Discover and read the best of Twitter Threads about #ازقلم_موناسکندر

Most recents (24)

کچھ لوگ ایسے ہیں جو بہت سوچ سمجھ کر ایک مائنڈ سیٹ بنا رہے ہیں کہ جی لوگوں کا حق نہ ماریں، انسانوں کو دھوکہ نہ دیں، پھر چاہے نماز پڑھیں نہ پڑھیں، حج کریں نہ کریں ،زکوٰۃ دیں نہ دیں، روزہ رکھیں نہ رکھیں
یہ اللہ کا اور آپ کا معاملہ ہے
یہ کمپین بڑے منظم انداز میں چلائی جاتی ہے
👇
پوری پوری کہانیاں لکھ دی جاتی ہیں کہ جی چوہدری صاحب چار لاکھ کا بیل لے آئے
اس سے بہتر تھا کسی غریب کی شادی کروا دیتے
فلاں عمرے پر چلا گیا، اس سے بہتر تھا کسی کی چھت پکی کروا دیتا
یہ لوگ آہستہ آہستہ آپ کو فرائض سے بیزار کر رہے ہیں
ہر نیک عمل کریں مگر اس کے لیے فرض نہ چھوڑیں

👇
"دین میں پورے کے پورے داخل ہو جاؤ"
یہ ہمارا دین کہتا ہے
اس میں حقوق اللہ بھی ہیں اور حقوق العباد بھی
تمام انسانوں میں نبی کریم صل اللہ علیہ وآلہ وسلم سے زیادہ انسانوں پر مہربان کون تھا
مگر وہ رات رات بھر نماز پڑھا کرتے تھے کہ ان کے پیر سوج جاتے تھے
روزے بھی رکھتے تھے،
👇
Read 4 tweets
سیاست کے سینے میں دل نہیں ہوتا

سچ مچ نہیں ہوتا
بینظیر بھٹو سے پوچھ لیں
اسکا بھائی اس کیس حکومت میں قتل کر دیا جاتا ہے
اور وہ اسکے قاتل کے ساتھ زندگی گزارتی رہتی ہے

1/6 Image
آصف علی زرداری سے پوچھ لیں
ایک صدارت کے لیے بینظیر جیسی بیوی کو قتل کروا دیا

2/6 Image
شریف فیملی سے پوچھ لیں
اپنے والدین اور شریک حیات کے جنازے پارسل کر دئے مگر گرفتاری نہ دی

3/6 Image
Read 7 tweets
جب امید زندہ تھی
___

محافظوں کے نام - - - -

شعلہ جس نے مجھے پھونکا، میرے اندر سے اٹھا

اس مصرعے کا مفہوم اب سمجھ آرہا ہے
پاکستانی قوم آپ سے غیر متزلزل محبت کرتی رہی ہے، اب بھی کرتی ہے مگر----

دشمنوں نے ہزار کوششیں کی، سیاست دانوں نے گالیاں نکالیں، قوم آپ کے سامنے کھڑی رہی
👇 Image
جی سامنے - - -

آپ کے کسی نمائندے کو تو جواب دینے کی ضرورت ہی نہیں پڑتی تھی
وہ ہم تھے
Bloody civilians
جو آپ کا دفاع کرتے ہوئے کبھی کبھی اپنی تربیت بھی فراموش کردیا کرتے تھے
پھر آج کیا ہوا؟
آج دبی زبانوں سے نکلنے والے شکوے فریاد اور دشنام تک کیوں کر پہنچے؟
آپ غور کریں

👇
نام نہاد آزادی کی تحریکیں کسی اسلحے کے زور پر ناکام نہیں ہوئیں
وہ اس لیے ناکام ہوئیں کہ ہم نے ان کے نظریے پر آپ کی محبت کو فوقیت دی

ہم جو ایمان رکھتے تھے کہ اللہ کے بعد آپ ہی ہمارا سہارا ہے
آج یہ ایمان متزلزل کیوں ہے
ذرا سوچئے

یہ عمران خان کی محبت نہیں ہے
بخدا اگر عمران خان
👇
Read 7 tweets
راستے میں دریا ہو تو منزل پر پہنچنے کے لیے کشتی ضروری ہے
لیکن کشتی میں سفر کا ایک اصول ہے
کشتی اور پانی کا تعلق کتنا ہی لازم ہو مگر پانی کشتی کے باہر ہی رہتا ہے
مسافر کو پانی کتنا ہی دلفریب، شفاف اور حسین لگے
اگر کشتی میں پانی بھرنا شروع کیا تو منزل پر پہنچنے سے پہلے
👇
کشتی ڈوب جائے گی

بس یہی دنیا اور انسان کا تعلق ہے

انسان کو اپنی منزل (جنت) تک پہنچنے کے لیے دنیا کا دریا پار کرنا ہی ہے
اللہ نے کشتی (زندگی) دی ہے مگر اس کشتی کو دریا (دنیا) سے پار کرتے ہوئے اسے کشتی کے اندر جمع نہیں کرنا، دنیا حرام نہیں ہے جیسا کہ دوسرے مذاہب کہتے ہیں
👇
(رہبانیت، سادھو، جوگی) لیکن دنیا کو اپنے اوپر حاوی بھی نہیں ہونے دینا ہے
ورنہ منزل پر پہنچنے سے پہلے کشتی ڈوب جائے گی

اور دل تو ہے ہی بس اللہ کے لیے
دنیا بہت دلفریب ہے، وقتی طور پر دنیا انسان کو لبھاتی ہے، انسانی فطرت ہے مگر اسے پورے سفر پر حاوی کرکے اپنا سفر اکارت نہ کریں
👇 Image
Read 4 tweets
ویسے ہم پاکستانی بھی - - - -
ہم پوری طرح ذہنی غلامی سے نکل ہی نہیں سکتے
آج سب بندیال کو شیر کہہ رہے ہیں، اس کا شکریہ ادا کر کر کے مرے جا رہے ہیں
کس بات کا شکریہ، اس کام کا شکریہ جس کی کمائی نہ صرف یہ بلکہ ان کی نسلیں بھی کھاتی ہیں،
اور اسی شیر بہادر نے ایک سال پہلے پارلیمنٹ 👇
کے اندرونی معاملات میں مداخلت کر کے ملک کو چوروں کے سپرد کیا تھا،
یاد ہے ناں وہ فیصلہ کیسے ہاتھ پاؤں باندھے گئے تھے عمران خان کے
اسی بہادر کے پاس سایفر بھی پڑا ہوا ہے، جس کی تحقیقات کرنے کی ہمت نہیں ہے اس میں، اسی شیر کے ہوتے ہوئے سابق وزیر اعظم پر قاتلانہ حملہ ہوتا ہے اور
👇
کوئی سوموٹو نہیں، آج تک ایف آئی آر تک درج نہیں ہو سکی عمران خان کی مدعیت میں
اسی شیر جوان کی عدالت میں ارشد شریف کا کیس بھی ہے
اور پیک ہی ہے
ہم نے ایک فیصلہ موافق آنے پر بس جائے نماز بچھا کر مدح سرائی شروع کردی
سارے گناہ معاف
ہم اس بیوی کی سی ذہنیت رکھتے ہیں
جو ساری زندگی اپنے
👇
Read 5 tweets
جب ہم کہتے ہیں کہ ہم #حقیقی_آزادی_کی_جنگ لڑ رہے ہیں تو اس دور کا یزیدی ٹولہ ہم سے استہزا کرتا ہے
ٹھٹھے لگاتا ہے کہ آزاد ملک میں رہتے ہو کس سے آزاد چاہیے
پھر ہم نے دیکھا کہ پر امن مارچ پر تشدد کی انتہا کر دی گئی،
ہم سے کہتے ہیں کہ ہم یوتھئے ہیں ، فسادی ہیں،
کیا فساد کیا ہے؟
👇
کیا ہم یہ کہتے ہیں کہ عمران خان کو اسی طرح سازش کر کے چور راستے سے وزیراعظم بنا دو جیسے شہباز شریف کو بنایا ہے؟؟
ہم صرف شفاف انتخابات ہی تو مانگ رہے ہیں
کیا یہ گناہ ہے؟؟
یہ فساد ہے؟؟

اب بھی آئین پامال کرکے الیکشن ملتوی کر دئے گئے ہیں
اب ہم جلسہ کرنا چاہتے ہیں تو کورٹ کی
👇
اجازت کے باوجود ریاستی ظلم جاری ہے
بےگناہ نوجوانوں کو اٹھایا جا رہا ہے
مارا جا رہا ہے
ننگا کیا جا رہا یے
#بادشاہ_ننگا_ہے
یہ سب کو پتہ چل گیا ہے
اور ننگا بادشاہ اپنی جھینپ مٹانے کے لیے سب کو پکڑ کر ننگا کر رہا ہے
بوڑھوں کو، نوجوانوں کو
الیکشن کی مانگ کرنے والی خواتین کو بدکاری
👇
Read 4 tweets
ارشد شریف کی شہادت اور فوج کا ردعمل

ارشد شریف کی شہادت ایک بہت بڑا سانحہ ہے
وہ ایک ذمہ دار اور مقبول صحافی تھے، رجیم چینج سے پہلے اور بعد میں انہوں نے جنرل باجوہ اور فوج کی اعلیٰ قیادت پر سوال اٹھانے کی ہمت کی تھی، #وہ_کون_تھا صرف ایک سوال نہیں ایک تحریک ثابت ہوا
👇
پھر یوں ہوا کہ کہ نامعلوم وجوہات کی بنا پر ان پر مقدمات درج ہونا شروع ہو گئے،
غداری کے مقدمات
اس صحافی پر جو کنٹرول لائن پر جاجا کر اپنی ذمہ داریاں، ذمہ داری سے ادا کرتا رہا
انہوں نے قوم کو بتایا کہ #بادشاہ_ننگا_ہے اور ننگے بادشاہ کو اتنا غصہ آیا کہ ارشد شریف پر نہ صرف ملک کی
👇
بلکہ بیرون ملک کی زمین بھی تنگ کر دی گئی
ارشد شریف نے بس سوال پوچھے انتہائی تہذیب سے کہ #سوال_یہ_ہے_سر کہ جن لوگوں کی کرپشن کے ثبوت آپ ہمیں بلا بلا کر دکھاتے رہے وہ اب اتنے نیک کیوں کر ہو گئے کہ ان کے سامنے آپ کو سارے گنہگار لگنے لگے
کیوں کسی وزیراعظم کے لباس اور تسبیح سے
👇
Read 8 tweets
لمبوترا منہ، چھوٹا سا سر، احساس سے عاری آنکھیں، وحشت زدہ چہرہ، ڈھیلا ڈھالا پیوند زدہ لباس، گلے میں منکوں کی مالا، ہاتھ میں کشکول

بچپن میں ایسے افراد بازاروں، چوراہوں میں بھیک مانگتے نظر آتے تھے،ان سے خوفزدہ ہوتے تھے تو اماں کہا کرتی تھیں کہ یہ تو دولے شاہ کا چوہا ہے،
👇
اللہ لوک ہے

ہمیں کبھی سمجھ نہیں آئی کہ آخر ایک جیتے جاگتے انسان کو چوہا کیوں کہا جا رہا ہے؟ یہ چوہا بنا کیسے اور آخر یہ شاہ دولہ صاحب اتنے سارے چوہے بنانے پہ کیسے قادر تھے؟

زرا بڑے ہوئے تو پتہ چلا کہ یہ ایک بیماری ہے
چھوٹا سر یا مائیکرو کیفلی (Microcephaly) ایسی صورت حال
👇
ہے جس میں دماغ اپنے اصل حجم پہ نہیں پہنچ پاتا سو نتیجتا چھوٹے سر والا بچہ پیدا ہوتا ہے جس کی دماغی اہلیت بہت کم ہوتی ہے زندہ رہنے کے بنیادی حواس تو کام کرتے ہیں لیکن ذہن عقل و دانش کی منزلیں طے نہیں کر پاتا

چھوٹے سر یا مائیکرو کیفلی کی وجہ تو جان چکے تھے لیکن شاہ دولے کے مزار
👇
Read 8 tweets
آج تم یاد بے حساب آئیں
مائی جندو کے نام

مائی جندو کون تھیں
چلیں ماضی میں چلتے ہیں

تختہ کھینچا گیا تو ایک جسم دار پر جھولنے لگا جسے دیکھ کر سامنے کھڑی بوڑھی عورت کی آنکھ سے ایک اشک نکل کر اس کے رخسار کی جھریوں میں تحلیل ہوگیا..

یہ 5 جون 1992 تھا، ٹنڈو بہاول سندھ کے گاؤں میں
👇
ایک حاضر سروس میجر ارشد جمیل نے پاک فوج کے دستے کے ساتھ چھاپہ مار کر9 کسانوں کو گاڑیوں میں بٹھایا اور جامشورو کے نزدیک دریائے سندھ کے کنارے لے جا کر گولیاں مار کر قتل کر دیا

فوج کے ان افسران نے الزام لگایا کہ یہ افراد دہشت گرد تھے اور ان کا تعلق بھارت سے تھا

لاشیں گاؤں آئیں
👇
تو نہ صرف گاؤں بلکہ پورے علاقے میں کہرام مچ گیا ہر ماں اپنے بیٹے کی لاش پر ماتم کر رہی تھی ان کے بین دل دہلا رہے تھے، ان ماؤں میں ایک 72 سال کی بوڑھی عورت مائی جندو بھی تھی۔

اس کے سامنے اس کے دو بیٹوں بہادر اور منٹھار کے علاوہ داماد حاجی اکرم کی لاش پڑی تھی مگر وہ خاموش تھی،
👇
Read 19 tweets
سانحہ تو یہ بھی ہے کہ، بولتا نہیں کوئی

ہم قتل کے بعد واویلا مچانے والی قوم ہیں
ایمبولینس خراب ہوئی، کوئی نہیں بولا
لیاقت علی خان کو گولی لگی، شور ہوا، مگر تحقیقات کہیں دب گئیں اور احتجاج بھی
بھٹو کو پھانسی دی گئی، لوگ آج تک اسے غلط کہتے ہیں
مگر بس کہتے ہیں
👇
مارشل لاء پر مارشل لاء لگتے رہے، پاکستانیوں کے خون کا سودا ہوتا رہا، پرائی جنگ میں ہمارے بیٹے شہید ہوتے رہے،
ہم جنت کے خواب دیکھتے رہے

پچھتر سال سے اسلام کے نام پر بننے والے ملک میں مطلق العنان حکمرانوں کے طویل دورِ حکومت میں بھی ملک میں اسلامی قوانین کا نفاذ نہ ہوسکا،
👇
اور ہم ریفرنڈم میں ووٹ کاسٹ کرتے رہے کہ اسلام کے ساتھ ہیں تو ضیاء الحق کی حکومت کی توسیع پر ووٹ دیجئے، ووٹ دیا مگر سوال نہ کیا کہ اسلام کے ساتھ ہم تو ہیں، مگر حکمران کس دین کے پیروکار ہیں جو سوال اٹھانے پر تو مار دیتے ہیں مگر اسلامی قوانین کا اطلاق نہیں کرتے کہ مغرب کی
👇
Read 8 tweets
ولی خان بتایا کرتے تھے کہ ایک دفعہ ایک انگریز میرا انٹرویو کرنے آیا، چونکہ میرا پنجاب جانے کا پروگرام پہلے سے طے تھا اور میں پنجاب بذریعہ ریل گاڈی جا رہا تھا اور میرے پاس وقت نہیں تھا۔ گورے نے کہا کہ میں بھی ایک ساتھ ریل گاڑی میں بیٹھ کر دوران سفر آپ کا انٹرویو ریکارڈ کرونگا۔
👇
میں نے کہا ٹھیک ہے۔ ھم دونوں ایک ساتھ ایک ڈبے میں سوار ہوکر روانہ ہوئے۔

راستے میں ایک مال گاڑی ماربل کے پتھروں سے لدی اسٹیشن پر کھڑی تھی تو گورے نے پوچھا کہ اسکو کدھر لے جایا جا رھا ہے ؟؟
میں نے کہا کہ یہ پشاور سے پنجاب لے جا رہے ہیں کیونکہ کارخانے ادھر ہے۔ گورے نے کہا کیا
👇
بجلی وھاں زیادہ پیدا ھوتی ھے ؟
میں نے کہا نہیں بجلی بھی یہاں سے جاتی ھے
گورہے نے کہا کہ اتنا دور کیوں ؟ کیا وہاں لیبر کی فراوانی ھے؟؟
میں نے کہا کہ لیبر بھی یہیں سے (پشتون) جاتا ھے۔
تو گورے نے کہا کہ عجیب لوگ ہو، کارخانے یہاں پشاور میں کیوں نہیں بناتے ؟؟؟ ماربل یہاں کی
👇
Read 5 tweets
زندگی تُو نے مجھے قبر سے تنگ دی ہے زمیں
پاؤں پھیلاؤں تو دیوار میں سر لگتا ہے

یہ شعر بہت وسیع معنی رکھتا ہے مگر پچھلے دنوں اس کا نظارہ دیکھا
آج تک دل اس منظر کو بھلا نہیں پا رہا
ہم جو اپنے تین چار کمروں کے گھروں میں بیٹھ کر محلوں کے خواب دیکھتے ہوئے اپنے گھروں کو کمتر سمجھتے
👇
ہیں ان کے لیے ایک سبق

ایک رشتے دار خاتون کی وفات پر کراچی کے ایک پسماندہ علاقے میں جانا ہوا، وہاں مکس آبادی ہے، لوئر مڈل کلاس اور غریب سب
وہاں جا کر پتہ چلا کہ ایک اور بہت دور پرے کی رشتے دار خاتون کے جواں سال پوتے کا بھی اسی دوپہر انتقال ہوا ہے
بچپن کی یادیں تھیں
👇
ہم جب ماموں کے گھر جایا کرتے تھے تو ان کے صحن میں کھیلا کرتے تھے
خیر سوچا کہ وہاں بھی تعزیت کرنے چلے جائیں
جب وہاں گئے تو دیکھا کہ وہاں پانچ افراد ایک ایسے گھر میں رہ رہے تھے جسے گھر کہنا مناسب ہے بھی کہ نہیں کیا کہوں
ٹین کی چادر کا بنا ہوا دروازہ، اس کے ساتھ بنا دروازے کا
👇
Read 6 tweets
کعبہ ،ابرہہ اور ابابیلیں

مونا سکندر کے قلم سے

قبل از اسلام کا زکر ہے
بہت پرانا نہیں
بس اسلام سے کچھ دہائیوں قبل کا
مکے میں ایک گھر ہے
تم جانتے ہو کہ وہ گھر ہمیشہ سے عزت والا گھر ہے کہ اسے اللہ تعالیٰ سے نسبت ہے
اور نسبتیں یونہی مقام بلند کر دیا کرتی ہیں

ادھر عرب سے کچھ پرے
👇
یمن میں صنعا کے مقام پر ابرہہ نامی عیسائی بادشاہ نے ایک گرجہ تعمیر کیا کہ وہ عبادت کا مرکز و محور بن جائے مگر انسان کی خواہش کی اللہ کی مرضی کے سامنے کیا حقیقت
کعبہ بدستور عبادت کا مرکز رہا
بتوں کے نام پر ہی سہی مگر جو گھر اللہ کے نام پر تعمیر ہوا تھا اس کی حرمت برقرار رہی
👇
ابرہہ کو بڑا طیش آیا
اس نے ارادہ کیا کہ نعوذبالّلہ کعبۃ اللہ کو مسمار کردے کہ اس کی بنائی ہوئی عمارت بن جائے عبادت کا مرکز
سو چلا ایک بڑی فوج لے کر کعبہ کو مسمار کرنے
ہیبت کے لیے ہاتھیوں کی فوج ہمراہ تھی
مگر ایک تدبیر تم کرتے ہو اور ایک تدبیر اللہ کرتا ہے اور اللہ کی تدبیر ہر
👇
Read 11 tweets
تاریخ کا ایک اور ورق

بادشاہ کا اعلان ہوا "جس نے آج کے بعد قران کو الله کا کلام کہا یا لکھا گردن اڑا دی جائے گی"
بڑے بڑے محدثین علماء شہید کر دیئے گئے ساٹھ سال کے بوڑھے امام احمد بن حنبل امت کی رہنمائی کو بڑھے
فرمایا "جاؤ جا کر بتاؤ حاکم کو احمد کہتا ہے قرآن مخلوق نہیں
👇
الله کا کلام ہے"
دربار میں پیشی ہوئی بہت ڈرایا گیا امام کا استقلال نہ ٹوٹا
مامون الرشید مر گیا اسکا بھائی معتصم حاکم بنا، امام کو ساٹھ کوڑوں کی سزا سنا دی گئی دن مقرر ہوا امام کو زنجیروں میں جکڑ کر لایا ﮔﯿﺎ بغداد میں سر ہی سر تھے
ایک شخص شور مچاتا صفیں چیرتا پاس آﯾﺎ
👇
" احمد احمد !مجھے جانتے ہو ؟
فرمایا نہیں
میں ابو الحیثم ہوں بغداد کا سب سے بڑا چور احمد میں نے آج تک انکے بارہ سو کوڑے کھائے ہیں لیکن یہ مجھ سے چوریاں نہیں چھڑا سکے کہیں تم ان کے کوڑوں کے ڈر سے حق مت چھوڑ دیناامام میں نے اگر چوریاں چھوڑیں تو صرف میرے بچے بھوک سے تڑپیں گے
👇
Read 10 tweets
داستان نیوٹرل کی
مونا سکندر کے قلم سے

بہت زمانے گزرے مصر پر ایک بادشاہ حکومت کرتا تھا فرعون نامی،
بڑا ظالم
اس نے اس خوف سے کہ قومِ بنی اسرائیل میں سے کوئی بچہ اس کی سلطنت اجاڑ دے گا، بنی اسرائیل کے ہر نر بچے کو قتل کرنا شروع کر دیا اس کی اپنی قوم کے کچھ لوگ اس کو پسند
👇
نہیں کرتے تھے مگر بادشاہ کے خوف سے "نیوٹرل" ہو گئے
آج ان کا نام تک مٹ گیا
مگر اس کی بیوی نیوٹرل نہیں ہوئی، اس نے ہمت کی اور خدا کے حکم سے بنی اسرائیل کے اسی بچے کی پرورش کا بیڑا اٹھایا جس سے فرعون خوفزدہ تھا
نام تھا اس کا آسیہ
رہتی دنیا تک یہ نام زندہ رہے گا
👇
ایک تدبیر تم کرتے ہو، ایک اللہ کرتا ہے اور اللہ بہتر تدبیر کرنے والا ہے

پھر وقت گزرا
موسیٰ علیہ السلام اپنی قوم کو لے کر چلے اپنے آبائی وطن بیت المقدس کی جانب
مگر وہاں تو قبضہ تھا "عمالقہ" نامی قوم کا
موسیٰ علیہ السلام نے اللہ کے حکم سے اپنی قوم کو کہا کہ لڑو ان سے
👇
Read 9 tweets
بچپن میں ہم شہزادی اور شہزادے کی کہانیاں پڑھا کرتے تھے
جس میں بہادر شہزادہ تمام آفات، جنوں، اور جادوگروں سے لڑ کر شہزادی کو بچاتا تھا
اور کہانی کا اختتام اس جملے پر ہوتا تھا
"اور پھر وہ ہنسی خوشی رہنے لگے "

جب عملی زندگی میں آئے تو پتہ چلا کہ اصل کہانی اس جملے کے بعد شروع
👇
ہوتی ہے
یہ "ہنسی خوشی" کا دورانیہ مانندِ حباب بہت مختصر ہوتا ہے
پھر کسی داستان میں رحمدل شہزادہ ظالم دیو ثابت ہوتا ہے تو کہیں مہربان شہزادی، سنگدل جادوگرنی میں تبدیل ہو جاتی ہے
یہ سب نہ ہو تو ان کے تعلق کے بیچ، شک ،انا، بدگمانی اور خود غرضی کے ناگ سرسرانے لگتے ہیں، جنہیں مارنا
👇
بہادر شہزادے کے بس میں ہوتا ہے نہ شہزادی کے
اور تعلق زہر سے نیلا ہو جاتا ہے

سمجھنے کی ضرورت ہے کہ تعلق اور قید میں فرق ہوتا ہے
ہاتھ تھامنے اور، مٹھی میں بند کرنا دو مختلف چیزیں ہیں
کسی رشتے کو جب شک، انا، بدگمانی اور خود غرضی کے ناگ ڈسنا شروع ہوجائیں تو
👇
Read 4 tweets
قدیم نوادرات جمع کرنے کی شوقین ایک خاتون نے دیکھا کہ ایک شخص اپنی دکان کے کاؤنٹر پر بلی کو جس پیالے میں دودھ پلا رہا ہے۔ اس چینی کے قدیم پیالے کی قیمت تیس ہزار ڈالر سے کم نہیں۔ خاتون نے سوچا کہ شاید یہ شخص اس پیالے کی قیمت سے ناواقف ہے

اس خاتون نے اپنے طور پر بے حد چالاکی سے
👇
کام لیتے ہوئے کہا۔ جناب کیا آپ یہ بلی فروخت کرنا پسند کریں گے؟ تو اس شخص نے کہا۔ یہ میری پالتو بلی ہے، پھر بھی آپ کو یہ اتنی ہی پسند ہے تو پچاس ڈالر میں خرید لیجیے۔

خاتون نے فوراً پچاس ڈالر نکال کر اس شخص کو دیے اور بلی خرید لی، لیکن جاتے جاتے اس دکان دار سے کہا۔ میرا خیال ہے
👇
کہ اب یہ پیالہ آپ کے کسی کام کا نہیں رہا۔ برائے کرم اسے بھی مجھے دے دیجیے۔ میں اس پیالے میں بلی کو دودھ پلایا کروں گی۔

دکان دار نے کہا۔ خاتون! میں آپ کو یہ پیالہ نہیں دے سکتا، کیونکہ اس پیالے کو دکھا کر اب تک 300 بلیاں فروخت کرچکا ہوں

کچھ ایسا ہی پاکستانی قوم کے ساتھ بھی ہو
👇
Read 5 tweets
ایک دفعہ مجنوں ایک جگہ پر بیٹھا لیلیٰ لیلیٰ کر رہا تھا۔ لیلیٰ نے اپنے خادم کو دُودھ دے کر بھیجا کہ مجنوں کو پہنچا آؤ۔ ایک شخص نے دیکھا کہ مجنوں کے لیے دُودھ جا رہا ہے، تو راستے میں بناوٹی مجنوں بن کر بیٹھ گیا۔ خادم نے مجنوں سمجھ کر اسی کو دُودھ دے دیا اور اس نے پی لیا۔
👇
خادم جب واپس پہنچا، تو لیلیٰ نے پوچھا: کیا ہوا؟ اس نے کہا مجنوں کو دے دیا اور اس نے پی لیا۔ دوسری دفعہ پھر بھیجا، پھر وہی بناوٹی مجنوں پی گیا۔ تیسرے دِن بھی وہی پی گیا۔ لیلیٰ نے سوچا کہ امتحان لینا چاہیے۔ چنانچہ خادم کو چُھری اور گلاس دے کر بھیجا اور کہا کہ
جاؤ، مجنوں سے کہنا کہ لیلیٰ بیمار ہے اور حکیم نے کہا ہے کہ مجنوں کا خون پئے گی تو صحت یاب ہو گی، لہٰذا لیلیٰ کو خون کی ضرورت ہے۔ اب خادم نے اس سے جا کر کہا۔ اس نے کہا کہ بھائی! میں تو دُودھ پینے والا مجنوں ہوں، خون دینے والا مجنوں نہیں
👇
Read 4 tweets
ایک محترمہ کو اُن کے شوہر نے تحفے میں سونےکےجُھمکے دئیے
اب ہوا یہ کہ اُنہوں نے جُھمکے پہن تو لیے مگر اڑوس پڑوس کی عورتوں کی نظر اُن جُھمکوں پر پڑی ہی نہیں،
اِس لیے محترمہ کافی دلبرداشتہ ہوئیں۔ اور سوچنے لگیں کے ایسا کیا کِیا جائے جو پڑوسنیں میرے جُھمکے دیکھیں۔اور تعریف
👇
کرنے کے ساتھ حسد میں بھی مبتلا ہوجائیں
بس اُن کے ذہن میں ایک منصوبہ آیا۔ اور اُس نے اس پر عمل کرتے ہوئے گھر کو آگ لگادی
محلے کے لوگ اکھٹے ہوگئے اور لگے آگ بُجھانے۔ جب آگ پر قابو پالیا تو پو چھا بہن کتنا نقصان ہوگیا
بولیں۔ میرا تو سب کچھ جل گیا ۔ صرف یہ جُھمکے بچے ہیں

ایسا ہی
👇
کچھ ایک حاسد حاجی نے کیا آٹھ ماہ پہلے

جیسے مور اپنے پروں کو دیکھ کر مغرور اور پیروں کو دیکھ کر شرمندہ ہوتا ہے
یہاں ایک حاسد اپنی کرشماتی چھڑی کے غرور میں مبتلا تھا
مگر سامنے کسی کٹھ پتلی کے بجائے ایک سیلیبریٹی آگیا اور دنیا اسے دیکھنے، سننے اور سراہنے لگی

حاسد کی سمجھ میں
👇
Read 5 tweets
دولت مند ریڈ انڈین سردار جارج بینٹ ( 1918 - 1843 )

یہ تصویر امریکی تاریخ کے سب سے زیادہ دولت مند ریڈ انڈین سردار جارج بینٹ George Bent کی ہے جو کہ امریکہ کی پہاڑی ریاست کولوراڈو Colorado میں مقیم تھا اور جس کا اصلی ریڈ انڈین نام تو کچھ اور تھا اور خاصا مشکل تھا مگر اسے امریکی
👇
جارج بینٹ کے نام سے پکارتے تھے جو کہ شایان Cheyenne قبیلے کا سردار تھا اور جو کہ کہنے کو تو جنگلی جانوروں کی کھالوں کا کاروبار کرتا تھا مگر حقیقت میں وہ امریکی حکومت کا مخبر تھا جو کہ حکومت کو ان ریڈ انڈین قبائل کی سرگرمیوں سے آگاہ کرتا تھا جو کہ حکومت کے خلاف برسرپیکار تھے جس
👇
کے عوض اسے امریکی حکومت کی طرف سے کثیر معاوضہ ملتا تھا اور حکومت نے ہزاروں ایکڑ زرعئ اراضی بھی اس کے نام منتقل کردی مگر 1918 کی سردیوں میں اسے شدید زکام ہوا جس کی وجہ سے اس پر بےتحاشا کپکپی طاری ہوگئ اور وہ سردی سے بری طرح ٹھٹھرنے لگا جس کے بعد وہ گرم موسم والی جنوبی ریاست
👇
Read 5 tweets
مغلیہ تاریخ میں شہنشاہ جہانگیر کے دربار کے باہرلٹکی ایک زنجیر کا تذکرہ ملتا ہے جسے زنجیر عدل کا نام دیا گیا۔ کوئی فریادی اگر بادشاہ سے داد رسی کا طلبگار ہوتا تو وہ دربار کے باہر لٹکتی زنجیر کھینچ دیتا، جس سے منسلک گھنٹی کی آواز پورے دربار میں گونجتی، بادشاہ کو اطلاع ہوجاتی کہ
👇 Image
کوئی فریادی انصاف کا طلبگار اس کے دروازے پرہے، اسے فوری طور پر بادشاہ کے حضور پیش کیا جاتا اور فریادی کی داد رسی کی صورت میں انصاف کا بول بالا ہوتا۔

کہانیاں ہی سہی مگر کتنی دلفریب سی لگتی ہے یہ بات کہ بس زنجیر ہلاؤ اور انصاف حاصل کرو
یہاں تو سقراط سے لے کر منصور تک
ارشد شریف
👇
سے لے کر اعظم سواتی تک انصاف مانگنے، سچ بولنے پر سوائے زہر، سولی، گولی اور جبر کے کچھ حاصل نہیں ہوتا

زرا سوچیں،خود پر رکھ کر سوچیں
ایک باپ، ایک شوہر،اپنے لیے کیا طلب کر رہا تھا
بس یہی تو کہہ رہا تھا ناں کہ میرے ملک کی ترقی کی سانسیں نہ گھوٹو
اسے آگے بڑھنے دو
خودمختار ہونےدو

👇 Image
Read 6 tweets
دریا کے کنارے ایک چھوٹا سا گاؤں تھا سارا سال خشک رہتا تھا جب بارشیں ہوتی تو اس میں پانی بہتا نظر آتا لیکن وہ پانی گہرا نہ ہوتا اس لئے اس میں بچے بڑے نہاتے نظر آتے گاؤں میں چند چھوٹے گھر تھے کچھ کچی مٹی سے بنے ہوئے اور کچھ پکی اینٹوں سے لیکن وہ سب گھر ایک جیسے ہی لگتے تھے اب
👇
چند دنوں سے شہر کی جانب سے پکی اینٹوں سیمنٹ،گارڈر سریوں اور لکڑی کے دروازوں کھڑکیوں سے بھری ٹرالیاں آرہی تھی جلال الدین نے اپنا تین کمروں کا کچا گھر مسمار کردیا تھا اور اب وہاں پکا مکان بن رہا تھا تھوڑے ہی عرصے میں یہاں شہروں میں دکھائی دینے والے گھروں جیسا گھر بن گیا
👇
صحن کے آگے بڑا سا دروازہ
اونچا برآمدہ
خوبصورت بل کھاتی سیڑھیاں
چھت کے احاطے پر جالی دار چبوترہ
گاؤں کے لوگ اس گھر کو حیرت اور رشک سے دیکھتے۔ سب جانتے تھے جلال الدین کا بیٹا غیر ملک کمانے گیا ہے وہاں سے خاصی رقم اس کے پاس آرہی ہیں وہ عام آدمی سے بڑا آدمی بن گیا تھا اس کا سب سے
👇
Read 37 tweets
جی بلکل

شادی سے پہلے میں اور میری ایک اور بہن، شادی شدہ بہن کے ساتھ عمرے پر جا رہے تھے، سب تیاری تھی، بلاوا نہیں تھا، ایجنٹ پیسے لے کر بھاگ گیا
اس کا کیا حشر ہوا یہ کہانی پھر سہی
خیر رو دھو کر بیٹھ گئے
پھر شادی کے بعد دو بچے تھے میرے، چھوٹا بیٹا تو محض ایک سال کا تھا
👇
ساری بہنیں عمرے پر جانے لگیں تو میں نے کہا کہ میرے بچے تو چھوٹے ہیں
کون سنبھالے گا انہیں
خیر بڑی بہن نے حوصلہ دیا
پھر رختِ سفر باندھا
سارا خاندان ائیر پورٹ پر الوداع کہنے آیا
جب ٹکٹ کاؤنٹر پر پہنچے تو وہاں موجود افسر نے کہا کہ آپ کے پاسپورٹ پر صرف ایک بچے کی انٹری ہے
👇
ایک بچہ لے کر جا سکتی ہیں آپ
بہت بحث کی مگر اس نے کہا کہ ہم بھیج بھی دیں تو وہاں سے واپس کر دیں گے وہ
خیر - - -
ہم سب لوگوں نے فلائٹ چھوڑ دی

لاونج میں بیٹھ کر بہت روئے
اللہ سے شکوہ بھی کیا کہ اتنے برے ہیں ہم کہ ہمیں اپنے در پر بلانا ہی نہیں چاہتا تُو

پھر شرمندگی کے باعث اپنے
👇
Read 5 tweets
کل ہم کسی رشتہ دار کے گھر گئے، مین گیٹ کی چابی لے جانا بھول گئے، اطمینان تھا کہ بیٹا گھر پر ہے تو کیا ہوا جو سو رہا ہے، دس بارہ گھنٹے میں اٹھ جائے گا
مگر جناب
وہ صاحب رات کی ڈیوٹی کر کے آئے تھے سو ہزار گھنٹیاں بجائیں، نہ اٹھے، فون بھی بند تھا
سارا محلہ جمع ہو گیا،ہر ممکن
👇
کوشش کی دروازہ کھولنے کی،
کوئی سریا لایا، کوئی ڈنڈا، کوئی ہینگر کہ اوپر سے کسی طرح ہاتھ لاک تک پہنچ جائے
مگر دروازہ نہ کھلا
برابر والوں کی چھت سے کود کر ٹیرس پر گئے
مگر ٹیرس کا دروازہ بھی بند تھا
ایک گھنٹہ ہم دروازے کے باہر کھڑے رہے، سارا محلہ ہمارے ساتھ کوشش کرتا رہا
👇
مگر بے سود
آخر ایک گھنٹے بعد بیٹے کی آنکھ کھلی تو اس نے دروازہ کھولا

پس ثابت ہوا کہ

"دروازہ اندر سے ہی کھلتا ہے"

#سازش_ہی_تھی
Read 4 tweets

Related hashtags

Did Thread Reader help you today?

Support us! We are indie developers!


This site is made by just two indie developers on a laptop doing marketing, support and development! Read more about the story.

Become a Premium Member ($3.00/month or $30.00/year) and get exclusive features!

Become Premium

Too expensive? Make a small donation by buying us coffee ($5) or help with server cost ($10)

Donate via Paypal Become our Patreon

Thank you for your support!