ٹوئٹر پر تیسرا سال ختم ہونے کو ہے بہت سے دوست ملے، بچھڑے، ابھی تک ساتھ ہیں۔ ماما جان @simsimsim1930 اس پلیٹ فارم پر پہلے دن سے آج تک کبھی لگا ہی نہیں کہ میں اکیلی ہوں۔
علی @ali_14572 تمہارے آرٹی گروپس بہت کمال ہیں تم سے بہت کچھ سیکھا سمجھا۔
عظمی آپی @uzk_68 نشرالافکار انکل @sd2ge
ٹاکسک گروپ فائٹر گروپس اور بہت سارے دوست بہنیں جن کا فردا فردا ذکر کروں تو لسٹ طویل ہو جائے گی آپ سب کے ساتھ دینے راہنمائی کرنے کا شکریہ ڈھیروں دعائیں آپ جہاں بھی ہیں اللہ تعالی کی رحمت کے سائے میں رہیں خوشیاں اور کامیابیاں آپکا مقدر ہوں
کرونا سے متعلق حقائق کو چھپانے کے لیے امریکی حکومت نے اپنا اثر و رسوخ استعمال کیا۔ عوام کو خوفزدہ کرنے کے لیے کرونا کے دوران کسی بھی مرض یا طبعی موت مرنے والے شخص کو کرونا سے ہلاکت ظاہر کر کے عوام کو ویکسین لگوانے پر مجبور کیا گیا خاص طور پر
بچوں کو ویکسین لگوانے کو پروموٹ جبکہ اسکے شدید نقصانات کو ظاہر کرنے والے طبی ماہرین کے اکاؤنٹس کو سسپنڈ اور انکی ٹوئٹس کو مبالغہ آرائ کہہ کر ہائیڈ کر دیا گیا۔ تمام دوست ٹوئٹر فائلز کا نیا تھریڈ ضرور پڑھیں کہ کس طرح آزادی اظہار و معلومات کو بڑے مقاصد کیلئے چھپایا جاتا ہے
جارج آرویل کہتا ہے میڈیا لوگوں کو جس بات پر یقین کرنے کو کہتا ہے لوگ اس پر یقین کرتے ہیں جبکہ حقیقت کچھ اور ہوتی ہے۔
بعض اوقات حقیقت لفظوں کے بجائے تصویروں سے زیادہ اچھی طرح سمجھی جا سکتی ہے۔
موجودہ ملکی و بین الاقوامی #شاہ_عدن
حالات کو چند بولتی تصویروں سے سمجھنے کی کوشش کریں۔
لاسٹ اینڈ فائنل اسکے بعد عقلمندوں کے لیے خاموشی اور عمل کی تیزی بچتی ہے جبکہ لاپرواہوں کے لیے یہ صرف فکشن ہے
میں اگر پندرہ سے پچاس سال کے کسی پاکستانی مرد یا عورت سے یہ سوال کروں کہ آج چھبیس دسمبر ہے یکم جنوری کو لاہور کا موسم کیسا ہو گا۔ تو وہ فورا موبائل نکال کر کسی ویدر ایپ کو کھولے گا یا گوگل کے ذریعے بڑے وثوق سے لاہور کا موسم بتا @RoymukhtarRoy @aamirk690 #شاہ_عدن
دے گا۔ اونٹاریو سے لاس ویگاس کا فاصلہ پوچھوں تو گوگل سے صرف کلومیٹرز نہیں بتائیں گے بلکہ پیدل کار بس ہوائ جہاز سے کتنے گھنٹوں میں طے ہو گا یہ بھی بتائیں گے۔ اور گوگل کی دی ہوئ معلومات پر اتنے پریقین ہوں گے کہ بڑی سے بڑی شرط بھی لگا لیں گے۔ بحث کی تو لڑائ کی نوبت بھی آئے
گی۔ گوگل یا انگریزوں کی چھاپی بکس ہماری علمیت کا معیار ہے کیونکہ ہم نے نیوٹن کی گریوٹی تھیوری ایٹم اس میں موجود نیوٹرون پروٹون اور نیوکلس کو قرآن سے نہیں جانا جبکہ قرآن میں سب موجود ہے بلکہ انگریز سائنسدانوں کی وجہ سے جانتے اور مانتے ہیں۔ آج جب میں یہ سب
چھ اپریل سن 1994 دوپہر کے وقت وسطی روانڈا میں گولا باری کر کے ایک کمرشل جہاز کو گرا دیا گیا جس میں روانڈا کے صدر ہیبیاری مانا اپنی سینئر سیاسی قیادت اور برونڈی کے صدر نتاریامرا سوار تھے۔ صدر ہیبیاری ہوتو
قبیلے سے تعلق رکھتے تھے انکی موت کی خبر ریڈیو پر نشر ہوتے ہی ہزاروں ہوتو قبائیلیوں نے توتسی قبیلے کی جانب مارچ کرنا شروع کیا۔ غصے میں بھرے ہوتو قبائلیوں نے توتسیوں پر پہلے پہل پتھر پھینکے اچانک ایک امریکی ہرکولیس طیارہ اس قبائلی ہجوم کے بالکل اوپر سے گزرا
جس کے لوڈنگ ریمپ پر ایک بہت بڑی مائکروویو ڈش نصب تھی۔ جہاز کے گزرتے ہی ہوتو قبائیلیوں کا غصہ آسمان کو چھونے لگا آنکھیں سرخ ہوئ اور وہ غضب ناک اوازیں نکالتے ہوئے توتسی قبائل پر حملہ آور ہو گئے چند ہی منٹوں میں ہزاروں توتسی قبیلے کے کٹے پھٹے
ہم کونسی زمین پر رہتے ہیں۔۔۔؟ سوال اسلیے پیدا ہوتا ہے کہ اللہ تعالیٰ قران مجید میں فرماتے ہیں اللہ الذي خلق سبع سمٰوات ومن الأرض مثلَہُن (الطلاق: ۱۲) (اللہ ایسا ہے جس نے سات آسمان پیدا کئے اور ان ہی کی طرح زمین بھی سات پیدا کی)۔
اس آیت اور تھریڈ کو لکھنے کا سبب ایک عجیب سی وڈیو بنی۔ آپ میں سے ہزاروں نے سمندر پر بنی فلمز ڈاکیومنٹریز دیکھی ہوں گی کیونکہ نیشنل جیوگرافک پاکستان میں تقریبا ہر گھر میں دیکھا جاتا ہے The Blue Planet ،Life in The Freezer, Pacific Abyss, بنانے والے
ڈائریکٹر Mike degury نے ایک انٹرویو دیا جس کے آن ائیر ہونے کے چند دن بعد چار فروری دوہزار بارہ کو انکا ہیلی کاپٹر ایک دھماکے سے اڑا دیا گیا مائیک ایک آسٹریلوی فلم ڈائریکٹر کے ساتھ مارا گیا۔ انٹریو میں مائیک نے بتایا کہ وہ Blue Planet مووی کی شوٹنگ کے لیے گلف آف
پچھتر سال سے قائم وطن عزیز میں پنتالیس سال فوجی قیادت اور تیس سال سیاستدانوں نے حکومت کی لیکن آج انفارمیشن کے دور میں کم و بیش ہر پڑھا لکھا شخص جانتا ہے کہ ان تیس سالوں میں بھی بالواسطہ طور پر حکومت فوج کی ہی تھی۔ مملکت کی پالیسی @aamirk690 #شاہ_عدن
فوج چلا رہی تھی۔ آج جب میں یہ الفاظ لکھ رہی ہوں اس وقت بھی پس پردہ بوٹ کی حکمرانی ہے۔ یہاں سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ فوج کو حکومت بنانے پالیسی بنانے کا اختیار کس نے دیا۔۔؟
ایسا اختیار قانونی یا اخلاقی دو وجوہات پر ہوتا ہے۔ تو کیا پاکستان کے دستور میں ایسا کوئ قانون ہے جس میں فوج
کو اختیار دیا جائے کہ وہ ملک کی باگ دوڑ سنبھالے۔۔؟ غالبا ایسا کوئ قانون نہیں ہے۔ فوج انیس سو سینتالیس سے آج تک جب بھی اقتدار میں آئ دستور کو توڑ کر حکومت پر قبضہ کیا۔ دستور توڑنے کی سزا موت ہے کسی کو ملی یا نہیں یہ الگ قصہ ہے۔ لیکن ایک چیز کی وضاحت ہو گئی کہ فوج کو قانونی اختیار