=
لب کشائی کا نایاب ترین موقع۔ واحد محل جہاں یہ خدا کی رحمت کےلیےدرخواست کرےتو قبول ہو
آج وہ اِسکی سنتا ہے کل وہ اِسکی نہیں سنےگا۔ پس ضروری تھا، وہ اپنی رسالت کےذریعےاس موقع کی منادی کروا دے: کہ اُسکےہاں پزیرائی پانےکا وقت آج ہے؛ کل نہیں ہوگا
+
اُسکا التفات پانےکی واحد صورت پس یہ ٹھہری کہ غیب کی اوٹ میں ہی یہ اسےآواز دے اور بن دیکھےہی اسکی جستجو کرے؛ جب وہ سامنےہی آگیا تو کون ہےجو اُسکا التفات نہ چاہےگا۔ مگر اب موقع ختم۔ اب تو، جو پالیا گیا تھا اسی سے محظوظ ہونےکا وقت ہے۔ اور اگر کچھ بھی نہ کیا گیا تھا، تو پچھتانےکا
+
فإني قريب، أجيب دعوة الداع إذا دعان
قرآن کا یہ مقام اصحاب ذوق کےہاں یوں لیاجاتاہے جیسےخیرات بٹنےکااعلان۔ لوٹ لگی ہےاور بھیڑ کرنےکا وقت۔ بادشاہ نےاعلان کردیا لوگ اپنی اپنی عرضیاں لےکر پہنچیں۔ ہاں عنقریب درخواستیں جمع کرانےکی یہ تاریخ گزرجانےوالی ہے پھر یہ دفتر کبھی نہیں کھلےگا
+
پس یہ دو گھڑی کا جہان ہےہی "درخواستیں" جمع کروانےکےلیے۔ #دنیا کی حقیقت اس سےزیادہ ہرگز نہیں۔ مانگنے اور ہاتھ پھیلانے کا نایاب ترین موقع! یہاں جو اِدھراُدھر کے کسی تماشے میں لگ گیا اسکےہاتھ سے قسمت سنورنے کا یہ موقع ہمیشہ ہمیشہ کےلیے جاتا رہا۔
_
پوری تحریرfacebook.com/HamidKamaluddi…