#آؤ_شجرکاری_کریں
امرود کے قلمی پودے کیسے تیار کئے جا سکتے ہیں؟
اگر آپ ریڑھی سے دو چار کلو امرود خریدیں تو ممکن ہے کہ ہر امرود کی وضع قطع ایک جیسی ہو، لیکن یہ قسمت سے ہی ہوتا ہے کہ سب کے سب امرود ذائقے میں بھی ایک جیسے ہوں. کوئی پھیکا سا ہو گا، کوئی کسیلا سا
#آؤ_شجرکاری_کریں
کسی میں کھٹاس زیادہ ہو گی اور کسی میں کم . . . البتہ دو چار امرود ضرور ایسے نکلیں گے جن کی لذت آپ کو آئندہ بھی امرود خریدنے کی طرف راغب کرے گی.
سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ ریڑھی سے خریدے گئے یا باغوں میں کاشت کئے گئے سارے امرود میٹھے اور لذیذ کیوں نہیں ہوتے؟
#آؤ_شجرکاری_کریں
اس کی وجہ یہ ہے کہ آم اور کینو کی طرح امرود کے پودے پیوند یا قلم سے تیار نہیں کئے جاتے بلکہ یہاں امرود کی تمام تر نرسری بیج سے تیار کی جاتی ہے.
#آؤ_شجرکاری_کریں
جب آپ کسی میٹھے امرود سے حاصل کیا گیا بیج،زمین میں بوتے ہیں تو اس سے جنم لینے والا پودا ہوبہواپنےماں باپ جیسانہیں ہوتابلکہ کئی حوالوں سے مختلف ہوتا ہے.
#آؤ_شجرکاری_کریں
اگر آپ نے امرود کے کسی میٹھے پودے کے ہو بہو بچے تیار کرنے ہیں تو پھر آپ کو بیج نہیں بلکہ پیوند یا قلم کے ذریعے پودے کی نسل کو آگے بڑھانا ہو گا
مسئلہ یہ ہے کہ پنجاب کی قدرتی آب و ہوا میں امرود کا پیوند یا قلم زیادہ کامیاب نہیں ہے
#آؤ_شجرکاری_کریں
پاکستان کےزرعی سائنس دانوں نے60کی دہائی میں ہی امرودکےپودوں کوقلم سے تیار کرنے کی کوششیں شروع کردی تھیں جن میں انہیں خاطرخواہ کامیابی بھی ملی لیکن افسوس ناک پہلویہ ہے کہ نرسری مالکان کو اس بات کی طرف راغب نہیں کیاجاسکاکہ وہ بیج کوچھوڑکرقلم سےامرودکےپودےتیارکریں.ا
#آؤ_شجرکاری_کریں
ہوا یوں کہ اگر کوئی کاشتکار نرسری سے گولا امرود کے پودے خرید کر باغ میں لگاتا ہے تو پھل آنے پر پتا چلتا ہے کہ یہ ورائٹی تو گولا امرود سے کم اور صراحی امرود سے زیادہ ملتی ہے. یعنی کوئی بھی نرسری والا، امرود کے پودے کے صحیح النسل ہونے کا دعوی نہیں کر سکتا
#آؤ_شجرکاری_کریں
جب تک وہ خود امرود کے پودے قلم سے تیار نہیں کرے گا
حال ہی میں زرعی یونورسٹی,ایوب ریسرچ فیصل آبادکے زرعی ماہرین نے ایک دفعہ پھر امرودکے پودوں کوگلاب کےپودوں کی طرح قلم سےتیار کرنےکےکامیاب تجربات کئےہیں. اوراب کی باران تجربات کی کامیابی پہلے سے بھی زیادہ نمایاں ہے
#آؤ_شجرکاری_کریں
لہذا اب ہمیں مزید وقت ضائع نہیں کرنا چاہئے اور ان تجربات سے فائدہ اٹھاتے ہوئے امرود کی قلم کاری کی طرف رجوع کرلینا چاہئے.
دراصل بیج سے امرود کا پودا تیار کرنا کم محنت طلب اور انتہائی آسان ہونے کے ساتھ ساتھ تھوڑی لاگت میں تیار ہو جاتا ہے،
#آؤ_شجرکاری_کریں
جبکہ قلم سے پودا تیار کرنا ایک محنت طلب اور نازک عمل ہے اور اسے تیار کرنے کی لاگت بڑھ جاتی ہے
. یہی وجہ ہے کہ نرسریوں والے آسانی کے چکر میں دھڑا دھڑ بیج سے نرسری تیار کر کے رنگ برنگے پودے فروخت کئے جا رہے ہیں
#آؤ_شجرکاری_کریں
. اور حیران کن بات یہ ہے کہ ہمارا کاشتکار بھی یہ ست رنگے پودے خرید کئے جا رہا ہے. اس نے شائد کبھی مطالبہ ہی نہیں کیا کہ اسے امرود کے وہ پودے چاہئیں جن کے پھل شکل و صورت میں یکساں اور ایک ہی جیسا لذیذ اور میٹھا ذائقہ رکھتے ہوں
#آؤ_شجرکاری_کریں
کاشتکار کو یہ بات سمجھ لینی چاہئے کہ اگر ہم نے امرود کو، لوگوں کا دلپسند پھل بنا کر بھر پور منافع حاصل کرنا ہے تو ہمیں قلمی پودوں کی طرف آنا پڑے گا. یہ پودے تھوڑے مہنگے ضرور ہوں گے لیکن کوالٹی اور منافع کے ضامن ہوں گے
#آؤ_شجرکاری_کریں
زرعی سائنس دانوں سے اپیل ہےکہ وہ امرود کی موجودہ ورائٹیوں کےکیریکٹرزکوبھی ڈاکومنٹ کریں تاکہ انہیں حکومتی منظوری کےلئےپیش کیاجاسکے.یہ بھی ضروری ہے کہ جہاں تک ممکن ہوتصدیق شدہ مدرپلانٹ نرسری مالکان کومہیاکئےجائیں تاکہ وہ انہی پودوں سےمزیدصحیح النسل پودےتیار کر سکیں
#آؤ_شجرکاری_کریں
خوشی کی بات یہ ہے کہ اب کچھ پڑھے لکھے کاشتکاروں نے امرود کے صحیح النسل پودوں کا مطالبہ شروع کر دیا ہے. یہی وجہ ہے کہ نرسری مالکان بھی امرود کی قلمکاری کی طرف متوجہ ہوئے ہیں
#آؤ_شجرکاری_کریں
امرود کی قلم کاری کا طریقہ پیش خدمت ہے جسے زرعی یونیورسٹی کے پروفیسر و ماہر اثمار جناب ڈاکٹر محمد جعفر جسکانی اور ریسرچ ایسوسی ایٹ ثاقب شہزاد ایوب زرعی تحقیقاتی ادارے کے محققین و ماہر اثمار جناب ملک محسن اور جناب معاذ عزیز کے تجربات سے بھی استفادہ کیا گیا ہے
#آؤ_شجرکاری_کریں
قلموں سے امرود کے پودے تیار کرنےکاطریقہ کیا ہے؟
قلموں سے امرود کے پودوں کو تیار کرنےکا طریقہ یہاں درجہ بہ درجہ بیان کیاجا رہا ہے.
جگہ کا انتخاب اور زمین کی تیاری کیسے کرنی ہے؟
ایسی جگہ کاانتخاب کریں جو گھنےدرختوں کے قریب ہو اورجہاں کم از کم آدھا دن چھاؤں رہتی ہو
#آؤ_شجرکاری_کریں
جس زمین میں قلمیں لگانی ہوں وہاں گہرا ہل چلا کر زمین نرم کریں اور تقریباََ 4 فٹ چوڑی اور 9 فٹ لمبی کیاریاں بنا لیں۔
قلمیں لگانے سے 24 گھنٹے پہلے ان کیاریوں میں پانی لگا دیں۔ واضح رہے کہ آپ نے یہ قلمیں ٹنل کے اندر لگانی ہیں.
#آؤ_شجرکاری_کریں
لہذا اس کیاری کے اوپر ایک چھوٹی سی ٹنل بنا دیں. ٹنل بنانے کے لئے لوہے یا بانس کی کمانیں گاڑ کر ان کے اوپر شاپر ڈالا جا سکتا ہے
#آؤ_شجرکاری_کریں
امرود کے درخت کا انتخاب اور قلم کیسے تیار کرنی ہے؟
جس درخت سے قلمیں حاصل کرنی ہوں اس بات کی تسلی کر لیں کہ وہ بیماریوں سے پاک ہے۔
قلم حاصل کرنے کے لئےپودے کی اوپر والی نرم شاخوں کا انتخاب کریں درخت کی تقریباََ ایک سال پرانی اوپر والی شاخ کاٹ کراس کی قلم بنا لیں۔
#آؤ_شجرکاری_کریں
قلم کی لمبائی تقریباََ 6 انچ رکھیں
ایک ہی شاخ سے دو سے دو سے زیادہ قلمیں نہ بنائیں. ذہن میں رہے کہ آپ کی قلم جتنی زیادہ نرم ہو گی اس کی کامیابی کے امکانات اتنے ہی زیادہ ہوں گے
قلم پر اوپر والے چار پتے آدھے آدھے کاٹ لیں اور نیچے والے باقی کے پتے اتار دیں.
#آؤ_شجرکاری_کریں
قلم کے نیچے والے سرے پر ایک طرف والی چھال اتار دیں
.. اتری ہوئی چھال والے حصے سے جڑیں با آسانی نکل سکتی ہیں. لیجئے آپ کی قلم تیار ہے
#آؤ_شجرکاری_کریں
قلمیں لگانے کے لئے کون سا مہینہ بہتر ہے؟
قلم لگانے کے لئے سب سے موزوں موسم اگست سے اکتوبر تک کا مہینہ ہے. ان مہینوں میں درجہ حرارت اور ہوا میں نمی کا تناسب قلموں کی کامیابی کے امکانات بڑھا دیتا ہے
#آؤ_شجرکاری_کریں
کیاریوں میں قلموں کوکیسےلگاناہے؟
قلم لگانےسےپہلےاس کوجڑیں پیداکرنےوالا کیمیکل آئی بی اےضرورلگایاجاتا ہے
آئی بی اےکیمیکل کو،ٹالکم پاؤڈرمیں اچھی طرح مکس کر لیں.آئی بی اےکیمیکل اور ٹالکم پاؤڈرکوایک دوسرےمیں اسی طرح مکس کیاجاتا ہےجس طرح آپ ریت اور سیمنٹ کومکس کرتےہیں
#آؤ_شجرکاری_کریں
آئی بی اے اور ٹالکم پاؤڈر آپ کو کسی بھی سائنٹفک سٹور سے مل سکتا ہے.
اعشاریہ چار گرام (0.4) گرام آئی بی اے کیمیکل کو 100 گرام ٹالکم پاؤڈر میں مکس کرنا چاہئے. تیار ہونے والا تقریبا 100 گرام پاؤڈر 200 سے 300 قلمیں لگانے کے لئے کافی ہو گا
#آؤ_شجرکاری_کریں
قلم کو کیاری میں لگانے سے پہلے اسے سر سے پاؤں تک پھپھوندی کش زہر (ٹاپسن ایم یا متبادل) کے محلول میں 5 سے 10 منٹ تک ڈبو ئے رکھیں. قلم کو پھپھوندی کش زہر میں ڈبونے سے قلم پر موجود جراثیم وغیرہ مر جائیں گے اور قلم بیماری سے محفوظ رہے گی
#آؤ_شجرکاری_کریں
پھپھوندی کش محلول سے نکالنے کے بعد قلم کے نچلے حصے کو ایک ڈیڑھ انچ تک آئی بی اے اور ٹالکم پاؤڈر والے مکچر میں اس طرح دبائیں کہ یہ پاؤڈر اچھی طرح سے قلم کے ساتھ لگ جائے. پاؤڈر لگا کر قلم کو کیاری کی زمین میں ایک سے ڈیڑھ انچ کی گہرائی تک دبا دیں
#آؤ_شجرکاری_کریں
قلمیں زمین میں لگانے کے بعد انہیں اوپر سے پلاسٹک شیٹ کے ساتھ اچھی طرح ڈھانپ دیں.
اس چھوٹی ٹنل کا اندرونی درجہ حرارت25 سے 30ڈگری سینٹی گریڈ اورنمی کاتناسب 70سے90فیصد رہنا چاہیے.اگر درجہ حرارت یا نمی کم یا زیادہ ہو گئی تو قلموں کی کامیابی کے مکانا ت کم ہوجائیں گے
#آؤ_شجرکاری_کریں
....... اگر قلمیں لگانے کے بعد قلموں کے اوپر والے پتے گر گئے تو سمجھ لیں کہ قلم ناکام ہو گئی ہے. پتوں کا نہ گرنا قلم کی کامیابی کی نشانی ہے
#آؤ_شجرکاری_کریں
.قلموں کو کب اور کتنی آبپاشی کی ضرورت ہوتی ہے؟
قلموں کو گرمیوں میں سات دن کےبعد جبکہ سردیوں میں پندرہ دن کے بعد پانی لگاتے جائیں.
کیا قلموں پر کسی قسم کےسپرے کی بھی ضرورت ہوتی ہے؟
قلموں کو ہفتے میں ایک مرتبہ پھپھوندی کش زہر (ٹاپسن ایم یا متبادل)کا سپرے لازمی کریں
#آؤ_شجرکاری_کریں
قلموں کو پلاسٹک کی تھیلیوں میں کب اور کیسے منتقل کرنا چاہئے؟
ڈیڑھ سے دو ماہ کے بعد قلمیں پھوٹنا شروع کر دیتی ہیں. جب نئی پھوٹ نکل آئے تو ان قلموں کو پلاسٹک کی تھیلیوں میں منتقل کردیں.
#آؤ_شجرکاری_کریں
ان تھیلوں کو عام مٹی کی بجائے آدھی بھل اور آدھی عام مٹی کو ملا کر بھریں. اگر ایک حصہ بھل، ایک حصہ مٹی اور ایک حصہ کمپوسٹ ہو جائے تو کام اور ودھیا ہو جائے گا
#آؤ_شجرکاری_کریں
قلم کو گاچی سمیت پلاسٹک کی تھیلیوں میں منتقل کریں. جڑیں ننگی ہونے سے پودے کی کامیابی کے امکانا کم ہو جاتے ہیں. قلموں کو پلاسٹک کی تھیلیوں میں منتقل کرنے کے بعد پانی لگائیں اور پھر سے پلاسٹک شیٹ کے ساتھ ڈھانپ دیں تاکہ پودا نئی جگہ میں بھی اپنے پیر پر کھڑا ہو جائے
#آؤ_شجرکاری_کریں
جب پودا تھیلی میں پھلنے پولنے لگے تو پلاسٹک شیٹ اتار دیں. پودوں کو پلاسٹک کی تھیلیوں میں منتقل کرنے کے 9 ماہ بعد باغ لگانے کے لئے استعمال کر سکتے ہیں
#آؤ_شجرکاری_کریں
پودوں کو کھیت میں کب منتقل کرنا چاہئے؟
امرود کا باغ، جون سے ستمبر تک کے مہینوں میں لگایا جا سکتا ہے. ستمبر، اکتوبر میں لگائی گئی قلمیں جون جولائی میں 9 مہینے کی ہو جائیں گی، جنہیں آپ باغ لگانے کے لئے استعمال کر سکتے ہیں
Share this Scrolly Tale with your friends.
A Scrolly Tale is a new way to read Twitter threads with a more visually immersive experience.
Discover more beautiful Scrolly Tales like this.