala Faqir", just 100 m onward a jeepable track (5km) leads to Baba Kachhi Wala Darbar,and from that location all the locals know about Tulajh Fort, From Kachhi wala to Fort is about 90 minutes track and near the fort one has to walk through difficult bushes at some
places. Archaeology dept. Lahore has carried the research work with some excavations, Tulajh is linked with 13 century, at the time of the attach of Genghiz Khan on the sub-continent,his armies were chasing some muslim army and the later took refuge here,,,accordings to my own