1/4 اج سویرئے سویرئے منہ ہنیرئے صبح ناشتے وچ
1 انڈا ایک آلو والا پراٹھا تن کے چاہ ٹھوسدئے ہوئے میں سوچ ریا سی
کہ
بیویوں کی تعداد کا چار ہونا اس کے ناموں کے حروف کی تعداد سے ہی اشارہ ملتا ہے-
شادی کے چار حروف-----ش--ا--د--ی
نکاح کے چار حروف-----ن--ک--ا--ح
2/4 شوہر کے چار حروف-----ش--و--ہ--ر
بیگم میں چار حروف___ب_ی_گ_م
بیوی میں چار حروف___ب_ی_و_ی
زوجہ میں چار حروف___ز_و_ج_ہ
ناوی (پشتو) میں بھی چار حروف_ن_ا_و_ی
نساء میں بھی چار حروف۔ن-س-ا-ء
اور WIFE میں بھی چار حروف ہیں__w_i_f_e
حتیٰ کہ ان سب ناموں سے بننے والے لفظ
3/4 "دلہن" میں بھی چار حروف۔د۔ل۔ہ۔ن
ان سب ناموں کے حروف کی تعداد سے یہی اشارہ ملتا ہے کہ بیویاں چار ہی ہونی چاہییں-
ھاتھ میں بھی چار انگلیاں اور ایک انگوٹھا اس کی گواہی ھے۔
دل کے بھی چار خانے اور ہر خانے میں ایک بیوی کی تصویر۔
4/4 اللہ تعالیٰ مجھ سمیت سب مسلمان مردوں کو چارچار شادیاں کرنے کی توفیق عطا فرمائیں-
بولو آمین
🤣😝😝🤣
اللہم علینا 🤲
نسو ہن کوئی پین ماں پین اک ہی نا کر دیوئے 😝🙏
🏃♂️🏃♂️🏃♂️🏃♂️🏃♂️🏃♂️🏃♂️🏃♂️🏃♂️🏃♂️🏃♂️
حلقہ ءِ دل زدگاں اور بڑھاؤ آؤ
ہم تو کہتے ہیں کہ ہاں عشق کماؤ آؤ
ہم نہیں بارِ محبت کے سزاوار تو پھر
صاحبو ! طنز نہ فرماؤ اٹھاؤ آؤ
ہم نہیں روکتے رستہ کسی نو وحشی کا
دشت جاگیر نہیں قیس کی آؤ آؤ
ہم بہ فیضانِ بزرگانِ جنوں ہیں روشن
تمہیں ہونا ہے تو لو ہم سے لگاؤ آؤ
ہم نے چھوڑا تھا ،نہ چھوڑیں گے کبھی مذہبِ عشق
واعظو..!! جو بھی سنانا ہے سناؤ آؤ!
• • •
Missing some Tweet in this thread? You can try to
force a refresh
1/25
"(6)چھ کونوں والے ستارے کی اصل حقیقت ہم بتائیں گے"
ناظرین بڑی ہی محنت سے اکھٹا کیا گیا ڈیٹا آپ سب کی نظر🙏
یہ ستارہ مختلف ادوار میں مسلمانوں کا نشان رہا ہے
1-حضرت شاہ رکن عالم ملتان کے مزار کے دروازے پر اس ستارہ کا نشان بنا ہوا ہے۔
2/25
-خیر الدین پاشا سالار عثمانی کے بحری بیڑہ کا جھنڈے پر یہی نشان بنا ہوا ہوتا تھا
3-قطب الدین ایبک کے مقبرے پر بھی یہ 6 کونوں والا تارہ بنا ہوا ہے
4-مراکش حکومت کے سکوں پر بھی یہی نشان بنا ہوا تھا
5-مقبرہ مغل ہمایوں کے مقبرہ کے دروازہ پر اس تارے کا نشان بنا ہوا ہے۔
3/25
اس بات سے ثابت ہوا کہ یہ ستارہ اسلامی تاریخ میں بھی اہم رہ چکا ہے.
اس غلط فہمی کو دور کر لینا چاہیے کہ یہ اسرائیل کا نشان ہے
چھ کونوں والا ستارہ:
اس کاوش کا اصل مقصد چھ کونوں والا ستارہ ہے۔
چھ کونوں والے ستارہ سے بنی لوح کوعمومی طور
1/11
"دابۃالارض کا زمین سے نکلنا قرآن و حدیث کی روشنی میں"
(سلسلہ وار علامات کبریٰ قسط نمبر 8)
قیامت سے پہلے بڑی علامتیں ظاہر ہوں گی جن پر ایمان لانا ضروری ہےانھیں علامات کبریٰ کہا جاتا ہے۔
قیامت کی بڑی علامتوں میں سے ایک بڑی علامت دابة الارض کا زمین سے نکلنا ہے،
2/11
اس کا ذکر قرآنِ کریم اور احادیث مبارکہ میں موجود ہے۔ دابۃ الارض کا لفظی معنی تو ہوتا ہے زمین کا چوپایہ ۔ اور اس سے مراد دیمک ہوتی ہے جو لکڑی کو چاٹ جاتی ہے اورلکڑی ایک دن بیکار ہو جاتی ہے،
لیکن جب علامات قیامت کے بیان میں یہ لفظ بولا جاتا ہے تو اس سے مراد
3/11
وہ مخصوص اور عجيب وغريب جانور لیا جاتا ہے جو قیامت کے قریب خروج کرے گا، اس جانور کا چہرہ اور قدوقامت عام جانوروں سے مختلف ہو گا، ۔مغرب سے سورج طلوع ہونے کے واقعے کے کچھ ہی روز بعد مکہ مکرمہ میں واقع پہاڑ صفا پھٹے گا اور اس سے ایک عجیب و غریب جانور نکلے گا
1/13
"سورج کا مغرب سے طلوع ہونا قرآن و حدیث کی روشنی میں"
(سلسلہ وار علامات کبریٰ قسط نمبر 7)
قیامت سے پہلے بڑی علامتیں ظاہر ہوں گی جن پر ایمان لانا ضروری ہےانھیں علامات کبریٰ کہا جاتا ہے۔
قیامت کی علاماتِ کبریٰ میں سے ایک بڑی علامت سورج کا مغرب سے طلوع ہونا ہے،
2/13
قرآنِ کریم اور احادیث مبارکہ میں اس کا ذکر موجود ہے۔ دُھویں کے ظاہر ہونے اور زمین دھنس جانے کے واقعات کے بعد ذوالحجہ کے مہینے میں دسویں ذوالحجہ کے بعد اچانک ایک رات بہت لمبی ہوگی کہ مسافروں کے دل گھبرا کر بے قرار ہوجائیں گے، بچے سو سو کر اُکتا جائیں گے، جانور باہر
3/13
کھیتوں میں جانے کے لئے چلانے لگیں گے، تمام لوگ ڈر اور گھبراہٹ سے بے قرار ہوجائیں گے، جب تین راتوں کے برابر وہ رات ہوچکے گی تو سورج ہلکی سی روشنی کے ساتھ مغرب کی طرف سے طلوع ہوگا اور سورج کی حالت ایسی ہوگی جیسے اس کو گہن لگا ہوتا ہے، اس وقت توبہ کا دروازہ بند ہوجائے گا
قیامت سے پہلے بڑی علامتیں ظاہر ہوں گی جن پر ایمان لانا ضروری ہےانھیں علامات کبریٰ کہا جاتا ہے۔
قرب قيامت كي علامتوں ميں سے ايک علامت خسف يعنی زمین کا دھنسنا بهی ہے زمین کا دھنسنا تین بار ہو
2/7 گا۔
ايک مرتبه مشرق میں‘ ايک مرتبه مغرب میں اور ايک مرتبه جزیرۃ العرب میں چنانچه حديث مباركه ميں ہے
" حضرت حذیفہ بن اسید رضی الله تعالى عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآله وسلم نے ہماری طرف اپنے کمرے سے جھانکا، اس وقت ہم قیامت کا ذکر کر رہے تھے، تو آپ نے فرمایا:
3/7 ”قیامت اس وقت تک قائم نہیں ہو گی جب تک تم دس نشانیاں نہ دیکھ لو! مغرب (پچھم) سے سورج کا نکلنا، یاجوج ماجوج کا نکلنا، دابہ (جانور) کا نکلنا، تین بار زمین کا دھنسنا: ایک پورب میں، ایک پچھم میں اور ایک جزیرہ عرب میں، عدن کے اندر سے آگ کا نکلنا
انسان کا مقام
فرشتوں سے بھی آگے ہے۔
اور یہ کیسے ہے؟
اگر اس راز کو کھول دیا جائے تو ایک جھگڑا شروع ہو جائے گا۔
انسان چونکہ ایک راز ہے یہ راز جس پر بھی کھلا اُس نے آگے کسی پر نہیں کھولا۔
2/9 پہچانوتو میں کون ہوں کیا ہوں
میں حضرتِ انساں ہوں
میں معٰنیِ رحماں ہوں
میں عالمِ فرقاں ہوں
میں ناطقِ قراں ہوں
جب سے انسان کی بات شروع ہوئی اس کائنات میں تب سے جھگڑا شروع ہو گیا ۔ جنات ، فرشتے ، اور فرشتوں کا سردار ابلیس ۔ ان سب نے مخالفت کی۔
لیکن فرشتے بازی لے گئے ۔
3/9 جس کو دیکھا گیا تھا صبحِ ازل
اُس کا جلوہ دیکھا دیا میں نے
کیونکہ انسان کے اندر جو ذات جلوہ فرما ہے فرشتوں نے دیکھ لی اور سجدہ کر دیا۔
لیکن ابلیس کو نظر نہیں آئی ۔ اس نے بس ظاہری مٹی کا بُت دیکھا انسان کا اور انکار کر بیٹھا۔
انسان ، ابلیس ، اور فرشتے اس واقع میں
1/9 " دخان ( دُھوئیں کا ظاہر ہونا) قرآن و حدیث کی روشنی میں"
(سلسلہ وار علامات کبریٰ قسط نمبر 5)
قیامت سے پہلے بڑی علامتیں ظاہر ہوں گی جن پر ایمان لانا ضروری ہےانھیں علامات کبریٰ کہا جاتا ہے۔
قرب قيامت كي علامتوں ميں سے ايك علامت تمام زمين پر دهوئيں كا چها جانا ہے
2/9 چنانچہ وہ ایک بڑا دھواں ہوگا جو ظاہر ہو کر مشرق سے مغرب تک تمام زمین پر چھا جائے گا اور مسلسل چالیس روز تک چھایا رہے گا اس کی وجہ سے تمام لوگ سخت پریشان ہو جائیں گے ، مسلمان تو صرف دماغ وحواس کی کدورت اور زکام میں مبتلا ہوں گے مگر منافقین وکفار بےہوش ہو جائیں گے
3/9 اور ان کے ہوش وحواس اس طرح مختل ہو جائیں گے کہ بعضوں کو کئی دن تک ہوش نہیں آئے گا بعض ایک دن بعض دو دن اور بعض تین دن کے بعد ہوش میں آئیں گے واضح رہے کہ