Discover and read the best of Twitter Threads about #سقوط_ڈھاکہ

Most recents (9)

دسمبر آتے ہی ہر پاکستانی چاہے وہ کہیں بھی ہو اس مہینے اسکی آنکھیں ضرور بھیگیں گی
وہ شرمناک منظر کو ضرور یادکرےگا
جب ڈھاکہ کے رمنا ریس گراؤنڈ میں اک پاکستانی جرنیل نے بھارتی جرنیل کے سامنے لاکھوں بنگالیوں کے سامنے اپنی شکست کا اعلان کیا
اور اپنا ریوالور بھارتی جرنیل کو پیش کیا

++
++
پھر عین اس موقع پر جب پاکستانی جرنیل اپنی شکست کی دستاویز پر دستخط کرچکا
تو بھارتی جنرل اروڑہ نے پاکستانی سپاہیوں کی طرف سے اک گارڈ آف آنر کا معائنہ بھی کیا
یہ سولہ دسمبر ١٩٧١ء کا دن تھا
جب پوری پاکستانی قوم کی آبرو ڈھاکہ کی مٹی میں مل گئی
جن افسروں کو پلاٹ/پرمٹ
سویلین
++
++
عہدوں‌کا چسکا پڑ جائے انکے ساتھ ایسا ہی ہوتا ہے فوج کا اکلوتا کام اپنی پیشہ ورانہ صلاحیتوں کو بڑھانا
حکومتی احکامات کو بجا لانا ہے
بدقسمتی سے ہماری فوج اس اک کام کے علاوہ ہر کام کرتی ہے
نتیجتاً آج تک اسے اک بھی جنگ میں‌کامیابی نہیں‌ملی
ہاں ہتھیار ڈالنے کا شرف ضرور حاصل ہوا

++
Read 5 tweets
#16دسمبر_سقوط_ڈھاکہ

میجر جنرل خادم حسین راجہ نے اپنی کتاب ’’A stranger in my own country” میں لکھاھے کہ مارچ 1971ء میں جنرل نیازی نے ایک میٹنگ میں بنگالی افسروں کی موجودگی میں کہا، ’’میں اس حرامزادی قوم کی نسل بدل دوں گا۔‘‘ اس واقعے کے بعد ایک بنگالی افسر میجر مشتاق نے
⬇️1/8
کمانڈ ہیڈکوارٹرز کے باتھ روم میں اپنے آپکو گولی مار کر خودکشی کر لی۔

جنرل نیازی نےبنگالیوں کو انکی نسل بدلنےکی دھمکی دی اور پاکستان کا جغرافیہ بدلکر واپس آیا۔ اسکی نگرانی میں جو ظلم و ستم ہوا
اسکی گواہی راؤ فرمان سے لےکر جنرل مٹھا تک بہت سے فوجی افسران نے دی
#سقوط_ڈھاکہ
⬇️2/8
لیکن یہ کہنا درست نہیں کہ فوجی آپریشن میں 30 لاکھ بنگالیوں کو قتل کیا گیا اور دو لاکھ عورتوں کا ریپ ہوا۔

بنگالیوں کے ساتھ بہت ظلم ہوا لیکن مکتی باہنی نے بہاریوں کے ساتھ بہت ظلم کیا اور ان بہاریوں کو آج کے پاکستان کے حکمران فراموش کر چکے ہیں۔
#16دسمبر_سقوط_ڈھاکہ
⬇️3/8
Read 8 tweets
#فوج_کا_سیاست_سے_کوئی_تعلق_نہیں
عسکری ترجمان

مقبوضہ کشمیر بھارت قبضہ کر چکاھے
مہنگائی کا اژدھا پھن پھیلائے ھے
مسائل کا انبار ہے
فوج اور حکومت ایک صفحے پر ہیں۔

وزیراعظم اور عسکری قیادت کا امتحان ہےکہ وہ طوفان کے بھنور میں گھرے ملک کو باہر کس تدبر سے نکالتے ہیں
👇1/4
نالائق اعظم ناکام ہو چکا ھے اور عوام عسکری قیادت خصوصا آرمی چیف کو اس بربادی کا ذمہ دار سمجھتی ھے

آئی ایس آئی کےسابق سربراہ جنرل(ر) حمید گل مرحوم سہیل وڑائچ کی کتاب ’جرنیلوں کی سیاست‘ میں فرماتے ہیں کہ عمران خان کو آئیڈیل لیڈر مانتے ہیں
ضروری ہےکہ نئی قیادت ابھاری جائے
👇2/4
کیوں کہ ہماری پرانی قیادت ناکام ہو چکی ہے، پرانے رہنما اپنی تلخیوں کو ختم نہیں کر سکے اور نہ ہی ملک و قوم کے لیے کچھ کر سکے ہیں۔ یہ لوگ ایک ہی چیز کو بار بار پریکٹس کر رہے ہیں جس کی وجہ سے قوم مایوسی کے گڑھے میں گر رہی ہے اس لیے ضروری ہے کہ ہم ایک نئی قیادت کو سامنے لائیں
👇3/4
Read 4 tweets
عمران خان اسٹیبلشمنٹ کی مجبوری
عمران کی یہ رائے اسکے احمق ہونے کا ثبوت ھے
عمران خان کو مجبوری ماننا اپنی غلطی تسلیم کرنا اور یہ #عادت ہمارے چیف صاب میں ہے نہیں کیونکہ جس فیکٹری میں یہ پروان چڑھتے ہیں وہاں اپنی غلطی ماننا گناہ تصور کیا جاتا ہے عام لفظوں میں اسے
👇1/3
"ڈھٹائی،ہڈدھرمی،اکڑ" اور کھلے لفظوں میں کہیں تو بدمعاشی کہا جاتا ہے

گزشتہ چوہتر سالہ تاریخ یہی بتاتی ھے کہ انتہائی ڈھیٹ اور مغرور نسل ہے یہ اپنے ساتھ پورا ملک تباہ کرلیں گے مگر اپنی غلطی مان کر دو قدم پیچھے نہیں ہٹیں گے
1971 بخوبی یاد ھے
ملک دولت کروا دیا
#سقوط_ڈھاکہ
👇2/3
ذلیل ہونے کے باوجود مارشل لگا دیا بلکہ بھٹو کو امریکی ایماءپر پھانسی بھی لگا دی
اسٹیبلشمنٹ کی صرف امریکی ڈالر مجبوری ہیں
اسوقت پاکستان دیوالیہ ہو چکا ھے
فوجی اخراجات کیلئے بھی قرض لینا پڑ تھے ہیں
تو اسٹیبلشمنٹ کی مجبوری عمران کیونکر ہو سکتا ھے
End
فالو اور شیئر کر یں 🙏
Read 3 tweets
#سقوط_ڈھاکہ کےخطرات
1954میں واضح ہو گئےتھے

وہ دن میں اب تک نہیں بھلایا جا سکا جب24اکتوبر1954کو دستور ساز اسمبلی کی تنسیخ کےبارے میں گورنر جنرل غلام محمد کےاقدام کےسامنے تمام سیاستدان دم بخود بےبسی کی تصویر بنکر رہ گئے تھے۔ لیکن دستور ساز اسمبلی کےاسپیکر مولوی تمیزالدین خان
👇1/8
نے جو قدرے دبو اورکمزور مانے جاتے تھے بڑی دلیری کا مظاہرہ کیا اور گورنر جنرل کےاس اقدام کو سندھ چیف کورٹ میں چیلنج کرنے کا فیصلہ کیا
مولوی صاحب کو خطرہ تھا کہ گورنر جنرل کے اہلکار انہیں عدالت میں جانےسے روکیں گےاسلئے مولوی صاحب برقع پہن کر سندھ چیف کورٹ آئے
انکے اس اقدام کو
👇2/8
دلیری سے تعبیر کیا گیاتھا
ویسے آزاد پاکستان پارٹی کے بانی میاں افتخار الدین نےمقدمہ کیلئے بھر پور معاونت کی
اس مقدمہ کی سماعت کے دوران ہم چند صحافی سندھ چیف کورٹ کی کینٹین میں چائے پی رہے تھے کہ وہاں سے وزیرتجار ت فضل الرحمن گزرے
انکا تعلق مشرقی پاکستان سےتھا اور بہت با خبر
👇3/8
Read 8 tweets
#صرف_ایک_چنگاری
سب کچھ بھسم کر دے گی

کل ایک دوست کی کال آئی کہ کیا آپکو لگتا نہیں ہے کہ پاکستان کا #سقوط ہوچکا؟
حامد میر کو یوں نکال دیا گیا جیسے دودھ سےمکھی اور میڈیا چپ رہا
گویا فتح کا آخری جھنڈا گاڑ دیا گیا
ریاست کا ایک ستون فتح کر لیا گیا
سپریم کورٹ میں بنا کسی صلاحیت
👇1/5
اور میرٹ کےججز سپریم کورٹ لینڈ کروا لئےگئے اور ایک آدھ نحیف آواز کےعلاوہ کوئی نہیں بولا
واجد ضیا نے ناجائز کام سے منع کیا تو وہ ادارہ بھی فتح ہوگیا
ریاست کو دوسرا ستون بھی گیا
نیب سے پرویز الہی کےبعد اپنے باقی دوستوں کو بھی بےگناہ قراد دلوا لیا گیا اور نہ تو کوئی صحافی بولا
👇2/5
اور نہ معاشرےمیں کوئی آواز ہی سنائی دی
پہلےڈسکہ الیکشن میں لوگ اغوا ہوئے
لیکن کوئی قابل ذکر #سوموٹو لیاگیا نہ میڈیا نےاسے ہائی لائیٹ کیا
کسی محکمانہ کاروائی کا تذکرہ سنا نہ کسی صحافی نےفالو اپ کیا
پولیس فورس میں سےبھی کسی کو شوکاز نہیں ہوا
سفارت کار ایک ہی ادارےسےآ رہے ہیں
👇3/5
Read 5 tweets
حامدمیر نے اپنے باپ وارث میر سے نسل کشی کی جھوٹی کہانیاں منسوب کر کے شیخ حسینہ واجد سے ایوارڈ وصول کیا۔ اس کی تجویز پر حسینہ واجد نے محب وطن بذرگ بنگالیوں پر نسل کشی کے جھوٹے الزامات لگا کر انہیں پھانسیاں دیں۔ اسے دفعہ 6 کے تحت پھانسی پر لٹکا کر نشان عبرت بناناچاہیے۔
#سقوط_ڈھاکہ
مشرقی پاکستان میں بھارتی سفارتکار ششانتا بینر جی کی تہلکہ خیز کتاب میں شیخ مجیب الرحمان کی غداری کے ناقابل تردید دستاویزی ثبوت سامنے آنےکے باوجود حامد میر اور عاصمہ جہانگیر کا اپنے باپوں کا شیخ مجیب کی مدد کرنے پر شیخ حسینہ واجد سے ایوارڈ وصول کرنا بذات خود غداری ہے۔
#سقوط_ڈھاکہ
شیخ مجیب الرحمان کے نہرو کے نام خط میں غداری ننگا ناچ رہی ہے۔ حامد میر اسے آج بھی حب الوطنی کا سرٹیفکیٹ دیتا ہے۔ وزیراعظم مودی سے کھلے عام فوجی مدد مانگنے والے ماما قدیر جیسے غداروں کی جیو نیوز پر حوصلہ افزائی کرتا ہے۔ کیا حکومت، مقننہ، عدلیہ، ریاستی ادارے اندھے ہیں؟
#سقوط_ڈھاکہ
Read 6 tweets
پاکستان کیسے ٹوٹا؟ ناقابل تردید حقائق
1971ء میں پاکستان کیوں ٹوٹ گیا تھا؟
کیا پاکستان کےحکمران طبقےنےاپنی ماضی کی غلطیوں سےکوئی سبق نہیں سیکھا

بہت سےحقائق پاکستان میں نئی نسل سے چھپائے جاتےہیں اور 50سال بعد بھی سقوط ڈھاکا پر جھوٹ بولا جارہا ہے
تحریک پاکستان میں بنگالیوں
👇1/25
نے بہت اہم کردار ادا کیا اور 23مارچ 1940ءکی قرار داد لاہور بھی ایک بنگالی لیڈر اے کے فضل الحق نےپیش کی تھی
قیام پاکستان کےکچھ عرصےبعد ہی قائداعظم کی وفات ہوگئی
اردو کو قومی زبان قرار دینےپر
قائداعظم کی زندگی میں ہی مشرقی پاکستان میں بےچینی پیدا ہوئی لیکن مشرقی پاکستان اور
👇2/25
مغربی پاکستان میں نفرتوں کا آغاز 1958ء میں مارشل لا نافذ ہونےکےبعد ہوا
جنرل ایوب نے1956ءکا آئین معطل کر دیا اور جب انہوں نے1962ء میں صدارتی آئین نافذ کرنےکا منصوبہ بنایا تو انکےبنگالی وزیرقانون جسٹس ریٹائرڈ محمد ابراہیم نےجنرل ایوب کو روکنےکی کوشش کی
جنرل ایوب کےساتھ انکی
👇3/25
Read 25 tweets
1 - Why Raja Sahab Mahmudabad aka Nawab Mohammad Amir Ahmed Khan (surrogate / adopted son of #Jinnah ) left Pakistan ? Explains Renowned Historian Mr Hassan Jafar Zaidi

#TwoNationTheory #Democracy #Pakistan #India via @sujagvideos
2 - Why Raja Sahab Mahmudabad aka Nawab Mohammad Amir Ahmed Khan (surrogate / adopted son of #Jinnah ) left Pakistan ? Explains Renowned Historian Mr Hassan Jafar Zaidi

#TwoNationTheory #Democracy #Pakistan #India via @sujagvideos
To say that #Jinnah & #AIML wanted to make #Secular #Liberal #Pakistan not the Theocratic State is a Half Truth ! How would you explain #Islamic Speeches of Jinnah ? Reference: ia600504.us.archive.org/16/items/relig… ( cc @Dr_IshtiaqAhmad @omarali50 )

#TwoNationTheory #Islam #India #Partition ImageImageImage
Read 73 tweets

Related hashtags

Did Thread Reader help you today?

Support us! We are indie developers!


This site is made by just two indie developers on a laptop doing marketing, support and development! Read more about the story.

Become a Premium Member ($3.00/month or $30.00/year) and get exclusive features!

Become Premium

Too expensive? Make a small donation by buying us coffee ($5) or help with server cost ($10)

Donate via Paypal Become our Patreon

Thank you for your support!