اکنامک سروے آف پاکستان سال 2021_2022 کی رپورٹ پڑھیں تو شاید ہر پاکستانی رجیم چینج کرنے والوں کو سولی پر لٹکا دے۔ پاکستان بالکل درست ٹریک پر تھا۔ تمام معاشی اہداف حاصل کر لیے گئے تھے بلکہ اہداف سے زیادہ کارکردگی دکھائی گئ
تھی۔ واضح کر دوں کہ یہ رپورٹ امپورٹڈ حکومت نے 9 جون دو ہزار بائیس کو انٹرنیٹ پر اپلوڈ کی ہے۔ تمام پی ٹی آئ ایکٹوسٹ جتنا ہو سکے پھیلائیں۔
1_ جی ڈی پی
ہدف۔۔۔4.4%
حاصل کیا گیا...... 5.97% 2- برآمدات
ہدف۔۔۔۔ 26.83 ارب ڈالر
حاصل کیا گیا۔۔۔۔ 28.85 بلین ڈالر 3- زرعی ترقی
ہدف۔۔۔۔۔ 3.5%
حاصل کیا گیا۔۔۔۔۔۔4.4% 4- صنعتی ترقی
ہدف۔۔۔۔۔6.6%
حاصل کیا گیا۔۔۔۔۔۔7.2% 5- خدمات
ہدف۔۔۔۔۔۔4.7%
حاصل کیا گیا۔۔۔۔6.2% 6- رجسٹرڈ آئ ٹی اور آئ ٹی خدمات میں سال 2021-2022 کے دوران 26.9% فیصد اضافہ ہوا اور یہ 1.5ارب ڈالر سے 1.9 ارب ڈالر پر پہنچ گئ۔ حکومت نے آئ ٹی سیکٹر
سے ہونے والی آمدنی پر ٹیکس ختم کر دیا۔ 7- بجلی کی پیداواری صلاحیت میں 11.5% اضافہ ہوا اور پیداوار 37261 میگاواٹ سے 41557 میگاواٹ تک پہنچ گئ۔ 8- لارج سکیل مینوفیکچرنگ کا ہدف 4.2% رکھا گیا تھا جبکہ 10.4% پیداوار حاصل کی گئی ۔ 9- حکومت نے 1.5 کھرب روپے اندرونی قرض واپس کیا ۔
10- سال 2018-2019 میں تعلیمی اداروں کی تعداد 271.8 ہزار تھی جو سال 2021-2022 تک 283.7 ہزار ہو چکی تھی۔ 11- صحت اور خوراک کے حوالے سے 2021-2022 کے دوران 19.5% فیصد اضافہ ہوا ۔ 12- پورے سال کے دوران مہنگائ کی شرح میں صرف 2.5% اضافہ ہوا۔
کرونا کی تباہ کاریوں کے سبب
طلب اور رسد میں فرق کے باوجود اس قدر معاشی ترقی بہترین پالیسیوں کی وجہ سے ہی ممکن ہو سکتی تھی۔ وہ کون تھا جس کو ایک ترقی کرتا ہوا ملک ایک آنکھ نہیں بھاتا تھا۔ اسے ملک سے ایسی کیا
دشمنی تھی جسکی وجہ سے اچھی بھلی چلتی ہوئ حکومت کو ختم کیا گیا۔
کیا آپ بطور پاکستانی اس غدار وطن کو معاف کریں گے۔۔۔۔؟؟؟
کیا پنڈورا باکس کھلے گا۔۔۔۔
حصہ دوم۔۔
بعد کے واقعات میں اپنی یادداشت کے سہارے لکھ رہا ہوں جو آج بھی مجھے خواب لگتے ہیں ہمیں باوقار طریقے سے ریسیو کیا گیا اور پلیٹ فارم ٹائپ سواری میں بٹھا دیا گیا جس کے ٹائر نہیں تھے سواری شہر کی جانب روانہ ہوئی شہر کرسٹل کا بنا ہوا لگتا #شاہ_عدن
تھا۔ جلد ہی ہم ایک ایسی بلڈنگ کے سامنے پہنچے جس کی ساخت میں نے کبھی نہیں دیکھی تھی ہمیں کچھ گرم مشروبات دیے گئے گئے جن کا ذائقہ ہم نے کبھی نہیں چکھا تھا یہ نہایت مزے دار تھے تقریبا دس منٹ بعد دو اجنبیوں نے مجھے کہا آپ کو ہمارے ساتھ چلنا ہے
انکار کی کوئی گنجائش نہیں تھی میں نے ریڈیو آپریٹر کو چھوڑا اور ان کے ساتھ چل پڑا ہم ایک لفٹ ٹائپ چیز میں گھسے اور ایسا لگا جیسے ہم نیچے جا رہے ہیں ہیں مشین رکی اور دروازے بے آواز انداز سے کھل گئے ہم ایک ہال وے میں تھے جس میں گلابی رنگ کی روشنی تھی
19 فروری 1947 کو ایک عام سے طیارے کی پرواز نے پوری دنیا میں ہونے والی ریسرچ سیاست اور شاید طاقت کا رخ تبدیل کر دیا۔ یہ پرواز ناسا کے قیام ، امریکی ایٹمی تجربات پر مشتمل آپریشن فش باؤل انٹارکٹیک کو ہر قسم کی پرواز کے لیے بند کرنے #شاہ_عدن
اور انٹارکٹیک ٹریٹی کا سبب بنی جس کا اجلاس شرم الشیخ مصر میں جاری ہے۔ امید کی جاتی ہے 19 نومبر 2022 کو انٹارکٹیکا میں ہونے والی کچھ ریسرچ وہاں سے ملنے والی تصاویر اور نئے عجوبے ڈی کلاسیفائیڈ کر دیے جائیں گے جو خلائ مخلوق دوسری دنیا اڑن طشتریوں سمیت بے شمار Myths کو
سائنسی طور پر تسلیم کرنے کی جانب پہلا قدم ثابت ہو گا۔ آخر یہ کیسی پرواز تھی اور ہوا کیا پڑھتے جائیے۔ یہ فروری 19 انیس سو سینتالیس ہے انٹارکٹیک میں چھپے وسائل اور اسے ایکسپلور کرنے کے لیے ایڈمرل رچرڈ برڈ کی قیادت میں آپریشن ہائ جمپ جاری ہے۔
یہ تھریڈ یوگنڈا کے بارے میں لکھا گیا ہے پاکستان سے مماثلت اتفاقی ہو گی۔
حصہ دوم ۔۔
اچانک باجرہ نے صحافیوں کو دعوت دی اور بیان دیا کہ ہم انڈیا سے اچھے تعلقات چاہتے ہیں تمام صحافی ہکا بکا رہ گئے کیونکہ انڈیا اس وقت
پانچ اگست والے اقدام پر مکمل طور پر بیک فٹ پر تھا عمران خان مسلسل انڈیا اور مودی کو ہر انٹرنیشنل فورم پر مقبوضہ کشمیر میں ہونے والی غیر انسانی سلوک پر تنقید کا نشانہ بنا رہا تھا۔ مودی کو ہٹلر اسکی پالیسیوں کو نازی پالیسی ہندوتوا ایجنڈا کہہ رہا تھا۔ ریاستی پالیسی کے برعکس اس
یوٹرن لینے پر صحافیوں نے سوال کیا تو باجرہ نے کہا کہ ہمارے ٹینک پرانے ہو چکے ہیں انہیں زنگ لگ چکا ہے ہم ساری زندگی کشمیر کے مسئلہ پر انڈیا سے لڑائ نہیں کر سکتے۔ (نوٹ) اسد طور پر حملہ ہونے کے بعد حامد میر کی تقریر یاد کریں جس میں اس نے کہا تھا یہ جنرل ہمیں خود بلا کر کہتے
تازہ ترین سرگوشیوں کے مطابق ارشد شریف کا قتل نواز شریف زرداری اور رانا ثناءاللہ کا مشترکہ منصوبہ تھا۔ جس کی ذمہ داری کامران ٹیسوری کو دی گئ تھی جو کینیا میں ایم کیو ایم کے مفرور قاتلوں کا لمبا چوڑا نیٹ ورک رکھتا ہے۔ فارم ہاؤس ایم کیو ایم کے لوگوں کی ملکیت ہے #ArshadSharif
جہاں ارشد شریف کو لے جایا گیا اور تشدد کا نشانہ بنا کر نزدیک سے گولیاں ماری گئ۔ کینیا پولیس کے لوگ صرف کور کے لیے ہائیر کیے گئے۔ کامران ٹیسوری کو گورنر کا عہدہ اس وقت دیا گیا تھا جب اس نے یہ ٹاسک پورا کرنے کی یقین دہانی کرائ تھی۔ رقم کی ادائیگی لندن سے ہوئ اور دو دن پہلے
ایم کیو ایم کے لوکل باڈیز الیکشن سے متعلق تمام مطالبات مانے جا چکے ہیں۔
رانا ثناءاللہ کی طبیعت بگڑنے اور زرداری کے پالتو اقرار الحسن کو دو گولیاں ملنے کو آپ ان سرگوشیوں سے کنکٹ کریں تو کہانی سمجھ جائیں گے۔
یہ تھریڈ یوگنڈا کے بارے میں لکھا گیا ہے پاکستان سے مماثلت اتفاقی ہو گی۔
ففتھیے ٹریننگ پر روانہ ہیں کیونکہ خود ماسی حاجرہ کا لکھا ہوا ایک پیغام آنے والا ہے جس میں بیانیہ دیا جائے گا کہ اسٹیبلشمنٹ کس طرح نیوٹرل ہے
اور درحقیقت انہوں نے عمران خان کو بچانے کی کوشش کی۔ یہ حقیقت ہے کہ پی ٹی آئی کے دور میں ون پیج بیانیے کے سارے ثمرات اسٹیبلشمنٹ نے حاصل کیے۔ یہ عمران خان تھا جو آرمی کے ساتھ ڈٹ کر کھڑا ہوا یہ عمران خان کی باجرہ کو کھلے عام حمایت تھی جس نے حسین حقانی علی وزیر گل بخاری طحہٰ صدیقی
کی زبان اور پروپیگنڈا بند کرا دیا۔ عمران خان نے آرمی کو مضبوط کرنے کے لیے ہر ممکن اقدامات کیے۔ اس وقت بھی ملک کا مفاد سوچا جب اسے معلوم ہو چکا تھا کہ بھیڑ کی کھال میں چھپا بھیڑیا کون ہے۔ یہ یوگنڈا کی بدقسمتی ہے کہ عمران خان کو باجرہ جیسا چیف ملا۔
کیا کسی کے پاس مصدقہ اطلاعات ہیں کہ سعودی حکمران محمد بن سلمان واقعی دورہ کرنے آ رہے ہیں۔ سعودی حکومت کے کسی اعلیٰ عہدیدار کی جانب سے اس دورے کی تصدیق کی گئ ہے؟
یا پھر سادہ لوح پاکستانیوں کو پھر سے دھوکہ دیا جا رہا ہے۔
دو ہزار چودہ میں عمران خان کے دھرنے کو ناکام کرنے کیلئے چینی صدر کے دورے اور پھر اس کی منسوخی کی خبریں جاری کی گئ تھی۔ جبکہ ایسا کوئ دورہ چین کی جانب سے شیڈول ہی نہیں تھا۔ ن لیگ کی میڈیا مینجمنٹ کی وجہ سے اس دورے کے متعلق حقائق جاننے کی کوشش کسی نے نہیں کی۔
غالب امکان ہے کہ اب کی بار لانگ مارچ کو ناکام کرنے اور عمران خان کو ملکی ترقی کا دشمن ثابت کرنے کیلئے وہی سٹریٹیجی اپنائ جا رہی ہے۔
پی ٹی آئی سوشل میڈیا مینجمنٹ کو دورے کے حقیقی ہونے کے متعلق بروقت تصدیق کرنی چاہیے تاکہ ن لیگ کے مستقبل میں ہونے والے پراپیگنڈے کو ناکام کیا جا سکے