کیا کسی نے سوچا ہے کہ اچانک امریکی میڈیا سابقہ و موجودہ صدور سے اڑن طشتریوں کے بارے میں کیوں پوچھنے لگا ہے۔ سوشل میڈیا کے مختلف پلیٹ فارمز پر اصلی اور نقلی اڑن
طشتریوں کی وڈیوز کی بھرمار کیوں ہو گئ ہے؟ناسا کے آفیشل ویب پیجز پینٹاگان کے نمائندگان کیوں تسلیم کرتے نظر آتے ہیں کہ کچھ ناقابل شناخت اجسام ہوا میں پرواز کرتے نظر آ رہے ہیں جن پر فزکس کے قوانین کا اطلاق نہیں ہوتا یعنی ان پر کشش ثقل کا اثر نہیں انکی رفتار انکے
آنکھوں سے اوجھل ہونے کی صلاحیت مروجہ سائنس کے حساب سے ناممکن ہے؟ امریکہ و یورپ میں روزانہ کی بنیاد پر انکا نظر آنا معمول ہے آخر کیوں مختلف شکل کے یہ دھاتی اجسام بڑے دوستانہ انداز میں فضا میں معلق نظر آتے ہیں اور غائب ہو جاتے ہیں؟ پڑھیے۔۔۔
فی الوقت دنیا کی اکلوتی سپر پاور امریکہ ہے جسے روس و چین چیلنج کر رہے ہیں۔ صدام حسین کے کیمیائ ہتھیاروں سے ڈرا کر امریکہ نے نیٹو میں شامل ممالک کے ساتھ عراق کی اینٹ سے اینٹ بجا دی آس پاس کے عرب ممالک کو امریکی اسلحہ ساز کمنیوں نے خوب اسلحہ بیچا۔
9/11 کے ڈرامے نے امریکی اسلحہ ساز کمپنیوں کی بیس سال تک چاندی کرائے رکھی کیونکہ مکمل نیٹو فورسز امریکہ کے ساتھ سیم پیج پر تھی اور انتہا پسند طالبان حکومت سے پوری دنیا کو خطرہ تھا۔ افغان جنگ کے خاتمے کے بعد امریکہ کے سامنے کوئ دشمن نہیں ہے جبکہ سپرپاور کی حیثیت برقرار رکھنے کے لیے
کم سے کم ایک دشمن ہونا ضروری ہے۔ روس یوکرین تنازعے میں ایک جانب تو امریکہ کے فریق بننے کی صورت میں عالمی جنگ چھڑنے کا سو فیصد امکان ہے دوسری جانب روس کے معاملے میں یورپ عرب اور ایشیا میں امریکہ کو مطلوبہ حمایت میسر نہیں۔ جبکہ امریکہ کے معاشی حالات بتاتے ہیں کہ امریکہ ڈوب رہا ہے
لیکن اگر امریکہ سمیت دو تین یورپی ممالک میں اچانک یہ اڑن طشتریاں حملہ کرکے تباہی پھیلائیں تو کیسا رہے گا۔۔۔۔؟ تمام متاثرہ ممالک میں ائیر ڈیفنس کے تمام سسٹمز فیل ہو جائیں اور امریکہ بہادر خلائ مخلوق سے بچاؤ کے لیے کوئ فورس قائم کرنے کا اعلان کر دے۔۔۔؟
کیا کرونا کے ڈر سے ڈیڑھ سال چھپ کر بیٹھنے والی عوام اس خوف کا مقابلہ کر پائے گی۔۔۔؟ ایسی کسی ایک اڑن طشتری کو مار گرانے والی امریکی ائیر فورس یا کسی امریکی ڈیفنس سسٹم کے کتنے خریدار پیدا ہوں گے۔؟
سپر پاور کا ٹائٹل چھیننے کی خواہش کرتے چین اور روس اپنے بڑھتے قدم روکیں گے یا نہیں.؟
اگر ان یو ایف اوز کے بارے میں سر اٹھاتے سپر پاور کے امیدواروں کو یہ پیغام دیا جائے کہ یہ ٹیکنالوجی امریکی ملکیت ہے تو آپ کے خیال میں اگلے کتنے سالوں تک امریکہ بدستور سپر پاور کی پوزیشن برقرار رکھنے اور نیوورلڈ آرڈر نافذ کرنے کی جانب پیش قدمی میں کامیاب رہے گا۔۔۔۔۔؟
اس تھریڈ کے پس منظر اور فالس فلیگ واقعات کے رونما ہونے کی ممکنہ وجہ کو جاننے کیلئے ترتیب سے تھریڈ لنکس پیسٹ کر دیے گئے ہیں
تھریڈ 1
ایسا ممکن تو نہیں کہ عسکری اسٹیبلشمنٹ ملکی سیاست سے بالکل لاعلم ہو۔ وہ چھبیس جن کے بارے میں جنرل باجوہ فرما گئے کہ
"ہم نے فیصلہ کیا کہ سیاست میں مداخلت نہیں کریں گے"
ٹی وی اخبار یا سوشل میڈیا کے کسی فورم کو نا دیکھتے ہوں۔ اگر آپ مانتے ہیں
کہ وہ چھبیس کسی نا کسی فورم کے ذریعے ملکی معاملات سے باخبر رہتے ہیں تو اس تحریر کو پھیلائیں۔
مالکان پاکستان۔۔۔۔۔۔
آپ جانتے ہیں کہ مختلف کاروباری و معاشی ماہرین بار بار متنبہ کر رہے کہ آپکا مقبوضہ پاکستان ڈیفالٹ کرنے لگا ہے۔ شاید آپکو ڈیفالٹ کا مطلب معلوم نہیں تو میں
مختصراً عرض کرتی ہوں کہ اپکو تنخواہ دینے کے لیے اپکی وردی ٹوپی میڈل بنانے کے لیے آپکی گاڑیوں میں پٹرول ڈیزل ڈلوانے کے لیے حکومت کے پاس پیسے نہیں ہوں گے۔
اگر آپ چاہتے ہیں کہ گلشن کا کاروبار اور آپکا گھر بار قائم و دائم رہے تو ایک بار پھر بیس کے مقابلے میں چھ ووٹوں کے ساتھ
یہی غریب تھے بارہ ہزار مہینہ لے رہے تھے فری میں پورا ٹبر لنگر خانے سے کھانا کھاتا تھا سونے کو پناگاہیں تھی۔ سستا راشن بیواؤں کی امداد سٹوڈنٹس کو وظیفے الگ قرضے الگ مل رہے تھے۔
میں مانتی ہوں کہ ہر حقدار کو نہیں ملتا تھا کیونکہ ریاست جتنی بھی امیر ہو
اپنی پچاس فیصد سے زیادہ آبادی کی کفالت نہیں کر سکتی۔ لیکن اگر عمران خان کے فلاحی منصوبوں سے بیس فیصد لوگوں کو بھی فائدہ ہو رہا تھا تو یہ تعداد چار کروڑ بنتی ہے۔
میں نے یہ بھی اپنی آنکھوں سے دیکھا اور کانوں سے سنا ہے کہ ہر ناشکرا عمران خان کو گالیاں کوسنے دیتا تھا چاہے وہ
حکومت سے کسی نا کسی انداز میں امداد لے رہا تھا یا نہیں۔ آج میرے اردگرد پھیلے انصافیوں میں سے کتنوں کو جانتی ہوں جو مہنگائ کے نعرے لگاتے تھے۔
ناشکری قوم کو اللہ نے انکی اوقات کے مطابق حکمران دے دیے ہیں اب بھنگڑے ڈالیں کیونکہ ہم ڈیزرو ہی چور لٹیرے کرتے ہیں۔
سینٹورس مال کی پرانی تصویر لگا کر جو پراپیگنڈہ شروع کیا گیا بلا تصدیق سب نے غبار نکالا۔ @OfficialDGISPR
محترم ایک جانب تو یہ سوشل میڈیا یوزرز کی کوتاہی ہے جس کی جتنی مذمت کی جائے کم ہے لیکن دوسرا رخ انتہائ بھیانک ہے عوام کی رائے اور فوج پر بھروسا شاید ایک فیصد بھی نہیں رہا
یہ صورتحال الارمنگ ہے۔
ادارے کی سب سے پہلی ترجیح عوام کے بھروسے کو بحال کرنا ہونی چاہیے۔ اور یہ بحالی دوہرے معیار کو ختم کرنے سے آئے گی۔
اس بات میں کوئ دو رائے نہیں کہ جنرل باجوہ نے تمام اداروں کو یرغمال بنایا یا پھر یرغمال بنانے میں سہولت کاری کی۔ عدلیہ پولیس آئ بی تمام
اداروں نے 9 اپریل سے پچیس مئ ما بعد ارشد شریف کے قتل عمران خان پر حملہ شہباز گل جمیل فاروقی کیس تمام کے تمام واقعات میں چاہے وفاقی حکومت کے اشارے پر ظالمانہ رویہ اپنایا یا پھر ذاتی کمزوریوں کی بناء پر بلیک میل ہوئے ہر دو صورت میں ذمہ داری آپ پر آتی ہے۔
وزارت خزانہ معاشی دباؤ سے نجات کے لیے اقدامات کرنے کی تیاری کر رہی ہے جسکے مطابق کاروباری اوقات صبح اٹھ سے چھ بجے
ذاتی سواری ہفتے میں تین دن استعمال کرنے اور کم از کم تین لوگوں کی صورت میں استعمال کرنے جیسی تجاویز پر غور کیا جا رہا ہے۔
یقیناً پٹرول کی راشن بندی بھی ہو گی۔
دوسری جانب جنرل باجوہ کی جانب سے میرے میزبان کو سپوکس پرسن مقرر کر کے کچھ باتیں گوش گزار کی گئ ہیں اللہ کرے یہ باتیں جھوٹ ہوں لیکن جو کچھ کہا گیا وہ یوں ہے کہ کور کمانڈرز کانفرنس میں چھبیس میں سے بیس کور کمانڈرز عمران خان کے خلاف جبکہ
چھ انکے حق میں تھے بعد ازاں یہ چھ بھی مخالف ہو گئے کہ عمران خان کی حکومت ٹھیک کام نہیں کر رہی اسکی حمایت نا کی جائے۔
اگر واقعی ایسا ہوا ہے تو میں بطور ایک کامن سینس رکھنے والی پاکستانی شہری کے طور پر ان چھبیس افراد بشمول جنرل باجوہ کے دماغی معائنے کا مطالبہ کرتی ہوں۔
نیو ورلڈ آرڈر پورا کرنے کے لیے توانائ کے بعد ابلاغ پر لکھنا تھا لیکن اس موضوع پر ایلن مسک کی صورت میں ایک ٹوئسٹ اور تصویر کا دوسرا رخ موجود ہے جس سے بات سمجھنے میں آسانی رہے گی۔
پڑھیے۔
ایلن مسک نے آخر ٹوئٹر کیوں خریدا۔۔؟ #شاہ_عدن
امریکی حکومت بلکہ نیوورلڈ آرڈر کے حامی مسک کے خلاف کیوں ہیں۔۔؟ دو دن پہلے مسک نے اپنا سمارٹ فون لانچ کرنے کا کہا کیونکہ ایپل اور اینڈرائڈ نے پلے سٹور سے ٹوئٹر ایپ ہٹانے کی دھمکی دی۔ آخر اس شخص میں ایسی کیا برائ ہے کہ دنیا کے کرتا دھرتا افراد ایک کھرب پتی شخص کو پاگل
مخبوط الحواس فساد کی جڑ سمجھتے ہیں۔ حال ہی میں آٹھ ڈالرز کے عوض بلیو ٹک اکاؤنٹ پر اچھا خاصا تماشہ لگا اور ہم پاکستانیوں نے تنقید بھی کی۔ مسک نے ڈالرز کے بدلے بلیو بیج یہ کہہ کر دیا تھا کہ
"میں خبروں اور معلومات پر اجارہ داری ختم کرنے کے لیے بلیو بیج دے رہا ہوں"۔
میں آپکو 5 جولائ 2019 کی ایک پریس کانفرنس کے چیدہ چیدہ پوائنٹس بتاتی ہوں۔
ہماری فورس مکمل طور پر پیشہ ور اور قابل ہے اور بین الاقوامی سطح پر اچھی شہرت رکھتی ہے۔ #Bastards
ہم نے گزشتہ تین سے چار سالوں کے دوران تقریباً 300 ٹن منشیات پکڑی ہیں جن کی بین الاقوامی مارکیٹ میں 4 بلین ڈالر مالیت ہے۔
ہم نے اس سال جون تک، 2 بلین ڈالر مالیت کی 100 ٹن سے زیادہ منشیات پکڑی ہے۔
کسی مجرم کی گرفتاری کے دوران ویڈیو بنانا فورس کے لیے آسان نہیں ہوتا۔ کیونکہ یہ کسی۔
فلم کی شوٹنگ نہیں ہوتی۔
ہم نے تین بار مجرم کو چھوڑ دیا کیونکہ اسکے ساتھ گھریلو خواتین تھی۔
ہمارے لوگ ہر وقت مجرم کا پیچھا کرتے تھے ہمیں معلوم ہوتا تھا کہ منشیات سمگل کی جا رہی ہے۔
ہمارے بنائے مقدمات میں سزا کی شرح 95 فیصد ہے جو اس بات کا ثبوت ہے کہ ہم مکمل ثبوت ملنے کے بعد ہی