Discover and read the best of Twitter Threads about #عمر_عطا_بندیال_قادیانی_ھے

Most recents (5)

عمر عطاء بندیال کی ساس کا پورا نام مہہ جبیں نون ہےاور بیگم کا نام نوین نون-
بندیال کے سسرال کا تعلق نور پور نون سے ہےجو سرگودھا کی تحصیل بھلوال کا ایک قصبہ ہے
عمران خان اور بزدار کے دور حکومت میں لاہور ویسٹ مینجمنٹ کے چیئرمین امجد علی نون سے تو آپ سب بخوبیواقف ہی ہیں
👇1/4 Image
جس پر کروڑوں کی کرپشن کا الزام ھے

امجد علی نون کی گھر والی
چیف جسٹس آف پاکستان عمرعطا بندیال کی سگی بہن ہے
یعنی بہن کا رشتہ بندیال کے سسرالی رشتہ داروں میں ہوا

امجد علی نون کےباپ کا نام انور علی نون تھا جو پاکستان کےسابق وزیر اعظم فیروز خان نون
#عمر_عطا_بندیال_قادیانی_ھے
👇2/4 Image
(16 دسمبر 1957 تا 7 اکتوبر 1958) کا فرسٹ کزن تھا-

انور علی نون اور فیروز خان نون دونوں کا تعلق احمدیہ #قادیانی مذہب سے تھا

زیر نظر نیوز لیٹر میں جو

"دی لاہور احمدیہ اسلامک موومنٹ"
نامی قادیانی تنظیم کا ہے نے سابق وزیر اعظم فیروز خان نون کی طرف سے این اے فاروقی کو
👇3/4 Image
Read 4 tweets
ایک انتہائی طاقتور عہدے دار (بنڈ لال) کی اہلیہ کی عمران زانی کیساتھ ٹیلیفونک گفتگو پکڑی گئی
اور پھر اس عہدے دار کی اپنی بھی اسی گفتگو پر مشورہ کرتے ہوئے بھی آڈیو پکڑی گئی ھے
ایک بات تو کنفرم ہو چکی ہے نیازی کیساتھ جو بھی لگا اسے خوب موج مستی اور مزے کروائے گئے جنرل
👇1/7
فیض حمید کو فری ہینڈ تھا تم جو مرضی کر سکتےہو اور ثاقب ناسور کو تو نیازی نےسرعام بولا تم نےنئے پاکستان اور ریاست مدینہ کی بنیاد رکھی تھی اور پھر ثاقب نثار جب لندن جاتا تو انیل مسرت کا مہمان ہوتا اور کھل کر عیاشی کرتا اور ادھر بھی ڈیم فنڈ کےنام پر خوب مال بنا رہا تھا
👇2/7
اسکو بھی کھلی چھوٹ تھی اور اس کنجر کو تو ابھی تک نوازا جا رہاھےاسکے کہنے پر ٹکٹ فروخت کیجا رہی ہیں اور یہ کنجر کا بچہ ججز اور عمران زانی کےدرمیان ابھی تک ٹرکوں کی ڈیل کروا رہاھے
جناب جس طاقتور شخصیت کی بات ہو رہی تھی وہ سمجھ لیں پاکستان کےآئینی ستون کےسربراہ کی بیوی ھے
👇3/7
Read 7 tweets
#خاندانی_بیغیرت_عمرعطا_بندیال

جولائی 1977ء میں فوجی ڈکٹیٹر جنرل ضیاء الحق حکومت کا تخت الٹ کر ذوالفقار علی بھٹو کو قید کر چکا تھا
انہی دنوں میں ایک ایسا
اندوہناک سانحہ ہوا جس نے پاکستان میں انسانیت کا جنازہ نکال دیا۔

مئی 1978 ء کی ایک تاریک رات لاہور میں اداکارہ شبنم کی
👇1/5 Image
رہائش گاہ میں سات افراد داخل ہوئےانکے گھر لوٹ مار کی
ڈکیتی کیبعد اداکارہ شبنم کےشوہر اور بیٹے کے سامنے انکا ریپ کیا اور فرار ہوگئے
فلم سمندر سے اپنے کیرئیر کا آغاز کرنیوالی لیجنڈری پاکستانی اداکارہ شبنم جنہوں نے150 سےزائد فلمیں کیں اور انھیں
#خاندانی_بیغیرت_عمرعطا_بندیال
👇2/6 Image
سب سےزیادہ 13 نگار ایوارڈ ملے
خود پر ہوئے اس انسانیت سوز ظلم کے خلاف انصاف کے لئے بھٹکتی رہیں مگر انہیں انصاف نہ ملا۔

ریپ اور ڈکیتی کے اس کیس میں بااثر خاندانوں سے تعلق رکھنے والے فاروق بندیال، وسیم یعقوب بٹ، جمیل احمد، طاہر تنویر، جمشید اکبر ساہی،
#عمر_عطا_بندیال_قادیانی_ھے
3/6 Image
Read 7 tweets
سپریم کورٹ مسلسل آئین کی خلاف ورزیاں کررہی ہے
آج کے فیصلےکو کابینہ تو بہت بڑی بات ہے، عام شہری بھی مسترد کرسکتا ہے، اور ہم سب کا فرض ہے کہ خلاف آئین فیصلےکو مسترد کردیں
جج اسلئےبھی ذاتی خواہشات پر الف ننگے ہوجاتےہیں
#عمر_عطا_بندیال_قادیانی_ھے
#عمر_عطا_بندیال_ملک_دشمن
👇1/4
کہ ریاست پاکستان میں انکے احتساب گھناؤنےجرائم کا کوئی سسٹم ہی نہیں ہے یہ اپنے ادوار میں بغیر کسی ڈر جیل پکڑ دھکڑ خطرےکےکرپشن کرتےہیں اربوں روپیے ایک ایک فیصلےکے لیتے ہیں۔اسکی مثال ثاقب ناسور عظمت سعید گلزار سامنے ہیں یہ اپنے اپنے دور کے فرعون تھے اربوں روپے کرپشن کی کروڑوں
👇2/4
خزانے سے ریٹائرمنٹ کے بعد بھی مراعات لے رہے ہیں اور آج بھی آزاد ہیں۔ جب تک انکو سزا جیل ریکوری کا خوف ڈر نہیں ہو گا ملک کسی صورت نہیں چل سکتا
نہ سیاسی حکومتیں مستحکم ہوکر ملک قوم کی خدمت کرسکتی ہیں
دنیا میں136نمبر پر موجود پاکستانی جوڈیشل سسٹم مکمل ری رائٹ کرنےکی ضرورت ہے
👇3/4
Read 4 tweets
#دیپک_مشرا
انڈیا کا چیف جسٹس تھا
وہ 28 اگست2017 سے2 اکتوبر 2018 تک کل 13 ماہ اپنے عہدے پر رہ کر ریٹائر ہوا
وہ اپنی مطلق العنان طبع اور انتہائی متنازعہ فیصلوں کیوجہ سے مشہور ہوا
انڈیا کے نظام عدل اور سپریم کورٹ کو بےتوقیر کرنےمیں دیپک مشرا نے کوئی کسر اٹھا نہ رکھی تھی
👇1/7
پھر انڈیا کی تاریخ کا انتہائی انوکھا واقعہ ہوا
انڈیا کی سپریم کورٹ کےچار سینیئر ترین ججوں نے11جنوری 2018 کو ایک خط اور پریس کانفرنس میں سپریم کورٹ
کےچیف جسٹس کی اتھارٹی کو چیلنج کردیا
ابھی چیف جسٹس دیپک مشرا کو عہدہ سنبھالےصرف4 ماہ کا عرصہ ہی گزرا تھا
پریس کانفرنس میں
👇2/7
چار جج صاحبان نےکہاکہ چیف جسٹس عدالتی اصولوں کےخلاف اپنی پسند کےمطابق مختلف بینچوں کوکیسز متعین کرتےہیں انہوں نےکہاکہ جب تک عدالتی ضابطہ کار کی پاسداری نہیں کی جائےگی تو ملک میں جمہوریت نہیں رہیگی
جن چار سینیئر ترین جج صاحبان نےسپریم کورٹ کےچیف جسٹس کےخلاف پریس کانفرنس
👇3/7
Read 7 tweets

Related hashtags

Did Thread Reader help you today?

Support us! We are indie developers!


This site is made by just two indie developers on a laptop doing marketing, support and development! Read more about the story.

Become a Premium Member ($3.00/month or $30.00/year) and get exclusive features!

Become Premium

Too expensive? Make a small donation by buying us coffee ($5) or help with server cost ($10)

Donate via Paypal Become our Patreon

Thank you for your support!