اسلام و علیکم ورحمتہ اللہ وبرکاتہ

اللہ نے جو توفیق عطا کی اس کے مطابق بلوچستان کے بعد اندرون سندھ، قمبر شہداد کوٹ کا راستہ لیا اور سفر شروع کیا، حالات کی عکاسی الفاظ سے نا ممکن ہے نا ہی عکسبندی / وڈیوز / تصاویر حقیقی صورتحال کا ادراک کروا سکتی ہیں۔ اندرون سندھ ڈوبا ہوا ہے۔
کراچی سے روانگی کے بعد جیسے جیسے آگے بڑھتے جائیں متاثرین بارش و سیلاب (بے یار و مددگار، بھوکے، پریشان حال) کے کاروان جگہہ جگہہ اپنا استقبال کرتے آئیں گے. ان متاثرین کو خود نہیں معلوم کہ انکی منزل کہاں ہے بس جس کا جہاں سینگ سمایا چلا جا رہا ہے۔ کوئی مددگار نہیں۔
#FloodsInPakistan
راست میں کہیں سفر ٹریکٹر ٹرالی، کہیں کسی کہ دستیاب موٹر بائیک، کہیں پیدل تو کہیں طویل وقفے کے لیے رکنا بھی پڑتا ہے۔ ہماری منزل قنمبر، شہداد کوٹ کے دورافتادہ علاقے۔ جہاں سے گزرے وہاں پانی ہی پانی، تباہ حالی و بربادی۔ پریشان حال، بے یار و مددگار، دھتکارے ہوئے متاثرین۔
کراچی سے صرف 250 خاندانوں کے لیے راشن، کچھ ضروری ادویات، چند خیمے، کوئلہ اور جست کی چادر سے بنی چند انگھیٹیوں کے ساتھ نکلا لیکن یہ مدد آٹے میں نمک کے برابر۔ سہراب گوٹھ کراس کیا تو امدادی ٹرکوں کے قافلے نظر آئے لیکن جیسے جیسے سفر آگے بڑھا یہ قافلے معلوم نہیں کہاں گم ہوئے
منزل تک پہنچنے سے پہلے جن حالات کا سامنا کرنا پڑا وہ ایک الگ اور تلخ داستان ہے۔ ہر وڈیرے/جاگیردار کی اپنی ریاست ہے جس میں امدادی سامان لے جانے اور تقسیم کسنے کے لیے اسکی اجازت چاہئے اور تقسیم بھی اس وڈیرے/جاگیردار/MPA/MNA/علاقائی سردار کی عین مرضی کے مطابق ہونا ہے ورنہ سامان ضبط
میرے پیچھے کسی قسم کی کوئی علاقائی/لسانی/سیاسی سپورٹ نہیں جیسا کہ میرے اکثر رضاکار بھائیوں کو حاصل ہے، لیکن جذبہ ضرور ہے۔ اور مجھ سے سوالات جو حیدرآباد سے شروع ہوئے اور شہداد کوٹ تک بار بار کیا جاتے رہے کہ، "زبان کیا ہے؟ کس جماعت سے تعلق ہے؟ نقد رقم کتنی ہے؟" میرا اک جواب پاکستان
قمبر / شہداد کوٹ میں بارش و سیلاب کی تباہ کاریوں کے چند مناظر دیکھ لیں شاید کہ آپ کو اندازہ ہو کہ متاثرین کس ازیت و کرب کا سامنا کر رہے ہیں۔ متاثرین اک وقت روٹی کو دربدر ہیں، بیمار ہیں لیکن ادویات و کلینک کی سہولت نہیں۔ یہاں وہاں بھٹک رہے ہیں۔
اک بات یاد رہے کہ میں گواہ ہوں، دیکھ رہا ہوں کہ امدادی و فلاحی سرگرمیاں صرف ان جگہوں پر جاری ہیں جہاں دکھلاوہ کھلا ہوسکے جبکہ دورافتادہ علاقوں میں امدادی سرگرمیاں تقریبآ نا ہونے کے برابر ہیں۔ متاثرین کو مجبور کیا جا رہا ہے کہ وہ علاقہ چھوڑیں، شہروں کا رخ کریں تاکہ انکو امداد ملے
شہداد کوٹ تک رسائی جس طرح ہوئی اس میں بچے کچے امدادی سامان۔ جو ساتھ تھا اسکو منتقل کرنے کے لیے ٹریکٹر ٹرالی کی خدمات منہ مانگی رقم کے عوض حاصل کی گئی کیونکہ ہمارے پاس کوئی دوسرا راستہ نا تھا۔ بچی کچی امداد اس لیے کے راستے میں ہم کو مجبور کیا گیا کہ ہم امداد کا کچھ حصہ دیتے جائیں۔
اہم تجویز؛ آج ہم نے سارا باقی امدادی سامان کوشش کر کے حقیقی حقداروں تک منتقل کرنے کی کوشش کی، کچھ مہربانوں کی مدد سے اپنے پاس موجود ادویات سے ایک میڈیکل کیمپ لگایا۔ متاثرین کی اکثریت ادویات کو بھی ٹافی، بسکٹ سمجھ کر حاصل کرنے کو ٹوٹ پڑی اگر مہربان نا ہوتے تو آج اپنے کپڑے پھٹ جاتے
میری تمام بڑی فلاحی تنظیموں بشمول JDC، سیلانی، چھیپا، عالمگیر ٹرسٹ، انصاف ویلفئیر، الخدمت و دیگر سے دست بدست گزارش ہے کہ شہری علاقوں سے آگے بھی ایک بڑی دنیا ہے جہاں ہزاروں متاثرین بے یار و مددگار دربدر بھٹک رہے ہیں اور اب نوبت یہ ہے کہ ایک دوسرے کو مارنے، لوٹنے کی نوبت آچکی ہے🙏
یہ تمام ادارے آگے بڑھیں اور سیلاب زدگان کی مدد کریں۔ ضروری نہیں کہ کیمرہ، میڈیا ہر جگہہ آپ کے ساتھ موجود ہو۔ میں اپنی موجودگی کے سبب پوری زمہ داری سے کہتا ہوں کہ قنمبر/شہداد کوٹ میں سرکاری امداد ضرور آئی ہے اور رات کے دو بجے مخصوص طبقے میں تقسیم کی گئی ہے کوئی فلاح تنظیم نہیں آئی
اس سے قبل جھل مگسی (بلوچستان) کا زکر کیا تھا، اللہ کا شکر ہے کہ اب وہ علاقہ نا صرف میڈیا بلکہ مختلف سماجی و فلاحی تنظیموں کی نظر میں آگیا ہے اور دوست احباب بتلا رہے ہیں کہ وہاں محدود پیمانے پر ہی سہی لیکن امدادی کارروائیاں شروع ہوچکی ہیں۔
سندھ میں سیلاب کی صورتحال؛
پاکستانیوں، سندھ میں بارش و سیلاب کی تباہ کاریوں کو محدود کیا جاسکتا تھا، سیلاب کا ادراک سب کو تھا لیکن پانی کو ایک جگہہ سے دوسری جگہہ بار بار چھوڑا جا رہا ہے۔ ایک وڈیرے کی زمینوں کو بچانے کے لیے کمزوروں کی زمین کو ڈبویا جا رہا ہے۔
سرکاری امداد جتنی آرہی ہے اسکی بندر بانٹ ہورہی ہے۔ جی ہاں، پوری زمہ داری سے کہہ رہا ہوں کہ بندر بانٹ ہورہی ہے۔ وڈیروں/جاگیرداروں/MNA/MPA/سرداروں کی حویلیاں اتنی بڑی ہیں کہ اگر اگلے 2-3 برس تک بھی امداد آتی رہی تو انکی دوزخ بھر نہیں سکتی
گزشتہ روز ہی نئی 4*4 گاڑیاں دیکھنے کو ملی ہیں جو کہ سرکار کو دیے جانے والے فنڈز سے سیلاب متاثرین کی مدد کرنے کے نام پر حاصل کی گئی ہیں لیکن ا۔ گاڑیوں پر جاگیردار/وڈیرے/سردار صرف پانی اڑاتے، گھومتے پھرتے آوارہ گردی کرتے نظر آئیں گے۔
اندرون سندھ کے متاثرین کی اکثریت آج بھی اندھی تقلید پر عمل کرتی ہے۔ انکی حالت ان سرداروں کے جانوروں جیسی ہے جو آج بھی اپنے قاتلوں، لٹیروں کو اپنا مسیحا سمجھتے ہیں۔
تھریڈ طویل ہے لیکن جو دل میں بھرا ہے انکو کن الفاظ میں لکھنا ہے یہ بھی ہمت و استقامت کا کام ہے۔
بار بار کیوں گا کہ سندھ کی امداد بھرپور اور منظم انداز میں لوٹی جارہی ہے۔ کوئی چیک اینڈ بیلنس نہیں۔ فلاحی تنظیمیں تک وڈیروں/MNA/MPA/سرداروں کی اجازت اور مہربانی کی محتاج ہیں۔
اندرون سندھ کی امداد کو لوٹ کر متاثرین کو ہائی ویز، شہروں کی جانب یہ کہہ کر روانہ کیا جا رہا ہے کہ شہریوں میں جاؤ اور کوٹو کھاؤ یہاں (اندرون سندھ) تمہیں کچھ نہیں ملنے والا۔ متاثرین جوق در جوق شہروں کو روانہ ہیں۔ مجھ سے شہدادکوٹ میں متاثرین شہر جانے کے کرایے کے پیسے مانگ رہے ہیں
مجھے نہیں معلوم کہ اندرون سندھ کے لیے صوبائی، وفاقی، بین القوامی طور پر کتنی امداد روانہ کی گئی لیکن گزری رات چند خیموں اور راشن و دیگر کی ترسیل 4*4 گاڑیوں میں ہوتی دیکھی سامان کو دیکھ کر اندازہ ہوا کہ یہ سامان بین القوامی مدد کے طور پر بھجوایا گیا ہے جو اب سرداروں کے ملکیت ہے
اندرون سندھ بشمول قنمبر شہداد کوٹ میں مطلوبہ سامان؛
راشن ایک بڑی مقدار میں چاہیئے،
مقامی کلینک، اسپتالوں میں ادویات بالکل نہیں ہیں جبکہ بخار، پیٹ کے امراض بہت تیزی سے بڑھ رہے ہیں۔ ادویات کی شدید قلت ہے۔
سامان کی ترسیل اور متاثرین تک پہچانے کے لیے ٹریکٹر ٹرالی واحد حل ہے
یہاں کھانا پکا کر کھانا ایک طویل اور پرمشقت کام ہے جو مجھ جیسے رضاکار نہیں کر سکتے جبکہ امدادی سامان کو بحفاظت متاثرین تک پہچانے کے لیے پاک افواج کے علاؤہ دوسرا کوئی ضامن نہیں۔ زمینداروں/وڈیروں/MNA/MPA اور سرداروں سے جتنا ممکن ہو دور رہیں اور انکی ساتھ شفقت کو درگزر کریں۔
انشاللہ، آج کسی وقت واپسی کا ارادہ ہے، یہ بھی جانتا ہوں کہ جتنی بکواس میں یہاں کی لوکل اتھارٹیز، سرداروں کے چیلوں چپاٹوں اور دیگر کے ساتھ کر چکا ہوں اسکے بعد حفاظت اولین ترجیح ہے لیکن میرا ایمان ہے کہ جو اللہ سے ڈرتا ہے پھر وہ کسی سے نہیں عزت دینا اللہ کا کام ہے اور موت برحق ہے
کراچی و حیدرآباد میں مقیم دوستوں سے گزارش ہے کہ امدادی سامان کسی کو بھی دیں لیکن یہ جو متاثرین کا سیلاب آج کل ۔یں آپ کے اپنے گھروں تک آنے والا ہے اس کے لیے بھی ہر طرح سے تیار رہیں۔ یہ مجبور کر کے، دھتکارے گئے متاثرین ہیں جو کسی نا کسی طرح حیدرآباد یا کراچی پہنچنے کی کوشش میں ہیں
تصاویر ، وڈیوز اور بھی بہت ہیں لیکن انکا خلاصہ کسی اور وقت کے لیے اٹھا رکھتا ہوں۔
اور تمام سندھی بھائیوں کو جو اندرون سندھ ہیں، یا شہروں میں ہیں، یا جن جن سے میرا رابطہ کراچی سے شہداد کوٹ تک رہا ہے سب کو ایک بار پھر بتا دوں کہ میں "مکڑ" نہیں ہوں۔ میں پاکستانی ہوں۔🙏
یہ پانی آج دوپہر کسی وقت چھوڑا گیا ہے تاکہ جو تھوڑے بہت علاقے باقی رہ گئے ہیں وہ بھی ڈوب سکیں۔
اب تو ان ظالموں کے لیے جو زبردستی کمزوروں، لاچاروں، بے بس، پریشان حال، تنگ دستوں کے لیے زمین کم کر رہے ہیں، انکا استحصال کر رہے ہیں بددعا بھی نہیں نکل رہی کہ اللہ تو سب دیکھ رہا ہے
اپڈیٹ؛
واپسی کے سفر کے دوران ہم سے چند دوستوں نے فون پر رابطہ کیا اور کہا کہ وہ اندرون سندھ کے لیے کچھ کرنا چاہتے ہیں۔ جو مجھے میرے تجربے سے حاصل ہوا وہ ان کے گوش گزار کردیا۔ دوست فرماتے ہیں کہ آپ واپس نا آئیں ہم (اللہ کے بندے) اسباب مہیا کرتے ہیں وہ آپ متاثرین تک پہنچا دیں
کوشش پوری ہوگی کہ قریبی شہر سے جو کچھ خریداری کی جا سکے وہ کر کے متاثرین تک پہنچائی جا سکے۔
فی بیگ راشن بمعہ ترسیل 7500 بن رہا ہے جبکہ ادویات کی اشد ضرورت ہے۔ شہداد کوٹ میں پینے کے پانی، کپڑوں و دیگر کی بھی اشد ضرورت ہے۔
دعاؤں کی اشد ضرورت ہے۔
اللہ ہماری محنت قبول کرے۔ آمین
شہداد کوٹ (اندرون سندھ) کی صورتحال،
ایک اور بڑا سیلابی ریلہ گزشتہ روز داخل ہوا ہے جس کے سبب پانی مزید اونچا ہوا ہے۔ متاثرین کھلی اور سوکھی زمین کی تلاش میں یہاں وہاں دربدر ہورہے ہیں۔ اکثریت ایک وقت کھانے سے محروم ہے۔ امداد آرہی ہے لیکن جا کہاں رہی ہے کسی کے علم میں نہیں۔
میرے پاس موجود امدادی سامان ختم ہوچکا، قریبی شہر سے کچھ امداد کی ترسیل کو ممکن بنانے کی کوشش کی کچھ زیادہ نہیں لیکن جو اللہ نے توفیق عطا کی ہے اس کے مطابق تصویر میں موجود سامان انتہائی پریشان حال متاثرین میں تقسیم کرنے کی بھرپور کوشش کی۔ لیکن تاحال ہزاروں متاثرین منتظر ہیں۔
میرا عارضی آشیانہ، آثار و قرائن سے یہی معلوم ہوتا ہے کہ یہ ایک سرکاری اسکول ہے جو شاید موئن جو دڑو یا فرعون کے زمانے میں بنایا گیا ہوگا اور اب سرکاری دیکھ ریکھ میں ہے۔ جی ہاں یہ، اندرون سندھ جہاں ایسے سینکڑوں بھوتیا اسکول دیکھنے کو ملیں گے
میرے اس عارضی آشیانے (بھوتیا اسکول) کے الوداع کہنے کا وقت آچکا ہے۔ چند مقامی لوگ جو اب دوست بن گئے ہیں نے محفوظ واپسی کی کوشش کی ہے دیکھتے ہیں کہ کہاں تک رسائی ملتی ہے. کم از کم مجھ پر ست "مکڑ" والا داغ دھل رہا ہے۔ کیونکہ میں ان میں سے ہوں اور یہ میرے اپنے ہیں۔
اس کوشش میں اپنوں نے ساتھ دیا وہیں IU، KU، SSUET، CBM کے طلباء و طالبات کا تہہ دل سے شکر گزار ہوں جنہوں نے ہر ممکن مدد کی۔ بلوچستان سے کراچی واپسی پر مجھے خصوصی طور پر ان جامعات میں بلوایا اور تفصیلی گفت و شنید ہوئی جس میں اندرون سندھ کے لیے امدادی رضاکار گروپ تشکیل دیے

• • •

Missing some Tweet in this thread? You can try to force a refresh
 

Keep Current with 🇵🇰Mansoor Ahmed (Mani)

🇵🇰Mansoor Ahmed (Mani) Profile picture

Stay in touch and get notified when new unrolls are available from this author!

Read all threads

This Thread may be Removed Anytime!

PDF

Twitter may remove this content at anytime! Save it as PDF for later use!

Try unrolling a thread yourself!

how to unroll video
  1. Follow @ThreadReaderApp to mention us!

  2. From a Twitter thread mention us with a keyword "unroll"
@threadreaderapp unroll

Practice here first or read more on our help page!

More from @MansoorAhmed_Pk

Oct 8, 2020
اسلام آباد میں منعقد ہوئے #DigitalMediaAssociation سیمینار سے جڑی کچھ یادیں۔
صرف میں ہی نہیں بلکہ کراچی تا خیبر، وزیرستان تا بلوچستان، کشمیر تا پنجاب، ملک کے ہر حصہ سے دوست و احباب اپنی مدد آپ کے تحت سیمینار میں شریک تھے۔ میرے لیے باعث مسرت اور قابل فخر لمحات رہے۔
بہت زیادہ خوشی اسوقت ہوئی جب پہلی بار ایک فورم میں شامل ہوا جہاں کسی کی پاکستانی ہونے کے سوا کوئی اور پہچان نہیں تھی۔ نا کو نسل، نا زات، نا فرقہ، نا زبان، نا سیاسی وابستگی بلکہ اس فورم میں شامل ہر دوست اور ساتھی صرف اور صرف پاکستانی تھا۔
مجھے زاتی طور پر تشنگی رہے گی کہ اسلام آباد پہنچتے ہی بخار نے آگھیرا جس کے باعث سیمینار میں شرکت بڑی مشکل سے کر سکا۔ اور بہت سے دوستوں اور ساتھیوں سے تفصیلی ملاقات کا شرف حاصل نا ہوسکا۔ محترم سر @Lalika79 , @MeFixerr بھائی نے بہت عزت دی۔ سیمی باجی @SeemeGRaja74 نے بہت خیال رکھا
Read 11 tweets

Did Thread Reader help you today?

Support us! We are indie developers!


This site is made by just two indie developers on a laptop doing marketing, support and development! Read more about the story.

Become a Premium Member ($3/month or $30/year) and get exclusive features!

Become Premium

Don't want to be a Premium member but still want to support us?

Make a small donation by buying us coffee ($5) or help with server cost ($10)

Donate via Paypal

Or Donate anonymously using crypto!

Ethereum

0xfe58350B80634f60Fa6Dc149a72b4DFbc17D341E copy

Bitcoin

3ATGMxNzCUFzxpMCHL5sWSt4DVtS8UqXpi copy

Thank you for your support!

Follow Us on Twitter!

:(