اگر کوئی شوکت خانم کا موازنہ سندھ کے گمبٹ میں قائم ہسپتال سے کرنا چاہئے تو گمبٹ 100 گنا زیادہ بہتر ہے ۔
شوکت خانم لوگوں سے چندہ لے کر بنایا گیا ۔
لیکن کسی غریب آدمی بلکے امیر آدمی کی اوقات نہیں کہ اس کے اخراجات برداشت کر سکے ۔
گمبٹ میں ہسپتال ٹیکس کے پیسوں سے
یہ ہسپتال سندھ گورنمنٹ کی بہت بڑی کامیابی ہے ۔
جب کہ اقتدار پر وفاق میں قابض عمران نیازی کے پاس لوگوں کو بتانے کے لیے یہی چندے والا ہسپتال ہے ۔
لوگ ایڈ دیتے ہیں کہ علاج مفت ہو ۔
لیکن یہ نیازی
اسی ہاسپیٹل سے نیازی نے افشور کمپنی بنائی ۔
اسی ہسپتال سے سلائی مشین والی سچی داستانیں وجود میں آئ ہیں ۔
تازہ ترین مثال چائنا سے منگوائی گئی کرونا کٹس ۔
جو انھوں نے عطیہ کی تھیں ۔
لیکن وہی کٹس شوکت خانم نامی ہسپتال میں استعمال ہوتی پائی گئی
اور ہزاروں افراد نے ٹیسٹ کرواے ۔
کہتے ہیں !
نہ ہنگ لگے نہ پھٹکڑی ۔
مفت میں اربوں روپے عطیہ کی گئی کٹس سے کما لیے گے ۔
تو سمجھ جانا چاہئے کہ شوکت خانم نیازی خاندان کے لیے سونے کی چڑیا ہے ۔
رات دن لوگوں کو لوٹا جا رہا ہے ۔
کیوں کہ ان کے اپنے مفاد اس سے وابستہ ہیں ۔۔۔۔
سندھ میں ایسے کرداروں کو گھاس تک نہیں ڈالی جاتی ۔
اس لیے سب کچھ جانتے ہووے بھی کبوتر کی طرح اپنی آنکھیں بند کر لیتے ہیں ۔۔
@GorayaAftab @SaeedGhani1 @BBhuttoZardari @simmikazmi @A_ProudCivilian @AliAdvent @HassanmehmoodCh @HaiderJavedSyed @shahzadShafi007
@threadreaderapp
Pliz compile