1/3 سندھی اور پشتون کی لڑائی میں فائدہ صرف پنڈی کا ہوتا ہے، ریاست کو موقع ملتا ہے اگر دو محکوم اقوام لڑیں وہ ان کو آسانی سے زیر دست رکھ کر ان پہ حکمرانی کرتا رہتا ہے،
سندھی قوم پچھلے 75 سالوں سے غلام ہیں، سماجی اور معاشی استحصال کے شکار ہیں، شہری علاقوں سے بیدخل کیا گیا ہے -
2/3 پشتون کیلئے انکا اپنا ہی زمین تنگ کر دیا گیا ہے، ریاست نے کرائے کے جنگ میں پشتون زمین کو جنگ کا میدان بنا دیا ہے، اور پشتون در بہ در ہیں -
دونوں ہی ریاستی بدمعاشی کا شکار ہیں
یہ وقت سندھی اور پشتون کی لڑائی کا نہیں ہے، انہیں اپنے مشترکہ دشمن کو پہچاننا ہوگا -
3/3 اگر کوئی سندھی سندھ میں کسی مظلوم پشتون چائے والے پہ تشدد کرتا ہے یا کوئی پشتون، پشتون بیلٹ میں کسی سندھی مزدور کو مارتا ہے تو یہ کسی قومیت کی بقاء یا نیشنلزم کی جنگ بالکل بھی نہیں ہے، بلکہ کسی محکوم اور مظلوم پہ زور آزمائی ہے اور فاشزم ہے -
• • •
Missing some Tweet in this thread? You can try to
force a refresh