#آؤ_شجرکاری_کریں
چلغوزوں کی کاشت ۔
چلغوزہ کے باغات ۔۔۔ تعارف
چلغوزہ سونے کے بھاؤ ۔۔۔ وجوھات
چلغوزہ کے کاشتکاروں کا احوال۔۔۔
چلغوزہ کے باغات اور کاشتکار کی بحالی
ھر سال سردیاں شروع ھوتے ھی ھمارے قصبوں اور شہروں میں ڈرائی فروٹ کی ریڑھیاں نمودار ھو جاتی ھیں
#آؤ_شجرکاری_کریں
جن پر مونگ پھلی، ریوڑیاں، انجیر، اخروٹ ، املوک ، خشک خوبانی وغیرہ موجود ھوتے ھیں ۔۔۔ لیکن اب سردیوں کی ایک خاص سوغات غائب یا معدوم ھو گئی ھے۔۔۔ جو کہ آج سے بیس پچیس سال پہلے تو ھر ڈرائی فروٹ کی ریڑھی کی شان اور ھر امیر غریب کی پہلی چوائس ھوا کرتے تھے ۔۔۔
#آؤ_شجرکاری_کریں
یعنی چلغوزے ۔۔۔ لیکن اب سردیوں کی یہ خاص سوغات ان ریڑھیوں پر نظر نئیں آتی ۔۔۔ اور اب ڈرائی فروٹ کا بادشاہ یعنی چلغوزے بڑی مارکیٹوں کی بڑی بڑی شاپس پر ھی نظر آتے ھیں ۔۔۔ جہاں عام افرا انھیں دیکھ تو سکتے ھیں ۔۔۔
#آؤ_شجرکاری_کریں
لیکن خریدنے سے پہلے انھیں سو بار سوچنا پڑتا ھے اور سو بار جیب ٹٹولنی پڑتی ھے ۔۔۔ چلغوزہ کی فی کلو قیمت بہت زیادہ ھونیکی وجہ سے اب یہ عام افراد کی پہنچ سے بہت دور ھو چکے ھیں
#آؤ_شجرکاری_کریں
حتی کہ امیر آدمی بھی اب چلغوزوں کو تولہ ماشہ میں ھی خریدتا ھے ( المیہ یہ ھے کہ چلغوزہ کے کاشتکار یا باغبان پٹھان حضرات سے چلغوزہ انتہائی سستے داموں خریدا جاتا ھے ، لیکن اصل کمائی آڑھتی اور
تاجر حضرات کرتے ھیں)
#آؤ_شجرکاری_کریں
چلغوزہ کے باغات پاکستان میں چلغوزہ کے باغات ژوب ( بلوچستان) ، چترال، دیا میر، شوال (شمالی وزیرستان)، گلگت بلتستان ، کوئ سلیمان کے پہاڑی سلسلے میں پہاڑوں کی چوٹیوں اور ڈھلوانوں پر پائے جاتے ھیں ۔۔۔
#آؤ_شجرکاری_کریں
چلغوزہ کا درخت پائین (صنوبر) کی ایک قسم ھے جسے باٹنی میں Pinus gerardiana یا Chilgoza Pine بھی کہا جاتا ھے
چلغوزہ کے درخت کے کون (cones) یا سیڈ شیل کو میچور ھونے پر دھوپ میں خشک کر لیا جاتا ھے ، اور انکو ھلکا سا ھلانے سے بیج ( یعنی چلغوزے) خود بخود باھر آجاتے ھی
#آؤ_شجرکاری_کریں
آڑھتی حضرات مقامی کسانوں سے چند سو روپے فی کلو کے عوض چلغوزہ خریدلیتے ھیں اور پھر ھزاروں روپے فی کلو کےحساب سے بڑے تاجروں کو فروخت کرتے ھیں ، جہاں سے چلغوزہ سونےکےبھاؤ امریکہ،اسرائیل (جی بالکل اسرائیل) یورپ،عرب ممالک کو ایکسپورٹ کر دیا جاتا ھے
#آؤ_شجرکاری_کریں
پھر وہاں سپر سٹورز کی شان بن جاتا ہے
جنوری 2017 میں چین نے پاکستان کی چلغوزہ کی تمام پیداوار خرید لی تھی، جس کے باعث چلغوزہ کا ریٹ %93 بڑھ گیا تھا
#آؤ_شجرکاری_کریں
چلغوزہ کمیاب کیوں ھوا:
1- سوئی گیس کی سہولت نہ ھونے کے باعث چلغوزہ کے درختوں کی مسلسل کٹائی علاوہ ازیں دیہات میں تعمیراتی مقاصد کیلئے استعمال ؛ چنانچہ باغات کے رقبہ میں کمی کے باعث چلغوزہ کی پیداوار میں کمی واقعی ھو رھی ھے
#آؤ_شجرکاری_کریں
۔
2-چلغوزہ کی پیداوار کا بہت بڑا حصہ ایکسپورٹ ھو جاتا ھے،
3- سیڈ شیل یعنی کون (cones) کا کچی حالت میں توڑنا ، جس کی وجہ سے نئے درختوں کے اگنے کے چانسز کم یا ختم ھو جاتے ھیں۔۔ جب پکی ھوئی میچور cones کو توڑا جاتا ھے تو کچھ بیج خود بخود زمین پر گر جاتے ھیں
جن سے آئندہ انیوالے سالوں کیلیئے نئے پودے نکلتے ہیں ۔
لیکن کچی cones
توڑنے پہ نئے درخت اگنے کے چانسز معدوم ہو جاتے ہیں
اور یوں باغات کا رقبہ بتدریج کم ہو جاتا ہے
#آؤ_شجرکاری_کریں
چلغوزہ کے باغات اور کاشتکار کی بحالی:
میری تجویز یہ ھے کہ چلغوزہ کے جنگلات کے مقامی مالکان کو ٹریننگ ، ضروری سہولیات اور مواقع دئے جائیں کہ وہ مڈل مین کی سیریز کی بجائے براہ راست اپنی پیداوار بڑی مارکیٹوں میں سپلائی کر سکیں ،
#آؤ_شجرکاری_کریں
بلکہ مقامی طور پر چلغوزہ کو خوبصورت پیکنگ بھر کر اندرون ملک سپلائی کر سکیں گے
اس طرح سے نہ صرف عمومی کاشتکاروں کے منافع میں اضافہ ھو گا بلکہ عام پاکستانی کو بھی مناسب قیمت پر چلغوزے دستیاب ھونگے
#آؤ_شجرکاری_کریں
چلغوزہ کے باغبان حضرات کو باغات کی بحالی، بہتر دیکھ بھال اور زیادہ پیداوا کیلئے تکنیکی رھنمائ، ڈائیریکٹ مارکیٹنگ اور پھل کی بہتر ریٹس پر فروخت کیلئے مختلف NGOs بہت عمدہ کام کر رھی ھیں جن میں ڈبلیو ڈبلیو ایف اور آغا خاں رورل سپورٹ پروگرام کا کام قابل تعریف ھے
#آؤ_شجرکاری_کریں
چلغوزہ کے ٹرانسپورٹرزحضرات اکثر شکایت کرتے پائے جاتے ھیں کہ مقامی منڈیوں یا لاھور ، کراچی سپلائی کےدوران ان کےٹرکوں کو قانون نافذ کرنیوالےاداروں کےاھلکار ناجائز طور پر تنگ کرتے ھیں ارباب بست و کاشادکواسطرف بھی توجہ دینی چاھئے کہ کسی کو بھی ناجائزتنگ نہی کیاجانا
Share this Scrolly Tale with your friends.
A Scrolly Tale is a new way to read Twitter threads with a more visually immersive experience.
Discover more beautiful Scrolly Tales like this.