حضرت عیسیٰ عَلَیْہِ الصَّلٰوۃُ وَالسَّلَام کا یہ فرمان خود قرآنِ پاک میں موجود ہے کہ
ترجمۂ کنزُالعِرفان: میں تمہارے لئے مٹی سے پرندے جیسی ایک شکل بناتاہوں پھر اس میں پھونک ماروں گا تو وہ اللہ کے حکم سے فوراً پرندہ بن جائے گی اور میں پیدائشی اندھوں کو اور کوڑھ کے مریضوں
کو شفا دیتا ہوں اور میں اللہ کے حکم سے مردوں کو زندہ کرتا ہوں ۔
Surah hajj ayat 73-74 tafseer siratul jinan
اللہ تعالیٰ اپنے بندوں کو دوسروں کی مدد کرنے کا اختیار دیتا ہے اور اُس اِختیار کی بنا پر اُن بندوں کا مدد کرنا اللہ تعالیٰ ہی کا مدد کرنا ہوتا ہے، جیسے غزوۂ بدر میں
فرشتوں نے آکر صحابۂ کرام رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہُمْ کی مدد کی، لیکن اللہ تعالیٰ نے ارشاد فرمایا:
ترجمۂ کنزالعرفان:اور بیشک اللہ نے بدر میں تمہاری مدد کی جب تم بالکل
بے سر و سامان تھے،
یہی معاملہ انبیا ء کرام عَلَیْہِمُ الصَّلٰوۃُ وَالسَّلَام اور اولیاءِ عِظام رَحْمَۃُاللہِ تَعَالٰی عَلَیْہِمْ کا ہے کہ وہ اللہ عَزَّوَجَلَّ کی عطا سے مدد کرتے ہیں اور حقیقتاً وہ مدداللہ تعالیٰ کی ہوتی ہے، جیسے حضرت سلیمان عَلَیْہِ الصَّلٰوۃُ وَالسَّلَام نے
اپنے وزیر حضرت آصف بن برخیا رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہُ سے تخت لانے کا فرمایا اور انہوں نے پلک جھپکنے میں تخت حاضر کردیا۔اس پر انہوں نے فرمایا: ’’هٰذَا مِنْ فَضْلِ رَبِّیْ‘‘ترجمۂ کنزالعرفان:یہ میرے رب کے فضل سے ہے۔
صحیح بخاری میں ہے کہ نبی کریم صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ
وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ نے تھوڑے سے کھانے سے پورے لشکر کو سیر کیا۔(بخاری، کتاب المغازی، باب غزوۃ الخندق۔۔۔ الخ، ۳ / ۵۱-۵۲، الحدیث: ۴۱۰۱، الخصائص الکبری، باب معجزاتہ صلی اللہ علیہ وسلم فی تکثیر الطعام غیر ما تقدّم، ۲ / ۸۵)
نے دودھ کے ایک پیالے سے ستر صحابہ کوسیراب کردیا۔(بخاری، کتاب الرقاق، باب کیف کان عیش النبی۔۔۔ الخ، ۴ / ۲۳۴، الحدیث: ۶۴۵۲، عمدۃ القاری، کتاب الرقاق، باب کیف کان عیش النبی۔۔۔ الخ، ۱۵ / ۵۳۶)
(3)… انگلیوں سے پانی کے چشمے جاری کر کے چودہ سو(1400)یا اس سے بھی زائد اَفراد کو
#خاتم_النبیین_محمدﷺ
سیراب کر دیا۔(بخاری، کتاب المغازی، باب غزوۃ الحدیبیۃ، ۳ / ۶۹، الحدیث: ۴۱۵۲-۴۱۵۳)
(4)… لُعابِ د ہن سے بہت سے لوگوں کوشفا عطا فرمائی ۔(الخصائص الکبری، باب آیاتہ صلی اللہ علیہ وسلم فی ابراء المرضی۔۔۔ الخ، ۲ / ۱۱۵-۱۱۸)
Surah fatiha ayat,4 tafseer siratul jinan
• • •
Missing some Tweet in this thread? You can try to
force a refresh
#خاتم_النبیین_محمدﷺ
رکھتا ہے ، جبرائیل بھی معاویہ سے محبت کرتے ہیں ، میکائیل بھی معاویہ سے محبت رکھتے ہیں اور اے اُمِّ حبیبہ! جبرائیل و میکائیل عَلَیْہِمَا السَّلَام کی محبت سے بڑھ کر اللہ پاک بھی ان سے محبت فرماتا ہے۔ [1]
تین مرتبہ جنّت کی بِشَارت
حضرت عبد اللہ بن عمر
#خاتم_النبیین_محمدﷺ
رَضِیَ اللّٰہُ عَنْہمَا سے روایت ہے ، غیب جاننے والے نبی ، رسولِ ہاشمی صَلّی اللہُ عَلَیْہِ وَآلِہٖ وَسَلَّم نے فرمایا : ابھی تمہارے پاس ایک جنّتی شخص آئے گا۔ اس وقت حضرت امیر معاویہ رَضِیَ اللّٰہُ عَنْہ حاضِر ہوئے ، دوسرے دِن پھر ارشاد فرمایا : ابھی
تمہارے پاس ایک جنّتی شخص آئے گا ، اس دِن بھی حضرت امیر معاویہ رَضِیَ اللّٰہُ عَنْہ حاضِر ہوئے ، تیسرے دِن پھر ارشاد فرمایا : ابھی تمہارے پاس ایک جنّتی شخص آئے گا۔ (سُبْحٰنَ اللہ !) تیسرے دِن بھی حضرت امیر معاویہ رَضِیَ اللّٰہُ عَنْہ ہی حاضِر ہوئے۔ [2]
(ﺍﺣﻤﺪ ﺑﻦ ﺣﻨﺒﻞ، ﺍﻟﻤﺴﻨﺪ، 426/29 ﺍﻟﺮﻗﻢ 1789/)
حضرت شاہ ولی ﷲ رحمتہ ﷲ علیہ نے لکھا ہے کہ رسول کریم ﷺ نے حضرت امیر معاویہ رضی ﷲ عنہ کو ہدایت یافتہ اور ذریعہ ہدایت فرمایا اس لئے کہ انہوں نے مسلمانوں کا خلیفہ بننا تھا اور نبی امت پر شفیق ہے ۔
(از الۃ الخلفاء ‘ ج 1ص 573)
نبی کریم ﷺ نے فرمایا ! اے ﷲ معاویہ کو ملکوں کی حکومت عطا فرما۔ (کنز العمال‘ ج 1‘ ص 19)
معاویہ کے لشکر کو بشارت جنت خود رسول خدا نے دی ۔ (مجمع الزوائد‘ ج 9
#خاتم_النبیین_محمدﷺ
اعلیٰ حضرت امام احمد رضا خان رَحْمَۃُاللہِ تَعَالٰی عَلَیْہِ فرماتے ہیں ’’میں نے حضرت میاں صاحب قبلہ قُدِّسَ سِرُّہٗ کو فرماتے سنا : ایک جگہ کوئی قبر کھل گئی اور مردہ نظر آنے لگا ۔ دیکھا کہ گلاب کی دو شاخیں اس کے بد ن سے لپٹی ہیں اور گلاب کے دو پھول
#خاتم_النبیین_محمدﷺ
اس کے نتھنو ں پر رکھے ہیں۔ اس کے عزیزوں نے اِس خیال سے کہ یہاں قبر پانی کے صدمہ سے کھل گئی، دو سری جگہ قبر کھود کر اس میں رکھیں ، اب جو دیکھیں تو دو اژدہے اس کے بدن سے لپٹے اپنے پھَنوں سے اس کا منہ بھَموڑ رہے ہیں ، حیران ہوئے ۔ کسی صاحبِ دل سے یہ واقعہ
#خاتم_النبیین_محمدﷺ
بیان کیا، انہوں نے فرمایا: وہاں بھی یہ اژدہا ہی تھے مگر ایک ولیُّ اللہ کے مزار کا قرب تھا اس کی برکت سے وہ عذاب رحمت ہوگیا تھا، وہ اژدھے درخت ِگُل کی شکل ہوگئے تھے اوران کے پھَن گلاب کے پھول۔ اِس کی خیریت چاہو تو وہیں لے جاکر دفن کرو۔ وہیں لے جاکر
#خاتم_النبیین_محمدﷺ
عقلمند لوگوں کے اہم کام:
(1)…عقلمند لوگ کھڑے، بیٹھے اور بستروں پر لیٹے ہر حال میں اللہ تعالیٰ کا ذکر کرتے ہیں۔ مولیٰ کریم کی یاد ہر وقت ان کے دلوں پر چھائی رہتی ہے۔
(2)…عقلمند لوگ کائنات میں غوروفکر کرتے ہیں ، آسمانوں اور زمین کی پیدائش اور کائنات کے
#خاتم_النبیین_محمدﷺ
دیگر عجائبات میں غور کرتے ہیں اور ان کا مقصد اللہ تعالیٰ کی عظمت و قدرت کا زیادہ سے زیادہ علم حاصل کرنا ہے۔
(3)…کائنات میں غور وفکر کے بعد اللہ تعالیٰ کی عظمت ان پر آشکار ہوتی ہے اور ان کے دل اللہ عَزَّوَجَلَّ کی عظمت کے سامنے جھک جاتے ہیں اور ان کی
#خاتم_النبیین_محمدﷺ #कफ़न का बयान*
मय्यित को कफ़न देना फ़र्ज़े किफ़ाया है कफ़न के तीन दर्जे हैं :- (1) कफ़ने ज़रूरत (2) कफ़ने किफ़ायत (3) कफ़ने सुन्नत।
मर्द के लिये कफ़ने सुन्नत तीन कपड़े हैं :- चादर,तहबन्द,कुर्ता मगर तहबन्द सर से पाऊं तक लम्बा होना चाहिये और औरत के लिये
कफ़ने सुन्नत पांच कपड़े हैं चादर,तहबन्द,कुर्ता,ओढ़नी,सीनाबन्द और...
कफ़ने किफ़ायत मर्द के लिये दो कपड़े हैं चादर,तहबन्द और औरत के लिये तीन कपड़े चादर,तहबन्द,औढ़नी या चादर,कुर्ता,ओढ़नी और...
कफ़ने ज़रूरत औरत मर्द दोनों के लिये येह है कि जो मुयस्सर आ जाए और कम से कम इतना तो हो कि
सारा बदन ढक जाए
👉🏼कफ़न पहनाने का तरीका येह है कि कफ़न को तीन बार या पांच बार या सात बार धूनी दे कर पहले चादर को बिछाएं फिर इस के ऊपर तहबन्द फिर कुर्ता फिर मय्यित को इस पर लिटाए और कुर्ता पहनाएं और दाढ़ी और तमाम बदन पर खुश्बू लगाएं और सजदे की जगहों यानी माथे,नाक,दोनों हाथ,घुटनों
#Azaan ke Fazaail
Quran Majeed me Farmaya:
وَ مَنْ اَحْسَنُ قَوْلًا مِّمَّنْ دَعَاۤ اِلَى اللّٰهِ وَ عَمِلَ صَالِحًا وَّ قَالَ اِنَّنِیْ مِنَ الْمُسْلِمِیْنَ(۳۳)
Aur oos se achchi kis ki baat jo Allah ki taraf bulaye aur neyk kaam karey aur
kahey ke maiñ Musalman huñ.
(حمٓ السجدۃ /33)
◾Ameerul Mominin Hazrat Omar Faruk e Aàzam aur Hazrat Abdullah bin Zaid radiyallahu tàala ànhuma ko Azaan khwab me tàleem hui, Huzoor e Aqdas sallallahu tàala àlaihi wasallam ne farmaya: Yeh khwab haqq hai aur Abdullah bin Zaid se
farmaya: Jaao Bilaal (radiyallahu tàala ànhu) ko talqeen karo, woh Azaan kaheiñ ke woh tum se ziyada buland aawaaz haiñ.
(Abu Dawood, Tirmizi, Ibn e Maaja)
◾Nabi e Kareem sallallahu tàala àlaihi wasallam ne hazrat Bilaal radiyallahu tàala ànhu ko hukm farmaya: Azaan ke waqt