انٹرنیشنل اسٹیبلشمنٹ اور آج کا پاکستان ۔۔۔
انٹرنیشنل اسٹیبلشمنٹ ہمیشہ لانگ ٹرم پلاننگ کرتی ہے بعض اوقات اسکا دورانیہ پچیس سے پچاس سال بھی ہوتا ہے اور اہداف کے حصول کیلئے چار پانچ رخ سے سٹریٹیجی بنائی جاتی ہے۔ امریکہ افغانستان میں بری طرح مار کھا رہا تھا حاصل وصول کچھ #شاہ_عدن
بھی نہیں ہو رہا تھا۔ آج نہیں تو کل پرسوں ترسوں جانا ہی تھا۔ خان لایا جاتا ہے اور اس وقت لایا جاتا ہے جب ہم عملی طور پر ڈیفالٹ تھے ( لایا جاتا پر غصہ نہیں کرنا کیونکہ آر ٹی ایس بٹھا کر پینتیس سے چالیس سیٹیس خان سے چھینی جا چکی تھی
شہباز کو کابینہ بنانے کا ٹاسک بھی دیا جا چکا تھا) پلاننگ شاید یہ تھی کہ نو آموز ہے حکومت نہیں سنبھال پائے گا ملک ڈیفالٹ کرے گا ایٹمی اثاثے ہمارے پاس رکھے گا ایسی صورت میں ہم پاکستان توڑ دیں گے۔ الزام سارا خان کے سر چلا جائے گا اور ہمارے مہرے نواز زرداری محفوظ رہیں گے
جو گریٹر پنجاب اور سندھو دیش چلائیں گے کیونکہ ہم غیر ملکی حکمران کسی صورت قبول نا کرتے۔ نواز شریف کی گریٹر پنجاب بنانے کی خواہش اور اس حقیقت کی تصدیق خود زرداری ایک پروگرام میں کر چکا ہے۔
وڈیو ملاحظہ فرمائیں۔
لیکن اچانک چین نے امریکہ پر بائیولوجیکل حملہ
یعنی کرونا آزاد کر دیا۔ سارا سسٹم ہالٹ پر لگا، نا چاہتے ہوئے بھی نظام چلایا گیا اور پلان کے مطابق فیض خان کو ہر طرح سے سپورٹ کرتا رہا قدرت کی طرف سے یا پھر خان کی شخصیت اور کچھ اچھی پالیسیز کی وجہ سے ہم اوپر آنے لگے۔ کرونا ختم ہوا ملک معاشی استحکام کی جانب بڑھا تو
پلان مکمل کرنے کے لیے کٹھ پتلیاں مسلط کر دی گئیں۔ اس سارے سنیریو میں ایک اچھا کام یعنی کرپشن اور وطن فروش غدار سیاستدانوں کو جیلوں میں ڈالنے کا کام فیض نے سرانجام دیا لیکن باجوہ جی کی سہولت کاری کے ذریعے انہیں باہر نکال دیا گیا۔ سانپوں کی فہرست وقار ستی کی شئیر کردہ لگاتی ہوں
یہاں یاد رکھیں باجوہ چھ سال پورے کرنے والا تھا۔ نیا چیف ہر صورت آنا تھا تو فیض کو سیاستدانوں سے مسلسل گالیاں دلوائی جاتی رہیں اور بالکل یتیم چھوڑ دیا گیا تاکہ اشرافیہ میں اسکا تاثر برا ہو عوام بالخصوص تحریک انصاف کی مکمل حمایت حاصل رہے چیف کی تعیناتی
کے پراسس میں عمران خان اور تحریک انصاف کی سپورٹ کو فوج کو تقسیم کرنے کی سازش کا رنگ دیا جا سکے۔ دوسری چیز یہ بھی ذہن میں رہے خان کے خلاف انیس سے ہی کام ہو رہا ہے اور باجوہ پہلے دو سال فیض کے خلاف بالکل نہیں بولا تھا تیسری یہ چیز بھی ریکارڈ پر ہے کہ فیض نے آئی ایس آئی خود چھوڑ کر
کور نہیں سنبھالی تھی۔ پھر ہم سب نے دیکھا کہ خان آرمی چیف کی تعیناتی کے خلاف سپریم کورٹ جاتے جاتے نیوٹرل ہو کر بیٹھ گیا۔ اور شریف برادران نے زرداری کے حمایت یافتہ اور اپنے لیے قابل قبول حافظ کو متعین کر دیا۔ اس سارے کھیل میں انٹرنیشنل اسٹیبلشمنٹ اپنے ہدف سے ایک انچ بھی پیچھے نہیں
ہٹی جس بدنامی کو عمران خان کے گلے ڈال کر ایٹمی ہتھیار سرنڈر کرانے، ملک کو ٹکڑے ٹکڑے کرنے کا پلان تھا وہ اپنے کٹھ پتلیوں سے پورا کرایا جا رہا ہے۔ پہلا رخ معیشت ہے جو دوبارہ ڈبوئی جا چکی ہے۔ اکہتر کے بحری بیڑے کی مانند حکومت گرانے کی صورت میں جھولیاں بھر بھر کر امداد دینے کے وعدے
سراب ہیں۔ دوست ممالک اپنے ہی ملک سے دشمنی کرنے والوں پر اعتبار کرنے کو تیار نہیں تو دوسری جانب عالمی ادارے قرضے دینے کو تیار نہیں۔ جن ظالمانہ شرائط پر قرضے مل رہے ہیں یہ غریبوں کو خودکشی یا مرنے مارنے پر مجبور کرے گا لیکن باجوہ جی کی حمایت سے بننے والی حکومت پر غصہ کم اسٹیبلشمنٹ
کیلئے نفرت کے جذبات شدید ہوتے جا رہے ہیں۔ دوسرا رخ موجودہ کٹھ پتلی حکمرانوں ان کے پشت پناہ سول و عسکری اسٹبلشمنٹ میں سے ہر ایک پر کرپشن قتل ملکی سالمیت کے خلاف سازش کرنے سے لیکر غداری تک ہر ایک دھبہ موجود ہے۔ عمران فیض جیسی کوئی بھی جوڑی برسرِ اقتدار آنے کی صورت میں
ان سب کا ان گنت جرائم میں مواخذہ طے ہے۔ لہذا تحریک انصاف کے ورکرز اور لیڈرز پر کیا جانے والا ہر کریک ڈاؤن ہر ظلم بے شک وہ ایف آئی اے کے ذریعے ہو یا پولیس کے ذریعے عسکری اسٹبلشمنٹ کے ذمے لگ رہا ہے۔ گو کہ ڈرٹی ہیری مسٹر ایکس وائے زیڈ اور اُمِ یتیم جیسے چالیس پچاس لوگ پچھلے پچھتر
سال سے اس سارے ظلم کی پشت پناہی اپنی ذاتی پسند و ناپسند اور مفادات کے لیے کرتے رہے ہیں لیکن ڈیجیٹل انقلاب شعور و آگہی کی بدولت چند لوگوں کا یہ عمل پچھتر سال کی ہر محرومی ہر زیادتی برائ کے گند کا ٹوکرا پہلی بار صحیح حقداران یعنی موجودہ عسکری اسٹبلشمنٹ کے سر پر رکھ رہا ہے۔ برائی کی
پشت پناہی کرنے والا ہر فرد چاہے وہ جج ہو جرنیل ہو یا سول بیوروکریٹ اپنے عمل و کردار سے انٹرنیٹ کی بدولت روزانہ کی بنیاد پر ایکسپوز ہو رہا ہے۔ تیسرا رخ دہشت گردی ہے پشاور دھماکے نے تابوت میں پہلی کیل ٹھوک دی ہے پچھلے چالیس سال سے لاشیں اٹھانے والے پختون بھائیوں نے چار سال امن
سے گزارے رجیم چینج کے بعد دہشتگردی کے واقعات نواز زرداری نے کرائے یا بیرونی دشمنوں نے کرائے لیکن نفرت بلاشبہ سیکیورٹی فراہم کرنے والے اداروں سے ہو گی۔ ایبٹ آباد حملے کی طرح کوئی ڈرون آ کر پشاور حملہ کر گیا یا پھر کسی ڈرٹی ہیری نے سہولت کاری کر کے اسے اندر پہنچایا پرنالہ وہیں بہہ
رہا ہے جہاں اسے بہنا چاہیے۔ بلوچستان پہلے ہی جل رہا ہے ایرانی بارڈر سے ہر چار چھ ماہ بعد حملہ آور اندر گھس آتے ہیں۔ بھوک اور مہنگائی سے مرتی عوام پر موقع سے فائدہ اٹھانے کے لیے مشرقی سمت سے ہندوستان اور مغربی جانب سے ٹی ٹی پی بارڈر گرم کر دے تو عوامی جذبات محب وطنوں کے متعلق کہاں
جائیں گے۔ عام سی ذہانت رکھنے والے انسان کو سمجھ آتی ہے۔ چوتھا رخ کچھ اندرونی حلقوں میں خبر گرم ہے کہ بلاول بھٹو زرداری حالیہ دورہ امریکہ ریاست کی اجازت و علم میں لائے بغیر کرنے پہنچے ہیں جہاں موصوف اسرائیلی وفود سے بھی ملاقاتیں کر رہے ہیں۔ ہم جنس پرستی میں مبتلا ایک کوڑھ مغز
فرمائشی وزیر خارجہ تو لگا دیا گیا ہے لیکن اس بچے جمہورے کا ریاست کے علم میں لائے بغیر کوئی معاہدہ کرنا یا ریاست کے خلاف کوئی مؤقف اختیار کرنا اتنا ہی قانونی ہے جتنا عسکری اسٹبلشمنٹ پر تنقید کرنے پر پانچ سال سزا ہونا۔ نو ماہ میں ساڑھے آٹھ مہینے باہر رہنے والے چغد وزیر خارجہ کہاں
کہاں کیا کیا گل کھلا چکے ہیں کون جانتا ہے۔ کیونکہ صدیوں کے بیٹے تو بیڈروم کی فلمیں تیار کر رہے ہیں۔
ہمارے سیاہ وسفید کے مالکان شاید بھول رہے ہیں کہ گریٹر پنجاب کی طرح زرداری صاحب کے دل میں بھی سندھو دیش کی حکمرانی کا کیڑا کلبلاتا ہے۔
پانچواں رخ معاشی انتظامی مالی طور پر ہر
طرف سے ناکامی کا سیاہ داغ لیے چودہ پارٹیوں کا یہ ٹولا اسٹیبلشمنٹ پر آخری ضرب عمران خان کے قتل سے لگا سکتا ہے۔ پچھلی بار قاتلانہ حملے کی ناکامی نے اونچی پگڑیوں کی عزت کہاں تک پہنچائ ہے اس کا اندازہ ادارے پر تنقید کے خلاف قانون بنانے سے لگایا جا سکتا ہے۔ اگر ابھی بھی کوئ
نہیں جاگتا باجوائ باقیات اور چوروں کے سہولت کاروں کے خلاف کچھ کرنے کے بجائے مائنس عمران خان یا خاتمہ عمران خان کی طرف توجہ مرکوز رکھنا چاہتا ہے تو صاحبان گرامی قدر آپ سری لنکا شام اور عراق کو بھول جائیں گے۔
جاگیے اس سے پہلے کہ لوگ آپ کے بیڈرومز کے دروازوں پر
محترم @WailaHu
Do u know in politics timing is everything.
آپ سے سوال ہے:_ آپ قربانی اپنے بچوں اپنی آئندہ آنے والی نسلوں کے لیے دے رہے ہیں یا آپکی قربانی سے عمران خان کی ذات کو فائدہ پہنچے گا۔؟
سوال:_ آپ کی یہ ٹوئٹ خان کے جیل بھرو تحریک کا اعلان ہوتے ہی آئ ہے اس ٹوئٹ سے آپکا
مقصد کارکنان کا حوصلہ بڑھانا ہے یا انہیں بدظن کرنا۔؟
سوال:_ کیا آپ کی مانند باقی پچاس فیصد پاکستانی آبادی کو شکوہ کرنے کے لیے براہ راست عمران خان اور پی ٹی آئ افیشلز میسر ہیں کیونکہ اس وقت پاکستان کی آدھی سے زائد آبادی خان کے ساتھ ہے؟
سوال:_ رجیم چینج اور پچیس مئ سے قبل ہزاروں
کارکنوں کو گرفتار کیا گیا ایف آئ آرز دی گئی کیا ان سب کو پی ٹی آئ قیادت نے رہا کرایا؟
فیصل شہید ہو یا پچیس مئی کو لاٹھیاں آنسو گیس کے شیلز کھانے والی ہزاروں مائیں بہنیں بیٹیاں اور بچے کیا ان میں سے کسی نے شکوہ کیا کہ عمران خان ہماری خبرگیری نہیں کر رہا یا
Pak establishment has proven himself the best among best slaves of America.
Regime change has exposed their 75y filthy roll in economic aka democratic destruction of Pakistan.
One may say we can now rewrite Pakistan Studies.
Such hate could be erased @Champion___X @aamirk690
by a Historical Heroic action.
Let's see other side of this gathering.
Zelensky is demanding america to section india and china for purchasing Russian oil.
Pakistan is providing artillery shells plus othe ammo for Ukrainian tanks and guns to fight against Russia.
It's American long lasting desire to build a radar station at Dewsai planes to keep watch on China.
India was ready to attack through Kargil side and cease Silk route aka CPEC route and at the same time china was ready to capture bottle neck and cut off india
اگر آئ ایم ایف نے واقعی خان کے دستخط کی شرط رکھی ہے تو اسکے عوامی لیول پر پی ٹی آئ کے لیے نقصانات کتنے تباہ کن ہوں گے پڑھتے جائیں ریٹویٹ کرتے جائیں تاکہ خان صاحب تک پیغام پہنچ جائے۔
اس قدر ذلیل اور گھٹیا ہے کہ پچھلے دس ماہ میں کی جانے والی ہر چوری ہر نا اہلی عمران خان پر تھوپ کر الیکشن کے لیے بیانیہ بنانے میں کامیاب ہو جائے گی۔
مریم زرداری فضلو جیسے ہر ٹچے سیاستدان نے چرب زبانی کے وہ جوہر دکھانے ہیں کہ نو اپریل سے آج تک
ٹوئٹر پر تیسرا سال ختم ہونے کو ہے بہت سے دوست ملے، بچھڑے، ابھی تک ساتھ ہیں۔ ماما جان @simsimsim1930 اس پلیٹ فارم پر پہلے دن سے آج تک کبھی لگا ہی نہیں کہ میں اکیلی ہوں۔
علی @ali_14572 تمہارے آرٹی گروپس بہت کمال ہیں تم سے بہت کچھ سیکھا سمجھا۔
کرونا سے متعلق حقائق کو چھپانے کے لیے امریکی حکومت نے اپنا اثر و رسوخ استعمال کیا۔ عوام کو خوفزدہ کرنے کے لیے کرونا کے دوران کسی بھی مرض یا طبعی موت مرنے والے شخص کو کرونا سے ہلاکت ظاہر کر کے عوام کو ویکسین لگوانے پر مجبور کیا گیا خاص طور پر
بچوں کو ویکسین لگوانے کو پروموٹ جبکہ اسکے شدید نقصانات کو ظاہر کرنے والے طبی ماہرین کے اکاؤنٹس کو سسپنڈ اور انکی ٹوئٹس کو مبالغہ آرائ کہہ کر ہائیڈ کر دیا گیا۔ تمام دوست ٹوئٹر فائلز کا نیا تھریڈ ضرور پڑھیں کہ کس طرح آزادی اظہار و معلومات کو بڑے مقاصد کیلئے چھپایا جاتا ہے
جارج آرویل کہتا ہے میڈیا لوگوں کو جس بات پر یقین کرنے کو کہتا ہے لوگ اس پر یقین کرتے ہیں جبکہ حقیقت کچھ اور ہوتی ہے۔
بعض اوقات حقیقت لفظوں کے بجائے تصویروں سے زیادہ اچھی طرح سمجھی جا سکتی ہے۔
موجودہ ملکی و بین الاقوامی #شاہ_عدن
حالات کو چند بولتی تصویروں سے سمجھنے کی کوشش کریں۔
لاسٹ اینڈ فائنل اسکے بعد عقلمندوں کے لیے خاموشی اور عمل کی تیزی بچتی ہے جبکہ لاپرواہوں کے لیے یہ صرف فکشن ہے