جوان بیٹی کی طلاق نے ان باریش بزرگ کی کمر توڑ تو دی تھی مگر وہ اپنے آنسو بیٹی سے چھپا کر 👇
2۔ سارے راستے وہ یہیں سوچتا آیا کہ کس طرح بیوی کو اپنی ملازمت سے نکالے جانے کا بتائے۔ عید سر پر تھی۔ جیب خالی تھی۔ ملازمت اب پتہ نہیں دوبارہ کب ملنی تھی۔ انہیں پریشانیوں میں گھرا وہ گھر پہنچا۔ "آگئے آپ؟ تھکے ہوں گے , آرام کر لیں۔ پھر
👇
اس ایک جملے نے ان تمام جملوں کو مات دے دی جو وہ سارے راستے ذہن میں بناتا آیا تھا۔
چہرے پر مسکراہٹ سجائی اور گویا ہوا
"ہاں کیوں نہیں ضرور۔ شام کو تیار رہنا۔"
اور پھر ایک اور پریشانی نے زہن کو منتشر کر دیا 👇
3۔ دوپہر کا وقت تھا۔ شدید گرمی کا مارا ہوا وہ کام سے لوٹتے ہی سیدھا اپنے کمرے میں چلا گیا۔ ابھی آنکھ لگی ہی تھی کہ زور سے دروازہ بج اٹھا۔ اس نے دروازہ کھولا تو سامنے چھوٹی بہن کھڑی تھی۔ہاتھ پاوں پھولے ہوئے تھے۔ آنکھیں پانی سے بھری
👇
"کیا ہوا میری شہزادی کو۔ کسی نے کچھ کہا؟"
"بھیا وہ گلی میں۔ ۔ میں کالج سے واپس آرہی تھی۔ تو۔ گلی میں کچھ لڑکے میرے پیچھے پڑ گئے۔ روزانہ تنگ کرتے ہیں مگر آج تو حد ۔ ۔ ۔ حد ہی کر دی"
اتنا سنتے ہی غصے سے
👇
وہ واپس آیا بہن کو پانی پلایا اور اس دن سے آج تک وہ کام پر جانے سے پہلے وہ بہن کو کالج چھوڑ آتا ہے اور واپسی پر خود ہی لے کر بھی آتا ہے۔
👇
ہسپتال پہنچا تو وہ ایک طرف کرسی پر نڈھال پڑا تھا۔ایک لمحے کو مجھے لگا کہ آپریشن اس کا ہوا ہے۔
جب نزدیک پہنچا تو وہ مجھے شدید بیمار لگا
👇
" کیا ہوا ہے یار تم ٹھیک تو ہو؟
وہ زبردستی مسکرایا
" ہاں میں ٹھیک ہوں"
اسی لمحے میں کچھ سوچ کر لرزا گیا۔میں نے مشکوک انداز میں اس سے پوچھا
" پیسے کہاں سے آئے ؟ "
کہیں تم نے_____ !!!
"ہاں ایک گردہ بیچ دیا ہے کیونکہ ماں سے بڑھ کر بھی کچھ ہے بھلا "
👇
وہ باپ بیٹا بھائی اور شوہر کی شکل میں عورت کا محافظ بھی ہے۔
اگرچہ ہمارے معاشرے میں جاہلیت کی وجہ سے مرد کو ہی تمام حقوق حاصل ہیں۔مرد حاوی ہے مگر
👇
#سوچ__بدلیں
🍁🍁🍁🍁🍁