#PakistanUnderFascism #HelpPakistan #WeCantBreathe
تونسہ برباد ہو گیا ، ابھی خبر آئی ہے کہ فاضل پور میں بھی پانی داخل ہو گیا ہے ، قد آدم پانی ہےاور شہر میں مسلسل گھروں کے گرنے کی آوازیں آرہی ہیں ۔ شہر خالی کروایا جا رہا ہےاور قیامت کا منظر ہے بکھرنے کو یہ محفل رنگ و بو تم 👇
کہاں جاؤ گے ہم کہاں جائیں گے
بلوچستان سے تونسہ تک ۔۔۔ اموات کی تعداد سینکڑوں میں ہے اور دیہات کے دیہات زمیں کے برابر آ گئے ہیں ۔لاکھوں افراد بے گھر ہوئے ہیں اور لوگوں کو کھانا کھلانے والے خود دو وقت کی روٹی کے محتاج ہیں ۔ مویشی دیہات کی معیشت میں ریڑھ کی ہڈی ہے ، لوگوں نے 👇
اپنے مویشی آزاد کر دیے کہ جان بچا پائیں ، سیکنڑوں مربع میل کا علاقہ پانی میں ڈوبا پڑا ہے ۔
دوسری طرف ، اسلام آباد میں جانوروں کی گھمسان کی جنگ جاری ہے ، اپوزیشن اور حکومت ضمیر کو مکمل طور پر سلا کر لڑ رہے ہیں اور ان سیاسی پارٹیوں کے ورکر سیلاب کی تباہ کاریوں سے مکمل طور پر بے 👇
نیاز ہیں ۔ ٹویٹر ،فیس بک پر صرف شہباز گل کی خبریں ہیں اور لاکھوں لوگوں کے چراغ گل ہو جانے کی کوئی خبر نہیں۔ بے حسی اور بے غیرتی کا ایسا منظر ماضی میں کبھی دکھائی نہیں دیا ۔اور بہت زیادہ مکروہ کردار میڈیا کا ہے کہ جو طوائفوں کی سالگرہ کو بھی ان ڈوبتے گھروں سے زیادہ وقت دیتا ہے،👇
ہندستان کی کوئی تھرڈ کلاس طوائف کے پاؤں میں کانٹا چبھ جائے تو ان کی آہیں کراہیں ادھر نکلنا شروع ہو جاتی ہیں ، کنجروں اور مراثیوں سے جس کو فرصت ہی نہیں ملتی لیکن سیلاب زدگان کی خبروں کے لیے وقت بہت کم ہےخوف خدائے پاک دلوں سے نکل گیا آنکھوں سے شرم سرور کون و مکاں گئی۔وہاں حکومتی👇
تاخیری پالیسیوں نے بہت سے لوگوں کو زندہ درگور کر دیا ہے ، محکمہ موسمیات نے پیش گوئی کر رکھی تھی کہ سب ہونے کا امکان ہے ۔۔۔لیکن پیش بندی نہیں کی گئی اور نتیجہ یہ کہ ایک بڑا انسانی المیہ وقوع پذیر ہونے کو ہے۔حکومت کو صرف انتقامی کارروائیوں گرفتاریوں طاقت کے ناجائز استعمال سے فرصت
نہیں سب سے تکلیف دہ امر یہ ہے کہ ہم مستقل طور پر اپنے قاتلوں کو خود اپنا حکمران چنتے ہیں۔۔وہ قاتل کہ جو غریبوں کی رگوں سے لہو کا آخری قطرہ تک نچوڑ کر اپنی نسلیں سنوارتے ہیں۔ غیر ممالک میں جائیدادیں بناتے ہیں عوام کا ٹیکس چوری کرکے ارب پتی بن کر اپنے اوپر بنے کیس ختم کروانے کی 👇
نئی سے نئی ترکیبیں بناتے اور قانون بناتے ہیں ۔اور طاقت کے نشے میں چور اعلیٰ عہد ے والے امریکہ کے لیے اپنے ملک کو بیچ دیتے ہیں ڈاکو کرپٹ سیاستدانوں کو عوام پر زبردستی مسلط کردیا ہے ۔اور اپنی انا کی تسكین اور خود کو تنہا مالک ثابت کرنے میں ہر حد پار کررھے ہیں۔اسٹبلشمنٹ حکومت ہو 👇
یا اپوزیشن کسی کو ڈوبتے ملک برباد بے گھر بےسروسامان عوام کی نہ فکر ہے نہ پرواہ انکی بلا سے غرق ہوجائیں لیکن انکی بے حسی اپنے مفادات سے بڑھ کر کچھ نہیں ۔اللہ ہم سب پر رحم فرمائے اور ان بے حس حاکموں سیاستدانوں سے ہماری جان چھڑائے اور پاکستان ،عوام کی غائب مدد کرے ۔۔۔۔۔آمین
اپنے اپنے نصیب کی بات ہے ۔تمام مسالک کی رفاعی تنظیمیں کروڑوں اربوں روپے لگا کر سیلاب زدگان کو دن رات کھانا فراہم کر رہے ہیں۔میں محدود افراد کو جانتا ہوں ، وہ اپنے گھر بار بھول کر کئی دنوں سے پانی میں ہیں ۔اور مساجد میں ٹرکوں کے ٹرک سامان اکٹھا ہو کر سیلاب زدگان کو جا رہا ہے ،👇
ابھی گھر پہنچا تو عمر بھائی کا فون آیا کہ فیصل آباد سے حافظ ایوب صاحب کا فون آیا اور بتا رہا تھے تھے کہ مسجد میں ایک اپیل پر پندرہ لاکھ روپے کا راشن جمع ہوا ۔۔جو اب ٹرکوں پر بھجوانے کی تیاری ہے ۔۔۔
مدثر بن یوسف حجازی دوست ہیں ، جیل روڈ پر ایک خوبصورت دفتر میں ملازمت ہے ، 👇
پندرہ دن سے پانی میں ہیں اور کھانا کھلا رہے ہیں۔۔۔عبدالباسط بلوچ کا کل لکھا، ڈاکٹر مطیع اللہ باجوہ کی اسوہ فاؤنڈیشن مفتی تقی عثمانی صاحب نے کروڑوں روپے کا سامان تقسیم کیا اہل حدیث یوتھ فورس پاکستان کے شاہین مسلسل مصروف عمل ہیں ۔تحریک اللہ اکبر کا کیا ذکر کیا جائے ، 👇
*آپ کے پاس تیل تو نہیں مگر گنے کی پیداوار میں پوری دنیا میں آپ کا پانچواں نمبر ہے. کیا آپ سستی چینی حاصل کر پا رہے ہیں.*
*Absolutely Not*
*آپ کے پاس تیل تو نہیں مگر گندم کی کاشت میں آپ کا آٹھواں نمبر ہے. کیا آپ کو سستی روٹی دستیاب ہے.*
*Absolutely Not*
👇
*آپ کے پاس تیل تو نہیں مگر چاول کی پیداوار میں آپ دسویں نمبر پر ہیں.*
*تو کیا عام شہری با آسانی اچھا چاول خرید سکتا ہے.*
*Absolutely Not*
*آپ کے پاس تیل تو نہیں مگر کپاس کی پیداوار میں آپ کا چوتھا بڑا ملک ہے.*
*تو کیا ہر شہری با آسانی تن ڈھاپنے کا کپڑا خرید سکتا ہے*
👇
*Absolutely Not*
*اگر تیل دریافت ہوا بھی تو وہ سرمایہ داروں، جاگیرداروں، وڈیروں، زرداریوں، ترینوں چوھدریوں، سومروں، ملکوں، نیازیوں, خانوں، ن لیگیوں گیلانیوں، چٹھوں اور خلائی مخلوق والی اشرافیہ پے مشتمل 60 ,70 خاندانوں کی چمکتی ہوئی قسمت کو مزید چمکائے گا۔*
*جب کہ آپ تب بھی 👇
طارق اسماعیل ساگر صاحب لکھتے ہیں۔
بالآخر پاکستان کو پانی کے لئے بھارت پر ایٹمی حملہ کرنا پڑے گا؟
اس آرٹیکل کا عنوان ہے کہ بالآخر پاکستان کو پانی کے لئے بھارت پر ایٹمی حملہ کرنا پڑے گا؟
آئیے آپ کو بتاتے ہیں کہ بھارت پاکستان کے ساتھ کس طرح جنگ چھیڑ چکا ہے اور اس جنگ میں بھارت کو👇
مسلسل کامیابی مل رہی ہے جب کہ پاکستان کی عوام اور اس کے حکمران گھوڑے بیچ کر سو رہے ہیں۔ اور اس غلط فہمی میں چپ سادھ رکھی ہے کہ کونسا بھارت نے پاکستانکے خلاف میدان جنگ اپنی فوج اتار دی ہے۔
توقع کے عین مطابق عالمی بینک نے کشن گنگا ڈیم کی تعمیر پر پاکستان کی شکایات اور شواہد کو 👇
ناکافی قرار دے کر مسترد کر دیا ہے۔ یہ پاکستان کی بھارت سے سفارتی محاذ پر ایک بڑی شکست ہے۔ کشن گنگا ڈیم کی تعمیر 2009 میں شروع ہوئی جب پیپلز پارٹی کی حکومت تھی اورن لیگ مضبوط اپوزیشن تھی۔2011 کےبعد دو سال تک یہ کیس عالمی عدالت میںچلتا رہا لیکن بالآخر عالمی ثالثی عدالت نے نہ صرف👇