#محبت_مافیا
حضورنبی کریم ﷺ نے متعدد نکاح کیوں کیے؟
ایک پروفیسر صاحب لکھتے ہیں کہ کافی عرصہ کی بات ہے کہ جب میں لیاقت میڈیکل کا لج جامشورو میں سروس کررہا تھا تو وہاں لڑکوں نے سیرت النبی ﷺ کانفرس منعقد کرائی اورتمام اساتذہ کرام کو مدعو کیا
چنانچہ میں نے ڈاکٹر عنایت اللہ
1/31
جوکھیو ( جو ہڈی جوڑ کے ماہر تھے) کے ہمراہ اس کانفرنس میں شرکت کی
اس نشست میں اسلامیات کے ایک لیکچرار نے حضور اقدس صلی اللہ علیہ وسلم کی پرائیویٹ زندگی پر مفصل بیان کیا اور آپ کی ایک ایک شادی کی تفصیل بتائی کہ یہ شادی کیوں کی اور اس سے امت کو کیا فائدہ ھوا۔
یہ بیان اتنا
2/31
موثر تھا کہ حاضرین مجلس نے اس کو بہت سراہا
کانفرس کے اختتام پر ہم دونوں جب جامشورو سے حیدر آباد بذریعہ کار آرہے تھے تو ڈاکٹر عنایت اللہ جوکھیو نے عجیب بات کی
اس نے کہا کہ آج رات میں دوبارہ مسلمان ھوا ھوں
میں نے تفصیل پوچھی تو انہوں نے بتایا کہ آٹھ سال قبل جب وہ FRCS
3/31
بسم الله الرحمن الرحيم
وَالَّذِیۡنَ یُؤۡمِنُوۡنَ بِمَاۤ اُنۡزِلَ اِلَیۡکَ وَ مَاۤ اُنۡزِلَ مِنۡ قَبۡلِکَ ۚ وَ بِالۡاٰخِرَۃِ ہُمۡ یُوۡقِنُوۡنَ ؕ﴿۴﴾
اور جو لوگ ایمان لاتے ہیں اس پر جو آپ کی طرف اتارا گیا اور جو آپ سے پہلے اتارا گیا اور وہ آخرت پر بھی یقین رکھتے #محبت_مافیا
1/7
ہیں۔
سورة بقرہ
آیت# 4
تفسیر : یعنی اس بات پر ایمان رکھتے ہیں کے جو وحی حضور اکرمﷺ پر اتاری گئی وہ بھی بالکل سچی ہے اور جو آپ سے پہلے انبیائے کرام (علیہم السلام) مثلاً حضرت موسیٰ حضرت عیسیٰ علیہما السلام وغیرہ پرنازل کی گئی تھی وہ بھی بالکل سچی تھی اگرچہ بعد میں لوگوں نے
2/7
اسے ٹھیک ٹھیک محفوظ نہ رکھا بلکہ اس میں تحریف کردی۔
اس آیت میں اس طرف بھی اشارہ کردیا گیا کہ وحی کا سلسلہ حضور اکرمﷺپر ختم ہوگیا، آپﷺکے بعد کوئی ایسا شخص پیدا نہیں ہوگا جس پر وحی آئے یا اسے پیغمبر بنایاجائے
کیونکہ یہاں اللہ تعالیٰ نے صرف آنحضرت (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) پر
3/7
#محبت_مافیا
مزاحیہ قالم نگار کی ایک دلچسپ تحریر آپ سب کےلئے
صغریٰ کلینک
دبئی سے آئی ہوئی خاتون ڈاکٹر کے شہر میں بڑے چرچے تھے
اسکا اصل نام اگرچہ صغریٰ مائی تھا لیکن وہ ڈاکٹر جولیا کے نام سے مشہور تھی
اور اس کا دعویٰ تھا کہ بغیر دوائی بغیر ٹیکے اور بغیر آپریشن کے علاج کرتی ہے
1/10
اس کے کلینک پر ہر وقت خواتین کا رش لگا رہتا تھا
شہر بھر میں صغریٰ کلینک کی دھوم مچی ہوئی تھی... خواتین دور دور سے علاج کی غرض سے آتیں اور ڈاکٹر صاحبہ کو دعائیں دیتی ہوئی جاتیں.
ڈاکٹر صاحبہ کی شہرت کا سن کر دوسرے شہر کی ایک خاتون جس کا نام سندری بی بی تھا
علاج کی غرض سے ڈاکٹر
2/10
صاحبہ کے کلینک آئی.
وہاں کافی ساری خواتین پہلے سے انتظار کر رہی تھیں
ان خواتین کا کہنا تھا کہ ڈاکٹر صاحبہ کے ہاتھ میں شفا ہے اور ان کا طریقہ علاج بالکل مختلف بھی ہے اور منفرد بھی
سندری نے فیس کے ایک ہزار روپے دے کر اپنی باری کا ٹوکن لے لیا اور انتظار میں بیٹھ گئی
جب اس کی
3/10