#آئین_شکنوں_پر_آرٹیکل6_لگاؤ
میں پی ڈی ایم کے سپورٹر کو دیکھتا ہوں تو افسوس ہوتا ہے کہ کوئی انسان جان بوجھ کر جاہل کیوں رہتا ہے؟
یہ مطالعہ کیوں نہیں کرتا؟
یہ علم و شعور سے کیوں نفرت کرتا ہے؟
آپ ان سب کی والز پر جائیں تو آپ کو یہ سارے کے سارے
پی ڈی ایم کے جھوٹے مؤقف کے حق میں
ہوائی دلائل دیتے ہوئے ملیں گے کہ صوبوں اور وفاق کے الیکشنز الگ الگ کروانے سے تباہی آجائے گی
یہ انتہائی لغو اور مضحکہ خیز دلیل ہے جس کا کوئی سر پیر نہیں
دور نہ جائیے،
اپنے پڑوسی بھارت کی مثال ہی لے لیجیے جس کی جمہوری اقتدار کی آپ مثالیں دیتے نہیں تھکتے
جس طرح پاکستان میں
صوبے ہوتے ہیں، اسی طرح بھارت میں اسٹیٹس اور یونین territories ہوتی ہیں جن کی کل تعداد تیس کے لگ بھگ ہے
دلچسپ امر یہ ہے کہ ہر سال ہی بھارت کی کسی نہ کسی اسٹیٹ یا یونین territory میں الیکشنز ہوتے رہتے ہیں۔ وہاں نہ تباہی آتی ہے نہ کوئی بحران
مثلاً،
سال 2023 میں، میگھالایا،
ناگالینڈ اور تری پورہ میں انتخابات ہوئے
سال 2022 میں، گوا، گجرات، ہماچل پردیش، منی پور، پنجاب، اتر پردیش، اتر کھنڈ، میں انتخابات ہوئے
سال 2021 میں، آسام، کیرالہ، تامل ناڈو، مغربی بنگال میں انتخابات ہوئے
سال 2020 میں، بہار، دہلی میں انتخابات ہوئے
سال 2019 میں، آندھرا پردیش،
ارونا چل پردیش، ہریانہ، جھاڑ کھنڈ، ماہاراشٹرا، اوڑیسہ، سکم میں انتخابات ہوئے
وغیرہ وغیرہ
یہ پانچ سال کا ریکارڈ ہے۔۔۔۔۔۔
گوگل پر جائیے اور بیشک اس انفارمیشن کی تصدیق کرلیجیے۔ یہ ڈیٹا ساری دنیا کے سامنے موجود ہے
اس سے واضح طور پر ثابت ہورہا ہے کہ بھارت میں قومی اور اسٹیٹ (
صوبائی) الیکشنز کا الگ الگ ہونا انتہائی عام بات ہے۔ وہ تو ہر سال کئی اسٹیٹس کے انتخابات کرواتے ہیں
وہاں کسی قسم کا کوئی بحران نہیں آتا۔ تیزی سے ترقی کرنے والی قوم ہیں
بات صرف اتنی سی ہے کہ وہاں آئین سے کھلواڑ کرنے والی اسٹیبلشمنٹ نہیں۔ وہاں آئین کا احترام ہےاور حقیقی جمہوریت ہے
پاکستان میں جمہوریت ہمیشہ سے یرغمال رہی اور آج بھی ہے۔ آئین عملاً معطل ہے اور کمپنی کی مرضی پر سیاسی معاملات مینج کیے جارہے ہیں
کم سے کم ہم عوام تو اپنے حقوق کے لیے ایک پیج پر ہوں
آپ پی ڈی ایم کے سپورٹرز سے بات کریں تو انھیں ایجوکیٹ کیجیے۔ مواد میں نے مہیا کردیا ہے۔ انھیں شعور
دیجیے۔ ان سے گفتگو کیجیے۔ یہ بچارے جاہل ہیں۔ انھیں علم کی ضرورت ہے۔
یہ بھی ہمارے بھائی ہیں۔ انھیں ایجوکیٹ کرنا ہماری قومی زمہ داری ہے۔ یہ جاہل رہے تو مستقبل میں بھی سیاسی مافیاز اور غاصب جرنیلوں کے ٹول بنے رہیں گے جس کا خمیازہ یہ صرف خود ہی نہیں، پوری قوم بھگتے گی!!!
• • •
Missing some Tweet in this thread? You can try to
force a refresh
#چلو_چلو_مینار_پاکستان_چلو
نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی تحریک کا اہم ترین جز عبادات نہیں، بلکہ ظالمانہ نظام کے خلاف بغاوت تھی۔ اللّٰہ کی حاکمیت کا اعلان اور انسانوں کو "صرف" اسی سے ڈرنے کا پیغام تھا
سوشل in justice کے خلاف بھرپور جدوجہد کی
عبادات کا مرحلہ اور احکامات
تو بہت بعد میں آئے
ابتداء غلط کو غلط کہنے سے کی۔ اسے قوت سے روکا
آج کا مسلمان رانگ نمبر ہوچکا ہے۔ اس کا سارا زور محض عبادات تک محدود ہوچکا۔ ظلم کو وہ نارملائز کرچکا۔ اس کے خلاف خاموش بیٹھ چکا۔
بزدل، بیغیرت اور بے حمیت ہوگیا۔ اس میں اتنی ہمت بھی باقی نہ رہی کہ زبان سے ہی ظلم
کو روکنے کی کوشش کرلے۔
ہر دور میں، ہر طرح کی صورتحال میں، حق کے ساتھ کھڑا ہونا ایمان کا بنیادی تقاضا ہے
نجاشی جیسے غیر مسلم بادشاہ کا اچھے لفظوں میں ذکر صرف اس لیے ملتا ہے کہ وہ موقع آنے پر حق کے ساتھ کھڑا تھا (بعد ازاں مسلمان ہوا)
#آئین_پاکستان_سے_غداری_نامنظور
کمپنی کا الیکشن سے بھاگنا ظاہر کرتا ہے کہ بالآخر انھیں عوامی قوت کا احساس ہو گیا ہے جو پوری ریاستی مشنری اور تمام اداروں کی ملی بھگت کے باجود ان کو عبرتناک شکست دینے کی صلاحیت رکھتی ہے۔ لاہور ہائیکورٹ کے دو معزز گفانڈوز اور منشی پھدڑ سنگھ نے
کمپنی کے حکم پہ جو آئین شکنی کی ہے ، اس کا خمیازہ تو وہ جلد یا بدیر بھگتیں گے لیکن اب کمپنی کا عروج بھی ہمیشہ کےلیے ختم ہو گیا۔ آج کمپنی نے عوامی قوت کے سامنے سرنڈر کرتے ہوئے فرار کی راہ لی ہے۔
قانونی موشگافیوں میں الجھا کر بھی الیکشن سے کتنی دیر بھاگا جا سکتا ہے ؟ کتنی دیر
اس طریقے سے مارشل لاء نافذ رہ سکتا ہے ؟ کمپنی سمیت پڈم ٹولے کا اس کا احساس ہے۔ اب ان کا مقصد صوبائی انتخابات کو کھینچ کر عام انتخابات تک لے جانا ہے لیکن یہ الیکشن سے بھاگ نہیں سکتے۔ عوامی قوت سے خائف یہ وردی پوش غنڈوں پہ اب فرار کی راہیں مسلسل بند ہوتی جا رہی ہیں
#چوروں_کا_یار_خود_بھی_غدار
جس وقت ہم پاکستان کا پوری دنیا کے سامنے تماشا بنا کر، یہاں سے انویسٹمنٹ بھگا رہے ہیں، عین اسی وقت بھارت، دبئی کے بزنس جائنٹ Emaar گروپ کو کشمیر میں انویسٹمنٹ کروانے میں کامیاب ہوچکا
دبئی، بھارتی حکومت کے "زیر انتظام" کشمیر میں انویسٹ کررہا ہے
یعنی،
ریاست دبئی، پاکستان کے بھارتی کشمیر کے حوالے سے سرکاری مؤقف کو کھلم کھلا پیروں تلے روند چکی
یہ بھارت کی بڑی کامیابی ہے
یہ ابتداء ہے۔ اس گروپ کی دیکھا دیکھی، مختلف ممالک کے بزنس گروپ یہاں پر انویسٹمنٹ کرنے میں دلچسپی لینا شروع کریں گے۔
اب یہاں پر گڑبڑ کرنے کا مطلب ہے
انٹرنیشنل انویسٹرز کے مالی مفادات کو زک پہنچانا، جو وہ اور ان کے ملک کبھی برداشت نہیں کریں گے
محنتی اور مخلص قومیں اسی طرح قومی مفادات پر دل و جان سے فوکس کرتی اور نتائج حاصل کرتی ہیں
بھارت نے اس پر برسوں کام کیا۔ وہ سمجھ گئے تھے کہ معشیت سب سے طاقتور ہتھیار ہے۔ دنیا کو نت نئی
#ZamanPark_under_attack
لندن سے بھگوڑا چیختا ہے کہ عمران خان کو ہمارے سر پہ بٹھا رکھا ہے اور وہ پنجاب میں بیٹھ کر ہماری جڑیں کاٹ رہا ہے۔ اسے یہاں سے نکالو یا مار دو ۔ ایک مہینے میں حالات نارمل ہو جائیں گے پھر میں واپس آ جاؤں گا ،
حافظ ڈرٹی پہ چلاتا ہے کہ یہ شخص تم سے گرفتار
نہیں ہو رہا ۔اس نے ہماری عزت خاک میں ملا دی ہے ،
ڈرٹی ہیری محسن نقوی اور رانا ثنا اللہ کو گندی گالیاں دے کر تلملاتا رہتا ہے کہ اسے پکڑو یا ختم کرو ،
رانا ثناء اللہ اور محسن نقوی آئی جی کو جھاڑ پلاتے ہیں کہ تم کیا کر رہے ہو ،
ایک خراب چھوکری جاتی امرا میں مٹھیاں بھینچ رہی
ہوتی ہے کہ عمران خان ڈان بن چکا ہے ، اس کا قصہ ختم کرو ،
المختصر عمران خان ان کے گلے کی ہڈی بن چکا ہے۔ اسلام آباد میں فول پروف انتظامات اور زمان پارک میں تھوڑ پھوڑ کے باوجود اس کا بچ جانا اور واپس زمان پارک ہی آنا ان کے توقعات کے برعکس تھا ۔ اب اس نے مینار پاکستان پہ اپنے
اسٹیبلشمنٹ کو جب بھی کسی سیاسی لیڈر کو ٹھکانے لگانا ہوتا تو وہ سب سے پہلے اس پر اینٹی اسٹیٹ کا ٹھپہ لگاتے اور کہتے کہ یہ شخص
پاکستان کے ایٹمی پروگرام کا سودا کرنے کی کوشش کر رہا ہے اور پاکستان کی اکثریتی عوام جو کہ پاکستان سے محبت کرتی ہے ان کے بہکاوے میں آ جاتی اور اسٹیبلشمنٹ کا کام آسان ہو جاتا جیسے انہوں نے شیخ مجیب رح کے ساتھ کیا.
اس کے بعد سب سے اہم طبقہ آتا ہے اور وہ ہے مذہبی طبقہ. یہ تو سب کو
ہی معلوم ہے کہ پاکستان میں مذہبی طبقہ بڑے بڑے شہروں سے ملک کے پسماندہ ترین دیہاتوں تک اپنی مضبوط جڑیں مضبوط کر چکا ہے. اور یہی وہ جڑیں ہیں جنہیں اسٹیبلشمنٹ بڑی آسانی سے اپنے دشمنوں کے لیے پھان سی کے پھندے میں تبدیل کر دیتی ہے. بس کسی بھی لیڈر کے متعلق یہ مشہور کروا دو کہ وہ شخص