امام احمد بن حنبل رحمۃ اللہ علیہ نے سنا کہ ان کے شاگردوں میں سے ایک شاگرد ساری رات عبادت میں گزارتا ہے اور پورے قران شریف کو اپنے قیام میں پڑھ لیتا ہے
امام صاحب کو بہت تعجب ہوا کہ پورا قران ایک رات میں کس طرح ختم کیا جا سکتا ہے؟ آپ نے اس شاگرد کو سبق سکھانے
⬇️
کیلئے بلا بھیجا۔
شاگرد کے حاضر ہونے پر امام صاحب نے کہا: اے میرے بیٹے، میں نے سنا ہے کہ تو اپنی ایک رات کے قیام میں پورے قران پاک کی تلاوت کر لیتا ہے؟
شاگرد نے کہا جی، بالکل ایسا ہی ہے۔ اور میں اللہ تبارک و تعالی سے دعا گو ہوں کہ وہ میری سعی کو قبول فرمائیں.
⬇️
امام صاحب نے اپنے شاگرد سے کہا: میرے بیٹے؛ اگر آج رات کو بھی تو قیام کرے تو قران پاک کو ایسے پڑھنا جیسے تو مجھے سنا رہا ہے۔
شاگرد نے کہا: حاضر میرے استاد محترم، میں نے سن لیا اور اطاعت کرونگا۔
شاگرد چلا گیا اور اس نے رات کو اپنا قیام شروع کیا.شعور میں یہ بات بٹھائی کہ
⬇️
قران ایسے پڑھنا ہے.
جیسے استاد کو سنا رہا ہو اور استاد بھی کوئی عام تام نہیں امام احمد بن حنبل ہیں۔ اس نے تلاوت کو خوبصورت بنایا اور مکمل اصولوں کے ساتھ پڑھنا شروع کیا۔
صبح ہوئی تو امام صاحب کے پاس گیا۔ امام صاحب نے بھی دیکھتے ہی پوچھا: تو کتنا قران مجید تم نے رات بھر
⬇️
میں تلاوت کیا؟
شاگرد نے کہا: امام محترم؛ آج تو صبح ہو گئی اور مجھ سے قران پاک کے دس پارے بھی مکمل نا ہو پائے۔
امام صاحب نے کہا: میرے بیٹے، اگر آج کی رات بھی تونے قیام کرنا ہو تو قران پاک ایسے پڑھنا جیسے تیرے سامنے سرکار دو عالم صلی اللہ علیہ وسلم بذات خود موجود ہیں اور تو
⬇️
انہیں سنا رہا ہے۔
شاگرد چلا گیا اور اس نے رات کو قیام شروع کیا۔ شعور میں یہ بات بٹھائی کہ وہ تلاوت بارگاہ رسالت میں آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے سامنے کر رہا ہے اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم سُن رہے ہیں۔ اُس نے آج کی تلاوت اپنی دانست میں پورے احترام اور آداب
⬇️
دربار رسول صلی اللہ علیہ وسلم کو ملحوظ رکھ کے کی۔
صبح ہوئی تو پھر امام صاحب کی خدمت میں حاضر ہو گیا۔
امام صاحب نے دیکھتے ہی پوچھا؛ تو کل رات تو نے اپنے قیام میں کتنی تلاوت کی ؟
شاگرد نے کہا: اے امام ، صبح ہی ہو گئی مگر مجھ سے بس قران کا بس ایک ہی جزء "عم" ہی پورا ہو پایا۔
⬇️
امام صاحب نے کہا: اے میرے بیٹے، اگر آج کی رات بھی تونے قیام کرنا ہو تو قران پاک ایسے پڑھنا جیسے اللہ تبارک و تعالیٰ کی بارگاہ میں کھڑے ہو کر پڑھ رہا ہو۔
شاگرد چلا گیا اور رات کو اس نے اپنے شعور میں یہ بات بٹھائی کہ وہ قران پاک ایسے پڑھ رہا ہے جیسے اللہ سبحانہ و تعالیٰ کی
⬇️
بارگاہ میں حاضر ہو کر پڑھ رہا ہے۔
اس کا آج کا شعور بادشاہوں کے بادشاہ کے دربار میں کھڑے ہونا تھا۔ تلاوت تو اس نے اچھی طرح شروع کی مگر ہیبت اور خشیت سے رو رو کر برا حال ہو گیا۔
⬇️
صبح کو امام صاحب کی خدمت میں حاضر ہوا تو آپ نے پوچھا؛ تو پھر کل رات تونے کتنا قران پڑھا تھا؟
شاگرد نے کہا؛ اے امام، فجر ہو گئی اور مجھ سے ایک سورت "سورۃ الفاتحۃ" بھی پوری طرح نا پڑھی جا سکی۔🌹
• • •
Missing some Tweet in this thread? You can try to
force a refresh
آپ نے فرمایا ،
میں احد ( گنتی سے پاک ) ہوں ،
میں صمد ( جدائی سے پاک ) ہوں،
میں لم یلد ولم یولد ( اجنما ) ہوں ،
میں اپنے لیے آپ ہی کافی ہوں ،
میری کفایت کرنے والا کوئی نہیں ہوسکتا،!
ولم یکن لہ کفوا احد،
⬇️
فقیر نے عرض کیا، اے میرے پروردگار آپ کیسے ہیں ،
آپ نے فرمایا ،
میں نور ہوں ، آسمانوں اور زمینوں کا ،
آللہ نور السماوات والارض،
,,,,,
فقیر نے کہا، آپ کا رخ کس طرف ہے ،!؟
آپ نے فرمایا ،
تم جس طرف بھی رخ پھروگے ھر طرف میرا چھرا پائو گے،!!
فاینما تولو فثم وجہ اللہ،
⬇️
فقیر نے کہا ،اے میرے پروردگار آپ کہاں ہیں ،!؟
آپ نے فرمایا
میں آسمانوں اور زمینوں میں ہوں،
وھواللہ فی السماوات وفی الارض
فقیر نے کہا آپ میں کہاں سمجھوں ،؟
آپ نے فرمایا ،
تم جہاں ہو میں بھی وہیں ہوں ،تمہارے ساتھ ساتھ ،
وہو معکم اینما کنتم ،
⬇️
#پاکستان #محبت_مافیا
ریاضی میں کمزور ایک نوجوان پولیس کی نوکری کے لئے انٹرویو دینے گیا
پولیــــــــس آفــــــــیسر نے پوچھا اگر سیب 170 روپے کلو ہوں تو 100 گرام کی قیمت کیا ہوگی
نوجــــــــوان :صاحب اگر 100 گرام سیب کے مجھے پیسے دینے پڑیں تو پولیس کی نوکری کس کام کی؟
⬇️
آفــــــــیسر :چلو مان لیا تمہاری بیوی بازار گئی اور اسے سیب لینے ہوں تو 170 روپے کلو کے حساب سے 100 گرام کتنے کا ہوگا
نوجــــــــوان :صاحب آپ اسے نہیں جانتے اس کو اگر100 گرام سیب لینا ہوگا تو وہ 100 گرام کا ہی ریٹ پوچھے گی یہ مجھے پکا پتہ ہے
⬇️
آفــــــــیسر :چلو مان لیا تمہارا بھائی بازار گیا سیب لینے تو
نوجــــــــوان :اس کی بات ہی مت کرو صاحب وہ ایکــــــــ نمبر کا کام چور سارا دن بس کھا کر پڑا رہتا ہے وہ جائے گا ہی نہیں
آفــــــــیسر نے ہار نہیں مانی اور پوچھا اگر تمہارے والد جائیں تو 100 گرام کتنے کا پڑے گا
⬇️
#پاکستان
رفعت جبیں بہنا کی یہ کچھ نصیحتیں سبھی بیٹیوں کے لئے ہیں۔
١۔ خوش ہونے کے لئے کبھی دوسروں کی طرف مت دیکھنا.
تمہیں خوش کرنا کسی اور کی ذمہ داری نہیں ہے, صرف تمہاری ہے ۔
2۔ تمہاری پہلی ترجیح صرف تم ہونی چاہئے، لوگ یا انکی باتیں نہیں ۔ تمہاری سلامتی ، زندگی اور خوشی
⬇️
دنیا کےکسی بھی رسم و رواج سے زیادہ اہم ہیں
اور جب کوئی فیصلہ کر لو تو validation کے لئے لوگوں کی طرف مت دیکھنا
اگر کسی فیصلے کے نتائج تمہاری امیدوں پر پورا نہ اتریں تو ان کو پوری ذمہ داری سے ownکرنا اور کسی اور کو اپنی ناکامی کا ذمہ دار ہرگز مت ٹھہرانا ۔غلطیاں کچھ نیا سیکھنے
⬇️
کا دروازہ ہیں ، یہ ہمیں ناکام ثابت نہیں کرتیں۔
3۔ اپنے پیسے ہمیشہ خود بنانا ۔تم leech نہیں ہو کہ کسی سے چمٹ کر اس کو کھاتی رہو ۔
دنیا میں ایک ہزار ایک کام ہیں جو تم کر سکتی ہو ، جو کسی سے چمٹ کر اس کو کھانے سے ہزار درجے بہتر ہیں ۔دینے والا ہاتھ مانگنے والے ہاتھ سے بہتر ہے۔
⬇️
تجارتی سرپلس چین کوریا جاپان جرمنی اور خلیجی ممالک پیدا کرتے ہیں
بیرونی سرمایہ کاری سے ڈالر کمانے والوں میں مغربی یورپ اور بھارت آسٹریلیا جیسے ممالک
جبکہ امریکہ ڈالر چھاپ لیتا ہے
پاکستان/مصر جیسے تجارتی خسارہ کرنے والے،تیسری دنیا کےممالک کی واحد اپشن قرض جمع کرنا ہوتا ہے
⬇️
اب سوال یہ ہے کہ پاکستان قرض کیسے اٹھاتا ہے
پاکستان کچھ قرض تو چین سعودیہ جیسے دوست ممالک سے لے لیتا ہے
کچھ عالمی ادارے جیسے ورلڈ بینک اور ایشین بینک مختلف منصوبوں کی مد میں دے دیتے
ائی ایم ایف کے ڈالر،تجارت کےلیے استعمال نہیں ہوتے عموماً
زیادہ تر ڈالر بانڈز سےجمع کیے جاتے
⬇️
یہ وسائل اور مہارت کے اوپر اموشنل انٹیلیجنس کی فتح کا ایک نمونہ ہے۔ جس کا معمار مراکش کا کوچ ولید ہے ۔ ولید نے مراکشی کھلاڑیوں کو تکنیک کے ساتھ ساتھ ان کے ڈی۔این۔اے سے پکڑاہے
⬇️
مراکشی قدیم مسلم بربر قبیلے کی نسل سے ہیں, جنہوں نےیوسف بن تاشفین کی قیادت میں سپین فتح کیا تھا ۔
ولید یوسف بن تاشفین کی ان اولادوں کو عظمت رفتہ یاد کراتا ہے وہ انہیں خواب دکھاتا ہے
وہ ان کو نمازیں بھی پڑھواتا ہے اور میدان میں لڑواتا بھی ہے۔
⬇️
اس نے کھلاڑیوں کی ماؤں کو بھی قطر بلوالیا ہے۔
وہ کھلاڑیوں کو میدان میں بھگاتا ہے اور کہتا ہے کہ کیا تم ہار کر اپنی ماں کو شرمندہ کرو گے؟
وہ میچ کے أغاز سے قبل اجتماعی طور پر سورت الفاتحہ پڑھواتا ہے۔
ایک عورت کا شوہر ہر وقت کسی نہ کسی مہمان کو گھر لے آتا اور اپنی بیوی سے کہتا ان کے لیے کھانے کا انتظام کرو روزانہ وہ مہمان کے لیے کھانے تیار کرتی
آخر کار وہ روز کے معمول سے تنگ آ گٸی اور ایک دن رسول پاک ﷺ کے پاس گٸی اور کہنے لگی یا رسول اللّٰه ﷺ میرا شوہر روزانہ کسی مہمان
⬇️
کو گھر لے آتا ھے اور میں کھانے بنا کے تھک جاتی ھوں.
یا رسول اللّٰه ﷺ کوٸی ایسا طریقہ بتاٸیں کہ میرا شوہر گھر میں مہمان نہ لے کر آئے۔۔۔
اس وقت نبی پاک ﷺ خاموش رہے اور وہ عورت نبی پاک ﷺ کی خاموشی دیکھ کے گھر واپس آ گٸی۔۔۔
اگلے دن نبی پاک ﷺ نے اس عورت کے شوہر کو بلایا
⬇️
اور کہا کے کل میں تمھارا مہمان ھوں
وہ آدمی بہت خوش ہوا اور آ کر اپنی بیوی کو بتایا کے آج نبی پاک ﷺ ھمارے مہمان بن کے آئیں گے اس کی بیوی بہت خوش ھوٸی اور جلدی سے اچھے اچھے کھانے بنانے لگی۔
جب نبی پاک ﷺ اس عورت کے گھر آئے تو نبی پاک ﷺ نے اس کے شوہر سے کہا کہ
⬇️