Discover and read the best of Twitter Threads about #چوروں_کی_محافظ_اسٹیبلشمنٹ

Most recents (13)

آج کا گبر سنگھ

گبر سنکھ پورے رام پور سے اناج لینے تین آدمی گھوڑوں پر بھیجتا تھا۔ اسے پتا تھا کہ اتنا اناج لینا ہے کہ گاؤں والوں کو اپنی جان کے لالے نہ پڑ جائیں۔ کیونکہ اگر بھوک سے موت آنی ہے تو بندہ اپنا حق چھیننے والے سے لڑ کر ہی کیوں نہ مرے۔

👇
پاکستان کی فوج کو اتنی سی بات سمجھ نہیں آرہی ہے۔جب تک خوشحالی تھی، ڈالرز آرہے تھے؛ کسی کو پرواہ نہیں تھی حمید گل کی بیٹی کی ٹرنسپورٹ کمپنی کی اور جنرل اختر عبد الرحمان کی اولاد کی صنعتی ایمپائر کی یا کور کمانڈرز کے کروڑ کمانڈرز ہونے کی۔

اب بات پیٹ تک آگئی ہے۔
👇
عوام لڑنے اور مرنے پر آگئی ہے۔ عمران خان تو محض ایک ماچس کی تیلی ہے؛ تیل تو آرمی چیفس خود چھڑکتے آئے ہیں۔ آئی ایم ایف ایک ارب ڈالر دے بھی دے تو دو یا تین مہینے چلیں گے۔ کتنے مہینے ہو گئے مقبوضہ کشمیر کا نام تک نہیں لیا کسی نے؟ نفسا نفسی کا عالم ہے۔ فوج کو فوری طور پر پلاٹوں
👇
Read 4 tweets
مولوی تمیزالدین کیس کا فیصلہ پاکستان کی آئینی، سیاسی اور عدالتی تاریخ کا اہم ترین فیصلہ ہے۔ اس فیصلے نے پاکستان کی تاریخ کا رخ بدل کر رکھ دیا۔ اس کہانی کا آغاز 1953سے ہوتا ہے، جب گورنر جنرل غلام محمد نے وزیراعظم خواجہ ناظم الدین کو ہٹا کر محمد علی بوگرہ کووزیر اعظم بنا دیا۔
👇
خواجہ ناظم الدین کو اسمبلی کا اعتماد حاصل تھا، مگر اس کے باوجود ان کو ہٹا دیا گیا، آئندہ کسی ایسی صورت حال سے بچنے کے لیے اس قانون ساز اسمبلی نے گورنر جنرل کے اختیارات کو محدود کرنے کے لیے ترمیمی بل پیش کیا۔ اس بل کے تحت گورنر جنرل کے اختیارات کو محدود کرنے کی کوشش کی گئی۔
👇
گورنر جنرل غلام محمد نے قانون ساز اسمبلی کو ہی برطرف کر دیا۔ مولوی تمیز الدین اس وقت اس اسمبلی کے سپیکر تھے۔ انہوں نے اس فیصلے کے خلاف سندھ ہائی کورٹ میں درخواست دائر کردی۔ سندھ ہائی کورٹ نے مولوی تمیزالدین کے حق میں ایک جاندار اور خوبصورت فیصلہ دیا اور گورنر کے اقدام کو
👇
Read 10 tweets
حیراں ہوں دل کو روؤں یا کہ پیٹوں جگر کو میں
مقدور ہو تو ساتھ رکھوں نوحہ گرکو میں

یقین نہیں آتا!
پاکستان آئل سیڈ ڈیولپمنٹ بورڈ کے ایک افسر نے بتایا کہ جب ٹھٹھہ کے علاقے گھوڑا باری میں آئل پام کے درخت کامیاب ہوگئے۔
اور ان پر پھل آیا تو ہم سب بہت خوش بھی تھے اور حیران بھی کہ
👇
ہر درخت پر بارہ چودہ خوشے تھے
اور پھل کی مقدار بھی بہت زیادہ تھی
ہم نے رپورٹ ملائیشیا بھجوائ تو جواب آیا کہ ایسا ممکن نہیں ہے
کیونکہ ملائشیا میں اس سے نصف مقدار میں پھل آتا ہے
ہم نے انہیں پاکستان آنے کی دعوت دی
ملائیشین ماہرین کی ٹیم پاکستان پہنچی اور ہمارے درختوں کا
👇
معائنہ کیا
انہوں نے کہا کہ ہمارے پاس ملائیشیاء میں آئل پام کے درخت لگانے کے لئے خالی رقبہ اب کم باقی بچا ہے
اگر آپ کی حکومت راضی ہو تو ہم یہاں آئل پام کے بڑے باغات لگاسکتے ہیں- اور تیل نکالنے کی مشینیں بھی- جو آمدنی ہوگی اس کا 60 فیصد پاکستان اور 40 فیصد ہمارا ہوگا
👇
Read 6 tweets
آج تم یاد بے حساب آئیں
مائی جندو کے نام

مائی جندو کون تھیں
چلیں ماضی میں چلتے ہیں

تختہ کھینچا گیا تو ایک جسم دار پر جھولنے لگا جسے دیکھ کر سامنے کھڑی بوڑھی عورت کی آنکھ سے ایک اشک نکل کر اس کے رخسار کی جھریوں میں تحلیل ہوگیا..

یہ 5 جون 1992 تھا، ٹنڈو بہاول سندھ کے گاؤں میں
👇
ایک حاضر سروس میجر ارشد جمیل نے پاک فوج کے دستے کے ساتھ چھاپہ مار کر9 کسانوں کو گاڑیوں میں بٹھایا اور جامشورو کے نزدیک دریائے سندھ کے کنارے لے جا کر گولیاں مار کر قتل کر دیا

فوج کے ان افسران نے الزام لگایا کہ یہ افراد دہشت گرد تھے اور ان کا تعلق بھارت سے تھا

لاشیں گاؤں آئیں
👇
تو نہ صرف گاؤں بلکہ پورے علاقے میں کہرام مچ گیا ہر ماں اپنے بیٹے کی لاش پر ماتم کر رہی تھی ان کے بین دل دہلا رہے تھے، ان ماؤں میں ایک 72 سال کی بوڑھی عورت مائی جندو بھی تھی۔

اس کے سامنے اس کے دو بیٹوں بہادر اور منٹھار کے علاوہ داماد حاجی اکرم کی لاش پڑی تھی مگر وہ خاموش تھی،
👇
Read 19 tweets
کہتے ہیں کہ کسی ملک کے بادشاہ کو منفرد نظر آنے کا خبط تھا۔ اس کے لیے وہ ہر روز کچھ نہ کچھ نرالا کرنے کیلئے تیار رہتا تھا۔ ایک روز اس نے اپنے شاہی درزی کو حکم دیا کہ میں روز روز لباس بدلنے سے تنگ آ چکا ہوں، مجھے کوئی ایسا لباس بنا کر دو جو روزانہ کچھ نیا بن جائے، ایسا لباس
👇
جو کسی کے پاس نہ ہو، اوراگر تم ایسا نہ کر سکے تو تمہاری گردن اڑا دی جائے گیایسا لباس نہ بننا تھا نہ بنا۔ آخر بادشاہ کا بلاوا آ گیا، درزی نےاپنی زندگی کی آخری بازی کھیلنے کا فیصلہ کر لیا، جان تو ویسے بھی جانا ہی تھی، کچھ چالاکی کر کے آخری کوشش کیوں نہ کی جائے۔ یہی سوچ کر وہ
👇
ایک مرصع صندوق لے کر بادشاہ کی خدمت میں حاضر ہوا اور عرض کیا کہ لباس تیار ہے، بس حضور یہ احتیاط فرمائیں کہ اسکو غسل کے بعد اکیلے میں زیب تن فرمائیں، ایسا لباس دنیا میں ایک ہی ہے، اسکی خوبیاں بے شمار ہیں۔ آخری خوبی اسکی یہ ہے کہ یہ لباس صرف عقل مند اور دور اندیش بندے کو ہی
👇
Read 11 tweets
جب نمبر دار علاقہ کے ذمہ دار ہوا کرتے تھے تب مسافر کے علاج اور دیکھ بھال نہ کرنے پر نمبردار پر پرچہ ہوا تھا
تھانہ چکڑالہ میں انگریز حکمران کے اقتدار میں درج ایک تاریخی ایف آئی آر ملاحظہ کریں
یہ 1911 میں تھانہ چکڑالہ میں درج ایک ایف آئی آر ہے ۔یہ ایف آئی آر اُس وقت کے ابا خیل
👇
کے ایک نمبردار پر درج ہوئی ۔ نمبردار کا نام سردار خان لکھا ہوا ہے ۔ ایف آئی آر کے مطابق نمبردار کا جُرم یہ تھا کہ ایک مسافر ابا خیل میں آیا ،بیمار ہوا اور ایک بیری کے درخت کے نیچے فوت ہوگیا ۔اُس کے بعد پولیس نے پتہ کیا تو وہ شخص کیمبل پُور اٹک کا رہنے والا تھا۔ اس ایف آئی آر
👇
میں لکھا ہوا ہے کہ نمبردار صاحب آپکی ذمہ دار تھی کہ آپ اُس مسافر کا علاج کرواتے اور آپ اُسکو کھانا اور رہنے کی جگہ دیتے آپکی غفلت اور لاپرواہی کی وجہ سے ایک انسان کی قیمتی جان چلی گئی ہے آپکو آپنے علاقے کا پتہ نہیں ہے.۔۔۔۔۔
👇
Read 4 tweets
تنخواہ والے دن دفتر میں کام کرنے والے بابو کو جب تنخواہ ملی تو وہ اپنی تنخواہ وصول کرکے دفتر سے چھٹی کرکے نکلا اور گھر جانے کے لیے مسافروں سے بھری بس میں سوار ہوگیا۔

اسی بس میں ایک جیب کترا تھا جس نے اس کی جیب مار کر ساری تنخواہ اڑا لی۔

جب بس کنڈیکٹر نے ٹکٹ کے لیے پیسوں کا
👇
پوچھا تو بابو نے جیب میں ہاتھ ڈالا تو جیب کو خالی پاکر اس شریف شخص کا چہرہ ندامت کے مارے سرخ ہو گیا اور زبان لڑکھڑانے لگی۔
بس کنڈیکٹر نے اسے طنزیہ انداز میں کہا
" بلا ٹکٹ سفر کرنے پر تمھیں شرم آنی چاہیے ،ظاہری حلیے سے دیکھنے میں تو تم معزز شخص لگتے ہو، مگر تمھاری جیب میں
👇
پھوٹی کوڑی بھی نہیں ہے"۔
جیب کترا جو پاس ہی کھڑا تھا، اس نے کنڈیکٹر کے کندھے پر ہاتھ مارا اور کنڈیکٹر سے کہا
" میرے بھائی، اس شریف شخص کا تمسخر اڑانا بند کرو، اس کے ٹکٹ کی قیمت میں ادا کروں گا"۔
یہ سن کر بابو نے خدا کا شکر ادا کیا اور مسکرا کر جیب کترے سے کہا؛
"خدا آپ کو
👇
Read 7 tweets
تم اپنی بیوی سے پہلی بار کیسے ملے؟ میں نے اپنے دوست سے پوچھا

"کتے کی وجہ سے"

"کتے کی وجہ سے؟"
میں نے حیران ہو کر پوچھا

"ہاں کتے کی وجہ سے۔ میں اپنے کتے کو لے کر عصر کے بعد پارک میں سیر کیلئے جا رہا تھا۔م وہ راستے میں ملی، مجھ سے پوچھا کتا بیچو گے؟؟ میں نے کہا نہیں۔
👇 Image
تھوڑی دیر ہم میں گفتگو ہوئی، ایک دوسرے کے موبائل نمبر ہم نے لیے اور اپنے اپنے راستے چل دیے"

"شاواشے پھر؟"

پھر ہم روزانہ فون پر گفتگو کرتے، وہ مجھ سے کتے کے بارے میں پوچھتی اسے وہ بہت پسند تھا

ایک دن ہم نے فیصلہ کیا کہ ہم شادی کر لیتے ہیں، اس طرح کتا ہم دونوں کا ہو جائے گا
👇
چنانچہ ہم نے شادی کر لی۔ چند سال گزر گئے۔ اس دوران ہمارے ہاں ایک بیٹا اور بیٹی پیدا ہوئے۔

ارے واہ... پھر؟

پھر ایک دن کتا مر گیا۔

میں نے بیگم سے کہا کہ کتے کی وجہ سے تم نے مجھ سے شادی کی تھی۔ وہ مر چکا ہے۔ کیا مجھے چھوڑ دو گی؟

👇
Read 4 tweets
ایک صاحب نے اپنا بیمار گدھا مکمل طور پر صحتمند بتا کر دس ہزار روپے میں بیچ دیا

ایک دن بعد گدھا مر گیا۔ خریدار نے صاحب سے شکایت کی آپ نے مجھ سے جھوٹ بولا تھا کہ گدھا مکمل صحتمند ہے بس ذرا موسم کی وجہ سے سست ہو رہا ہے

صاحب نے کہا کہ ذندگی کی گارنٹی تو میں نے نہیں دی تھی۔
👇
پھر بھی آپ مرا ہوا گدھا مجھے واپس پہنچادو
کسان نے پوچھا کہ مرے ہوئے گدھے کا آپ کیا کرو گے؟
صاحب نے کہا کہ میں ایک مہینے بعد اس مرے ہوئے گدھے کی آدھی قیمت آپکو واپس دے دوں گا

کسان نے کہا منظور ہے
میں مرا ہوا گدھا آپ تک پہنچا دیتا ہوں پھر ایک مہینے بعد پانچ ہزار روپے لے لوں گا

👇
ایک مہینے بعد کسان واپس گیا تو اسنے کسان کو پانچ ہزار روپے واپس دے دیئے

کسان کو حیرت ہوئی اور پوچھا کہ آپ نے مرے ہوئے گدھے سے پیسہ کیسے کمایا؟

صاحب نے کہا کہ تمہارے گدھے کو میں نے سجا کر اخبار میں اشتہار دیا کہ آؤ
اور بذریعہ قرعہ اندازی صرف دو سو روپے میں گدھا جیتو۔
Read 5 tweets
ولی خان بتایا کرتے تھے کہ ایک دفعہ ایک انگریز میرا انٹرویو کرنے آیا، چونکہ میرا پنجاب جانے کا پروگرام پہلے سے طے تھا اور میں پنجاب بذریعہ ریل گاڈی جا رہا تھا اور میرے پاس وقت نہیں تھا۔ گورے نے کہا کہ میں بھی ایک ساتھ ریل گاڑی میں بیٹھ کر دوران سفر آپ کا انٹرویو ریکارڈ کرونگا۔
👇
میں نے کہا ٹھیک ہے۔ ھم دونوں ایک ساتھ ایک ڈبے میں سوار ہوکر روانہ ہوئے۔

راستے میں ایک مال گاڑی ماربل کے پتھروں سے لدی اسٹیشن پر کھڑی تھی تو گورے نے پوچھا کہ اسکو کدھر لے جایا جا رھا ہے ؟؟
میں نے کہا کہ یہ پشاور سے پنجاب لے جا رہے ہیں کیونکہ کارخانے ادھر ہے۔ گورے نے کہا کیا
👇
بجلی وھاں زیادہ پیدا ھوتی ھے ؟
میں نے کہا نہیں بجلی بھی یہاں سے جاتی ھے
گورہے نے کہا کہ اتنا دور کیوں ؟ کیا وہاں لیبر کی فراوانی ھے؟؟
میں نے کہا کہ لیبر بھی یہیں سے (پشتون) جاتا ھے۔
تو گورے نے کہا کہ عجیب لوگ ہو، کارخانے یہاں پشاور میں کیوں نہیں بناتے ؟؟؟ ماربل یہاں کی
👇
Read 5 tweets
ایک دیہاتی گاؤں سے شہر جا بسا، وہ اپنے ساتھ دیسی انڈے دینے والی ایک مرغی بھی لے گیا، مرغی روز انڈا دیتی جس کو دیہاتی شوق سے کھاتا۔
ویسے تو مرغی بہت وفادار تھی، لیکن ایک دن اس نے غلطی سے انڈا پڑوسی کے گھر جا کر دے دیا
دیہاتی کو انڈا نہ ملا تو اس نے تفتیش کرنا شروع کر دی کہ
👇
انڈا کہاں گیا؟
پڑوسی جو ایک وکیل تھا، سے پوچھا تو اس نے اعتراف کیا کہ انڈا اس کے پاس ہے، لیکن وہ واپس نہیں کرے گا، کیونکہ انڈا اس کی ملکیتی اراضی کی حدود میں دیا گیا ہے اس لیے انڈے پر قانونی طور پر اس کا حق بنتا ہے
دیہاتی بضد تھا کہ مرغی چونکہ اس کی ہے اس لیے انڈا اس کے حوالے
👇
کیا جائے
بات طول پکڑ گئی، اور تکرار ہونے لگی
بالآخر دیہاتی نے کہا کہ میں پینڈو بندہ ہوں، ہمارے یہاں ایسی باتوں کا فیصلہ مردانہ طریقے سے ہوتا ہے، دونوں فریق ایک دوسرے کو مکّا مارتے ہیں، جو بھی مخالف کے مکّے سے جلدی سنبھل جائے وہ جیت جاتا ہے، اور متنازعہ چیز پر اس کا حق تسلیم
👇
Read 6 tweets
پشاور کا سانحہ

راؤ کامران

کچھ دوستوں اور فالورز نے پوچھا ہے کہ پشاور کے سانحہ پر کچھ نہیں لکھا؟
لکھنے کو ہے کیا بھائی؟
مقتولوں کو شہدا قرار دینے والوں سے کیا بات کریں؟

بچے سکول میں مارے گئے اور شہدا ؟

جوان مسجد میں مارے گئے اور شہدا ؟

شہدا قرار دیکر جن پر حفاظت کی
👇
ذمہ داری ہے وہ بری ہوجاتے ہیں نفسیاتی طور پر
قانونی طور پر انھیں ویسے کوئی کچھ نہیں کہہ سکتا اور اخلاقیات تو آڈیو ویڈیو بنانے والے کام کرنے والوں نے، بنانے والوں نے، لیک کرنے والوں نے ویسے ہی اس پاک سرزمین سے ختم کرکے “پورنستان “بنا دیا ہے

بچے ماں باپ نے اسکول پڑھنے بھیجے تھے
👇
شوہر بیویوں نے اور جوان ماؤں نے مسجد میں نماز پڑھنے بھیجے تھے؛ کیا وہ بارڈر پر لڑ رہے تھے؟ کیا کوئی پولیس مقابلہ چل رہا تھا؟ شہید کیسے ہوگئے؟

یہ شہید نہیں مقتول ہیں اور رہیں گے جب تک قاتل زندہ ہیں؛ جب تک انکی حفاظت کے ذمہ داران عہدوں پر ہیں۔ پانچ بلین ڈالر کے لئے دو جرنیلوں
👇
Read 5 tweets
کافروں کے دیس سے ایک منقول قصہ، مگر کیا ہمیں شرم آئے گی؟

امریکہ میں ایک صاحب جو کچھ عرصہ پہلے مسلمان ہوئے ہیں (اللہ ان کو استقامت دے)نےمجھے آ کر کہا کہ+
“یہ چیز آپ اپنے فلاں کولیگ کو دے دینا “ میں نے کہا ٹھیک ہے
حال احوال پوچھا اس سے
کیا حال ہے ،کام کیسے چل رہا ہے؟
👇
کہنے لگا کیا بتاؤں شیخ ، کہنے لگا

میرے پاس کوئی کام نہیں ہے آج کل میں کام ڈھونڈ رہا ہوں مجھے کام کی شدید ضرورت ہے
میں نے اس سے کہا کہ آپ Lowes store کیوں نہیں جاتے وہاں پر میں نے اشتہار دیکھا تھاکہ
ہمیں کام کے لیے بندے چاہیں اور اچھی تنخواہ کے ساتھ ساتھ اچھے بینفٹ بھی ہیں
👇
وہاں جاکر ٹرائی کرو! کہنے لگا
“نہیں وہاں نہیں جاسکتا وہ مجھے کام نہیں دینگے”
میں نے حیران ہو کر پوچھا وہ کیوں ؟کہنے لگا اصل میں، میں نے ایک جرم کیا تھا اور چھ ماہ جیل کی سزا بھگت چکا ہوں اس لیۓ
میں نے کہا اچھا۔اوہو!۔
اصل میں امریکہ میں اگر آپ نےایک دفعہ جرم کر دیا اور
👇
Read 9 tweets

Related hashtags

Did Thread Reader help you today?

Support us! We are indie developers!


This site is made by just two indie developers on a laptop doing marketing, support and development! Read more about the story.

Become a Premium Member ($3.00/month or $30.00/year) and get exclusive features!

Become Premium

Too expensive? Make a small donation by buying us coffee ($5) or help with server cost ($10)

Donate via Paypal Become our Patreon

Thank you for your support!