جنرل عاصم منیر چیف آف آرمی سٹاف کے لیے ن لیگ کی طرف سے نامزد کیے جا رہے ہیں۔ اور باجرہ ہر صورت یہ تعیناتی چاہتا ہے اس شخص کو CAOS تعینات کرانے کے لیے چار سال سے پلاننگ کی جا رہی ہے پڑھیے اور تصدیق کیجئے
عاصم منیر کے ساتھ 5 دیگر جنرل افسران کو 10 اکتوبر 2018 کو ترقی دی گئی اور انہیں لیفٹیننٹ جنرل نوید مختار کی جگہ ڈی جی ISI مقرر کیا گیا جو 25 اکتوبر 2018 کو ریٹائر ہو رہے تھے۔
یاد رہے کہ لیفٹیننٹ جنرل کی مدت ملازمت 4 سال ہوتی ہے، جس کا آغاز اس کی نئی ذمہ داری سنبھالنے کی تاریخ سے
ہوتا ہے جو عاصم کے معاملے میں 25 ،26 یا 29 اکتوبر 2018 تھی۔ 29 اکتوبر 2018 کو ڈی جی آئی ایس آئی کا عہدہ سنبھالنے کے فوراً بعد عاصم منیر سرکاری خرچ پر ایک ماہ سے زائد عرصے کے لیے چھٹی پر بیرون ملک چلے گئے۔ اور ڈی جی آئی ایس آئ کا عہدہ ایک ماہ کے لیے خالی ہو گیا
ہے نا حیرانی کی بات میں بھی حیران ہوں مزید پڑھیے۔ 18 نومبر 2018 کو، سابق وزیر اعظم عمران خان متحدہ عرب امارات کے سرکاری دورے پر گئے جس میں جنرل باجوہ کے ساتھ ساتھ لیفٹیننٹ جنرل عاصم منیر ڈی جی آئی ایس آئی نے وزیر اعظم کے وفد میں شمولیت اختیار کی
اور سرکاری ملاقاتوں میں شرکت کی۔ قومی اور بین الاقوامی میڈیا سے تفصیلات کی تصدیق کی جا سکتی ہے۔ چار دسمبر 2018 کو عاصم منیر پاکستان واپس آئے اور بطور ڈی جی آئ ایس آئ چارج سنبھالا لیکن رکیے یہاں پھر ایک ٹوئسٹ ہے۔ ان کا 4 دسمبر 2018 کو پھر سے
بطور ڈی جی آئی ایس آئ تعینات کرنے کا نوٹیفکیشن جاری کیا گیا۔ اب یہاں چند لاجیکل سوالات پیدا ہوتے ہیں۔ اگر جنرل عاصم منیر 29 اکتوبر 2018 سے ڈی جی بنے تو انہیں 29 اکتوبر 2022 کو ریٹائر ہو جانا چاہیے تھا۔ اگر انکی تعیناتی 4 دسمبر 2018 ہے تو چھبیس نومبر 2022 کو
کیوں ریٹائر ہو رہے ہیں؟ اگر یہ نومبر 2018 میں ڈی جی آئی ایس آئ نہیں تھے تو عمران خان کے ساتھ ڈی جی کی حیثیت سے کیوں تھے؟ اگر عاصم منیر نے 29 اکتوبر کو بطور ڈی جی چارج نہیں لیا تھا تو انتیس اکتوبر سے چار دسمبر تک پاکستان کا ڈی جی آئی ایس آئی کون تھا۔۔؟
آج بطور پاکستانی میرا سر شرم سے جھکتا ہے جب میں پچھلے چند ماہ میں ملک کے کرتا دھرتاؤں کی ملک سے محبت دیکھتی ہوں۔ پورا ملک تباہ ہونے کے دہانے پر ہے اور مشہور زمانہ باجوہ ڈاکٹرائن ایک ایسے شخص کو سپہ سالار بنانا چاہتی ہے جو اپنے عہدے کے آغاز سے ہی متنازعہ ہے جس کی تعیناتی کی تاریخ
کو جسٹیفائی کرنے کے لیے کیا کیوں اگر مگر چونکہ اور چناچہ کا سہارا لیا جا رہا ہے۔ میرے خیال میں باجوہ ڈاکٹرائن فوج میں نواز لیگ کے غلاموں کی کثیر تعداد کو پروموٹ کرنے شریفوں کو بچانے انکی کرپشن پر پردہ ڈال کر عدالتوں سے ریلیف دلوانے کا نام تھا تبھی ایک وقت میں
بارہ بارہ جرنیلوں کو ترقیاں دی گئ ہیں تاکہ ن لیگ کی موجودہ اور آئندہ آنے والی نسلوں کو وفادار جرنیل میسر رہیں۔
آپکا کیا خیال ہے۔۔۔۔۔۔؟ #شاہ_عدن
منگولیا کے ایک فارم میں پچھلے دس روز سے بھیڑیں ساری رات دائرے میں گھومتی رہتی ہیں۔ اس سی سی ٹی وی وڈیو کو People's Daily China نامی ایک اخباری ہینڈل سے اپلوڈ کیا گیا @PDChina
اور واقعے کی مختلف توجیہات پیش کی گئیں۔ @_MuslimByChoice @aamirk690 #شاہ_عدن
ماہر حیوانات نے اسے بیماری کہا لیکن خود ہی نفی کر دی کیونکہ بارہ روز تک ایک ہی جیسی حرکات کسی بیماری کے باعث نہیں ہو سکتی۔ کچھ لوگوں نے اس واقعے کو Ant Bill تھیوری سے ریلیٹ کرنے کی کوشش کی۔ جسکے مطابق سپاہی چیونٹیاں جب اپنا راہنما کھو دیں تو دائرے میں گھومتے ہوئے خودکشی
کر لیتی ہیں اور اس دائرے کو death spiral کہتے ہیں۔ کچھ لوگ اسے زمین کی کشش ثقل سے چھیڑ چھاڑ کا نتیجہ بتا رہے ہیں۔ لیکن اچانک سپین میکسیکو سمیت دنیا کے مختلف علاقوں سے جانوروں پرندوں حشرات حتی کہ سمندر تالابوں ایکویریم میں موجود مچھلیوں کی دائرے میں حرکت کی وڈیوز سامنے آنا شروع
چند دن پہلے تک میاں (ن لیگ)+ بیوی (اسٹیبلشمنٹ) ایک جسم ایک جان تھے اور باراتی یعنی (میڈیا) دونوں کو نئی زندگی کی مبارک سلامت زور شور سے دے رہا تھا۔ ہر ایک نے الگ قسم کا مہنگا کیمرہ اٹھایا ہوا تھا اور تصویریں کھینچنے ہوئے #شاہ_عدن
بار بار یوں دعائیں دی جا رہی تھی،
" اللہ نظر بد سے بچائے کتنی خوبصورت جوڑی ہے"
"لگتا ہے دونوں ایک دوسرے کیلئے بنے ہیں"
" دونوں کے کرتوت کتنے ملتے جلتے ہیں مثالی جوڑا ہے یہ ہمارے ملک کا"
پھر یوں ہوا کہ بیوی حاملہ ہو گئ۔ حالات کچھ ایسے بنے کہ ساتویں مہینے بچے کی پیدائش ٹھہری ہے
لیکن پیار بھری ایک جنگ چھڑی ہے۔
میاں کہتا ہے بچے (CAOS) کی شکل مجھ پر ہونی چاہیے بیوی کہتی ہے بچہ میرے جیسا ہو گا۔
دونوں نے پیدا ہونے والے بچے کا الگ الگ نام بھی سوچا ہوا ہے۔
لیکن
باراتی (میڈیا) پریشان ہیں کیونکہ وہ جانتے ہیں کہ دونوں نے ہی بہت سوں کے ساتھ ناجائز سمبندھ رکھے
تصور کریں نومبر کی ٹھنڈی رات ہے آپ رات دس بجے باہر دیکھتے ہیں چند شہاب ثاقب آسمان پر نظر آئے اور بجھ گئے۔ معمول کی چیز سمجھ کر آپ سو گئے لیکن رات تین بجے آپکا کمرہ روشنی سے بھر جاتا تھا وجہ جاننے کے لیے آپ اٹھیں اور باہر دیکھیں تو ہزاروں
شہاب ثاقب آسمان کو جگمگائے ہوئے ہوں۔ کچھ ایسا ہی واقعہ نومبر بارہ تیرہ 1833 کی شب پیش آیا جب پورے امریکا میں شہاب ثاقب کی بارش دکھائ دی۔ ایک اندازے کے مطابق کم سے کم پچاس ہزار اور زیادہ سے زیادہ ڈیڑھ لاکھ فی گھنٹہ کے حساب سے شہاب ثاقب آسمان پر نظر ائے۔
کیونکہ اس واقعے کی وجوہات نامعلوم تھی تو نیو یارک جرنل آف کامرس نے نومبر تئیس 1833( New York Journal Of Commerce) رچمنڈ انکوائریر (Richmond Enquirer) نے نومبر چھبیس 1833 کو اس شاندار واقعے کے متعلق خبریں شائع کی اور لوگوں سے اپیل کی کہ عینی شاہدین اس کی تفصیلات لکھ کر بھیجیں۔
کیا پنڈورا باکس کھلے گا۔۔۔۔
حصہ دوم۔۔
بعد کے واقعات میں اپنی یادداشت کے سہارے لکھ رہا ہوں جو آج بھی مجھے خواب لگتے ہیں ہمیں باوقار طریقے سے ریسیو کیا گیا اور پلیٹ فارم ٹائپ سواری میں بٹھا دیا گیا جس کے ٹائر نہیں تھے سواری شہر کی جانب روانہ ہوئی شہر کرسٹل کا بنا ہوا لگتا #شاہ_عدن
تھا۔ جلد ہی ہم ایک ایسی بلڈنگ کے سامنے پہنچے جس کی ساخت میں نے کبھی نہیں دیکھی تھی ہمیں کچھ گرم مشروبات دیے گئے گئے جن کا ذائقہ ہم نے کبھی نہیں چکھا تھا یہ نہایت مزے دار تھے تقریبا دس منٹ بعد دو اجنبیوں نے مجھے کہا آپ کو ہمارے ساتھ چلنا ہے
انکار کی کوئی گنجائش نہیں تھی میں نے ریڈیو آپریٹر کو چھوڑا اور ان کے ساتھ چل پڑا ہم ایک لفٹ ٹائپ چیز میں گھسے اور ایسا لگا جیسے ہم نیچے جا رہے ہیں ہیں مشین رکی اور دروازے بے آواز انداز سے کھل گئے ہم ایک ہال وے میں تھے جس میں گلابی رنگ کی روشنی تھی
19 فروری 1947 کو ایک عام سے طیارے کی پرواز نے پوری دنیا میں ہونے والی ریسرچ سیاست اور شاید طاقت کا رخ تبدیل کر دیا۔ یہ پرواز ناسا کے قیام ، امریکی ایٹمی تجربات پر مشتمل آپریشن فش باؤل انٹارکٹیک کو ہر قسم کی پرواز کے لیے بند کرنے #شاہ_عدن
اور انٹارکٹیک ٹریٹی کا سبب بنی جس کا اجلاس شرم الشیخ مصر میں جاری ہے۔ امید کی جاتی ہے 19 نومبر 2022 کو انٹارکٹیکا میں ہونے والی کچھ ریسرچ وہاں سے ملنے والی تصاویر اور نئے عجوبے ڈی کلاسیفائیڈ کر دیے جائیں گے جو خلائ مخلوق دوسری دنیا اڑن طشتریوں سمیت بے شمار Myths کو
سائنسی طور پر تسلیم کرنے کی جانب پہلا قدم ثابت ہو گا۔ آخر یہ کیسی پرواز تھی اور ہوا کیا پڑھتے جائیے۔ یہ فروری 19 انیس سو سینتالیس ہے انٹارکٹیک میں چھپے وسائل اور اسے ایکسپلور کرنے کے لیے ایڈمرل رچرڈ برڈ کی قیادت میں آپریشن ہائ جمپ جاری ہے۔
اکنامک سروے آف پاکستان سال 2021_2022 کی رپورٹ پڑھیں تو شاید ہر پاکستانی رجیم چینج کرنے والوں کو سولی پر لٹکا دے۔ پاکستان بالکل درست ٹریک پر تھا۔ تمام معاشی اہداف حاصل کر لیے گئے تھے بلکہ اہداف سے زیادہ کارکردگی دکھائی گئ
تھی۔ واضح کر دوں کہ یہ رپورٹ امپورٹڈ حکومت نے 9 جون دو ہزار بائیس کو انٹرنیٹ پر اپلوڈ کی ہے۔ تمام پی ٹی آئ ایکٹوسٹ جتنا ہو سکے پھیلائیں۔
1_ جی ڈی پی
ہدف۔۔۔4.4%
حاصل کیا گیا...... 5.97% 2- برآمدات
ہدف۔۔۔۔ 26.83 ارب ڈالر
حاصل کیا گیا۔۔۔۔ 28.85 بلین ڈالر 3- زرعی ترقی
ہدف۔۔۔۔۔ 3.5%
حاصل کیا گیا۔۔۔۔۔۔4.4% 4- صنعتی ترقی
ہدف۔۔۔۔۔6.6%
حاصل کیا گیا۔۔۔۔۔۔7.2% 5- خدمات
ہدف۔۔۔۔۔۔4.7%
حاصل کیا گیا۔۔۔۔6.2% 6- رجسٹرڈ آئ ٹی اور آئ ٹی خدمات میں سال 2021-2022 کے دوران 26.9% فیصد اضافہ ہوا اور یہ 1.5ارب ڈالر سے 1.9 ارب ڈالر پر پہنچ گئ۔ حکومت نے آئ ٹی سیکٹر