1۔صبح صبح دروازہ کھٹکھٹایا۔ وہ چارپائی سے اٹھے دروازہ کھولا تو سامنے ان کی بڑی بیٹی اپنے دو بچوں سمیت کھڑی تھی۔ "ارے عائشہ تم اس وقت؟نعمان کہاں ہے؟ چھوڑنے نہیں آیا؟"
"انہوں نے مجھے طلاق دے دی ہے بابا" لڑکھڑاتی ہوئی آواز جیسے ہی ان کے کانوں میں پڑی کچھ 👇
کچھ لمحوں کے لیے جیسے ان پر سکتہ طاری ہو گیا۔ بیٹی کو گلے سے لگایا۔ کچھ بھی پوچھنے کی بجائے اپنی آواز کی کپکپاہٹ پر قابو پاتے ہوئے بولے "بابا ابھی زندہ ہیں میرے بچے بابا ابھی زندہ ہیں۔۔"
جوان بیٹی کی طلاق نے ان باریش بزرگ کی کمر توڑ تو دی تھی مگر وہ اپنے آنسو بیٹی سے چھپا کر 👇