#imranKhanPTI
ایک محلے میں ایک عزت دار اور شریف فیملی نئی نئی شفٹ ہوئی
اس محلے کے تھڑے پر بدمعاش قسم کے لوفرز بیٹھے آتی جاتی خواتین پر جملے کستے اور ڈائیلاگ مارا کرتے تھے
پورا محلہ بیغیرت ہوچکا تھا۔ وہ اس قبیح حرکت کو نارمل لیا کرتا تھا
بہرحال،
ایک دن نئی آنے والی فیملی کی
ایک خاتون تھڑے کے پاس سے گزریں تو بدمعاش مسٹنڈوں نے اس خاتون کو بھی چھیڑ دیا
بس یہ ہونا تھا کہ خاتون وہی کھڑی ہوکر بدمعاش کو زناٹے دار تھپڑ رسید کردیا اور وہ سنائی کے محلہ اکھٹا ہوگیا
یہ شور سن کر گھر کے مرد بھاگے بھاگے آئے اور ان بدمعاشوں کو دے کوٹنے لگے
بڑی توڑ پھوڑ اور مار
دھاڑ ہوگئی
تھوڑی دیر میں وہاں اچھا خاصا تماشہ لگ گیا۔۔۔
اتنے میں محلے کے بڑے بھی جمع ہوگئے اور انھوں نے بیچ بچاؤ کروایا
ایک صاحب اس نئی فیملی کے افراد سے کہنے لگے کہ یار، ہم برسوں سے یہاں رہ رہے ہیں۔ یہ بدمعاش یہاں سالہا سال سے بیٹھتے اور ایسی ہی حرکتیں کرتے ہیں۔ ہم بھی آگے
سے تھوڑا بہت کہہ سن لیتے ہیں پر کبھی مارکٹائی کی نوبت نہیں آئی
آپ آئے ہیں تو بات کا بتنگڑ ہی بنا لیا
ایسا کیوں؟
یہ سن کر اس فیملی کے مرد بولے کہ،
"آپ نسلی بیغیرت اور آپ کی عورتیں لوز کریکٹر ہوں گی جو یہ سب سالہا سال سے ٹھنڈے پیٹوں برداشت کرجاتی ہیں۔ ہماری عورتیں شریف النفس
اور ہم غیرت مند ہیں۔ آئندہ انھیں کسی نے چھیڑا تو ہاتھ پیر توڑ کر رکھ دیں گے"
پی ڈی ایم والے بھی حیرت سے پوچھتے ہیں کہ گرفتاریاں تو ہمارے لیڈروں کی بھی ہوتیں تھیں۔ عمران خان کی گرفتاری پر انصافیوں کا اس قدر واویلا کیوں؟
کوئی بتلائے کہ ہم بتلائیں کیا۔۔۔۔۔!!!!
• • •
Missing some Tweet in this thread? You can try to
force a refresh
مشرف پر آرٹیکل 6 کا مقدمہ کیسے درج ہوا اور مشرف کو کونسی قانونی غلطی اس کام میں پھنسواگئی۔
1999 میں مشرف نے بطور چیف ایگزیکٹیو ایمرجنسی کم مارشل لاء لگا کر سول گورنمنٹ معطل کردی اور پھر عدالت سے اس کی نظریہ ضرورت کے تحت اجازت لیکر حکومت سنبھال لی اور کچھ عرصے بعد صدر کو فارغ
کرکے خود صدر بن گیا۔ اور صدارتی ریفرنڈم کرواکے خود کو جمہوری صدر ڈکلیئر کروایا۔ اس کے بعد الیکشن ہوئے اور الیکشن کے نتیجے میں ایک پارلیمنیٹ وجود میں آئی۔
مشرف نے 1999 کے اپنے تمام اقدامات کو آیئن کے آرٹیکل 270 ٹرپل اے کے تحت تحفظ دیا جس کا مطلب تھا کہ اب اس کو آیئن میں تبدیلی کے
بغیر چھیڑا نہیں جاسکتا تھا۔ مشرف یہاں تک قانونی طور پر صحیح جارہا تھا کہ وکلاء کو چھیڑ بیٹھا اور پھر افتخار چوہدری سے بچنے کے لیے اس نے نومبر 2007 کو ایمرجنسی نافذ کردی۔
یہاں پر مشرف نے تاریخی بلنڈر کیا وہ یہ تھا کہ مشرف نے بطور آرمی چیف صدر مشرف کو حکم دیا کہ آپ ایمرجنسی لگایئں
نوے کی دہائی سے، نواز شریف، پیپلز پارٹی کی، پیپلز پارٹی نواز شریف کی ٹانگیں کھینچتی رہی
اسٹیبلشمنٹ کی آشیرباد سے، یہ ایک دوسرے کی حکومتیں، دو سے ڈھائی سال میں سرکاتے رہے
مشرف کے مارشل لاء کے بعد، بینظیر بھٹو نے ٹی وی پر بیٹھ کر، مشرف کو نواز شریف سے کہیں بہتر قرار دیتے ہوئے
نواز شریف کو جانوروں سے بدتر قرار دیا
ان ہی ادوار میں، فضل الرحمن نے پہلے بینظیر کی حکومت کو (عورت کی وجہ سے) غیر شرعی قرار دیا تو کبھی نواز شریف کو بھارتی ایجنٹ بتلایا
یعنی دونوں کو بلیک میل کرکے اپنے لیے سیاسی گنجائش نکالتا رہا
پھر مشرف دور کے اواخر میں، بینظیر اور نواز شریف
نے دکھاوے کا چارٹر آف ڈیموکریسی سائن کیا
2008 میں اگلی حکومت پیپلز پارٹی کی بنی تو نواز شریف پھر سے چارٹر کی چاٹ بنا کر کھا گیا اور پیپلز پارٹی کے خلاف، ججز بحالی کی تحریک کی آڑ میں لانگ مارچ کیا
کچھ ہی عرصے بعد، یوسف رضا گیلانی کے خلاف کالا کوٹ پہن کر عدالت پہنچ گیا اور
قائد اعظم ایک بہت بڑے لیڈر تھے جنہوں نے تن تنہا انگریز سامراج اور اس کے ہندو سہولتکاروں کے جبڑوں سے مسلمانوں کے لئیے علیحدہ وطن حاصل کیا، یہ کہنے اور لکھنے میں جتنا آسان ہے کر دکھانے میں اتنا ہی مشکل، قائد کی عظمت کا اندازہ اس بات سے لگا لیں کہ ان کے لئیے ایک @ImranKhanPTI 💞
انگریز مصنف اسٹینلے ولپرٹ اپنی کتاب "جناح آو پاکستان" میں لکھتے ہیں کہ
"چند ایک رہنما آئے ہیں جنہوں نے تاریخ کا دھارا موڑ لیا، چند ایک ایسے بھی تھے جنہوں نے تاریخ کے ساتھ دنیا کا جغرافیہ (نقشہ) تبدیل کردیا، لیکن شاید ہی کوئی ہو جنہوں نے نظریے کے اوپر ایک علیحدہ وطن قائم کرلیا ہو
محمد علی جناح وہ واحد رہنما ہے جنہوں نے یہ تینوں کام کر دکھائے".
لیکن قائد اعظم کی ایک واحد خامی جو میری نظر میں ہے کہ انہوں نے اپنا اسٹینڈرڈ اتنا اونچا رکھا یا شاید یہ رب کی عطا تھی کہ کوئی عظمت میں ان تک نہ پہنچ سکا اور نتیجتاً ان کی وفات کے فوری بعد ہمارا تنزلی کاسفر شروع ہوا
#IAmMuradSaeed
آپ لوگ کسی بھی کامیاب ترین نظریاتی تحریک کو اٹھا کر پڑھ لیجئیےآپ کو اندازہ ہو جائے گا کہ اس تحریک کو شروع کرنے والے رہنما نےابتداء میں بے انتہاء اذیتیں برداشت کی ہوگی، ان کا تضحیک اڑایا گیا ہوگا اور ان کو ہر طرح سے ناکام بنانے کی کوششیں کی گئی ہوگی @MuradSaeedPTI
لیکن پھر ایک وقت آتا ہے کہ وہی لیڈر جن کی موجودگی ہر میدان میں ضروری ہوتی ہے وہ بلکل ار ریلیونٹ (غیر متعلقہ) ہو جاتا ہے اور ان کا کام محض ڈرائنگ روم میں بیٹھ کر مختلف طرح کے واقعات کو دیکھنا اور اس پر رائے دینا یا پالیسی میکر کا رہ جاتا ہے اور یہی اصل میں اسی رہنما کی سب سے بڑی
کامیابی تصور کی جاتی ہے کہ وہ ایک ایسی جنگجو نسل تیار کرنے میں کامیاب ہوجاتا ہے کہ ہر سپاہی اپنے آپ میں ایک اعلی مدبر اور رہنما کی صورت اختیار کرلیتا ہے۔
جب آنحضرت مصطفی صلی اللہ علیہ وسلم نے مکہ کے مشرکین کے درمیان اسلام کی روشنی پھیلانے کا آغاز کردیا تو کونسا ظلم نہیں تھا جو
- اس کی پارٹی کے لوگ خرید کر، سندھ ہاؤس میں حفاظت میں رکھے جاتے ہیں
اس کی حکومت گرائی جاتی ہے
عمران خان پر قاتلانہ حملہ ہوتا ہے
اس کی ایف آئی آر تک درج نہیں ہوتی
اس کے گھر پر دھاوا بولا جاتا ہے
اس پر 150 کے قریب ایف آئی آرز درج ہوجاتی ہیں جو ملک کی تاریخ کا ایک ریکارڈ ہے
- اسے عدالت عدالت گھمایا جاتا ہے
- پنجاب کی نگراں حکومت انتہائی جانبداری کا مظاہرہ کرتے اس کی پارٹی پر شدید کریک ڈاؤن کرتی ہے۔ آئے روز کارکنان، سوشل میڈیا ایکٹیوسٹ اٹھائے جاتے ہیں
اس سے سابق وزیراعظم کو دی جانے والی سیکیوریٹی تک چھین لی جاتی ہے
- اس کی غیر سیاسی بیوی کو مسلسل گھناؤنے پروپگینڈے کا نشانہ بنایا جاتا ہے جس میں ریاستی چینل تک استعمال کیا جاتا ہے
- صرف اسے اقتدار سے زبردستی دور رکھنے کے لیے آئین کی خلاف ورزی کی جاتی ہے
2022 میں پراجیکٹ ب کو ملک پر مسلط کرنے کا پلان تھا لیکن یہ پلان اب تک کی تمام کوششوں کے باوجود ناکام ہوچکا ہے لہذا اب پلان میں تھوڑا چینج مانگتا ہے پلان تھوڑا چینج ایسے ہوا ہے کہ اب بس یہ طے ہوا ہے کہ عمران خان کو دو تہائی اکثریت نہیں لینے دینی اور اس کام کے لیے
پنجاب کی 8 سیٹیں کم، سندھ میں کراچی اورحیدر آباد کی 1، 1 سیٹ کم کرکے دیہی سندھ کی 1 سیٹ بڑھانے کا ارادہ ہے۔۔کے پی کی 1 سیٹ کم اور پھر بلوچستان کی 8 سیٹیں بڑھانے کا پلان بنایا گیا ہے۔۔تاکہ یہاں پراجیکٹ ب کو عمران خان کے مقابلے میں فٹ کیا جائے۔۔۔جنوبی پنجاب میں سارے پی ٹی
آئی کے چھان بورے کو پیپلز پارٹی جوایئن کروائی جارہی۔۔لیکن اس چکر میں ن لیگ کا جنوبی پنجاب میں صفایا کییے جارہے ہیں اور ن لیگ بیچاری خاموشی سے دیکھ رہی ہے۔۔اس لیے اس مردم شماری پر بھی پہلے ہائی کورٹ اور پھر سپریم کورٹ میں کیس دائر کرنا چاہئے تاکہ اس مردم شماری کے بغیر