میں یہ لائینیں لکھتے وقت بیجنگ میں بیٹھا ہوں ۔ 25 جنوری کو بیجنگ شہر بند ہوا تھا اس لحاظ سے اب تقریباً 2 مہینے ہونے والے ہیں ۔ یہ 2 مہینے امید اور خوف کے سائے میں گزرے ۔
یہ ایک نئی قسم کا کرونا وائرس ہے اور ہمارے پاس ابھی تک اس کے بارے میں بہت زیادہ معلومات نہیں ہیں ۔ لیکن جتنی معلومات دستیاب ہوئیں ان سے پتہ چلتا ہے کہ یہ بہت تیزی سے ایک انسان سے دوسرے انسان میں منتقل ہو جاتا ہے۔
ایک اور بات صحت کے عالمی اداروں اور حکومت پاکستان نے احتیاطی تدابیر کے بارے میں جو ہدایات جاری کی ہیں ۔
ایسی جگہوں پر بالکل نہ جائیں جہاں بہت سارے لوگ ہوں اور ان لوگوں سے فاصلہ رکھنا بھی دشوار بھی ہو چاہے مسجد ہی کیوں نہ ہو۔
باہر جانا ضروری بھی ہو تو اس بات کا پھر خیال رکھیں کہ غیر ضروری طور پر لوگوں کے نزدیک نہ جائیں ۔ چیزوں کو بلا ضرورت چھونے سے پرہیز کریں ۔
غیر ضروری طور پر ماسک اور سینیٹائزرز مہنگے داموں ہر گز نہ خریدیں ۔
اور خدا نخواستہ ساری احتیاطی تدابیر کے بعد بھی اگر کہیں آ پ میں اس کی علامتیں ظاہر ہو رہی ہیں
آخری اور سب سے ضروری بات۔
عبدالمجید۔۔۔بیجنگ، چائنہ
#CoronaInPakistan