Discover and read the best of Twitter Threads about #اب_مائنس_تم_ہوگے

Most recents (4)

کعبہ ،ابرہہ اور ابابیلیں

مونا سکندر کے قلم سے

قبل از اسلام کا زکر ہے
بہت پرانا نہیں
بس اسلام سے کچھ دہائیوں قبل کا
مکے میں ایک گھر ہے
تم جانتے ہو کہ وہ گھر ہمیشہ سے عزت والا گھر ہے کہ اسے اللہ تعالیٰ سے نسبت ہے
اور نسبتیں یونہی مقام بلند کر دیا کرتی ہیں

ادھر عرب سے کچھ پرے
👇
یمن میں صنعا کے مقام پر ابرہہ نامی عیسائی بادشاہ نے ایک گرجہ تعمیر کیا کہ وہ عبادت کا مرکز و محور بن جائے مگر انسان کی خواہش کی اللہ کی مرضی کے سامنے کیا حقیقت
کعبہ بدستور عبادت کا مرکز رہا
بتوں کے نام پر ہی سہی مگر جو گھر اللہ کے نام پر تعمیر ہوا تھا اس کی حرمت برقرار رہی
👇
ابرہہ کو بڑا طیش آیا
اس نے ارادہ کیا کہ نعوذبالّلہ کعبۃ اللہ کو مسمار کردے کہ اس کی بنائی ہوئی عمارت بن جائے عبادت کا مرکز
سو چلا ایک بڑی فوج لے کر کعبہ کو مسمار کرنے
ہیبت کے لیے ہاتھیوں کی فوج ہمراہ تھی
مگر ایک تدبیر تم کرتے ہو اور ایک تدبیر اللہ کرتا ہے اور اللہ کی تدبیر ہر
👇
Read 11 tweets
ماضی کے اوراق

تاریخ سے دلچسپی رکھنے والے دوستوں کیلئے

1958میں مارشل لاء لگا کر جنرل ایوب نے اقتدار پر قبضہ تو کرلیا ، لیکن اسے معلوم تھا کہ پرانے سیاستدانوں کو ٹھکانے لگائے بغیر سکون سے حکومت کرنا مشکل ہوگا ، لہٰذا ایبڈو (EBDO) کے نام سے نیب کی طرز پر ایک قانون بنایا ،
👇
جس کے تحت سیاستدانوں پر کرپشن کے الزامات لگائے جاتے۔
جواب میں یا تو سیاستدان 7 سال تک سیاست سے بے دخلی قبول کرتا ، یا فوجی عدالت میں مقدمے کا سامنا کرتا

جن چند سیاستدانوں نے مقدمہ لڑنے کا فیصلہ کیا ، ان میں عوامی لیگ کے بانی اور شیخ مجیب کے سسر جناب حسین شہید سہروردی بھی تھے
👇
جو 12 ستمبر 1956 سے 17 اکتوبر 1957 تک وزیر اعظم رہے۔

سہروردی صاحب پر الزام لگا کہ بطور وزیراعظم انہوں نے اپنے ایک چہیتے صنعتکار کو بلا استحقاق امپورٹ پرمٹ دیا۔
فوجی عدالت میں سہروردی صاحب نے ریکارڈ سے ثابت کردیا کہ مذکورہ پرمٹ کے اجراء کیلئے وزارت تجارت کے سیکریٹری نے ان سے
👇
Read 7 tweets
ایک دن ایک حکمران اپنے محل کی طرف لوٹ رہا تھا جب اس نے محل کے باہر ایک سیب فروش کو آواز لگاتے ہوئے دیکھا
"سیب خریدیں! سیب!"
ایک دیہاتی آدمی اپنے گدھے پر سیب لادے بازار جا رہا ہے۔حکمران نے محل جا کر سیب کی خواہش کی اور اپنے وزیر سے کہا
“خزانے سے 5 سونے کے سکے لے لو اور میرے
👇
لیے ایک سیب لاؤ“
وزیر نے خزانے سے 5 سونے کے سکے نکالے اور اپنے معاون سے کہا
“یہ 4 سونے کے سکے لیں اور ایک سیب لائیں“
معاون وزیر نے محل کے منتظم کو بلایا اور کہا
“سونے کے یہ 3 سکے لیں اور ایک سیب لائیں“
محل کےمنتظم نے محل کے چوکیداری منتظم کو بلایا اور کہا
“یہ 2 سونے کے سکے لیں
👇
اور ایک سیب لائیں“
چوکیداری کے منتظم نے گیٹ سپاہی کو بلایا اور کہا
“یہ 1 سونے کا سکہ لے لو اور ایک سیب لاؤ“
سپاہی سیب والے کے پیچھے گیا اور اسے گریبان سے پکڑ کر کہا
“دیہاتی انسان! تم اتنا شور کیوں کر رہے ہو؟ تمہیں نہیں پتا کہ یہ مملکت کے بادشاہ کا محل ہے اور تم نے دل دہلا دینے
👇
Read 8 tweets
ایک شہنشاہ جب دنیا کو فتح کرنے کے ارادے سے نکلا تو اس کا گزر ایک ایسی بستی سے ہوا جو دنیا کے ہنگاموں سے دور اور بڑی پرسکون تھی۔ یہاں کے باشندوں نے جنگ کا نام تک نہ سنا تھا اور وہ فاتح اور مفتوح کے معنی سے ناآشنا تھے‘ بستی کے باشندے شہنشاہ اعظم کو مہمان کی طرح ساتھ لے کر اپنے
👇
سردار کی جھونپڑی میں پہنچے۔ سردار نے اس کا بڑی گرم جوشی سے استقبال کیا اور پھلوں سے شہنشاہ کی تواضع کی

کچھ دیر میں دو قبائلی فریق مدعی اور مدعا الیہ کی حیثیت سے اندر داخل ہوئے۔ سردار کی یہ جھونپڑی عدالت کا کام بھی دیتی تھی

مدعی نے کہا
”میں نے اس شخص سے زمین کا ایک ٹکڑا
👇
خریدا تھا۔ ہل چلانے کے دوران اس میں سے خزانہ برآمد ہوا میں نے یہ خزانہ اس شخص کو دینا چاہا لیکن یہ نہیں لیتا۔ میں یہ کہتا ہوں کہ یہ خزانہ میرا نہیں ہے کیوں کہ میں نے اس سے صرف زمین خریدی تھی۔ اور اسے صرف زمین کی قیمت ادا کی تھی، خزانے کی نہیں“

مدعا الیہ نے جواب میں کہا۔
👇
Read 11 tweets

Related hashtags

Did Thread Reader help you today?

Support us! We are indie developers!


This site is made by just two indie developers on a laptop doing marketing, support and development! Read more about the story.

Become a Premium Member ($3.00/month or $30.00/year) and get exclusive features!

Become Premium

Too expensive? Make a small donation by buying us coffee ($5) or help with server cost ($10)

Donate via Paypal Become our Patreon

Thank you for your support!