9 مئ کو کلفٹن کے ایک پٹھان ٹرانسپورٹر کو بنک سے کال موصول ہوئ کہ آپکی اکسٹھ لاکھ روپے کی ٹرانزیکشن میں مسئلہ ہے آپ بنک آئیں مذکورہ ٹرانسپورٹر جیسے ہی بنک پہنچا اسے بٹھا لیا گیا اس کے ساتھ آٹھ اور ٹرانسپورٹرز جو نیازی #ReleaseImranRiazKhan
قبیلہ سے تعلق رکھتے تھے بنک میں موجود تھے۔ دو گھنٹے بعد اچانک پولیس آئ اور سب کی آنکھوں پر پٹیاں باندھ کر نامعلوم مقام کی جانب لے کر چل پڑی راستے میں سوال پوچھنے پر شدید ترین تشدد کا نشانہ بنایا گیا۔
ایک بلڈنگ میں تمام کاروباری افراد کو رکھا گیا اور پوچھا گیا کہ آپ رقم کہاں
منتقل کر رہے تھے۔ نیازی قبیلہ سے تعلق رکھنے والے ٹرانسپورٹرز کو ننگا کر کے رسیوں سے الٹا لٹکایا گیا اور شدید تشدد کا نشانہ بنایا گیا ان سے حلف نامہ لیا گیا کہ انکی ٹرانسپورٹ انکی سپورٹ پی ٹی آئ کیلئے استعمال نہیں ہو گی۔
جس وقت یہ لوگ حراست میں تشدد برداشت کر رہے تھے اس دوران
کلفٹن کے اردگرد سید ناصر حسین شاہ کی کمان میں شدید ترین کریک ڈاؤن جاری تھا۔ پٹھان آبادی افغان بستی میں ہر مرد و زن کو جنس کی تفریق کے بغیر ریاستی جبر کا نشانہ بنایا جا رہا تھا۔
خان کی گرفتاری سے قبل تمام چینی باشندے محفوظ مقامات پر منتقل کر دیے گئے تھے۔
درحقیقت خان کی گرفتاری کے ساتھ ہی خان سمیت پی ٹی آئ کی پرو خان قیادت کو قتل کرنے کا مکمل پروگرام تھا جس میں مرکزی کردار زرداری ادا کر رہا تھا۔ پیپلز پارٹی کے ہر سرکردہ فرد کے پالتو غنڈوں کو سرکاری یونیفارمز فراہم کر کے اسلام آباد لاہور میں بھیجا گیا ہے۔
جو پولیس اور رینجرز کی وردیاں استعمال کر رہے ہیں۔
لاہور میں زرداری و رانا کمپنی کے غنڈے پی ٹی آئ کی گرفتار خواتیں کو تھانہ منتقلی سے قبل رانا مشہود اور دیگر تین نونی گلو بٹوں کے کے ڈیرے پر لے جا انکی بیحرمتی کرتے ہیں۔
انصافینز بھول رہے ہیں کہ اسٹیبلشمنٹ نے خان کو گرانے تمام
معاملات چلانے کے لیے زرداری سے معاملات طے کیے تھے اگلا وزیراعظم بلاول شہباز شریف کا بیٹا نہیں ہے۔
عمران خان نے اپنے ملزمان میں زرداری کو نامزد کر رکھا ہے اور فاسٹ باؤلر کس کی کٹھ پتلی ہے وہ بھی سب جانتے ہیں۔
ہمارا بزدل ترین بہادر 9 مئ کو ملک سے باہر تھا تاکہ مرنے
سے بچ سکے اب پھر باہر ہے جو الارمنگ ہے۔
نونی ڈفر ترین سیاستدان ہیں اور زرداری شاطر ترین مجرم۔
ن کی پریس کانفرنسز جس میں وہ گرفتاری سے لاتعلقی کا اظہار کرتے ہیں درحقیقت فاسٹ باؤلر کی طرف اشارہ کے ساتھ ساتھ زرداری کے خلاف بھی فردجرم ہے۔
اسلیے گرفتاری کے وقت خان پر تشدد کرنے والے
اوور ایگریسو کمپنی ملازمین کو پیپلز پارٹی کے اردگرد تلاش کریں تو شاید جلدی نشاندہی ہو جائے گی۔
مسلمان جنگجوؤں کو نمبر ون بنانے والے ایلیمنٹس کیا ہیں۔۔۔؟
ایک لفظ میں سب کو لکھا جائے تو وہ لفظ ہو گا
"نظریہ"
حق کے لیے لڑنا شہادت کے لیے لڑنا سب ایک نظریے کی وجہ سے ہے جو اسلام ہمیں دیتا ہے۔
تو کیا یہ نظریہ صرف فوج کیلئے مختص ہے صرف فوجی گولی کھا کر #ReleaseImranRiazKhan
مسکرا سکتا ہے کوئ سویلین کیوں نہیں اسلام تو سب کا ایک ہی ہے۔
دراصل آج تک جنگ کے علاوہ سویلینز کبھی نظریے کیلئے کھڑے ہی نہیں ہوئے تھے۔ خان نے
لا الہ الااللہ
کہا اپنے حق کیلئے کھڑے ہونے کا درس دیا تو نوجوان کھڑے ہو گئے۔
پہلے ربڑ بلٹس آگ اور دھویں #ReleaseImranRiazKhan
میں رقصاں نوجوان نظر آئے اور کل گولی کھا کر مسکرانے والے دیوانے جو کمپنی سے اپنی آزادی اشرافیہ سے اپنے حقوق چھیننے کیلئے پرعزم ہیں۔
کمپنی + اشرافیہ کو ڈر ہے کہ انکی تعداد پانچ ہزار بھی نہیں ہے اور نظریے کی خاطر لڑنے والے پندرہ کروڑ نوجوان قطار میں کھڑے ہیں۔ #ReleaseImranRiazKhan
حالات عراق کی طرز پر خراب ہو رہے ہیں۔ آج سے پچیس سال قبل کا عراق بالکل ایسا ہی تھا جن حالات سے ہم گزر رہے ہیں۔ عراق میں صدام حسین کے پالتو جرنیل صدام کے رشتہ دار عوام پر ظلم ڈھا رہے تھے۔ میڈیا کنٹرولڈ تھا ظلم کو دہشتگردوں کے خلاف جنگ کہہ کر سرکاری بیانیہ
نشر کر دیتا تھا۔ پھر ہوا کیا۔۔۔۔؟ ڈالر کے بجائے دیگر کرنسی میں تجارت کا فیصلہ صدام حکومت کے تابوت میں آخری کیل ثابت ہوا۔ امریکہ نے حملہ کیا تو ڈکٹیٹر کے حکم پر ظلم کرنے والی عراقی فوج راتوں رات غائب ہو گئ کیونکہ انکی جڑیں عوام سے محبت نہیں بلکہ نفرت سے جڑی تھی اسی لیے دس
سے پندرہ لاکھ کے درمیان ٹرینڈ فوج رکھنے والے عراق پر چند ہزار امریکیوں نے نو سال تک قبضہ کیے رکھا۔ ظالم عراقی جرنیلوںجرنیلوں اور صدام کے رشتہ داروں کو عوام نے خود مخبری کر کے امریکیوں کے ہاتھ قتل کروایا یا انکی عوام کے ہاتھوں ذلت آمیز موت ہوئ۔ ان جنرلز کے پاس چھپنے کی جگہ نہیں
خاکم بدہن خان کو حکومت مل بھی گئی تو نہ مراد سعید ملے گا اور نہ گنڈاپور۔
گوراپلٹن کی پود نے قرآن پر حلف دے کر بلوچ رہنما کو پہاڑ سے اتارا تھا اور پھر اسی حلف کی خلاف ورزی کرتے ہوئے شہید کردیا تھا خدا کرے میرے خدشات غلط ہوں لیکن گنڈاپور کا جارحانہ لہجے میں کہنا
کہ ہم اپنے لوگ لا کر خان کی حفاظت کریں گے وغیرہ غیرہ گوراپلٹن کی خاکی نرسری کو کسی صورت قبول نہیں ہو سکتا اور مراد سعید کا جرم تو اس سے بھی زیادہ سنگین ہے کہ اس نے جی ایچ کیو جانے والی سڑک پر جلسہ کردیا تھا اور سوات میں گوراپلٹن کی پود کے "ڈیزائن" کے بارے میں شعور پھیلا رہا
ہے۔
رنگ آمیزی کے لیے ایسے کسی معاملے کو کسی (سیاسی) کی "خواہش" قرار دینے کا مطلب اپنے ہاتھ صاف دکھانا اور "مجبوری" کا تاثر دینا ہوتا ہے
کمپنی کے گھسے پٹے رجسٹر کے تحت سیاسی یا غیر سیاسی آڑ ضرور پیدا کی جاتی ہے لیکن اصل کام ہمارے "لمبڑ ون" اپنے مرضی اور ایجنڈے کے تحت ہی کرتے
قوم راہنما کو فالو کرتی ہے۔ راہنما وہ راستہ دکھاتا ہے جس پر چل کر عروج حاصل کیا جاتا ہے۔
قائد نے ایمان اتحاد تنظیم دیا جو کسی بھی قوم کی ترقی کا منشور ہو سکتا ہے۔
افسوس وہ یہ منشور نافذ کرنے سے پہلے رحلت فرما گئے۔
اس کے بعد ہمیں صرف نعرے ملے منشور نہیں کسی نے
روٹی کپڑا اور مکان
کا نعرہ دیا
کوئ
مانگو کیا مانگتے ہو جیبیں بھر
کر لایا ہوں بیچتا رہا۔
اور کسی نے
بھٹو زندہ ہے
کا تحفہ دیا۔
درمیانی عرصہ میں وردی پہنے ڈاکو مسلط رہے۔
جنہوں نے قوم کو پاکستان فرسٹ کا نعرہ دے کر لاکھوں پاکستانی ذبح کروائے منشور کے نام پر انکے پاس کلاشنکوف اور ہیروئن تھی۔
قائد کے بعد حقیقی منشور " لا الہ الا اللہ " دینے والا زیر عتاب ہے۔
اسکا شلوار قمیض تسبیح " ایاک نعبد و ایاک نستعین" فرنگی غلاموں کو قبول نہیں۔
اگر ہم خوش قسمت رہے تو منزل پا لیں گے ورنہ پچھتر سال سے بھٹک بھی رہے ہیں ذلیل و رسواء بھی ہیں۔
انجام کار تقسیم ہو کر ختم بھی ہو جائیں گے۔
کل ایک میجر کو بیوروکریٹ کے چشم و چراغ نے طاقت دکھائ جواب میں میجر نے اپنی طاقت دکھائ۔
آئین اور قانون کی بات کو سائیڈ پر رکھتے ہیں کیونکہ ہم سرزمین بے آئین و قانون کے باسی ہیں۔
رد عمل کو ڈسکس کرتے ہیں۔
ہر اس ٹوئٹ پر جہاں اس واقعے کو بیان کیا گیا عوام @OfficialDGISPR
جذبات کچھ یوں تھے۔
کتے آپس میں لڑ پڑے۔
سؤروں کے درمیان لڑائ ہو گئ۔
مزا آیا۔
تالیاں۔
ایک دوسرے کو مارا کیوں نہیں۔
یقین کیجئے پڑھے لکھے اور نوجوان طبقے نے اشرافیہ اور اسٹیبلشمنٹ کے اس جھگڑے کو اپنی تکلیفوں اور سختیوں کے چھوٹے سے کفارے کے طور پر دیکھا۔
ہمدردی اور مذمت کہیں دور دور
تک نظر نہیں آئ۔
یہ رویہ یہ سوچ ہماری سالمیت اور آپکے وجود کیلئے انتہائی تباہ کن ہے۔
صرف ایک سال پہلے کسی ایک شہادت پر پورے پاکستان کی جانب سے عقیدت و محبت کے پھول نچھاور کیے جاتے تھے۔ آج رسمی محبت نبھانے والے انگلیوں پر گنے جاتے ہیں۔
فوج کی گزرتی گاڑیوں کو راستہ دینا سیلوٹ کرنا
کمپنی کے سربراہ عاصم منیر چین کے دورے پر ہیں۔
کچھ لوگوں کے مطابق یہ دورہ موجودہ شوہر امریکا سے طلاق لے کر پچھلے خاوند سے حلالہ کرنے کے لیے کیا جا رہا ہے۔
لڑکا راضی ہو گیا تو کل یعنی ستائیس اپریل کو وزیر اعظم اعتماد کا ووٹ
لے گا کمپنی کی پشت پناہی سے جائز ناجائز طاقت کا استعمال کر کے عمران خان کو نااہل کرنے سے قتل کرنے تک کے اقدامات شروع کیے جائیں گے۔
پی ٹی آئی ووٹرز سپورٹرز عہدیداران ٹکٹ ہولڈرز کو پوری طاقت سے کرش کیا جائے گا پاکستانی قوم کو اخوان المسلمین کے ساتھ ہوا
سلوک اپنے ساتھ ہوتا ہوا عملی طور پر نظر آئے گا۔ الیکشن کسی صورت نہیں ہونے دیے جائیں گے بندیال صاحب کل کوئ ہومیو پیتھک آرڈر پاس کریں گے۔ نو اپریل سے آج تک ہونے والے ہر ظلم پر کبوتر کی طرح آنکھیں بند رکھے رکھے ریٹائرڈ ہو جائیں گے۔
قاضی ناجائز زبردستی کے تابوت میں باقی کی کیلیں