14سال کی عمر میں پہلی بار کپتان کو سنا ایک جلسے میں اور تب نظریہ اور سیاست کا پتہ نہیں تھا لیکن دل کو کپتان اچھا لگا اور پہلی بار کپتان کا نعرہ دن رات لگانا شروع کیا۔
2018میں اپنا پہلا ووٹ اپنے کپتان کو ڈالا اور اپنے گاؤں میں کپتان کا پہلا جھنڈا لگایا۔ #پچھلے_آٹھ_ماہ_میں
یہ عہد چلتا رہا اور سوشل میڈیا پر اپنے کپتان کا دفاع کرتا رہا لیکن جب کپتان نے 27مارچ میں اسلام آباد کی کال دی تو عہد کیا کہ اب کپتان کو جہاں بھی اور جب بھی ضرورت ہو میں کپتان کے ساتھ ہوں گا۔
یہ جنگ کپتان کی نہیں بلکہ ہماری جنگ ہے۔
کپتان میری آزادی کی جنگ لڑرہا ہے۔
27مارچ جب وہ لیٹر کپتان نے لہرایا لیکن ایک بات کا اندازہ ہوا اور اب یقین ہوگیا ہے کہ اب کوئی دھمکی کے لیٹر نہیں بھیجے گا۔
کپتان کے ساتھ ان #پچھلے_آٹھ_ماہ_میں بہت سے ایمانداروں کو اپنا ایمان بیچتے دیکھا ہے۔
وفاق اور پنجاب میں انسانوں کی بولیاں لگائی گئی۔
وہ ادارے جو ملک کی حفاظت کے لئے ہوتے ہیں جب کپتان کے ساتھ پاکستان کی سلامتی کے لئے کھڑے ہونے کا وقت آیا تو وہ نیوٹرل بن گئے۔
ایک کپتان کو گرانے کے لئے آدھی رات کو عدالتیں کھل گئی۔
ایک کپتان کو گرانے کے لئے عدالت نے پارلیمنٹ کی کارروائی میں مداخلت کی۔
ہم نے ان #پچھلے_آٹھ_ماہ_میں اپنے بہادر کپتان کو ہمارے لئے موت سے لڑتے دیکھا۔
پہلے ہیلی کاپٹر کا پائیلٹ بیمار ہوگیا۔
پھر گاڑی میں آگ لگ گئی۔
پھر ہیلی کاپٹر خراب ہوگیا اور ہنگامی لینڈنگ کرنی پڑی۔
پھر کپتان پر قاتلانہ حملہ ہوا لیکن وہ اب بھی ہمارے لئے کھڑا ہے۔
ان #پچھلے_آٹھ_ماہ_میں ہم نے مفاد پرستوں کو بدلتے دیکھا۔اور بہت سے بہادروں کو ڈٹ کر مقابلہ کرتے دیکھا۔آج کپتان کا پیغام ہر گھر ہر گلی ہر محلے تک پہنچ گیا ہے۔اب ہر پاکستانی اپنی عزت کو پہچان گیا ہے۔
اب ہر پاکستانی اپنی حقیقی آزادی چاہتا ہے۔
ان #پچھلے_آٹھ_ماہ_میں میں نے دیکھا ہے کہ وہ میرا گاؤں جہاں موبائل نیٹورک تو آتا نہیں ہے لیکن میرے کپتان کا پیغام ایک 70 سالہ بوڑھے آدمی تک اور ایک 10 سالہ بچے تک پہنچ گیا ہے۔
سب کو پتہ ہے کہ کپتان ہماری آزادی کی جنگ لڑ رہا ہے اور یہ چور اپنا پیسہ بچا رہے ہیں۔
ان #پچھلے_آٹھ_ماہ_میں میں نے سب سے خوشی کی بات دیکھی جب FIA لسٹ میں نام آیا کال آئی اور گھر میرے لئے ٹیم آئی تب میری فیملی نے ڈرنے کر مجھے روکا نہیں بلکہ ساتھ دیا۔