نواز شریف کے اتنے جرم سزا تو بنتی ھے۔👇
مسلسل نواز شریف کو عوامی خدمت کرنے پر اور وطن پاک کو ایٹمی ملک بنانے پر امریکی صدر کے پیسوں کے أفر کو ٹھکرانے دھمکی سے پیچھے نہ ہٹنے کا فیصلہ ملک میں سڑکوں کا جال بچانے دہشتگردوں کو شکست دینے کراچی امن بحال کرنے بجلی لوڈشیڈنگ کا خاتمہ 1/5
گیس بحران سی این جی پر قابو مہنگاٸی کا خاتمہ پاکستانی روپیہ کی قدر میں بہتری معیشت کو پاٶں پر کھڑا کرنا عدلیہ بحالی اداروں کا احترام ملک سے بے پنا محبت،اس کے علاوہ بھی اس طرح کے بہت سے جرم ہیں
اب نواز شریف نے اتنے جرم کیٸے ہیں ان کو سزا تو دینا تھا کبھی فوج سے لڑاٸی تو کبھی کرپشن
تو کبھی ڈاکو کبھی پانامہ کبھی غدار کبھی مذہب کارڈ کا استعمال لیکن ہر بار انکو ناکامی کا سامنا کرنا پڑا عوام کی دلوں سے نواز شریف کی محبت ختم نہ کر سکے ہر بار عوام نے مختلف ہتکھنڈوں کے باوجود نواز شریف کو سرخرو کیا جو حق کے راستے پر کھڑے ہوتے ہیں وہ ضرور سرخرو ہوتے ہیں۔
2014 سے
نواز شریف کے خلاف ایک بار پھر سازش شروع ہوٸی ہر طرح کے ظلم ڈھاٸے مگر میاں صاحب نے جھکنے سے انکار کیا سلیکٹڈ کو کرسی پر بھٹا دیا ملک کا ستیاناس کرنے کے بعد بالاأخر انکو ہوش أیا تو نواز شریف کی منتیں کرنے لگے
اب ووٹ کو بھی عزت ملے گا اور میاں صاحب چوتھی مرتبہ وزیراعظم منتخب ہوں گے
مخالف قوتوں کو شکست دینے پر اور سلیکٹڈ کا کام تمام کرنے پر قائد نواز شریف صاحب کو سلام پیش کرتے ہیں"✌️💪👍❣️ #PakistanZindaBad 🇵🇰
• • •
Missing some Tweet in this thread? You can try to
force a refresh
شہید نواب اکبر بگٹی کا ایک اہم اور تاریخی واقعہ 👇
جب 2005 کو اس وقت 17 مارچ کے دن نواب بگٹی اور جنرل پرویز مشرف کے درمیان جنگ چھڑ گئی تو اس وقت DC ڈیرہ بگٹی عبدالصمد لاسی کا بیٹا ڈیرہ بگٹی ہال میں 10th کلاس کے پیپر دے رہے تھے
نواب بگٹی کے چند لوگ اپنی طرف سے DC بیٹے کو 1/4
نواب بگٹی کے پاس قلعہ میں لیکر آئے تو نواب نے پوچھا یہ کون ھے ؟
انہوں نے کہا DC کا بیٹا ھے
پھر نواب بگٹی نے پوچھا اسے یہاں کیوں لیکر آئے ہو؟
تو انہوں نے کہا ہم لوگ اس لئے لائے ہیں تاکہ آپ کا قلعہ محفوظ رہے جب DC کا بیٹا قلعہ میں موجود ہوگا تو جنرل مشرف قلعہ کو ٹارگٹ نہیں کرے گا
جس پر نواب بگٹی نے کہا کس نے کہا گرفتار کرو بچے کو فوری طور پر DC کے حوالے کرو اور کیا سوچا ھے نواب بگٹی کوئی بزدل ھے !!
کبھی بھی کسی کے سامنے نہیں جھکا ہوں نہ موت سے ڈرتا ہوں
ڈٹ کر مقابلہ کروں گا موت آئی تو شہید بچ گیا تو غازی
تاکہ کل کو تاریخ لکھنے والے مجھے بطور ایک بہادر کے