*🛑روس کا خطرناک انکشاف🛑*
*6_2_2023_*
*ترکی کا خوف زلزلہ ہارپ ٹیکنالوجی کی وجہ سے آیا تھا*🛑اسمان سے رخ روشنی یہ ایک دجالی اہم سٹم تھا۔*روسی میڈیا نے ویڈیوں جاری کردی*یہ دجالی سٹم ہے*
*روسی میڈیا کے سینئر صحافی کالم نگار ودفاعی فوجی امور کے سابق نگران سالٹ اے نے کہا ہے کے بہت
جلد دنیا کو اگاہ کردیا جاےگا کے اس خطرناک ٹیکنالونی کا استمال ہوا اور مسح دجال کون ہےاور آل یہود سامرو فرنٹ کیا ہے جو آج تک سامری کے مرید ہے*
*روسی میڈیا کی اس رپورٹ نے ترکی شام لبنیان مصر یمن ایران فلسطین سعودی عرب میں ہل چل مچادی*
پاکستان کی عدالتیں قانون اشرفیہ اور ایماندار سفید پوش آفیسرو عوام
ایان علی دبئی جانے کے لیے اسلام آباد ائرپورٹ پر پہنچی جسکا نام اس وقت بے نظیر ائرپورٹ رکھا گیا تھا ،وہ وی آئی پی لاؤنج تک آئی اور اپنا لیگیج کاونٹر پر رکھا تو کسٹم حکام نے اسکا بیگ چیک کرنا چاہا ،آیان علی نے 👇
لاپروائی سے بیگ کھولا اور اعجاز چوہدری نامی کسٹم انسپکٹر نے بیگ میں پڑے دو کپڑے ہٹائے تو نیچے ڈالروں کی گڈیاں پڑی ہوئی تھیں ،انسپکٹر نے ایان علی سے استفسار کیا تو اس نے لاپروائی سے کہا کہ یہ میرے ہیں،اس نے کہا میڈم مجھے یہ رقم زیادہ لگ رہی ہے، کم و بیش پانچ ہزار ڈالرز سے زیادہ 👇
کیش لے جانا غیر قانونی ہے ،پھر اس نے گڈیاں گنی تو وہ 5 لاکھ ڈالرز تھے ،کسٹم انسپکٹر نے اپنے سنئئر کو مطلع کیا اور آیان علی کو صوفے پر بٹھا دیا ،ایان علی کو کوئی پریشانی نہیں تھی ،اسکے لئے یہ روز کا معمول تھا لیکن اعجاز چوہدری کے لئے یہ معمولی بات نہیں تھی ،وہ جانتا تھا کہ 👇
میرا پیارا پاکستان 🇵🇰💕
ایک بادشاہ کا ایسے علاقے سے گزر ہوا جہاں کے لوگ نہر سے پانی پیتے تھے۔ بادشاہ نے حکم دیا کہ عوام کی سہولت کیلئے یہاں ایک گھڑا بھر کر رکھ دیا جائے تو زیادہ بہتر رہےگا اور ہر چھوٹا بڑا سہولت کے ساتھ پانی پی سکےگا۔ بادشاہ یہ کہتے ہوئے اپنی باقی کے سفر👇
پر آگے کی طرف بڑھ گیا۔
شاہی حکم پر ایک گھڑا خرید کر نہر کے کنارے رکھا جانے لگا تو ایک اہلکار نے مشورہ دیا یہ گھڑا عوامی دولت سے خرید کر شاہی حکم پر یہاں نصب کیا جا رہا ہے۔ ضروری ہے کہ اسکی حفاظت کا بندوبست کیاجائے اورایک سنتری کو چوکیداری کیلئے مقرر کیا جائے۔ ۔سنتری کی 👇
تعیناتی کا حکم ملنے پر یہ قباحت بھی سامنے آئی کہ گھڑا بھر نے کیلئے کسی ماشکی کا ہونا بھی ضروری ہے۔ اور ہفتے کے ساتوں دن صرف ایک ماشکی یا ایک سنتری کو نہیں پابند کیا جا سکتا، بہتر ہوگا کہ سات سنتری اور سات ہی ماشکی ملازم رکھے جائیں تاکہ باری باری کے ساتھ بلا تعطل یہ کام چلتا رہے👇
خبر ہے سات لاکھ عورتیں تقریباً ، ممکن ہے آٹھ لاکھ ہوں یا نو، اور ان کے پیٹ میں موجود سات لاکھ بچے! تقریباً ستر ہزار کی زچگی جلد متوقع! سیلاب، بے گھری، کھلا آسمان ، ننگی زمین اور پھولے ہوئے پیٹ والی سات لاکھ عورتیں! نہ جانے کیا کھاتی 👇
ہوں گی؟ ایک ٹکڑا روٹی کا اور دو گھونٹ پانی ؟ شاید پیاس نہ بجھنے کی صورت میں ارد گرد ٹھاٹھیں مارتا پانی۔ پیاس کہاں دیکھنے دیتی ہے پانی کہ گندا ہے یا صاف ممکن ہے روٹی کا ٹکڑا بھی میسر نہ ہو، پیاس سے زبان کانٹا بن چکی ہو معدہ دہائی دیتا ہو ، آنتیں بل کھاتی ہوں اور دور دور تک کچھ👇
نظر نہ آتا ہو۔ لیکن پیٹ میں جو بیٹھا ہے، اسے کیا خبر کہ باہر سب کچھ بہہ چکا اور ماں اونچے ٹیلے پہ بیٹھی ہے۔ وہ تو بھوکا، شدید بھوکا، اور پیاسا بھی۔ ماں کو لاتیں مارتا ہے، دونوں ہاتھوں سے نوچتا ہے، چیختا ہے، ماں بھوکا ہوں میں، ماں کچھ دو مجھے کھانے کے لئے۔ قحط زدہ ماں ادھر ادھر👇
*شہباز کابینہ کیجانب سے 12 ستمبر 2022 کو سرکاری طور پاکستان میں ملکہ برطانیہ کا یوم سوگ منانے کا اعلان۔ اس دن قومی پرچم سرنگوں رہے گا۔
دنیا بھر کے کئی ممالک بشمول ہندوستان نے حکومت برطانیہ پر سرکاری طور پر دعوے اور مقدمات قائم کر رکھے ہیں کہ دور غلامی میں انکے ممالک سے لوٹا گیا
سونا چاندی جواہرات اور نوادرات واپس کیئے جائیں۔۔برصغیر کی دور غلامی میں لاکھوں ٹن سونا چاندی اور ہیرے جواہرات لندن منتقل کئے گئے۔۔برطانوی نشریاتی ادارے بی بی سی کی اپنی تحقیق کے مطابق برطانوی سامراج سے پہلے عالمی جی ڈی پی کی 25 فیصد حصے دار مسلم مغلیہ سلطنت تھی۔۔👇
درآمدات نہ ہونے کے برابر اور برآمدات بے شمار تھیں۔۔ہندوستان خوردنی اجناس اور مصالحہ جات میں خود کفیل تھا مگر انگریزوں کی ظالمانہ لوٹ مار نے بنگال جیسے سرسبزو شاداب صوبے کو تاریخ کی بدترین فاقہ کشی اور قحط سے کئی بار دو چار کیا اور کروڑوں لوگ جان بوجھ کر موت کے منہ میں دھکیل 👇
ہمیں ایک روٹی مل کر کھا نے اور چا ے کی ایک پیالی کم کرنے کا کہنے والے کیا کررھے ہیں کچھ پتہ ہے کسی کو ؟
کوئ تصدیق کرسکتا ہے ؟ راجہ پرویز اشرف بیگم کے ہمراہ کینیڈا کے سرکاری دورے پر آئے ہوئے ہیں انکے ساتھ پچیس رکنی وفد بھی ہے جو کہ پارلیمنٹری کانفرنس میں شمولیت کے لئیے آئے ہیں۔👇
ان میں 8 ایسے ممبرز بھی ہیں جنہوں کانفرنس اٹینیںڈ ہی نہیں کی ہے نہ ہی وہاں جانا جاہتے ہیں۔ ان میں کچھ اپنے بیوی بچوں کے ساتھ ہیں اور سیاحی فرما رہے ہیں 5 star plus hotels میں انکا قیام ہے اور سب زیادہ مہنگی لیموذینز چوبیس کھنٹے ان کی لئے حا ضر ہے۔ یہ حال ہے قریباً معاشی و اخلاقی
دیوالیہ حکومت کے وفد کا حال جو ملکوں کے تاریخی سیاسی بحرانوں میں سے ایک بھنور میں پھنسا ہوا ہے۔ دوسری طرف بنگلہ دیش ہے جسکا وفد صرف پانچ لوگوں پر مشتمل ہے عام ٹیکسی میں سفر کرتے ہیںاور ہالیڈے ان ایکسپریس اور سفارت خانہ میں ٹھہرے ہو ئے ہیں اور دیگر معاشی معاہدے بھی کررہے اور👇
اپنے اپنے نصیب کی بات ہے ۔تمام مسالک کی رفاعی تنظیمیں کروڑوں اربوں روپے لگا کر سیلاب زدگان کو دن رات کھانا فراہم کر رہے ہیں۔میں محدود افراد کو جانتا ہوں ، وہ اپنے گھر بار بھول کر کئی دنوں سے پانی میں ہیں ۔اور مساجد میں ٹرکوں کے ٹرک سامان اکٹھا ہو کر سیلاب زدگان کو جا رہا ہے ،👇
ابھی گھر پہنچا تو عمر بھائی کا فون آیا کہ فیصل آباد سے حافظ ایوب صاحب کا فون آیا اور بتا رہا تھے تھے کہ مسجد میں ایک اپیل پر پندرہ لاکھ روپے کا راشن جمع ہوا ۔۔جو اب ٹرکوں پر بھجوانے کی تیاری ہے ۔۔۔
مدثر بن یوسف حجازی دوست ہیں ، جیل روڈ پر ایک خوبصورت دفتر میں ملازمت ہے ، 👇
پندرہ دن سے پانی میں ہیں اور کھانا کھلا رہے ہیں۔۔۔عبدالباسط بلوچ کا کل لکھا، ڈاکٹر مطیع اللہ باجوہ کی اسوہ فاؤنڈیشن مفتی تقی عثمانی صاحب نے کروڑوں روپے کا سامان تقسیم کیا اہل حدیث یوتھ فورس پاکستان کے شاہین مسلسل مصروف عمل ہیں ۔تحریک اللہ اکبر کا کیا ذکر کیا جائے ، 👇