عمران ریاض نے آج یہ انکشاف کیا ہے کہ جرنلسٹس سے ایک میٹنگ کے دوران جنرل باجوہ نے انہیں بتایا کہ مفتاح نے ان سے کہا کہ دعا کریں 2018 میں ہماری حکومت نہ آئے کیونکہ اسحاق ڈار نے معشیت کو اس طرح تباہ کیا ہے کہ کوئی بھی حکومت تین سال سے پہلے اسے درست سمت میں نہی ڈال سکتی کیونکہ بہت
سخت اور غیر مقبول معاشی فیصلے کرنا ہونگے۔ تو انہیں عمران خان کو مجبوراً اقتدار میں لانا پڑا لیکن اس احتیاط کے ساتھ کہ اس کی بیس سے پچیس سیٹیں دھاندلی سے چھین لیں گئیں تاکہ کسی سٹیج پر وہ آزادانہ فیصلے نہ کر سکے یعنی بیساکھیوں پر مبنی حکومت بنی۔ پھر جب خان نے وہ تمام غیر مقبول
معاشی فیصلے کیے جس کی وجہ سے عوام کو مہنگائی کے عفریت کا سامنا کرنا پڑا اور خان کا سیاسی کیپیٹل ڈرین ہوا معشیت تو درست پٹری پر چڑھ گئی لیکن خان صاحب کو اس کی بڑی بھاری سیاسی قیمت ادا کرنا پڑی۔ جیسے ہی خزانے میں کچھ مال جمع دیکھا تو سارے گدھ نیوٹرلز کی چھایا چھتر تلے جمع ہو کر اس
ملک کے وسائل پر شب خون کے نتیجے میں حصہ بقدر جثہ کے مصداق اپنا حصہ وصول کرنے میں مصروف ہیں اور ملک کو دوبارا دیوالیہ پن کے دہانے پر لاکھڑا کیا۔ اللّٰہ ان تمام حرمزادوں کی نسلوں کو تباہ و برباد کرے جنہوں نے عوام پر یہ ظالم مسلط کیے ہیں #وہ_کون_تھا
• • •
Missing some Tweet in this thread? You can try to
force a refresh