حاجیوں کی تعداد کے لحاظ سے پاکستان دنیا میں دوسرے نمبر پر اور عمرہ کرنے والوں کی تعداد کے لحاظ سے پہلے نمبر پر ہے.
جبکہ دنیا بھر میں ایمانداری کے انڈکس کے مطابق پاکستان کا 160 نمبر ہے.
جبکہ
500 یونٹ کو 1500 یونٹ لکهنے والا میٹر ریڈر
⬇️
خالص گوشت کے پیسے وصول کرکہ ہڈیاں بهی ساتھ تول دینے والا قصائی.
خالص دودھ کا نعرہ لگا کر پانی پاوڈر کی ملاوٹ کرنے والا دوده فروش۰
بے گناہ کے ایف آئی آر میں دو مزید ہیروئین کی پوڑیاں لکهنے والا انصاف پسند ایس ایچ او.
گهر بیٹهـ کر حاضری لگوا کرحکومت سےتنخواہ لینے والا
⬇️
مستقبل کی نسل کا معمار استاد.
کم ناپ تول کرکہ دوسروں کا حق کم کرکے پورا پیسہ لینے والا دکاندار.
معمولی سی رقم کے لیے سچ کو جهوٹ اور جهوٹ کو سچ ثابت کرنےوالا وکیل.
آفیسر کے لئے رشوت لے جانے والا معمولی سا چپڑاسی.
کھیل کے بین الاقوامی مقابلوں میچ فکسنگ کر کےملک کا نام
⬇️
بدنام کرنےوالا کھلاڑی۰
ساری رات فلمیں دیکھ کر فجر کو الله اکبر سنتے ھی سونے والا نوجوان.*
کروڑوں کے بجٹ میں غبن کرکے سڑک بنانے والا ایم پی اے اور ايم اين اے.
لاکهوں غبن کرکے دس ہزار کے ہینڈ پمپ لگانے والا جابر ٹهیکدار.
*ہزاروں کا غبن کرکہ چند سو میں ایک نالی پکی کرنے والا
⬇️
ضمیر فروش ممبر صاحب.
غلہ اگانے کے لیے بهاری بهرکم سود پہ قرض دینے والا ظالم چودهری۔
زمین کے حساب کتاب و پیمائش میں کمی بیشی کرکہ اپنے بیٹے کو حرام مال کا مالک بنانے والا پٹورای اور روينيو آفيسر.
دوائوں اور لیبارٹری ٹیسٹ پر کمیشن کے طور پر عمرہ کرنے والے ڈاکٹر۔
نامحرم کی محبت کو ہمیشہ شیطان مزین کرکے پیش کرتا ہے
بہت دل چاہتا ہے کہ نامحرم سے محبت والی باتیں کی جائیں ،
اس کی محبت اور اس سے محبت کا اعتراف کیا جائے لیکن !
یہ فتنہ ہوتا ہے ، آزمائش ہوتی ہے ، اللہ تعالیٰ بھی دیکھنا چاہتے ہیں کہ یہ میرا فرمابردار بندہ کتنی میری
⬇️
فرمابرداری کرتا ہے ، مجھے راضی رکھتے ہوئے نامحرم کی محبت سے دور ہو گا یا پھر مجھے ناراض کرکے نامحرم کے قریب جائے گا.
بعض اللہ سے سچی محبت کرنے والے لوگ اللہ کے لیے نامحرم کی سچی محبت کو چھوڑ دیتے ہیں ، انہی وقتی طور پر تکلیف تو ہوتی ہے لیکن پھر اللہ تعالیٰ انہیں حلاوت ایمانی
⬇️
نصیب فرماتا ہے ، یہ حلاوت ایمانی دنیا کی سب سے بڑی نعمت ہے ،
اور بعض کمزور ایمان والے لوگ اللہ کی نافرمانی کرکے نامحرم کے قریب ہوجاتے ہیں ، انہیں وقتی طور پر خوشی ہوتی ہے بس ، کیونکہ گناہ میں اللہ تعالیٰ نے بھی لذت رکھی ہے
یہ اس گناہ والی لذت کو سکون اور راحت سمجھتے ہیں
⬇️
ﺳﻮ ال یہ ﺗﮭﺎ 🤔
✍🏻کہ ﺟﻨﺖ ﻣﯿﮟ کس مذہب کے لوگ داخل کیے جائیں گے
ﯾﮩﻮﺩﯼ
ﻋﯿﺴﺎﺋﯽ
یا پھر ﻣﺴﻠﻤﺎﻥ؟🤔
اس سوال کے جواب کے لئے تینوں مذاہب کے علماء کو مدعو گیا گیا ۔
مسلمانوں کی طرف سے بڑے عالم امام ﻣﺤﻤﺪ ﻋﺒﺪﮦ،
⬇️
ﻋﯿﺴﺎﺋﯿﻮﮞ کی طرف سے ﺍﯾﮏ ﺑﮍﮮ ﭘﺎﺩﺭﯼ
ﺍﻭﺭ
ﯾﮩﻮﺩﯾﻮﮞ کی طرف سے ﺍﯾﮏ ﺑﮍﮮ ﺭﺑﯽ ﮐﻮ ﺑﻼ ﮐﺮ ﺍﻥ ﮐﮯ ﺳﺎﻣﻨﮯ ﯾﮩﯽ ﺳﻮﺍﻝ ﺭﮐﮭﺎ گیا:
ﺟﻨﺖ ﻣﯿﮟ ﮐﻮﻥ ﺟﺎﺋﮯ ﮔﺎ؟
ﯾﮩﻮﺩﯼ،
ﻋﯿﺴﺎﺋﯽ
ﯾﺎ پھر ﻣﺴﻠﻤﺎﻥ؟
آپ بیرون ملک چلے جائیں
آپ کو کہیں بھی لکھا نہیں ملے گا
کہ
خالص دودھ
خالص گھی
خالص شہد
خالص اجزاء سے تیار فلاں چیز
خالص تانبا
خالص آٹا
یا
سو فیصد خالص انار کا جوس
وغیرہ وغیرہ
وہاں لفظ خالص کا تصور خالص تک ہی ہے
⬇️
وہاں ان چیزوں میں ملاوٹ کا تصور موجود ہی نہیں کہ بھلا ان میں بھی ملاوٹ کی جاسکتی ہے
وہ اپنی برانڈز کے نام
یروشلم کی کسی عبادت گاہ
یا
روم کے کسی چرچ کے نام پر بھی نہیں رکھتے کہ
مذہبی جذبات کا فائدہ اٹھا کر زیادہ سے زیادہ منافع کما پائیں
وہ اقوام اپنی چیزوں کو
⬇️
بہتر سے
مزید بہتر کر کے مارکیٹ میں
لاکر ایمانداری سے زیادہ سے زیادہ
بِکری چاہتے ہیں
اور
ہمارے ہاں انداز ہی نرالہ ہے
اسلامی شہد
مدنی گھی
مکی آٹا
وغیرہ
اور
مزید اضافہ کہ
"سو فیصد خالص"
⬇️
وہ چیز جو جاندار نہیں ہے لیکن سانس لیتی ہے؟
مجھ سے ایک دفعہ کسی نے پوچھا کہ وہ کیا چیز ہے جو جاندار نہیں ہے لیکن سانس لیتی ہے؟
میں عجیب اچھنبے میں پڑ گیا کہ بھلا وہ کیا چیز ہوسکتی ہے جو جاندار نہ ہو لیکن سانس لیتی ہو؟
کافی دیر کے بعد اچانک قرآن کی یہ آیت ذہن میں کوندی
⬇️
" والصبح اذا تنفس" (تکویر آیت 18)
قسم ہے صبح کی جب وہ گہری سانس لے!
میں نے جواب دیا کہ وہ صبح ہے جو جاندار تو نہیں لیکن سانس لیتی ہے سائل نے تعریف کی لیکن میں الجھ گیا کہ صبح بھلا کیسے سانس لے سکتی ہے؟
تفاسیر وغیرہ کھول کر دیکھیں تو مفسرین نے تنفس کا ترجمہ زندہ ہوجانے سےکیا
⬇️
تھا کہ جیسے سانس لے کر انسان زندہ ہوتا ہے اسی طرح صبح بھی ہر دن زندہ ہوتی ہے کچھ نے صبح کو سانس لینا اور رات کو سانس چھوڑنا تعبیر کیا۔بعض نے کہا کہ لیل سے مراد اسلام سے پہلے کی تاریکی تھی اور یہاں صبح سے مراد حضور ﷺ کی بعثت کا اجالا ہے
کل ایک تفسیر پڑھی تو حیران رہ گیا:- آپکو
⬇️
ارجنٹائن کا ایک شہری "انڈوں کا کارٹن" خریدنے گیا اور بیچنے والے سے قیمت کے بارے میں پوچھا تو اسے معلوم ہوا کہ قیمت معمول سے زیادہ ہے،تو اس نے بیچنے والے سے وجہ پوچھی، اس نے کہا:
تقسیم کاروں نے قیمت بڑھا دی ہے
شہری نے خاموشی سے "انڈے کا کارٹن" لیا اور اسے واپس
⬇️
اسی جگہ پر رکھ دیا اور کہا:
ہمیں انڈوں کی کوئی ضرورت نہیں، وہ انڈوں کے بغیر بھی رہ سکتے ہیں اور یہ کام تمام شہریوں نے بغیر کسی مہم اور ہڑتال کے کیا بلکہ یہ لوگوں کا کلچر تھا!
لوگوں نے قبول ہی نہیں کیا کہ کمپنیاں انہیں بلیک میل کر رہی ہیں۔
آپ کے خیال میں نتائج کیا تھے؟
⬇️
ایک ہفتے سے بھی کم عرصہ بعد، کمپنی کے ملازمین انڈے سٹوروں کے حوالے کرنے آئے، لیکن مالکان نے انڈے کے نئے کارٹن اتارنے سے انکار کر دیا کیونکہ کسی نے پرانے انڈے کے کارٹن خریدے ہی نہیں تھے!
کمپنیوں نے لوگوں کی ضد پر اصرار کرتے ہوئے کہا کہ یہ احتجاج چند دنوں میں ختم ہو جائیں گے
⬇️
میں نچاں روٹی دی پھکھ پچھے
صد بھلے نوں میری دھمال ویکھے___🔥
افلاطون نے کسی ترنگ میں کہا تھا کہ
’’ہر شہر میں دو شہر ہوتے ہیں ،ایک امیروں کا ایک غریبوں کا۔
دونوں کے اخلاق وعادات ایک دوسرے سے مختلف ہوتے ہیں‘‘۔
غالب حد تک یہ بات حقیقت ہے مگر بہت حد تک اس میں مبالغہ آرائی
⬇️
کی بھی آمیزش کی گئی ہے کیونکہ ہر شہر پر یہ اصول لاگو نہیں ہوتا۔ تقریباً تمام فلاحی ریاستیں اس قسم کی تقسیم سے ماؤرا ہیں۔ اب ہر ملک پاکستان نہیں ہوتا مگر ملک کا جائزہ لیا جائے تو یہ حقیقت تسلیم کرنی پڑتی ہے کہ ہر شہر میں محض دو نہیں بلکہ کئی کئی شہر آباد ہیں۔ امیروں کا شہر
⬇️
غریبوں کا شہر، متوسط طبقے کا شہر، امیر متوسط طبقے کا شہر، غریب متوسط طبقے کا شہراور بہت غریب لوگوں کا شہر۔
ہم جیسے لوگوں کے پاس باتوں کے علاوہ کچھ ہے بھی تو نہیں۔ ناامیروں کی طرح عالیشان محل ہیں جس کے باہر لوگ لائن لگایے کھڑے ہوں۔ نہ ان کی طرح کے شوق پال رکھے ہیں
⬇️