Muhammad Mohsin Profile picture
Nature lover/ writer & activist https://t.co/CbHuEGLiOc #کچن_گارڈننگ_کو_فروغ_دیں #آؤ_شجرکاری_کریں

Aug 10, 2021, 28 tweets

#آؤ_شجرکاری_کریں
#فصلوں_کی_منافع_بخش_کاشت_کے_اہم_لوازمات
پاکستان ایسا زرعی ملک ہے جس کو اللہ تعالیٰ نے وہ تمام قدرتی وسائل مثلاً زرخیز زمین ، میٹھا پانی ، چاروں موسم اور مووزوں آب و ہوا عطا کیے ہیں جو فصلوں کی منافع بخش کاشت کے لیے ضروری عاامل سمجھے جاتے ہیں

#آؤ_شجرکاری_کریں
لیکن اس کے باوجود مختلف فصلوں کی پیداوار فی ایکڑ اتنی حاصل نہیں ہو رہی جتنی کہ توقع کے مطابق ہونی چایئے مثلاً مصر اور بھارتی پنجاب کے خطے جو موسم ،زرخیزی ، آ ب و ہوا ، اور نہری آبپاشی کے لحاظ سے ہمارے ملک ہی کی طرح ہیں

#آؤ_شجرکاری_کریں
مگر ان کی فی ایکڑ پیداوار دوسے تین گنا زیادہ ہے یعنی ہمارے ہاں گندم کی اوسط پیداوار 27من ہے جبکہ مشرقی پنجاب میں 45 من اور مصر میں 58 من فی ایکڑ ہے ۔

#آؤ_شجرکاری_کریں
لہٰذا وقت کی اہم ضرورت ہے کہ کاشتکاری اس طرح ہو کہ جو نہ صرف فصلوں کی پیداوار کو بڑھاسکے بلکہ اس کے ساتھ ساتھ منافع بخش بھی ہو ۔فصلوں کی کاشت کو منافع بخش بنانے کے اہم لوازمات درج ذیل ہیں ۔

#آؤ_شجرکاری_کریں
صحت مند زمین :۔
فصلوں کی کاشت سے منافع کے حصول میں سب سے اہم کام زمین کا انتخاب ہے ۔ 90 فیصد سے زیادہ کسان اس علم سے ہی نا بلد ہیں کہ جس کھیت میں وہ گندم یا کوئی فصل کاشت کر رہے ہیں کیا یہ کھیت اس فصل کے لیے موزوں بھی ہے کہ نہیں

#آؤ_شجرکاری_کریں
اور بالفر ض اگر اس بات کا فہم مل بھی جائے کہ فلاں کھیت کماد کی کاشت کے لیے موزوں ہے ۔ تو مٹی کا تجزیہ کروانا بھی وہ وقت ضائع کرنے کے مترادف سمجھتے ہیں حالانکہ مٹی کا تجزیہ کروانے کی ان کی کاوش فصل کو منافع بخش بنانے کے حصول کی جانب گامزن کر سکتا ہے

#آؤ_شجرکاری_کریں
کیونکہ مٹی کا تجزیہ کروانا ہی دراصل منافع بخش فصلوں کی کاشت کا بنیادی اور پہلا زینہ ہے مٹی میں ایک فیصد نامیاتی مادہ کا ہونا لازمی ہے مصنوعی کھادوں کےمسلسل استعمال سے اگر چہ ہم پیداوار تو اچھی لے رہے ہیں مگر ایسا کرنے سے ہم زمین کو اس فطری جوہر سے دور کر رہے ہیں

#آؤ_شجرکاری_کریں
جس کی موجودگی منافع بخش زراعت کے لیے انتہائی ضروری ہےلہٰذا فطری جوہر نامیاتی مادہ کی موجودگی زمین کی ہیت کو نہ صرف زرخیز کرنے میں اہم کردار ادا کرتی ہے بلکہ پیداوار بڑھانےکابھی موجب بنتی ہے ۔ کسی بھی کھیت میں1فیصد نامیاتی مادہ اچھی پیداوار کے لیے ضروری ہوتا ہے ۔

#آؤ_شجرکاری_کریں
یہی وجہ ہے کہ زرعی ماہرین کھیتوں میں گلی سڑی گوبر کی کھاد ، پریس مڈ اور پولٹری کی کھاد وغیرہ ڈالنے کو ترجیح سے رہے ہیں ۔

#آؤ_شجرکاری_کریں

میٹھا پانی :۔

پاکستان زراعت کے لیے میٹھا پانی کیونکہ کم پڑ جا رہا ہے اس لیے ہماری زرعی زراعت کا سارا دارومدار ہی اب ٹیوب ویل کے پانی پر ہے ۔ میٹھے پانی کی (پی ،ایچ ) صرف7ہوتی ہے لیکن بعض اوقات جو پانی کھیتوں کو سیراب کرتا ہے اس میں صنعتوں کے ماسد مادے ہوتے ہیں

#آؤ_شجرکاری_کریں
جس سے کھیت کو لگنے والے پانی کی (پی ،ایچ ) بڑھ جاتی ہے جس سے فصلوں کی منافع بخش کاشت پر کاری ضرب لگتی ہے جبکہ ٹیوب ویل کے پانی کی (پی ،ایچ 5۔7 ہوتی ہے ۔) لہٰذا منافع بخش زراعت کے لیے پانی کی 7 سے لے کر 2۔7 تک (پی ،ایچ) ہونا انتہائی ضروری ہے ۔

#آؤ_شجرکاری_کریں
زمین کی ہمواری اور تیاری :۔

فصلوں کو منافع بخش بنانے میں دوسرا قدم ہموار کھیت اور زمین کی مناسب تیاری کا ہے ۔ منافع بخش کاشتکاری میں کھیت کا ہموار ہونا ضروری ہے جب کاشت کے وقت کھیت نرم ،بھربھرا اور تر و تر حالات میں ہو یعنی فصل کے حساب سے اگر کھیت تیار کرنا ہے

#آؤ_شجرکاری_کریں
یا اس میں کھالیاں بنانی ہیں یعنی زمین کی مناسب تیاری اور کھیت کا ہموار رکھنا کہ پانی کھڑا نہ ہو جیسے اقدام منافع بخش کاشتکاری کے عمل کو تقویت دینے کا سبب بنتے ہیں ۔

#آؤ_شجرکاری_کریں
جڑی بوٹیوں کی تلفی :۔
تحقیق کے مطابق جڑی بوٹیاں ایک تہائی پیداوار تک نگل جاتی ہیں ۔ پیداوار کو ضائع کرنے کے لیے جتنا کردار جڑی بوٹیاں ادا کرتی ہیں ۔ اتنا شائد ہی کسی اور عمل کے ذریعے ہو ۔

#آؤ_شجرکاری_کریں
جڑی بوٹیاں پودوں کا پانی ، روشنی اور غذا کے حصول میں برابر مقابلہ کرتی ہیں جس سے پیداوار متاثر ہوتی ہے ۔ لہٰذا منا فع بخش کاشتکار میں جڑی بوٹیوں کی تلفی اہم ہے ۔

#آؤ_شجرکاری_کریں
کھالوں کی صفائی :۔

منافع بخش کاشتکاری کے لوازمات میں کھالوں کی صفائی اور انکے پختہ کرنے کا کردار کسی سے ڈھکا چھپا نہیں کیونکہ ان کھالوں کے ذریعے ہی پانی کھیت میں لگی فصل کو پہنچتاہے ۔

#آؤ_شجرکاری_کریں
کھالے صاف ستھرے اور انکے پختہ ہوں گے تو پانی کا ضیاع کم ہونے کے علاوہ فصل کو پانی بر وقت لگے گا اور کھالوں کی صفائی سے جڑی بوٹیوں کی افزائش بھی رک جائے گی ۔

#آؤ_شجرکاری_کریں
ترقی دادہ اقسام کی کاشت :۔
زیادہ پیداواری صلاحیت والی اقسام کا انتخاب منافع بخش کاشتکاری کے بنیادی لوازمات میں کلیدی حیثیت رکھتا ہے اور زیادہ پیداوار ی صلاحیت والی اقسام کا بیج زیاہ تر وہی ہوتا ہے جو حال ہی میں دریافت کیا گیا ہو۔

#آؤ_شجرکاری_کریں
صحت مند بیج :۔
صحت مند بیج کا اگاؤ 80 تا 90 فیصد تک ہوتا ہے اور یہ بیج اس کھیت سےحاصل کیا جاتا ہے جہاں نر اور مادہ کے ملاپ کےبعد پودےکو مطلوبہ گروتھ پیریڈ معیار کے مطابق میسر ہو لہٰذا صحت مند بیج کاحصول منافع بخش کا شتکاری کے لوازمات میں بہت اہم کرداراداکرتا ہے

#آؤ_شجرکاری_کریں
وقت کاشت :۔
وقت کاشت دراصل وہ آلہ اور ہتھیار ہوتا ہے جو کامیاب اور منافع بخش کاشتکاری کے عوامل کے درست سمت رکھنے میں ممدون معاون ہوتا ہے کیونکہ فصل بر وقت کاشت کرنے سے فصل کی نشونما نمو فطری ضوابط کے عین مطابق رہتی ہے ۔

#آؤ_شجرکاری_کریں
جس سے پانی کا ضیاع ، جڑی بوٹیوں میں کمی ،فصل پر بیماریوں اور ضررساں کیڑے کم حملہ آور ہوں گے ۔ جس سے فصل کی بڑھوتری اپنے فطری نقاضوں پر رہے گی ۔

#آؤ_شجرکاری_کریں
موزوں شرح بیج :۔
موزوں شرح بیج ہی دراصل کسی بھی فصل کا موزوں وقت کاشت پر زیادہ سے زیادہ پیداوار لینے کا گر بتاتا ہے شرح بیج کو اگر بڑھا دیں تو ایک تو فی ایکڑ پودوں کی تعداد میں اضافہ ہو جائے گا جس سے جڑوں پر دباؤ بڑھ جائے گا

#آؤ_شجرکاری_کریں
اور دوسرا پودوں کو آپس میں فاصلہ کم ملنے کی بناء پر ان کے دباؤ یا حبس سے جڑوں کی معیاری کا ر کردگی متاثر ہونے کا خدشہ بھی یقینی ہے لہذا منافع بخش کاشتکار ی کی لوازمات میں مناسب شرح بیج کا کردار بہت اہم ہے ۔

#آؤ_شجرکاری_کریں
طریقہ کاشت :۔
کاشتکاری کا مطلب یہ نہیں کہ فصل کو جیسے جی چاہے کاشت کر لیا جائے بلکہ اس کے لئے کاشت سے پہلے بہتر منصوبہ بندی اور حکمت عملی وضع کرنی پڑتی ہے کہ وہ کونسے عوامل ہیں جس کو اپنا کر زیادہ پیداوار کا حصول ممکن بنایا جا سکتا ہے

#آؤ_شجرکاری_کریں
مثال کے طور پر گندم کئی ایک طریقوں یعنی کیرا ، پورا ،ڈرل ،سیڈ پلانٹر ، گپ چھٹ ، یا چھٹہ وغیرہ سے کاشت کی جاتی ہے لیکن گندم کی پیداوار کے بہتر نتائج کیرے کے طریقہ کاشت سے حاصل ہوئے ہیں ۔

#آؤ_شجرکاری_کریں
متناسب کھادیں :۔

منافع بخش کاشتکاری میں کھاد کا کردار ایسے ہی ہے جیسے قلم میں سیاہی ۔ سیاہی تو صرف ایک ہی صفحہ لکھنے کی ہے مگر بندہ اس سے 10 صفحے لکھنے کا متمنی ہو یہ کیسے ممکن ہو سکتا ہے ۔کھاد کا کردار مٹی کا تجزیہ کروانے سے شروع ہوتا ہے ۔

#آؤ_شجرکاری_کریں
مٹی میں اگر نائٹروجن وافر مقدار میں ہے تو کھیت کو نائٹروجن کھاد دینے کا فائدہ نہیں ۔ اس سے کاشتکاری کا وقت ، پیسہ ، محنت اور افرادی قوت سبھی ضائع ہونے کا اندیشہ ہوگا لہذا تجزیہ زمین سے کسان کو یہ معلومات مل جاتی ہیں کہ اس کی زمین میں کس چیز یا عنصر کی کمی ہے

#آؤ_شجرکاری_کریں
اور یہ کس تناسب سے کم ہے پھر اس تناسب کے استعمال کی سفارش بالکل برابر نہ سہی تو کم از کم قریب ترین تو ہے ۔ کھادوں کا صحیح استعمال اور ان کا تناسب درست نہ ہوگا تو اس طرح ہمیں مطلوبہ پیداواری ہدف نہ مل سکے گا ۔

Share this Scrolly Tale with your friends.

A Scrolly Tale is a new way to read Twitter threads with a more visually immersive experience.
Discover more beautiful Scrolly Tales like this.

Keep scrolling