My Authors
Read all threads
یہ بہت ضروری ہے کہ چینی سکینڈل میں اس بات کو سمجھا جائے کہ جرم کہاں ہوا ہے۔
کیا چینی خلاف قانون برآمد کی گئی؟ نہیں
کیا شوگر ملوں نے حکومتی پالیسی کے برخلاف سبسڈی لی؟ نہیں
کیا برآمد پر سبسڈی گزشتہ سالوں میں بھی دی جاتی رہی ہے؟ ہاں
تو پھر جرم کہاں ہوا؟
بات کو سمجھنے کے لئے پہلے یہ سمجھیں کہ برآمد پر سبسڈی کے پیچھے کیا حکمت ہے۔ لاجک یہ ہے کہ ملک میں چینی ضرورت سے زیادہ پیدا ہو گئی ہے، شوگر ملز ملکی ضروریات پورا کرنے کے بعد فاضل چینی لوکل مارکیٹ میں بیچنے سے قاصر ہیں۔ فاضل چینی مارکیٹ میں ڈمپ کریں گے تو قیمت کریش کر جائے گی
جس سے ملز کو نقصان ہوگا اور وہ کسانوں کو گننے کی قیمت ادا نہیں کر پائیں گے۔ اگر وہ چینی سٹاک کرتے ہیں تو بھی کسانوں کو دینے کے لئے رقم حاصل نہیں ہوتی۔ چینی برآمد کرنے جاتے ہیں تو معلوم ہوتا ہے کہ عالمی منڈی میں قیمت بہت کم ہےاور اس قیمت پر ان کی پیداواری لاگت بھی وصول نہیں ہوتی
ایسی صورت میں حکوت شوگر ملز کو ان کی پیداواری لاگت اور عالمی قیمت میں فرق کے برابر سبسڈی ادا کرتی ہے تاکہ وہ چینی برآمد کر سکیں۔
اب آئیں موجودہ صورتحال کی طرف۔ کیا ملک میں اتنی وافر چینی موجود تھی کہ چینی کی کی برآمد پر سبسڈی دی جاتی؟ اگر ہاں تو پھر مارکیٹ سے چینی کیوں غائب ہوگئی؟ مارکیٹ میں چینی کی قیمت کیوں بڑھیں؟ اگر نہیں تو برآمد پر سبسڈی کیوں دی گئی؟
اگر قیمتیں برآمد کی اجازت دینے کے بعد بڑھیں تو برآمد اور سبسڈی کو فوری طور پر بند کر کے لوکل مارکیٹ میں قیمت کو کنٹرول کیوں نہیں کیا گیا؟
غرض یہ کہ جو بھی کرپشن ہوئی اس کا تعلق ان فیصلوں سے ہے جو اعلیٰ ترین سطح پر لئے گئے اور جن کی براہ راست زمہ داری عمران خان پر ہے۔ کیا یہ فیصلے دوستوں اور سپانسرز کو فائدہ پہنچانے کے لئے کئے گئے؟ کیا اس فیصلہ سازی میں ان لوگوں کو بھی شامل کیا گیا جو ان فیصلوں سے مستفید ہوئے؟
یہ ہے اصل کرپشن جو اس معاملے میں ہوئی ہے جس کی زمہ داری پہلے عمران خان پر اور پھر ان لوگوں پر ہے جنہوں نے حکومت میں ہوتے ہوئے ذاتی فائدے کے لئے عوام کو مہنگی چینی خریدنے پر مجبور کیا۔
اگر تحقیقات کو صرف شوگر ملز کی کارگزاری تک محدود کیا جائے گا تو کچھ بھی غیر قانونی نظر نہیں آئے گا اور حسب سابق "سب اچھا ہے" اور صداقت وامانت کے سرٹیفکیٹ جاری ہو جائیں گے. اس سکینڈل کے مرکزی کردار شوگر پالیسی سے متعلق اہم فیصلے لینے والی شخصیات ہیں۔
اگر آپ نے یہ تھریڈ پڑھی اور سمجھی ہے تو آپ جان گئے ہوں گےکہ تحریک انصاف کے دور میں چینی پر سبسڈی کا معاملہ گذشتہ سالوں سے کس طرح مختلف ہے۔ گذشتہ ادوار میں چینی کی سبسڈائزڈ برآمد سے نہ تو لوکل مارکیٹ میں قلت پیدا ہوئی اور نہ ہی ریٹ بڑھے جس سے ثابت ہوتا ہے کہ چینی واقعی فاضل تھی۔
Missing some Tweet in this thread? You can try to force a refresh.

Enjoying this thread?

Keep Current with Saud

Profile picture

Stay in touch and get notified when new unrolls are available from this author!

Read all threads

This Thread may be Removed Anytime!

Twitter may remove this content at anytime, convert it as a PDF, save and print for later use!

Try unrolling a thread yourself!

how to unroll video

1) Follow Thread Reader App on Twitter so you can easily mention us!

2) Go to a Twitter thread (series of Tweets by the same owner) and mention us with a keyword "unroll" @threadreaderapp unroll

You can practice here first or read more on our help page!

Follow Us on Twitter!

Did Thread Reader help you today?

Support us! We are indie developers!


This site is made by just three indie developers on a laptop doing marketing, support and development! Read more about the story.

Become a Premium Member ($3.00/month or $30.00/year) and get exclusive features!

Become Premium

Too expensive? Make a small donation by buying us coffee ($5) or help with server cost ($10)

Donate via Paypal Become our Patreon

Thank you for your support!