My Authors
Read all threads
علماء کی شان۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
بنو عباس کی حکومت کی بنیاد رکھنے اور بنو امیہ کا تختہ الٹنے کی مہم میں عبداللہ عباسی نے اڑتیس ھزار مسلمانوں کا قتل کیا۔
لشکر لیکر بنو امیہ کی بنائ اموی جامع مسجد میں داخل ھوا۔تاریخ نے اسے السفاح [
بے دریغ اور بے تحاشا قتل کرنے والا] کا لقب دیا ھے۔
اپنے محل میں فروکش ھوا۔مصاحبین سے گویا ھوا ،پوچھنے گا تمہارے خیال میں ھے ایسا کوئ بندہ کہ جو میری اس کارگزاری پہ تنقید اور اعتراض کرنے کی جرات رکھے؟؟
جواب ملا :نہیں کوئ نہیں سرکار!!مگر ایک ہی بندہ ھے! امام اوزاعی!
کہنے لگا لیکر اَو انہیں
درباری جب امام کو لینے پہنچے تو امام کھڑے ھوے،ٖغسل فرمایا نیچے کفن پہنا اسکے اوپر سادہ کپڑے!اور گھر سے نکل کر محل کیجانب چلے۔
بادشاہ نے اپنے فوجیوں اور وزیروں کو حکم دیا کہ دونوں طرف رستے کے اسلحہ لیکر قطار کی صورت کھڑے ھوجایں اور تلواریں اوہر کیجانب اٹھائ ھوئ ھوں تاکہ امام اوزاعی کو خوف زدہ کیا جاسکے۔
پہر حکم دیا کہ انہیں بلاو!
اَپ رحمہ اللہ اس شان سے داخل ھوے کہ
جو علماء کا باوقار طریقہ ھے اور بہادرنڈر لوگوں کا شیوہ!
خود اپنی کیفیت اسوقت کی امام یوں بیان فرماتے ہیں کہ: بخدا میں نے یوں تصور باندھ لیا کہ جیسے رب ذوالجلال کا عرش دن قیامت کے سامنے کھلا لگا ھوا ھے اور پکارنے والا پکار رھا ھے کہ ایک گروہ جنت
میں اور دوسرا جھنم میں!!!
بس یہ تصور کرنا تھا کہ حاکم مجھے مکھی جیسا بے وقعت حقیر معلوم ھونے لگا اور اللہ کی قسم میں اسکے محل میں داخل ھونے سے قبل ہی اپنی جان کا سودا حق تعالی شانہ کیساتھ کرچکا تھا۔
اندر بادشاہ نے پوچھا:تم ھو اوزاعی؟؟
انتھائ سپاٹ لہجے میں جواب دیا: ہاں !لوگ یوں کہتے ہیں کہ یہ اوزاعی ھے!!
شدید غصہ ھوکر کہنے لگا[نیت پہنسانے کی تھی]
کیا راے ھے تمہاری کہ یہ جو کچھ ھمنے ان ظالم بنو امیہ کے ھاتھوں سے عوام اور علاقوں کو نجات دلائ ھے!! یہ جھاد اور رباط تھا؟؟
امام گویاھوے، فرمانے لگے اے حاکم! حضور علیہ السلام کا ارشاد گرامی ھے کہ اعمال کا دار ومدار نیتوں پہ ھے پس ھر شخص کو وہی ملےگا کہ جسکا اسنے ارادہ کیا۔
ایسا سیدھا صاف جواب سنکر حاکم ہکا بکا رہ گیا۔
ھاتھ میں جو چھڑی تھام رکھی تھے اسے
زمین پر پٹخ دیا۔
پہر پوچھتا ھے کہ یہ جو ھمنے بنو امیہ کے خون بہاے ہیں اسکے بارے اَپکی کیا راے ھے؟
امام کا جواب کیا تھا ؟
فرمایا :مجھسے فلاں نے اور فلان نے فلان سے[حدیث کی سند زکر کی] بیان کیا کہ
اَپکے دادا حضرت عبد اللہ بن عباس سے روایت ہیکہ حضور علیہ السلام نے ارشاد فرمایا:کہ جو مسلمان لاالہ الا اللہ محمد رسول اللہ کی گواہی دیتا ھو اسکا خون حلال نہیں مگر صرف تین تین صورتوں میں،جان کے بدلے جان، شادی شدہ زانی، اورجو اپنے دین کو چھوڑ دے جماعت سے
الگ ھوجاوے۔
حکمران کا پارہ غصہ سے اَسمان کو جاپہنچا۔امام اوزاعی نے بھی اپنا عمامہ اتارا کہ جلاد کی تلوار کا رستہ ناروکے!
سب وزیر پیچھے ھونے لگے اور کپڑے سمیٹنے لگے کہ جب گردن ماری جاے تو خون کے چھینٹے ھم پہ ناپڑیں
غصہ سے کپکپاتے ھوے حاکم نےایک اور
سوال داغا۔
یہ جو مال ہمنے لوٹ لیا ھے اور جو گھر ھم نے ھتہیا لیے ہیں انکے بارے میں کیا کہتے ھو؟؟
فرمایا: یہ مال اگر ان لوگوں کیلیے حرام تھے تو تم پہ بھی حرام ہی ہیں
اور اگر انکے لیے حلال تھے تو سواے شرعی طریقہ کے تمہارے لیے حلال نہیں
ھوسکتے۔
اور دیکھنا!! قیامت کے دن خدا تمکو برھنہ کرہگا جیسا کہ جب تمہیں پیدا کیا تو تم برھنہ تھے!!
پہر اگر یہ مال جایداد حلال تھے تو بھی انکا حساب دینا ھوگا اور اگر حرام تھے تو پہر تو صرف عذاب ہی مقدر!!
حاکم غصہ سے بپھرا جارھا تھا اور امام
علیہ الرحمہ باَوازِ بلند پڑھتے جاتے تھے۔
حسبي الله لا إله إلا هو عليه توكلت وهو رب العرش العظيم"
مجھکو میرا رب کافی! نہیں کوئ معبود اسکے سوااسپہ ہی میں نے بھروسہ کیا اور وہ رب ھے عرشِ عظیم کا
حکمران بولا !! جاو چلے جاو یھاں سے!!
اور ایک تھیلی پیسوں سے بھری امام کیجانب اچھال دی۔ امام نے لینے سے صاف منع فرمادیا۔
ایک وزیر نے اشاروں سے سمجھایا کہ خدا کیواسطے ابھی منع ناکریں، لے لیں۔
امام نے تھیلی لے تو لی، مگر حکمران کے سامنے ہی اسے وزیروں اور درباریوں کی
جھولیوں میں ڈالکر خالی کردیا
۔خالی تھیلی کو پھیکا اور سر اٹھاکر نکلے فرمارھے تھے کہ اللہ نے عزت اور بھی بڑھاہی دی۔
امام صاحب کا انتقال ھوتا ھے تو حاکم اَپکی قبر پہ جاکر کہڑا ھوتا ھے ۔کہتا ھے
بخدا میں زمین والوں میں سے بس اَپسے
ہی ڈرتا تھا اور اللہ کی قسم !جب میں اَپکو دیکھتا تھا تو یوں لگتا تھا کہ سامنے سے شیر چلا رہا ہیں اور میں خود کو ایک بیکار گیڈر جیسا محسوس کر تا تھا۔
Missing some Tweet in this thread? You can try to force a refresh.

Keep Current with ادبــی محــفـــل

Profile picture

Stay in touch and get notified when new unrolls are available from this author!

Read all threads

This Thread may be Removed Anytime!

Twitter may remove this content at anytime, convert it as a PDF, save and print for later use!

Try unrolling a thread yourself!

how to unroll video

1) Follow Thread Reader App on Twitter so you can easily mention us!

2) Go to a Twitter thread (series of Tweets by the same owner) and mention us with a keyword "unroll" @threadreaderapp unroll

You can practice here first or read more on our help page!

Follow Us on Twitter!

Did Thread Reader help you today?

Support us! We are indie developers!


This site is made by just two indie developers on a laptop doing marketing, support and development! Read more about the story.

Become a Premium Member ($3.00/month or $30.00/year) and get exclusive features!

Become Premium

Too expensive? Make a small donation by buying us coffee ($5) or help with server cost ($10)

Donate via Paypal Become our Patreon

Thank you for your support!