Dr. Bano Profile picture
Apr 18, 2023 5 tweets 3 min read Read on X
اس کا نام صوفی تھا،اس کا تعلق فرانس سے تھا وہ ایک فرانسیسی عیسائی رضاکار خاتون تھی،وہ پچھلے چار سال سے افریقی ملک مالی میں باغیوں کی قید میں تھی.

اس کی رہائی کیلئے فرانس نے 10 ملین یورو خرچ کئے تھے،اسکی رہائی کے بدلے فرانس نے 200 باغیوں کو بھی رہا کر دیا۔۔۔
10 اکتوبر 2020،
👇 Image
وہ اب آزاد فضاؤں میں تھی،اسے لینے کیلئے فرانس نے خصوصی جہاز بھیج دیا تھا۔
فرانسیسی صدر خود استقبال کیلئے ائیرپورٹ پر موجود تھا
میڈیا کا لاؤ لشکر بھی ائیرپورٹ پہنچا ہوا تھا،فرانسیسی صدر والہانہ اور فاتحانہ انداز میں آگے بڑھا
اور صوفی کو خوش آمدید کہتے ہوئے گلے لگانا چاہا،
👇 Image
لیکن صوفی نے گلے لگنے سے انکار کر دیا،صوفی کا پہلا جملہ تھا کہ مجھے نماز پڑھنی ہے، نماز کا وقت گزر رہا ہے،میں مسلمان ہوچکی ہوں،میرا نام اب مریم ہے۔۔۔فرانسیسی صدر کا تو بدن میں لہو نہیں،چونکہ چند دن پہلے ہی فرانسیسی صدر نے اسلام سے متعلق نفرت انگیز بیان دیتے ہوئے کہا تھا کہ
👇 Image
اسلام دنیا بھر میں بحران کا شکار ہے،ہم اپنے ملک میں حجاب پر پابندی اور مساجد کی نگرانی کریں گے،لیکن فرانسیسی صدر اس سرپرائز سے قطعی ناواقف تھا اور اس لمحے اسلام کی بجائے وہ خود اپنی سرزمین میں سخت ذہنی بحران کا شکار تھا.
👇 Image
اللہ اور اس کے رسول صل اللہ علیہ والہ وسلم کے دشمن نہایت ذلیل ہوں گے....

صل اللہ علیہ وآلہ وسلم

Copied
#نمود_عشق
#موناسکندر

• • •

Missing some Tweet in this thread? You can try to force a refresh
 

Keep Current with Dr. Bano

Dr. Bano Profile picture

Stay in touch and get notified when new unrolls are available from this author!

Read all threads

This Thread may be Removed Anytime!

PDF

Twitter may remove this content at anytime! Save it as PDF for later use!

Try unrolling a thread yourself!

how to unroll video
  1. Follow @ThreadReaderApp to mention us!

  2. From a Twitter thread mention us with a keyword "unroll"
@threadreaderapp unroll

Practice here first or read more on our help page!

More from @DoctorBanoQ

Feb 13
سات سو سال قبل لکھی گئی ابن خلدون کی یہ تحریر گویا مستقبل کے تصور کا منظر نامہ ہے:

“مغلوب قوم کو ہمیشہ فاتح کی تقلید کا شوق ہوتا ہے، فاتح کی وردی اور وردی پر سجے تمغے، طلائی بٹن اور بٹنوں پر کنندہ طاقت کی علامات، اعزازی نشانات، اس کی نشست و برخاست کے طور طریقے،
👇 Image
اس کے تمام حالات، رسم و رواج ، اس کے ماضی کو اپنی تاریخ سے جوڑ لیتے ہیں، حتیٰ کہ وہ حملہ آور فاتح کی چال ڈھال کی بھی پیروی کرنے لگتے ہیں، اور اس کی وجہ یہ ہے کہ لوگ جس طاقتور سے شکست کھاتے ہیں اس کی کمال مہارت پر آنکھیں بند کر کے یقین رکھتے ہیں۔

محکوم معاشرہ اخلاقی اقدار سے
👇
دستبردار ہو جاتا ہے ، ظلمت کا دورانیہ جتنا طویل ہوتا ہے، ذہنی و جسمانی طور پر محکوم سماج کا انسان اتنا ہی جانوروں سے بھی بدتر ہوجاتا ہے، ایک وقت آتا ہے کہ محکوم صرف روٹی کے لقمے اور جنسی جبلت کے لیے زندہ رہتا ہے۔

جب ریاستیں ناکام اور قومیں زوال پذیر ہوتی ہیں تو ان میں نجومی،
👇
Read 11 tweets
Nov 7, 2023
لڑکی کا رشتہ آیا۔ دادی نے کہا.. گھر بھی ہے آمدنی بھی ہے اپنے بھی ہیں ہاں کردو
شادی ہو گئی۔۔زندگی نشیب و فراز کے ساتھ گزر گئی۔
چند دہائیاں مزید گزر گئیں۔۔۔پھر لڑکی کا رشتہ آیا۔۔دادی یا نانی نے کہا کہ گھر بھی ہے، تعلیم بھی ہے، آمدن بھی ہے. ہاں کردیتے ہیں۔۔لیکن لڑکی نے کہا کہ 👇
ماں ان کا اور ہمارا ماحول بہت مختلف ہے، ہاں مت کیجیے گا
ماں سمجھ دار خاتون تھی اس کی سمجھ میں بات آگئی رشتےسے معذرت کر لی گئی
کچھ عرصہ مزید گزر گیا۔۔اب وقت کچھ اور بھی بدل گیا۔۔ہر زمانے کی ترجیحات اور ضروریات الگ ہوتی ہیں
ایک محنتی شریف لیکن غریب بچے کا رشتہ آیا ماں نے سوچا کہ
👇
جب میری شادی ہوئی تب میرا شوہر بھی زیادہ امیر نہیں تھا مگر محنتی تھا تو میں نے کچھ عرصہ مشکل لیکن مجموعی طور پر ایک اچھی زندگی گزاری۔۔اس رشتے پر غور کرتے ہیں۔۔
لیکن
بیٹی نے کہا "ماں مجھےامیر شوہر چاہئیے میں اپنی آدھی زندگی آپ کی طرح ترس ترس کر نہیں گزار سکتی۔۔چاہے بوڑھا ہو،
👇
Read 13 tweets
Oct 30, 2023
عورت ؛ ھيلو جی شھريار كولنگ سروسز

ھيلو جی ، ھم نے فريج ٹھيک كرانا ھے

كيا ھوا فريج كو ؟

جی وه خراب ھو گيا ھے

كيا ھوا چل نہيں رھا

نہيں جی وه تو ايک جگہ كھڑا رھتا ھے .

اوھو آپ سمجھی نہيں ھيں اس ميں سے كوئی آواز آتی ھے ؟

ھاں جی ككڑوں كوں كی آواز آتی ھے .

👇
كيا كہا ككڑوں كوں كی آواز وه كيوں جی

كيونكہ ھم نے اس ميں ككڑ جو بند كيا ھوا ھے .

كمال كرتی ھيں آپ بھی بی بی آپ نے ککڑ فريج ميں بند كر ديا

تو كيا كرتی كھڈا فارغ نہيں تھا

كيوں كھڈے ميں كيا ھے ؟

منے كے ابا

لا حول ولا قوت كھڈے ميں منے کے ابا كيا كر رھے ھيں ؟

👇
وه انہيں نمونيا ھو گيا تھا ڈاكٹر نے كہا تھا ان كو گرم جگہ پر ركھيں .

اوھو، باھر نكاليں ،

ككڑ كو ،

او نہيں منے كے ابا كو

اچھا اچھا نكالتی ھوں

اور ديكھيے پيچھے كونسی كمپنی كا كمپريسر لگا ھوا ہے

منے كے ابا كو

اف بی بی فريج كو

ھائے ميں مر گئ ميری ھانڈی جل گئ

👇
Read 4 tweets
Oct 30, 2023
انسانی عادتوں کے ماہرین نے ڈیٹا کی بنیاد پر ریسرچ کی ہے اور معلوم ہوا دنیا میں 99 فیصد غلط فیصلے دن دو بجے سے چار بجے کے درمیان ہوتے ہیں‘ یہ ڈیٹا جب مزید کھنگالا گیا تو پتا چلا دنیا میں سب سے زیادہ غلط فیصلے دن دو بج کر 50 منٹ سے تین بجے کے درمیان کیے جاتے ہیں۔

👇
یہ ایک حیران کن ریسرچ تھی‘ اس ریسرچ نے ”ڈسین میکنگ“ (قوت فیصلہ) کی تمام تھیوریز کو ہلا کر رکھ دیا‘ ماہرین جب وجوہات کی گہرائی میں اترے تو پتا چلا ہم انسان سات گھنٹوں سے زیادہ ایکٹو نہیں رہ سکتے‘ ہمارے دماغ کو سات گھنٹے بعد فون کی بیٹری کی طرح ”ری چارجنگ“ کی ضرورت ہوتی ہے
👇
اور ہم اگر اسے ری چارج نہیں کرتے تو یہ غلط فیصلوں کے ذریعے ہمیں تباہ کر دیتا ہے‘ ماہرین نے ڈیٹا کا مزید تجزیہ کیا تو معلوم ہوا ہم لوگ اگر صبح سات بجے جاگیں تو دن کے دو بجے سات گھنٹے ہو جاتے ہیں۔

ہمارا دماغ اس کے بعد آہستہ آہستہ سن ہونا شروع ہو جاتا ہے اور ہم غلط فیصلوں کی
👇
Read 13 tweets
Oct 29, 2023
میرا یوسف

مما مجھے بہت بھوک لگ رہی ہے، مجھے گرلڈ ٹماٹر کھانا ہے!!
میں لرز کر رہ گئی کہ گھر میں اب پھاکنے کو دھول بھی نہ بچی تھی. اچھا میرے لال میں کچھ کرتی ہوں.
یوسف، میرا سات سالہ بیٹا، میرا لاڈلا. وہ میری نیم شبی کی مقبول دعا، جیسے میں نے شادی کے آٹھ سال بعد بڑی
👇 Image
منتوں مرادوں سے پایا تھا. میرے بھورے گھنگھریالے بالوں والا یوسف واقعی یوسفِ ثانی ہے. میرا تو دل ہی نہیں چاہتا تھا کہ اسے ایک پل کے لیے بھی اپنی آنکھوں سے اوجھل ہونے دوں مگر دل پر پتھر رکھ کر اسکول بھیجنا ہی پڑا. اس کی جدائی کے آٹھ گھنٹے میرے لیے اٹھ صدی ہوتے. میں گیلری میں
👇
کھڑی اس کی راہ تکتی اور جیسے ہی اسکول بس پھاٹک پر رکتی میں لپک کر دروازہ کھولتی اور اپنی پھیلی ہوئی بانہوں میں اپنی زندگی کو سمیٹ لیتی. گرل ٹماٹر، یوسف کے پسندیدہ سبزی اور وہ ہر روز، دن کے کھانے میں لازمی کھایا کرتا.
آہ !! دس دنوں سے چلتی یہ جنگ. اب میرے گھر میں کھانے کو
👇
Read 16 tweets
Oct 25, 2023
ایک تحریر بڑی پرانی
مگر ہر دور میں کوئی نہ کوئی کردار اسے زندہ رکھتا ہے

یہ 1998 کی بات ھے، مصر میں مشہور ڈانسر فیفی عبدو کا طوطی بولتا تھا،حکومتی ایوانوں سے بزنس کلاس تک سب فیفی کے ٹھمکوں کی زد میں تھے۔
قاہرہ کے ایک فائیو اسٹار ہوٹل میں اپنے جلوے دکھانے کے بعد فیفی نے شراب
👇
پینے کیلئے بار کا رخ کیا ،شراب زیادہ پینے کی وجہ سے وہ اپنے ہوش کھو بیٹھی اور بار میں ہنگامہ کھڑا کر دیا، ہوٹل میں وی آئی پیز کی سکیورٹی پر مامور پولیس آفیسر فوراً وہاں پہنچ گیا،اس نے بڑے مودبانہ انداز میں فیفی سے کہا کہ آپ ایک مشہور شخصیت ہیں اس طرح کی حرکتیں آپ کو زیب نہیں
👇 Image
دیتی۔
یہ آفیسر خوش مزاجی اور خوش اخلاقی کیلئے مشہور تھا اس ہوٹل میں قیام کرنے والی اہم شخصیات انہیں پسند کرتی تھیں،
وہ ایک فرض شناس آفیسر تھے۔
فیفی کو پولیس آفیسر کی مداخلت پسند نہ آئی اس نے نشے کی حالت میں ھی اعلیٰ ایوانوں کا نمبر گھمایا اور پولیس آفیسر کا کہیں دور تبادلہ
👇
Read 7 tweets

Did Thread Reader help you today?

Support us! We are indie developers!


This site is made by just two indie developers on a laptop doing marketing, support and development! Read more about the story.

Become a Premium Member ($3/month or $30/year) and get exclusive features!

Become Premium

Don't want to be a Premium member but still want to support us?

Make a small donation by buying us coffee ($5) or help with server cost ($10)

Donate via Paypal

Or Donate anonymously using crypto!

Ethereum

0xfe58350B80634f60Fa6Dc149a72b4DFbc17D341E copy

Bitcoin

3ATGMxNzCUFzxpMCHL5sWSt4DVtS8UqXpi copy

Thank you for your support!

Follow Us!

:(