اس حدیث کے بارے کچھ تفصیل
یہ حدیث کچھ اسطرح ہے
یہ حدیث کی کسی بھی مستند کتاب میں نہیں
یہ روایت تیرھویں صدی عیسوی کے
علامہ احمد القرطبی اپنی کتاب التذكرة بأحوال الموتى وأمور الآخرة میں بغیر کسی سند کے ساتھ لکھتے ہیں روایت کیا گیا (یعنی روایت کرنے والے کا کوئی پتا نہیں)
ابن الجوزی گیارھویں صدی کے عالم ہیں اور یہ کتاب مطبوع یا موجود ہی نہیں
ابن کثیر بھی اپنی کتاب میں اسے غیر مستند اور منسوب کہہ کر بیان کرتے ہیں
کروسیڈر کے حملے
مصر سے پہلے بصرہ خراب ہو گا
ثورة الزنج
مکہ حبشہ سے
یہ بات آخرالزماں کی حدیث سے ہے
مدینہ جوع سے
جوع کا مطلب بھوک یا خالی ہونا ہے ۔ آخرالزماں میں مدینہ کے خالی ہونے کی حدیث ہے
ایلہ اردن والا ہو یا ایلیا دونوں کروسیڈز کے دوران حصار سے تباہ ہوتے رہے
ترک دیلم خزر کی تاریخ بھی اسی دور کی ہے
دیلم بحر کسپئن کے ساتھ کا ایرانی علاقہ ہے
خزر القوقاز کے پہاڑوں کی قوم اور ترک تاتاری
چین کو منگول نے تباہ کیا اور رمل کا مطلب بھی ریت یا بہادر ہے ۔ چین کے بعد ہند اور سندھ بھی منگولوں نے فتح کئے البتہ ان منگولوں کو ہم مغل کہتے ہیں
زوراء کی سفیانی سے اور روحا کی خسف سے
یہ آخرالزماں کی حدیث سے ہے
یہ سب واقعات چونکہ ترتیب سے بیان نہیں کئے گئے سو اگر اوپر دی گیا خلاصہ کا بغور جائزہ لیا جائے تو سب سمجھ میں آتا ہے