adشاہan Profile picture
Oct 22 23 tweets 6 min read
پاکستان کی المناک شام۔۔۔۔

ہماری فوج ہمارا سب سے قابل احترام ادارہ تھا۔  زیادہ تر ممالک کے ساتھ ایسا ہی ہے۔  یہ شاید اس لیے ہے کہ کسی دوسرے ادارے کے ارکان ڈیوٹی کی اتنی قیمت ادا نہیں کرتے جتنی سپاہی کرتا ہے۔

اس کے علاوہ یہ عام خیال تھا کہ یہ
#عمران_خان_ہماری_ریڈ_لاین_ہے
فوج ہے جو ملک کو جوڑے ہوئے ہے۔ یہ بھی خیال کیا جاتا تھا کہ بدعنوانی نے فوج کے کلچر میں قدم نہیں رکھا۔  یہی وجہ ہے کہ جب بھی فوج نے اقتدار سنبھالا عوام نے زبردست تالیاں بجا کر فوجی حکمرانوں کا استقبال کیا۔

یہ افسانہ آج ٹوٹ پھوٹ کا شکار ہے۔ فوج کو کسی بھی دوسرے ادارے کی طرح
ایک تنظیم کے طور پر دیکھا جاتا ہے۔ یہ خیال کیا جاتا ہے کہ یہ اپنے ایک پاؤ گوشت کے لیے پوری گائے ذبح نہیں کریں گے۔

مشرف کے این آر او سے فوج اپنا وقار نمایاں طور پر کھونے لگی۔ یہ اس تبدیلی کا آغاز تھا کہ فوج نے چوری میں حصہ داری کے عمل میں باقاعدہ طور پر شمولیت اختیار کر لی ہے۔
کیانی کے آرمی چیف بننے کے بعد اس تبدیلی کو کافی تقویت ملی۔ وہ اندر  باہر سے چور تھا اور اس نے اپنے بھائیوں کو چوری میں سہولت کاری فراہم کی زرداری اسی لیے دھمکی دیتا ہے کہ ہم جرنیلوں کے قصے کھول دیں گے۔  راحیل شریف چور نہیں تھے بلکہ بہت کمزور آدمی تھے۔
ان کی ساکھ ڈان لیکس اسکینڈل کو سنبھالنے سے بری طرح متاثر ہوئی ڈان لیکس میں مناسب ردعمل نا دیا جانا جنرل عاصم باجوہ کی مداخلت کا نتیجہ تھی۔
اور پھر جنرل باجوہ آئے۔ یہ سب سے زیادہ پسند کیے جانے والے جرنیلوں میں سے ایک تھے جو مثبت سب سے زیادہ مددگار اور انا سے پاک ہونے کے
لیے جانا جاتا تھا۔ کوئی بھی ان سے رابطہ کر سکتا تھا اپنی مشکلات ان سے بیان کر سکتا تھا اور یہ مدد کرنے کی حتی الامکان کوشش کرتے تھے۔

جو بات باجوہ کے خلاف ہوئی وہ یہ تھی کہ یہ جنرل اشفاق ندیم کو سپرسیڈ کر کے آئے جنہیں عالمی سطح پر سب سے نمایاں افسر کے طور پر جانا جاتا تھا
ملٹری ٹاپ براس میں یہ ترقی کے لیے موزوں ترین شخص تھے۔ لیکن روایت کے مطابق بہترین اور موزوں ترین شخص کو گھر بھیج دیا جاتا ہے اور انہیں گھر بھیج دیا گیا۔
تاہم جو بات حال ہی میں عوام کے علم میں آئی وہ جنرل باجوہ کے آرمی چیف بننے کا طریقہ ہے۔ اور یہ تصویر خوبصورت نہیں ہے۔
بظاہر ریٹائرڈ لیفٹیننٹ جنرل امجد اعجاز باجوہ کے سسر نواز شریف اور ان کے ساتھیوں کے ساتھ بہت زیادہ رابطے میں تھے۔ یہ نواز شریف کے ساتھ ان کی لابنگ تھی جس نے اشفاق ندیم پر خط تنسیخ پھیر دیا اور باجوہ کو چن لیا گیا۔ اب یہ بات مشہور ہے کہ باجوہ کی ترقی سے قبل امجد اعجاز نے
بری امام میں ریٹائرڈ میجر جنرل افضل جنجوعہ کی موجودگی میں اسحاق ڈار سے ملاقات کی اور اپنے داماد کی جانب سے حلف لیا کہ باجوہ ہمیشہ ان کے وفادار خادم رہیں گے اسحاق ڈار کی باعزت واپسی اور تنخواہوں کی ادائیگی کی وجہ اب آپ سمجھ سکتے ہیں۔
اس بدقسمت پروموشن کے بعد سے امجد اعجاز نے
ہر اہم فیصلے میں باجوہ کی ڈور کھینچ کر رکھی اور معاملات اسی طرح چلے جیسا ن لیگ کی خواہش تھی۔ بہت جلد یہ بھی معلوم ہو گیا تھا کہ امجد اعجاز نے چند ریٹائرڈ گریڈ 22 کے بیوروکریٹس کے ساتھ "کنسلٹنٹس" کا ایک کنسورشیم بنایا تھا جو شجاعت عظیم کے دفتر میں آپریٹ کر رہا تھا۔
شجاعت عظیم نامی یہ شخص ایک بزنس مین ہے اور شریف خاندان کے قریبی دوست چوہدری منیر کا اچھا دوست ہے۔
اور یہ کنسورشیم ن لیگ پر احسانات کے بدلے ملنے والے مالی فوائد کو ٹھکانے لگا رہا تھا۔
ابتدائی طور پر باجوہ کا اصل کھیل معلوم نہیں تھا۔ لیکن جب نواز شریف کے ساتھیوں نے فوج کی اعلیٰ
کمان کو کھلم کھلا گالیاں دینا شروع کیں، اور باجوہ کی طرف سے کوئی ایکشن نہیں لیا گیا تو ان کی کمان بہت بری طرح متاثر ہوئ رینکس اینڈ فائلز میں ان کے اصلی ارادے کے بارے میں شکوک و شبہات پیدا ہو گئے۔ لیکن جس لمحے نواز شریف کو ملک سے بھاگنے کی اجازت ملی،
یقین عام ہو گیا کہ یہ انتظام جنرل باجوہ کے سسر امجد اعجاز نے کیا تھا۔ اور مزید یہ کہ یہ ایک بھاری رقم کے عوض کیا گیا تھا۔تقریباً 2021 کے وسط میں، کچھ ہائی پروفائل غیر ملکی سیاح جنرل باجوہ سے ملنے آئے۔ باجوہ نے انہیں کیا بریفنگ دی یہ ابھی تک معلوم نہیں ہے۔ لیکن اس کے
بعد ڈی جی آئی ایس آئی جنرل فیض حمید کو عہدے سے ہٹا دیا گیا۔ عمران خان کو خطرے کو احساس ہو گیا اور خان نے فیض حمید کو عہدے پر رکھنے کی پوری کوشش کی لیکن ناکام رہے۔ افواہیں اڑائی گئیں کہ عمران خان کے دن گنے جا چکے ہیں۔ نجم سیٹھی کی نجی ملاقاتیں ان افواہوں کا ایک ذریعہ تھیں۔
2022 کے آغاز میں ہی نجم سیٹھی نجومی بن گئے اور پاکستان کے آئندہ منظر نامے کی تصویر کشی کرنے لگ گئے آج اس وقت تک بھی یہ موڈ آن ہے۔ سیاسی معاملات گرم ہونا شروع ہوئے ڈونلڈ لو کا واشنگٹن میں پاکستانی سفیر کو میمو پی ٹی آئ کی کشتی ڈبونے والا آخری تنکا تھا۔
باجوہ نے زرداری کو پی ٹی آئی کے چند ارکان خریدنے کی اجازت دی اور سلیم صافی کا آخری بال والا ٹوئٹ سامنے آیا عمران کے اتحادیوں کو حکم دیا گیا کہ وہ پی ٹی آئی کو چھوڑ دیں۔
باجوہ پی ٹی آئی کی عوامی مقبولیت میں نمایاں کمی کے بارے میں یقینی تھے۔ اس یقین کے بغیر بغاوت نہ ہوتی۔
لیکن بغاوت کے خلاف عوامی ردعمل حیران کن تھا۔ پورے پاکستان میں لوگ اس کے خلاف اتنی تعداد میں احتجاج میں نکل آئے جیسے پاکستان کی تاریخ میں پہلے کبھی نہیں نکلے تھے۔
شروع میں یہ احتجاج عمران خان کے حق میں اتنا نہیں تھا جتنا کہ اس نفرت کے اظہار کے لیے تھا جو لوگوں کے دلوں میں
چوروں زرداریوں اور شریفوں کے لیے تھا۔ لیکن چند ہی دنوں میں یہ نفرت عمران کی حمایت میں بدل گئی۔
باجوہ ملک میں فوری طور پر سکون لا سکتے تھے اگر وہ فوری انتخابات کرانے کے لیے اپنا اثرورسوخ استعمال کرتے۔ لیکن ایسا نہیں کیا گیا عمران کی حکومت گرانے کے لیے انہیں اچھی خاصی رقم دی گئی
اور اس رقم کی ادائیگی کے شریفوں کے پاس وڈیو ثبوت تھے۔ باجوہ حب الوطنی کا پردہ چاک ہونے کے خوف سے شریفوں کے آگے جھکتے چلے گئے حالانکہ یہ پاکستان اور اس کے عوام کے لیے کھڑا ہو سکتا تھا لیکن اس نے پاکستان کے بجائے ان چوروں کے ساتھ کھڑے ہونے کا انتخاب کیا جنہوں نے ملک لوٹا
اور برباد کیا۔
باجوہ اور ان کے ساتھ دینے والے سینئر جرنیلوں کو اندازہ نہیں ہے کہ پاکستان کے عوام اور انکے اپنے ماتحتوں کو انکے احکامات سے کتنی نفرت ہوئ ہے۔ یہاں عمران خان اور پاکستان کی عوام کو ایک چیز ذہن میں رکھنی ہو گی کہ جرنیل خود کو جتنا زیادہ غیر محفوظ محسوس کریں گے
اسی قدر زیادہ اپنا اختیار قائم رکھنے کے لیے ظالمانہ حربے آزمائیں گے اور اپنے ملک کو جس کے دفاع کے لیے وہ حلف اٹھاتے ہیں اس کے زوال کے قریب لے جائیں گے۔
یہ ہمارے ملک کے لیے انتہائی المناک شام ہے ایک ایسا ملک جس نے اپنے پچھتر سالوں میں سب سے زیادہ اپنی فوج پر انحصار کیا اس کو اپنی
آخری امید کے طور پر دیکھتے رہے۔ صرف ایک شخص نے اس سارے رومینس کو خاک میں ملا دیا۔

اس تھریڈ میں فراہم کردہ کچھ معلومات ناصر احمد کےکالم سے لی گئی ہیں۔۔۔
#شاہ_عدن

• • •

Missing some Tweet in this thread? You can try to force a refresh
 

Keep Current with adشاہan

adشاہan Profile picture

Stay in touch and get notified when new unrolls are available from this author!

Read all threads

This Thread may be Removed Anytime!

PDF

Twitter may remove this content at anytime! Save it as PDF for later use!

Try unrolling a thread yourself!

how to unroll video
  1. Follow @ThreadReaderApp to mention us!

  2. From a Twitter thread mention us with a keyword "unroll"
@threadreaderapp unroll

Practice here first or read more on our help page!

More from @ida_shaa

Oct 14
عوام کے لیے خوشخبری۔۔
سیلاب میں ڈوبے ، مہنگائ کے مارے بچوں کی تعلیم اور بجلی کے بل ادا کرنے کیلئے زیورات بیچنے والے پاکستانیوں کے لیے خوشخبری۔
ائیر فورس اپنے چیف و دیگر وی وی آئی پی یعنی وزیراعظم و صدر مملکت وغیرہ ٹائپ لوگوں کو آرام دہ سفر کا مزہ
#ایک_ٹوئٹ
فراہم کرنے کے لیے نیا Bombardier جیٹ خرید چکی ہے۔ خریدے جانے والا جیٹ Bombardier 6000 کینیڈین کمپنی کا تیار کردہ ہے نئے جہاز کی قیمت صرف چھ کروڑ بیس لاکھ ڈالرز ہے اور سیکنڈ ہینڈ کی قیمت ڈھائ کروڑ سے چار کروڑ ڈالر کے درمیان ہے۔ ہم شاید سیکنڈ ہینڈ خرید رہے ہیں۔
#ایک_ٹوئٹ
آرمی چیف کے لیے بھی نیا جیٹ خریدا گیا ہے جس پر وہ سینڈ ہرسٹ تشریف لے گئے تھے۔ آئ ایس آئ چیف کے پاس پہلے سے ہی ایگزیکٹو کلاس جیٹ (جیری) موجود ہے۔ یہ تمام جیٹ سپیشل قسم کے ہیں جو ایک وقت میں کم سے کم چار ہزار کلومیٹر کا فاصلہ طے کر سکتے ہیں۔ یہ سب
#ایک_ٹوئٹ
Read 9 tweets

Did Thread Reader help you today?

Support us! We are indie developers!


This site is made by just two indie developers on a laptop doing marketing, support and development! Read more about the story.

Become a Premium Member ($3/month or $30/year) and get exclusive features!

Become Premium

Don't want to be a Premium member but still want to support us?

Make a small donation by buying us coffee ($5) or help with server cost ($10)

Donate via Paypal

Or Donate anonymously using crypto!

Ethereum

0xfe58350B80634f60Fa6Dc149a72b4DFbc17D341E copy

Bitcoin

3ATGMxNzCUFzxpMCHL5sWSt4DVtS8UqXpi copy

Thank you for your support!

Follow Us on Twitter!

:(