Muhammad Mohsin Profile picture
Nature lover/ writer & activist https://t.co/CbHuEGLiOc #کچن_گارڈننگ_کو_فروغ_دیں #آؤ_شجرکاری_کریں

Nov 8, 2021, 26 tweets

پاکستان میں مشروم کی کاشت کے سیزن کا آغاز
" اکتوبر" میں ہوتا ہے
مشروم کی کاشت کے چھ بنیادی مراحل
مشروم جسے اردو میں کھمبی اور پنجابی میں کھمب کہتے ہیں فنجائی کی ایک خاص قسم ہے
#کچن_گارڈننگ_کو_فروغ_دیں

#کچن_گارڈننگ_کو_فروغ_دیں
عام طور پر سورج کی غیر موجودگی میں خاص صاف ستھرے ماحول میں فصلوں کی باقیات مثلاً گندم کا بھوسہ وغیرہ اور مختلف نامیاتی مادوں مثلاً مرغیوں کی گھاد وغیرہ ملے ہوئے کمپوسٹ میں اگایا جاتا ہے۔

#کچن_گارڈننگ_کو_فروغ_دیں
وطن عزیزپاکستان میں عام طور پر اگائی جانے والی مشرومز یعنی بٹن مشروم اور آئسٹرمشروم کی کاشت ماہ اکتوبرسےشروع ہو جاتی ہے۔
مشروم کی کاشت کے لیے چاربنیادی اصول ہیں جن کو مد نظر رکھنا نہایت اہم سمجھا جاتاہےتفصیلاً درج زیل ہے

#کچن_گارڈننگ_کو_فروغ_دیں
1.خاص درجہ حرارت(25-15)سینٹی گریڈ
2.ہوا میں موجود نمی کا تناسب(٪95-٪70)
3.تازہ ہواکی فراہمی
4روشنی
پاکستان کے میدانی علاقوں میں ماہ اکتوبر سے مارچ تک ضروری درجہ حرارت قدرتی طور پر میسر رہتا ہے اس لیے اس سیزن میں مشروم اگانا انتہائی آسان خیال کیا جاتا ہے۔

#کچن_گارڈننگ_کو_فروغ_دیں
مشروم کی کاشت کے لیے جن چھ مراحل سے گذرنا پڑتا ہے وہ درج زیل ہیں
1.کمپوسٹ کی تیاری
2.کمپوسٹ کو پاسچرائز کرنا
3. بیج ملانا(Spawning)
4 مٹی کی تہ چڑھانا (Casing)
5. پن ہیڈز کا بننا
6 ۔فصل کا حصول

#کچن_گارڈننگ_کو_فروغ_دیں
1۔کمپوسٹ کی تیاری
مصنوعی کمپوسٹ فصلوں کیباقیات بھوسہ وغیرہ میں کچھ نامیاتی اجراشامل کرنے سے تیار کیاجاتا ہے۔ کمپوسٹ مشروم کی کاشت میں ضروری غذائی اجزا فراہم کرتا ہے۔مختلف مشرومز کیلیئے مختلف طریقوں سے کمپوسٹ تیارکیا جاتاہے

#کچن_گارڈننگ_کو_فروغ_دیں
1.1آئسٹر مشروم کے کمپوسٹ کی تیاری
آئسٹر مشروم کے کمپوسٹ بنانے کا طریقہ انتہائی آسان اور سادہ ہے۔ اس کے لیے 100کلوگرام گندم کے بھوسہ میں 2 کلو چونا اور 5 کلو چوکر ملا کر سارے مواد کو اچھی طرح گیلا کر کے ڈھیر بنا دیا جاتا ہے۔

#کچن_گارڈننگ_کو_فروغ_دیں
کمپوسٹ میں پانی کی مقدار ہاتھ میں دبانے کے طریقہ سے ٹیسٹ کی جا سکتی ہے۔ بھوسے کو مُٹھی میں لے کر زور سے دبانے پر ایک یادوقطرےہی نکلنےچاہیں۔ اگر پانی کے قطرےزیادہ نکلیں توکمپوسٹ کوکھلی جگہ پر پھیلاکرخشک کرلیاجاتا ہےاور پانی کم ہونے پر مزید ملا دیاجاتاہے۔

#کچن_گارڈننگ_کو_فروغ_دیں
تین دن کے بعد بنائے گئے ڈھیر کو کھولا جاتا ہے اگر کہیں پانی کی مقدار کم لگے تو وہاں اورپانی چھڑک کر پانی کاتناسب70-60فیصد تک کر دیا جاتا ہے۔اس کے بعدکمپوسٹ کوپولی تھین کے تھیلوں جنہیں شیشہ پلاسٹک بھی کہتےہیں میں بھرلیاجاتاہے۔

#کچن_گارڈننگ_کو_فروغ_دیں
1.2بٹن مشروم کے کمپوسٹ کی تیاری
بٹن مشروم کے کمپوسٹ بنانے کا طریقہ تھوڑا پیچیدہ اور وقت طلب ہے ۔ اس کے لیے درکار اجرا درج ذیل ہیں۔

#کچن_گارڈننگ_کو_فروغ_دیں
گندم کا بھوسہ ـ100
کلو گرام
مرغیوں کی کھاد 600-500 کلو گرام
جپسم 70-60کلو گرام
یوریاـ10-7 کلو گرام

#کچن_گارڈننگ_کو_فروغ_دیں
سب سے پہلے گندم کے بھوسہ کو فرش پر بچھا لیں اور 2،3 روز کے لیے پانی کا چھڑکاؤ کرتے رہیں جب وہ بھوسہ اچھی طرح نرم اور گیلا ہو جائے تو اس میں مرغیوں کی کھاد اور یوریا ملا کر ایک میٹر چوڑا اور اتنا ہی اونچا ڈھیر بنا دیں۔

#کچن_گارڈننگ_کو_فروغ_دیں
ڈھیر بنانے کے چھ روز بعد اس کو الٹ پلٹ کیا جاتا ہے۔ ڈھیر کے چاروں طرف سے ایک فٹ گہری کمپوسٹ الگ کریں اگر الگ کی گئی کمپوسٹ خشت ہو گئی ہو تو اس میں اِس قدر پانی ملائیں کہ نمی کا تناسب 60 سے 70 فیصد تک ہو جائے۔

#کچن_گارڈننگ_کو_فروغ_دیں
بقیہ ڈھیر میں نصف اسیِ طرح اطراف سے علیحدہ کرکےاکٹھاکرلیں۔ تیسراحصہ خود بخود بچ جائے گا۔ اب تینوں تہوں کادوبارہ ڈھیر اس طرح بنائیں کہ درمیان والاحصہ سب سے نیچے، اوپر والا درمیان میں اور نیچے والا سب سے اوپر آجائے۔بعد ازاں ہر تین روزبعد یہ عمل دہرایاجاتاہے

#کچن_گارڈننگ_کو_فروغ_دیں
دورانِ عمل تیرہویں روز اس میں جپسم ملا دیا جاتا ہے اس طرح 28 روز بعد کمپوسٹ مکمل تیار ہو جاتا ہے۔
کمپوسٹ کی تیاری پر یہ سیاہی مائل ہو ، اس میں نمی کا تناسب 70 فیصد اور اس کی پی ایچ 7 سے 5.7 ہونی چاہیے۔

#کچن_گارڈننگ_کو_فروغ_دیں
کمپوسٹ میں امونیا گیس کی بو بالکل نہیں ہونی چاہیے اور نائٹروجن کی مقدار 7.1 ہونی چاہیے۔
2۔ پاسچرائزیشن
کمپوسٹ تیار کرنے کے بعد اسے شیشہ پلاسٹک کے تھیلوں میں بھر کر بھاپ دی جاتی ہے۔

#کچن_گارڈننگ_کو_فروغ_دیں
اس عمل کے لیے لوہے کے خالی ڈرم کا استعمال کیا جا سکتا ہے۔ ڈرم میں 6 انچ تک پانی بھر دیا جاتا ہے۔ پانی کے اوپر ایک سٹینڈ پر کمپوسٹ سے بھرے تھیلے رکھ کر ڈرم کا منہ اوپر سے بند کر دیا جاتا ہے۔

#کچن_گارڈننگ_کو_فروغ_دیں
اس طریقہ کار سے2سے 3 ڈرم کے نیچے آگ جلانے سے جراثیم سے پاک کرنے کا عمل مکمل ہو جاتا ہے۔
3۔سپان یا بیج ملانا
سپان یا مشروم کا بیج لیبارٹریز میں تیار ہوتا ہے۔ کمپوسٹ کے ٹھنڈا ہونے پر بحساب وزن 7-5فیصد سپان اس میں ملادیاجاتاہے

#کچن_گارڈننگ_کو_فروغ_دیں
سپان ملانے کے بعدکمپوسٹ کو کمروں میں رکھ دیا جاتا ہے اور درجہ حرارت 25-20 سینٹی گریڈ برقرار رکھا جاتا ہے جبکہ نمی کا تناست 75-70 فیصد رکھا جاتا ہے۔ تقریباً 21 دنوں کے بعد سپان کے پھیلنے کا عمل مکمل ہو جاتا ہے۔

#کچن_گارڈننگ_کو_فروغ_دیں
4۔ مٹی کی تہہ چڑہانا(کیسنگ)
سپان ملانے کے 21 دن بعد جب بیج پھیلنے کا عمل مکمل ہو جاتا ہے تو کمپوسٹ پر مٹی کی ایک تہہ چڑھا دی جاتی ہے۔ اس عمل کو کیسنگ کہتے ہیں۔

#کچن_گارڈننگ_کو_فروغ_دیں
ایک خاص قسم کی مٹی جسے پِیٹ (Peat) کہتے ہیں میں نمی کا تناسب 60 سے 70 فیصد تک بنا کر اس کی 1.5انچ موٹی ایک تہہ کمپوسٹ پر جما دی جاتی ہے۔ اس عمل سے پہلے پِیٹ کو جراثیم سے پاک کر لیا جاتا ہے۔

#کچن_گارڈننگ_کو_فروغ_دیں
5۔ پن ہیڈز کا بننا
کیسنگ کے بعد 8 سے 10 روز تک کمپوسٹ کا درجہ حرارت 22 سینٹی گریڈ برقرار رکھا جاتا ہے۔ ٹھیک 10 روز بعد درجہ حرارت 16 سینٹی گریڈ تک کم کر دیا جاتا ہے اور تازہ ہوا کی آمدورفت یقینی بنائی جاتی ہے

#کچن_گارڈننگ_کو_فروغ_دیں
۔ اس وقت ہوا میں نمی کا تناسب 90 سے 95 فیصد تک بڑھا دیا جاتا ہے۔ اس عمل کے نتیجہ میں پِیٹ کی سطح پر چھوٹے چھوٹے پن ہیڈز بن جاتے ہیں جو اگلے چند ہی روز میں بڑے ہو کر مشروم کی شکل اختیار کر لیتے ہیں۔

#کچن_گارڈننگ_کو_فروغ_دیں
6۔ فصل کا حصول
ایک دفعہ مشروم کا بیج ڈالنے کے بعد 4 سے 5 مرتبہ فصل نکلتی ہے۔ ہر فصل کے بعد 8 سے 10 روز کا وقفہ آتا ہے۔ مشروم جب مناسب سائز اختیار کر جائے تو اسے ہاتھ سے مروڑ کر الگ کر لیا جاتا ہے۔

#کچن_گارڈننگ_کو_فروغ_دیں
مشروم حاصل کرنے کے بعد اگر کہیں گڑھے بن جائیں تو انہیں دوبارہ پیٹ سے بھر دیا جاتا ہے اور پانی کا مناسب چھڑکاؤ کر دیا جاتا ہے۔
تازہ مشروم کو پیک کرنے کے بعد 5-3 سینٹی گریڈ درجہ حرارت پر کچھ دیر کے لیےٹھنڈا کیا جاتا ہے جو اس کی شیلف لائف کو بڑھا دیتا ہے۔

Share this Scrolly Tale with your friends.

A Scrolly Tale is a new way to read Twitter threads with a more visually immersive experience.
Discover more beautiful Scrolly Tales like this.

Keep scrolling