سردار عبدالرحمن کھیتران کون ہیں ؟
شاید عبدالرحمن کھیتران جیسا شاطر اور ظالم سردار بلوچستان کی تاریخ میں کبھی رہا ہو ۔یہ بلوچستان کا بے تاج بادشاہ ہے ۔ ان کا علاقہ بارکھان ہے اور وہ خود کو کھیتران قبیلے کا نگہبان تصور کرتے ہیں ۔ #Barkhan #Balochistan
یہ اپنے آپ کو حب الوطن سردار کہتے ہیں اور تقریبا ہر دونمبر کام میں ملوث ہیں ۔ جب ڈاکٹر مالک بلوچستان کے وزیراعلی تھے تو سردار نے پولیس والوں کے ساتھ بدمعاشی کی پولیس نے ان کے گھر پر چھاپا مارا اور جناب گرفتار ہوئے اور جب تک ڈاکٹر صاحب وزیراعلی رہے یہ جناب جیل میں رہے ۔
بلوچستان کی سیاسی اشرافیہ ہو یا ایف سی کے افسران ، تمام لوگوں کے ساتھ انھوں نے اپنے تعلقات اچھےرکھے ہیں اور آج تک کوئی بھی ادارہ اس کھیتران سردار کی سلطنت کو نقصان نہ پہنچا سکا ۔ اپنے قریبی دوسرے بلوچ قبائل بزدار ، لغاری, مری اور بگٹیوں کے ساتھ کوئی بھی خونریزی سے گریز نہیں کرتے
کوہلو میں بدامنی کی وجہ سے خان محمد مری اور اس کا خاندان بارکھان منتقل ہوا اور وہاں کھیتی باڑی کرنے لگے ۔ خان محمد مری کو سردار عبدالرحمن نے اپنا باڈی گارڈ رکھ لیا اور پھر وہ کچھ عرصے کے بعد کسی مقدمے میں گرفتار ہوئے اور انھیں جیل میں ڈالا گیا۔
اس دوران بارکھان کا ایک صحافی انور جان جو سردار عبدالرحمن کھیتران کا بہت مخالف تھا قتل ہوگیا ۔ سردار عبدالرحمن کھیتران اس کیس میں نامزد تھا ۔ سردار عبدالرحمن کھیتران نے خان محمد مری کو کہا کہ وہ آکر پولیس میں بیان دے کہ قتل اس نے کیا ہے ۔
خان محمد مری نے انکار کیا اور کہا کہ میں تو اس وقت جیل میں تھا میں قتل کیسے کر سکتا تھا ۔ خیر خان محمد مری کسی طرح بارکھان سے بھاگ گیا لیکن انکی فیملی ادھر رہ گئی ۔ سردار نے انکی فیملی کے 7 افراد کو اپنے نجی جیل میں قید کرلیا ۔
خان محمد مری نے اپنی طرف سے پوری کوشش کی کہ اپنی فیملی کو چھڑا سکے لیکن کامیاب نہ ہوسکے ۔ پھر اسکی بیوی کی ایک ویڈیو وائرل ہوئی جس میں وہ قرآن اٹھائے لوگوں سے مدد کی اپیل کررہے ہیں۔ اس ویڈیو کی بازگشت سینیٹ آف پاکستان میں بھی سنائی دی اور سیںنیٹر مشتاق نے انکے لیے آواز اٹھائی
خیر اس مری فیملی کی رہائی کے لیے مری قبیلے کا احتجاج زور پکڑتا گیا اور سردار عبدالرحمن پر پریشر بڑھتا گیا ۔دو دن پہلے ہی مری قبیلے نے کوئٹہ میں احتجاج کیا تھا ۔ اور ٹھیک ایک دن بعد خان محمد مری کی فیملی کے 7 افراد میں سے 3 کی لاشیں ضلع بارکھان کے ایک کواں سے ملی ہیں
ان افراد پر پہلے تشدد کیا گیا اور پھر تیزاب پھینکا گیا تھا ۔خان محمد مری کی فیملی کے 5 افراد ابھی بھی سردار عبدالرحمن کی نجی جیل میں قید ہیں۔
Perhaps there has ever been a cruel Sardar like Abdul Rahman Khetran in the history of Balochistan. He is the uncrowned king of Balochistan. He is chief of Khetran tribe.His territory is Barkhan Balochistan. #Barkhan #Balochistan
He considers himself as Hibul watan Sardar and involved in almost every illegal activity. When Dr. Malik was the Chief Minister of Balochistan, he was arrested when he attacked some police officers, he remained in jail as long as Dr. Malik was the Chief Minister.
Be it the political elite of Balochistan or the officers of FC, he has maintained good relations with all the people and till date no institution could harm the kingdom of this Khetran Sardar.He doesn't avoid any bloodshed with other Baloch tribes Buzdar,Leghari,Murri and bugti.