April 6th, 2023: @Twitter has been randomly shutting down API access for many apps and sadly we were affected today too. Hopefully we will be restored soon! We appreciate your patience until then.
#HameedShaheed کو ۲۰۰۱ میں درج کئے گئے ایک جھوٹے قتل کے مقدمے میں ۲۰۱۵ میں گرفتار کیا گیا ۲۰۱۹ میں عمر قید کی سزا ہوئی ۲۰۲۱ میں سندھ ہائی کورٹ نے سزا معطل کر اپیل پر سماعت شروع کی ۲۰۲۲ اکتوبر میں طبعی بنیاد ہر ضمانت کی درخواست زیر سماعت تھی تین ماہ بعد میڈیکل بورڈ نے
حمید پپو بھائی کی گرتی ہوئی تشویش ناک صحت پر چار رپورٹس جاری کی جس میں سفارش کی گئی کے علاج کے لئے فوری ہسپتال منتقل کیا جائے لیکن تاریخ نا ملنے کی وجہ سے معاملہ زیر التوا رہا طبیعت ابتر ہوجانے پر انتقال سے ایک دن پہلے ہسپتال منتقل کیا گیا جہاں ایک دن بعد حمید بھائی خالقِ حقیقی
سے جا ملے میرا سوال اب اُن سے ہے جو فوٹو سیشین کرواتے رہے اور جھوٹ مکر بیچتے رہے کے حمید پپو بھائی کو ۲۲ اگست کی تقریر کے بعد اٹھایا گیا بے غیرتوں ضمیر و قوم فروشوں تم نے اسکی کوئی مدد نہیں کی تم ہی اسکی وفاداریاں بدلنے کی کوشش کرتے رہے مگر مدد نا کی حمید شہید بِکا نہیں جھُکا
نہیں اُس نے قوم تحریک شہدا کا سودا کیا نا قائد سے غداری کی تم میں اتنی بھی ہمت نہیں کے اُسے شہید کہہ سکو تم پر خدا کی لعنت ہو تم پر خدا کی لعنت ہو